دل کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجے
اب بھی دلکش ہے ترا حسن مگر کیا کیجے
اور بھی دکھ ہیں زمانے میں میں محبت کے سوا
راحتیں او ربھی ہیں وصل کی راحت کے سوا

مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
حد سے توقعات زیادہ کیے ُہوئے
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کیے ُہوئے
(امجد اسلام امجد)
 

فرخ منظور

لائبریرین
دل سے پیہم خیال کہتا ہے
کتنی شیریں ہے زندگی اس پل
ظلم کا زہر گھولنے والے
کامراں ہو سکیں گے آج، نہ کل
؂؂-فیض-
 

شمشاد

لائبریرین
ملتے ہوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
(پروین شاکر)
 

حجاب

محفلین

میری تیری نگاہ میں جو لاکھ انتظار ہیں
جو میرے تیرے تن بدن میں لاکھ دل فِگار ہیں
جو میری تیری انگلیوں کی بے حسی سے سب قلم نظار ہیں
جو میرے تیرے شہر کی ہر اِک گلی میں
میرے تیرے نقشِ پا کے بے نشاں مزار ہیں
جو میری تیری رات کے ستارے زخم زخم ہیں
جو میری تیری صبح کے گلاب چاک چاک ہیں
یہ زخم سارے بے دوا ، یہ چاک سارے بے رفو
کسی پہ راکھ چاند کی کسی پہ اوس کا لہو
یہ ہیں بھی یا نہیں بتا
یہ ہے کہ محض جال ہے
میرے تمہارے عنکبوتِ وہم کا بُنا ہوا
جو ہے تو اس کو کیا کریں
نہیں ہے تو بھی کیا کریں
بتا ، بتا ، بتا ، بتا !!!!!!!!!!!!!!!( فیض )
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
 

شمشاد

لائبریرین
شامِ فراق اب نہ پوچھ آئی اور آ کے ٹل گئی
دل تھا کہ پھر بہل گیا، جان تھی کہ پھر سنبھل گئی
(فیض احمد فیض)
 

سارا

محفلین
راس تھے اس کو بھیگی پلکوں کے ذائقے
دریا رواں تھے اس کے دلِ حسرتِ خیز میں

کرتی تھی بے دریغ خرچ انہیں
ساتھ لائی تھی وہ آنسو اپنے جہیز میں۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی میرے دل سے
ان شمعوں کا کیا رشتہ اُجڑی ہوئی محفل سے
(بشیر بدر)
 

عمر سیف

محفلین
میرے دل کو رکھتا ہے شادماں،میرے ہونٹ رکھتا ہے گلفشاں
وہی ایک لفظ جو آپ نے میرے کان میں کہا ہوا
 

شمشاد

لائبریرین
نین سیں نین جب ملائے گیا
دل کے اندر مرے سمائے گیا

نگہ گرم سیں میرے دل میں
خوش نین آگ سی لگائے گیا
(شاہ آبرو)
 

عمر سیف

محفلین
بارشوں کے موسم میں بارشیں تو ہوتی ہیں
دل کے بھیگ جانے کی خواہشیں تو ہوتی ہیں
وصل کے اجالوں کی اوڑھنی میں چھپ کر بھی
ہجر کے اندھیروں کی وحشتیں تو ہوتی ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
دل پھولوں کی بستی ہے اور پھول بھی یادوں کے
اک رات یہیں ٹھہرو ، جاؤ نہ ابھی دل سے
(بشیر بدر)
 

شمشاد

لائبریرین
دل کی بات لبوں پہ لا کر اب تک ہم دکھ سہتے ہیں
ہم نے سنا تھا اس بستی میں دل والے بھی رہتے ہیں
(حبیب جالب)
 
Top