ساغر نظامی راتوں کو تصوّر ہے اُن کا اور چُپکے چُپکے رونا ہے - ساغر نظامی

کاشفی

محفلین
غزل
(ساغر نظامی)
راتوں کو تصوّر ہے اُن کا اور چُپکے چُپکے رونا ہے
اے صبح کے تارے توہی بتا، انجام مرا کیا ہونا ہے

ان نورس آنکھوں والوں کا کیا ہنسنا ہے، کیا رونا ہے
برسے ہوئے سچّے موتی ہیں، بہتا ہوا خالص سونا ہے

دل کو کھویا، خود بھی کھوئے، دنیا کھوئی، دین بھی کھویا
یہ گم شدگی ہے تو اک دن اے دوست تجھے بھی کھونا ہے

تمیزِ کمال و نقص اُٹھا یہ تو روشن ہے دنیا پر
میں چندن ہوں، وہ کُندن ہے، میں مٹی ہوں، تو سونا ہے

ہر آنسو بحرِ گوہر ہے، ہر موجِ تبسُّم اک آنسو
رونا بھی تمہارا ہنسنا ہے، ہنسنا بھی ہمارا رونا ہے

تو یہ نہ سمجھ للہ کہ ہے تسکین ترے دیوانوں کو!
وحشت میں ہمارا ہنس پڑنا دراصل ہمارا رونا ہے

ماتم ہے مری آواز شکستِ سازِ دلِ صدپارہ کا
ساغر میرا نغمہ گویا دیپک کے سُروں میں رونا ہے
 
Top