آتش خواجہ حیدر علی آتش کی آتش بیانی ۔۔۔۔

سیفی

محفلین
خواجہ حیدر علی آتش کی آتش بیانی ۔

[marq=right:c7ef26ab8a]خواجہ حیدر علی آتش[/marq:c7ef26ab8a]

خاک پر سنگِ درِ یار نے سونے نہ دیا
دھوپ میں سایہءِ دیوار نے سونے نہ دیا

شام سے وصل کی شب آنکھ نہ جھپکی تا صبح
شادئِ دولتِ دیدار نے سونے نہ دیا
 

سیفی

محفلین
آج آتش دل سے اترنے ہی نہیں پا رہا۔

[marq=right:d9c658e90d]خواجہ حیدر علی آتش کے کلام سے ۔۔۔۔[/marq:d9c658e90d]


فرطِ شوق اس بت کے کوچے میں لگا لے جائے گا
کعبہءِ مقصود تک مجھ کو خدا لے جا ئے گا

کاٹ کر پر بھی مجھے صیاد بے قابو نہ چھوڑ
ناتواں ہوں، باد کا جھونکا اڑا لے جائے گا

دل میرا مٹھی میں رکھے ہو، تمہارے ہاتھ سے
چھین کر ایک دن اسے ، دُزدِ حنا لے جائے گا
 
Top