خدا

شمشاد

لائبریرین
محبت ہے خدا جیسی ‘ خدائی اس میں شامل ہے
ستارہ مت کہو اِس کو ‘ محبت ماہِ کامل ہے
(فاخرہ بتول)
 

محمد وارث

لائبریرین
صنم تراش پر آدابِ کافرانہ سمجھ
ہر ایک سنگِ سرِ راہ کو خدا نہ سمجھ

فراز آج کی دنیا مرے وجود میں ہے
مرے سخن کو فقط میرا تذکرہ نہ سمجھ
 

محمد وارث

لائبریرین
نا خوش ہیں کبھی بُت، کبھی ناراض حرم ہے
ہم دل زدگان کا نہ خدا ہے، نہ صنم ہے

جھیلے ہیں جو دکھ تُو نے فراز اپنی جگہ ہیں
پر تم پہ جو گزری ہے وہ اوروں سے تو کم ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
ہر اک کو زعم تھا کس کس کو ناخدا کہتے
بھلا ہوا کہ سفینہ کنارے جا نہ لگا

وہ لاکھ زود فراموش ہو فراز نگر
اسے بھی مجھ کو بھلانے میں اک زمانہ لگا
 

شمشاد

لائبریرین
دیکھے تو کوئی اس کے انداز خداوندی
جیسا کہ وہ کافر ہے ، کیا کوئی خدا ہوگا!
(سرور)
 

عمر سیف

محفلین
اے خدا آج یہ فیصلہ کر دے
اسے میرا یاں مجھے اس کا کر دے
بہت دکھ سہے ہیں میں نے
کوئی خوشی اب تو مقدر کر دے
 

محمد وارث

لائبریرین
اب تجھ سے جو ربط ہے تو اتنا
تیرا ہی خدا، مرا خدا ہے


مرے ہی نقوشِ پا سے سج کر
صحرا مرا نام پوچھتا ہے

(احمد ندیم قاسمی)
 
Top