دل کے موضوع پر اشعار!

شمشاد

لائبریرین
جو ابر ہے سو وہ اب سنگ و خشت لاتا ہے
فضا یہ ہو تو دلوں کی نزاکتیں کیسی
(عبید اللہ علیم)
 

عمر سیف

محفلین
تنہائی میں لے جائیں گے سمجھائیں گے دل کو
یہ مان بھی جائے گا یہ دعویٰ نہ کریں گے
وعدہ ہے کہ اب اور جلائیں گے نہ جی کو
نقصان ہے اسمیں تو یہ سودا نہ کریں گے
 

شمشاد

لائبریرین
جس دھوپ کی دل میں ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اُسی کے ساتھ گئی
اِن جلتی بَلتی گلیوں میں اب خاک اُڑاؤں کس کے لیے
(ناصر کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
خیال و خواب کو اب مل نہیں رہی ہے اماں
نہ اب وہ مستیِ دل ہے نہ اب وہ نشہ جاں
(جون ایلیا)
 

شمشاد

لائبریرین
میرے دل میں بڑے آئینے ہیں، تصویریں ہیں
سچ بتانا کہ تمہیں کیسا یہ گھر لگتا ہے
(رام ریاض)
 

شمشاد

لائبریرین
میرے مسلک میں تو جس دل میں تری چاہ نہ ہو
کشتنی، سوختنی ہے مرے مکی مدنی
(رام ریاض)
 

بلال

محفلین
مجھ کو ديوانہ سمجھتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
ميرے دامن سے الجھتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
اور کيا دوں ميں تجھے اپني وفاؤں کا ثبوت
اب ميرے حال پے ہنستے ہيں تيرے شہر کے لوگ
ميں گيا وقت ہوں واپس نہيں آنے والا
کيوں ميرا راستہ تکتے ہيں تيرے شہر کے لوگ
دل کي باتوں کو لب پے نہيں لاتے ليکن
مجھ پے آواز تو کستے ہيں تيرے شہر کے لوگ
 

بلال

محفلین
دل کے پھپھولے جل اٹھے سينے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئ گھر کے چراغ سے

یہ شعر میں‌نے کافی عرصہ پہلے سنا تھا اب پتہ نہیں‌ٹھیک ہے یا غلط اگر غلط ہے تو صحیح کر دیجئے گا۔۔۔
 
دل کی پامالی ہو یا پھر آنکھیں سُوج نشیلی ہوں
نزع کے عالم میں بھی تیری یادیں خوب رسیلی ہوں
جسم میں خون کی مانند چلنا تیری قسمت بن جائے
میری یاد تجھے جب آئے تیری آنکھیں گیلی ہوں

(فیصل عظیم)
 

شمشاد

لائبریرین
اکثر تیری صورت دیکھ کے یوں محسوس ہوا
جیسے دل میں ٹوٹ کہیں بجلی کے تار گئے
(رام ریاض)
 
Top