نایاب

لائبریرین
ووٹ نہ دینا بھی ایک رائے ہوتی ہے جناب۔

74 فیصد کے رائے نہ دینے کا کیا فائدہ ہوا؟
سب سے اچھی رائے جو سامنے آ رہی ہے وہ NOTA کی ہے۔ :)
اگر ان 74 فیصد ووٹ نہ دینے والوں میں 30 فی صد بھی " نوٹا " پر عمل کر لیں تو عین ممکن ہے کہ اگلے الیکشن میں یہ ووٹ کی پرچی پر اس کا خانہ بھی موجود ہو اور امیدواروں کو مسترد ہونے کا ڈر بھی رہے ۔
 
اگر ان 74 فیصد ووٹ نہ دینے والوں میں 30 فی صد بھی " نوٹا " پر عمل کر لیں تو عین ممکن ہے کہ اگلے الیکشن میں یہ ووٹ کی پرچی پر اس کا خانہ بھی موجود ہو اور امیدواروں کو مسترد ہونے کا ڈر بھی رہے ۔
ہر سال مسترد ہونے والے ووٹس کی ایک بڑی تعداد اسی وجہ سے مسترد ہوتی ہے۔
NOTA کے لیے بڑے پیمانے پر مہم کی ضرورت ہے، اور آئندہ پارلیمنٹ میں پہنچنے والے ممبران کو اس کے لیے قائل کرنے کی ضرورت ہے۔ کہ قانون سازی وہیں ممکن ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
ارے واہ!! آپ بھی کسی کو نہیں دینا چاہتے۔ ویسے ووٹ نہ دینے والوں کو کوسا جا رہا ہے سوشل میڈیا پہ۔ :p باہر نکلو، پاکستان بدلو وغیرہ وغیرہ۔ :)
بات درست ہے لیکن بدلیں کیسے، ایک خائن کی جگہ دوسرا خائن لے آئیں تو یہ "تبدیلی" نہیں ہوگی۔ :)
 

لاریب مرزا

محفلین
بات درست ہے لیکن بدلیں کیسے، ایک خائن کی جگہ دوسرا خائن لے آئیں تو یہ "تبدیلی" نہیں ہوگی۔ :)
پچھلی دفعہ ہمارے گھر کے سامنے گاڑی آئی تھی تاکہ ہم لوگوں کو ووٹ ڈالنے والی جگہ پر جانے میں کوئی زحمت نہ ہو۔ :sneaky: نہ جانے اور کتنے گھروں تک گئی ہو گی۔ پارٹیوں کے کارندے یوں بھی ووٹ حاصل کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں۔
 
ووٹ نہ دینا بھی ایک رائے ہوتی ہے جناب۔

97 کے انتخابات میں 26 فیصد ٹرن آؤٹ تھا۔
ن لیگ 26 فیصد کی دو تہائی اکثریت سے جیتی۔
74 فیصد کے رائے نہ دینے کا کیا فائدہ ہوا؟
آپ کیا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں؟
 
ہم پردیسی جب پاکستان میں جاتے ہیں تو چاروں طرف اپنے پاکستانی بھائی دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، مگر پھر بعد میں اسی بات سے ڈر بھی لگنے لگتا ہے۔
 
آپ کیا ثابت کرنا چاہ رہے ہیں؟
میں نے ایک فیکٹ بتایا ہے۔ اور ووٹ نہ دینے کا فائدہ جاننا چاہ رہا ہوں۔
ابھی جو نظام موجود ہے، اس میں 90 فیصد لوگ بھی ووٹ نہیں ڈالیں گے، تو فرق نہیں پڑے گا۔

کم از کم میری یہ رائے ہے، جس کی بنیاد پر میں ووٹ ڈالنے کے حق میں ہوں۔ اور ساتھ ساتھ نوٹا کے لیے پر زور مہم چلانے کے حق میں ہوں، تاکہ جو لوگ کسی امیدوار کے حق میں نہ ہوں، ان کی رائے کا مثبت اثر الیکشن نتائج پر ہو۔ :)

لیکن نوٹا کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں کیا ہونا چاہیے؟
غالباً جہاں یہ موجود ہے، وہاں اس کی بنیاد پر دوبارہ انتخابات ہوتے ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
سین خے!
آپ ایک "واقعی" پڑھی لکھی سمجھدار محفلین ہیں۔ہم آپ کے مراسلوں سے تو سیکھتے ہی ہیں لیکن آپ کے مثبت اور تعمیری رویوں سے بھی سیکھتے ہیں۔
اس لئے مزید برداشت۔
ہم آپ کو ہرگز کھونا نہیں چاہتے۔
 

جاسمن

لائبریرین
آج کل ہمارے گھر کا ایک منظر:
صاحب موبائل کان سے لگائے یا ہینڈ فری لئے ادھر سے ادھر گھوم رہے ہیں۔
"۔۔۔۔۔۔۔آہو!اوہ شریف بندہ اے۔ اوہ تے ۔۔۔۔توں کھڑا ہویا اے۔ فلاں ۔۔۔۔توں کھڑا ہویا اے۔
آہو! نہیں نہیں نہیں ۔بھائی میریا! اسی اوہنوں کیداں دے دیے۔ اوہ بندہ ٹھیک نہیں۔ آہو! مینوں لے گئے سن فلاں تے فلاں۔اوہناں نے بڑیاں گلاں کیتیاں۔پر میں کہیا بئی سوچاں گے۔
ہلے کسے نوں جواب نہیں دیتا۔
پر اک گل اے۔فلاں بندہ بڑا شریف اے۔ ہومیو پیتھک بندہ اے۔فیدہ نہیں تے نقصان وی نہیں دیندا۔۔۔۔۔۔۔"
انتخابات کے رولوں سے پہلے ہی سے ہمارے گھر میں ہم ایسی گفتگو سنتے آرہے ہیں۔ اب تو اس گفتگو کا دورانیہ اور فون پہ بات کرنے والے لوگوں کی تعداد بڑھ چکی ہے۔ ہومیو پیتھک بندہ۔۔۔۔۔ہاہاہا۔ مزے کی اصطلاح ہے۔
 
ووٹ کس کو دینا ہے سمجھ نہیں آ رہی۔ :question: دل کر رہا ہے کسی بھی پارٹی کو نہ دیا جائے۔
محمد وارث آپ کا سیاست پر مطالعہ کافی وسیع ہے۔ آپ کس کو ووٹ دے رہے ہیں؟؟ :)
کل ہی اس سوال کے لیے لڑی کھولنا چاہ رہا تھا۔ پھر سوچا کہ کوئی نیا ہنگامہ شروع نہ ہوجائے، اس لیے رک گیا۔
محمد وارث بھائی کافی سوچ بچار کے بعد آپ کی طرح اس مرتبہ ووٹ نہ دینے کا سوچ رہا ہوں۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ میں چونکہ مولوی ہوں اس لیے بسا اوقات قریبی دوست بھی پوچھ لیتے ہیں کہ ووٹ کسے دیں؟
ایسے میں ایک تذبذب ہمیشہ رہتا ہے کہ بہتر پارٹی لیڈر کو ووٹ کے لیے دیکھا جائے یا اپنے حلقے کے بہتر امیدوار کو؟
محمد تابش صدیقی
محمد وارث بھائی
 

محمد وارث

لائبریرین
کل ہی اس سوال کے لیے لڑی کھولنا چاہ رہا تھا۔ پھر سوچا کہ کوئی نیا ہنگامہ شروع نہ ہوجائے، اس لیے رک گیا۔
محمد وارث بھائی کافی سوچ بچار کے بعد آپ کی طرح اس مرتبہ ووٹ نہ دینے کا سوچ رہا ہوں۔ لیکن مشکل یہ ہے کہ میں چونکہ مولوی ہوں اس لیے بسا اوقات قریبی دوست بھی پوچھ لیتے ہیں کہ ووٹ کسے دیں؟
ایسے میں ایک تذبذب ہمیشہ رہتا ہے کہ بہتر پارٹی لیڈر کو ووٹ کے لیے دیکھا جائے یا اپنے حلقے کے بہتر امیدوار کو؟
محمد تابش صدیقی
محمد وارث بھائی
مجھے پورا یقین ہے کہ جو تھوڑا سا بہتر امیدوار ہوگا یا تو وہ آزاد امیدوار ہوگا جس کے جیتنے کے امکان صفر ہونگے یا ایسی پارٹی کا کہ جس کے جیتنے کے ایک فیصد چانس بھی نہیں ہونگے۔ دوسری طرف اگر کسی پارٹی کو دیکھ کر ووٹ کرنا ہے تو یقینی طور پر اس کا امیدوار وہی ہوگا جس کو برسوں سے اس کے حلقے والے جانتے ہونگے اور اس کے کچے چھٹے بھی جانتے ہونگے۔

میرا تو خیال ہے مفتی صاحب کہ اگر کوئی پوچھ لے تو یہی جواب دیں کہ بھیا یہ کوئی مذہبی حلت و حرمت کا مسئلہ تو ہے نہیں سو جس کو دل چاہے ووٹ دو۔ :)
 
ایسے میں ایک تذبذب ہمیشہ رہتا ہے کہ بہتر پارٹی لیڈر کو ووٹ کے لیے دیکھا جائے یا اپنے حلقے کے بہتر امیدوار کو؟
یہ بھی ووٹر کی اپنی ترجیحات پر ہے۔
اگر ووٹر یہ سمجھتا ہے کہ کسی پارٹی کے بحیثیتِ مجموعی جیتنے سے ملک پر زیادہ بہتر اثر ہو گا، اور فلاں امیدوار ہے تو سب سے بہتر، مگر اس کی پارٹی بدنام اور بری ہے، اور بحیثیتِ مجموعی اس پارٹی کے جیتنے کا نقصان زیادہ ہے۔ تو ایسے فرد کو پارٹی کی بنیاد پر ووٹ دینا چاہیے۔

اور اگر ایک فرد یہ سمجھتا ہے کہ سب پارٹیز ایک جیسی ہی ہیں، کوئی بھی جیت جائے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ اچھا امیدوار حلقہ کے لیے بہتر ہو گا۔ تو ایسے فرد کو بہتر امیدوار دیکھ کر ووٹ دینا چاہیے۔

اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایسے امیدوار کے جیتنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے، نہ حلقہ کو اور نہ ملک کو۔
تو ایسا فرد گھر بیٹھ کر آرام کرے۔

اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ نظام ہی درست نہیں اور تبدیل ہونا چاہیے، تو وہ بھی گھر بیٹھے، مگر متبادل نظام کے لیے عملی کوشش بھی کرے۔

اب اپنے آپ کو تلاش کریں۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
محفلین کا ایک انتہائی افسوسناک طرزِ عمل یہ رہا ہے کہ کسی کا ایک جملہ پکڑ کر اسے سنانا شروع کر دیتے ہیں۔ کبھی یہ کوشش نہیں ہوتی کہ پیچھے کوئی کیا کہتا رہا ہے۔ پچھلے مراسلوں سے اس کے مراسلے کو کبھی جوڑنے کی کوشش نہیں کرتے۔

یہ ایسا ہی ہے کہ آپ کسی کے طرزِ فکر کو سمجھنے کی کوشش نہ کریں۔ یہی حرکتیں غیر مسلم قرآن اور احادیث کو سمجھنے میں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے غیر مسلموں کے مباحثوں میں اکثر یہ چیز دیکھنے میں آتی تھی۔ کبھی کبھی آدھی آیت کو پکڑ کر اسلام پر پوری پوری کتابیں لکھی گئیں اور اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دیا گیا۔ اس سب کی بنیاد کیا ہوتی تھی آدھی آیت!

لیکن غیر مسلموں سے ہم بھی کچھ مختلف نہیں ہیں۔ ہم اپنے مسلمان بہن بھائیوں کو نہیں چھوڑتے۔ کسی کا طرزِ فکر تھوڑا سا مختلف ہو تو اس کی کسی بھی بات کو لے بس شروع ہو جاتے ہیں۔ اب یہ افسوسناک طرزِ عمل اتنا بڑھ چکا ہے کہ ہم عام اور بے ضرر باتوں کو لے کر بھی کسی کی سیدھی سادی بات کو متنازعہ بنانے سے نہیں چوکتے ہیں۔ بس غلط فہمیوں میں مبتلا ہونا آنا چاہئے۔

یہ صرف اس فورم تک محدود نہیں ہے۔ یہ سب عام زندگی میں بھی ہوتا ہے۔ ہم یہی کرتے ہیں۔ یہ فضول بات ہے کہ پبلک فورم ہے تو ہر طرح کی باتیں سننے کو مل سکتی ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب آپ خود کسی پر تنقید کرتے ہیں تو اپنے اوپر اور اپنے پسندیدہ دوست احباب اور اپنے افکار پر تنقید کے لئے یا سوال اٹھائے جانے کے لئے تیار بھی رہئے۔

کوئی آپ کا دشمن نہیں ہوتا ہے۔ سوال اگر تمیز سے کیا جائے تو اسے برداشت کرنے کی عادت بنانی چاہئے ناکہ یہ کہا جائے کہ سوال کیا ہی کیوں گیا؟ یہ ملک دشمنی ہے، یہ مذہب دشمنی ہے یا پھر یہ میرے اس پیارے سے دشمنی ہے یا پھر مجھ سے!

ہماری قوم کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں علمی مباحثے کرنا ہی نہیں آتے ہیں۔ ہم سے سوال کیا جاتا ہے تو ہمیں غصہ آجاتا ہے یا کوئی بات بری لگ جاتی ہے۔

میرے ساتھ یہاں محفل پر کافی دنوں سے یہ ہو رہا ہے۔ اگر میری غلطی ہوتی ہے تو میں معافی مانگ لیتی ہوں۔ مجھے اس میں کوئی عار محسوس نہیں ہوتا ہے۔ اگر میری غلطی نہ بھی ہو تو میری کوشش ہوتی ہے کہ وضاحت دوں اور کبھی کبھی نیچے جھک کر معافی بھی مانگ لیتی ہوں کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو اور اور میں rude نہ بنوں۔ لیکن کبھی کبھی وضاحت دیتے ہوئے بہت زیادہ دکھ ہوتا ہے کیونکہ میری آج تک کوشش رہی ہے کہ میں تمیز کے دائرے میں رہوں۔

لیکن بس اب نہیں!!!!!!! بہت ہو گیا! آئندہ میرے ساتھ اس طرح کا رویہ اپنایا گیا کہ میری بات کو پوری طرح سمجھا نہیں گیا اور بیکار الزامات مجھ پر لگائے گئے تو یہ یاد رکھا جائے کہ اب سخت جواب ہی میری طرف سے آئے گا۔

یہ کب تک ایسا چلے گا کہ ایک ہی جیسی باتوں کو سو بار رپیٹ کرنا پڑے اپنی وضاحت دینے کے لئے۔ ہم اپنے آپ کو اچھا اور برتر ثابت کرنے کے لئے دوسرے کو گھٹیا اور نیچ ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ایسی ہوتی ہے دوستی؟؟؟؟؟؟ ایسا ہوتا ہے لحاظ؟؟؟؟؟؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سب ایک دوسرے کو بہن یا بھائی نہیں سمجھتے بلکہ دشمن سمجھتے ہیں!!!!!!!
آپ کا موڈ 'جارحانہ' سے 'بہتر' ہو گیا تھا، اب یہ یکایک کیا ماجرا ہو گیا! ہمیں دیکھیے، ہم کوئی بات دِل پر نہیں لیتے۔ اِس دنیا میں شاد رہنے کا بس یہی ڈھنگ ہے۔ :)
 
یہ بھی ووٹر کی اپنی ترجیحات پر ہے۔
اگر ووٹر یہ سمجھتا ہے کہ کسی پارٹی کے بحیثیتِ مجموعی جیتنے سے ملک پر زیادہ بہتر اثر ہو گا، اور فلاں امیدوار ہے تو سب سے بہتر، مگر اس کی پارٹی بدنام اور بری ہے، اور بحیثیتِ مجموعی اس پارٹی کے جیتنے کا نقصان زیادہ ہے۔ تو ایسے فرد کو پارٹی کی بنیاد پر ووٹ دینا چاہیے۔

اور اگر ایک فرد یہ سمجھتا ہے کہ سب پارٹیز ایک جیسی ہی ہیں، کوئی بھی جیت جائے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا، البتہ اچھا امیدوار حلقہ کے لیے بہتر ہو گا۔ تو اس ایسے فرد کو بہتر امیدوار دیکھ کر ووٹ دینا چاہیے۔

اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایسے امیدوار کے جیتنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے، نہ حلقہ کو اور نہ ملک کو۔
تو ایسا فرد گھر بیٹھ کر آرام کرے۔

اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ نظام ہی درست نہیں اور تبدیل ہونا چاہیے، تو وہ بھی گھر بیٹھے، مگر متبادل نظام کے لیے عملی کوشش بھی کرے۔

اب اپنے آپ کو تلاش کریں۔ :)
خوبیش است!
 

سین خے

محفلین
آپ کا موڈ 'جارحانہ' سے 'بہتر' ہو گیا تھا، اب یہ یکایک کیا ماجرا ہو گیا! ہمیں دیکھیے، ہم کوئی بات دِل پر نہیں لیتے۔ اِس دنیا میں شاد رہنے کا بس یہی ڈھنگ ہے۔ :)


اگر آپ کو واقعی ماجرے کا پتا چلانا ہے تو تلاش کر لیجئے۔ وجہ آسانی سے پتا چل جائے گی۔
دوسری بات کبھی کبھی حد بتانا پڑتی ہے۔ اور میرے بولنے سے یہاں صرف مجھے فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ کافی لوگوں کا بھلا ہو گا اور آپ مدیران کے لئے بھی آسانی ہی پیدا ہوگی۔
ابھی بھی میں نے کافی "بہتر" راستہ چنا ہے۔ یہ اس سے بہتر ہے کہ میں کسی کو منہ پر سناوَں یا اس پر طنز کے تیر برساوَں۔ میں نے عمومی طور پر بات کی ہے اور لوگوں کو ان کی اوقات یاد دلانے سے پرہیز کیا ہے تاکہ "سب" کی عزت رہ جائے!
 
Top