سب سے پہلے سعدی شیرازی کی ایک نعت کے تین خوبصورت اشعار۔

خدایا بحقِ بنی فاطمہ
کہ برِ قولِ ایماں کنی خاتمہ


اے خدا حضرت فاطمہ (رض) کی اولاد کے صدقے میرا خاتمہ ایمان پر کرنا۔


اگر دعوتم رد کنی، ور قبول
من و دست و دامانِ آلِ رسول


چاہے تو میری دعا کو رد کر دے یا قبول کر، کہ میں آلِ رسول (ص) کے دامن سے لپٹا ہوا ہوں۔

چہ وَصفَت کُنَد سعدیِ ناتمام
علیکَ الصلوٰۃ اے نبیّ السلام

سعدی ناتمام و حقیر آپ (ص) کا کیا وصف بیان کرے، اے نبی (ص) آپ پر صلوۃ و سلام ہو۔
فارسی زبان پر برادرم محمدوارث کی دسترس اور مشاقی کو ملاحظہ کرکے مابدولت انگشت بدنداں رہ گئے ۔:):)
 

یاز

محفلین
در رہِ اُو چو قلم گر بسرم باید رفت
با دلِ درد کش و دیدۂ گریاں بروم
(حافظ شیرازی)


اس کے رستے میں خواہ مجھے قلم کی طرح سر کے بل چلنا پڑے، دردمند دل اور روتی آنکھوں کے ساتھ جاؤں گا۔
 

یاز

محفلین
غمے کزپیش شادمانی بری
بہ از شادئے کز پسش غم خوری
(شیخ سعدی)


وہ غم جس کے بعد تجھے خوشی حاصل ہو، اس خوشی سے بہتر ہے جس کے بعد تو غمگین ہو۔
 

حسان خان

لائبریرین
هم‌دوش نیز هستم و هم‌گام و هم‌طریق
تنها گمان مدار که هم‌بسترت شدم
(سیمین بهبهانی)

(یہ) گمان مت رکھو کہ میں صرف تمہاری ہم بستر ہوئی ہوں؛ میں (تمہاری) ہم دوش، ہم گام اور ہم طریق نیز ہوں۔

چون شعله سرانجامم خاموشی و سردی شد
هرچند ز من سر زد دیوانه‌گری عمری
(سیمین بهبهانی)

اگرچہ مجھ سے ایک عمر دیوانگی سرزد ہوئی، (لیکن) شعلے کی طرح میرا انجام خاموشی و سردی ہوا۔
 
آخری تدوین:

یاز

محفلین
فارسی میں شد بد بہت معمولی سی ہے اس لیے آپ حضرات کے سامنے ترجمہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتا۔

حضرت ہم بھی فارسی میں معمولی شد بد ہی رکھتے ہیں۔ ترجمہ کسی کتاب سے لکھا دیکھ کر ہی یہاں لکھ پاتے ہیں۔ برادر حسان خان، محمد وارث اور اریب آغا صاحبان کا معاملہ البتہ ہم سے مختلف ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قطعہ از ابو محمد روزبہان شیرازی

اگر آہے کشم صحرا بسوزم
جہاں را جملہ سر تا پا بسوزم
بسوزم عالم ار کارم نسازی
چہ فرمائی، بسازی یا بسوزم


اگر میں آہ بھروں تو صحرا کو جلا ڈالوں، صحرا تو کیا ساری دنیا کو سارے کا سارا جلا ڈالوں۔ اگر تُو میرا کام نہیں بناتا تو میں دنیا کو جلا دونگا، لہذا کیا فرماتا ہے، بناتا ہے کہ جلاؤں؟
 
نومیدیِ ما گردشِ ایام ندارد
روزے که سیاه شد سحر و شام ندارد


هماری نومیدی گردش ایام نهیں رکھتی کیونکه وه دن جو سیاه هوجائے شام و سحر نهیں رکھتا.
نوائے سروش مرزا غالب
 

طارق حیات

محفلین
محو شوقم‌ ، تہمت‌آلود فسردن نیستم
در گریبان تأمل قطرها دارد گہر۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں محو شوق ہوکر غور و فکر میں خاموش بیٹھتا ہوں تو بظاہر بیکار نظر آتا ہوں یا تہمت بیکاری و افسردگی رکھتا ہوں لیکن درحقیقت غور و فکر کے عمل میں مصروف ہوتا ہوں اور یوں حقائق کے گوہر حاصل کررہا ہوتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اقتباس: میرزا عبدالقادر بیدل: شخصیت اور شاعری
ڈاکٹر ظہیر احمد صدیقی
صفعہ: 34
الوقار پبلیکیشز، 2014
 
محو شوقم‌ ، تہمت‌آلود فسردن نیستم
در گریبان تأمل قطرها دارد گہر۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب میں محو شوق ہوکر غور و فکر میں خاموش بیٹھتا ہوں تو بظاہر بیکار نظر آتا ہوں یا تہمت بیکاری و افسردگی رکھتا ہوں لیکن درحقیقت غور و فکر کے عمل میں مصروف ہوتا ہوں اور یوں حقائق کے گوہر حاصل کررہا ہوتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اقتباس: میرزا عبدالقادر بیدل: شخصیت اور شاعری
ڈاکٹر ظہیر احمد صدیقی
صفعہ: 34
الوقار پبلیکیشز، 2014
یه ترجمه نهیں تشریح لگ رهی هے.
 

حسان خان

لائبریرین
چون خطایی از تو سر زد در پشیمانی گریز
کز خطا نادم نگردیدن خطای دیگر است
(صائب تبریزی)

جب تم سے کوئی خطا سرزد ہو جائے تو پشیمانی کی جانب فرار کرو کہ خطا سے نادم نہ ہونا ایک اور خطا ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
مرد را هرچند تنهایی کند کامل‌عِیار
صحبتِ یارانِ یک‌دل کیمیای دیگر است
(صائب تبریزی)

اگرچہ انسان کو تنہائی خالص اور کھرا کرتی ہے، (لیکن) یک دل یاروں کی صحبت کیمیائے دیگر ہے۔
 
آخری تدوین:
ما قوتِ پرواز نَداریم وَگَرنہ
عمرےست کہ صیاد شکستہ ست قفس را
(رفیع مشہدی)

ہم قوتِ پرواز نہیں رکھتے وگرنہ ایک عمر گزر چکی ہے کہ شکاری نے پنجرہ توڑ دیا ہے۔
 
حضرت ہم بھی فارسی میں معمولی شد بد ہی رکھتے ہیں۔ ترجمہ کسی کتاب سے لکھا دیکھ کر ہی یہاں لکھ پاتے ہیں۔ برادر حسان خان، محمد وارث اور اریب آغا صاحبان کا معاملہ البتہ ہم سے مختلف ہے۔

برادرام حسان، وارث صاحب اور عاطف صاحب وغیرہ جیسے خورشیدہائے جہان تاب کی موجودگی میں میری اپنی حیثیت فقط ایک ذرہء ناچیز کی سی ہے۔ میں خود فارسی میں ان کی روشنی کا محتاج ہوں۔
 
وہ گر من باز بینم چہرِ مہر افزائے را
تا قیامت شکر گویم طالعِ پیروز را
(شیخ سعدی شیرازی)

واہ!اگر میں کسی الفت افزا کے چہرے کا دیدار کروں تو تاقیامت اپنی فتح مند قسمت پر شکر کروں۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
قطعہ از ابو محمد روزبہان شیرازی

اگر آہے کشم صحرا بسوزم
جہاں را جملہ سر تا پا بسوزم
بسوزم عالم ار کارم نسازی
چہ فرمائی، بسازی یا بسوزم


اگر میں آہ بھروں تو صحرا کو جلا ڈالوں، صحرا تو کیا ساری دنیا کو سارے کا سارا جلا ڈالوں۔ اگر تُو میرا کام نہیں بناتا تو میں دنیا کو جلا دونگا، لہذا کیا فرماتا ہے، بناتا ہے کہ جلاؤں؟
بندگی بمعہ دھمکی :)
 

حسان خان

لائبریرین
به هر کار در پیشه کن راستی
چو خواهی که نگزایدت کاستی
(فردوسی طوسی)

اگر تم چاہو کہ تمہیں نقصان گزند نہ پہنچائے تو ہر کام میں راستی کو پیشہ بناؤ۔

× به هر کار در = در هر کار
 

حسان خان

لائبریرین
ندارم وحشتی از شیر و ببر و حملهٔ گرگان
از آن گرگی که می‌پوشد لباسِ میش می‌ترسم
(ژولیدہ نیشابوری)

مجھے شیر، ببر اور بھیڑیوں کے حملے سے کوئی وحشت نہیں ہے؛ (بلکہ) میں اُس بھیڑیے سے خوف کھاتا ہوں جو گوسفند کا لباس پہنتا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top