خدا کے لئے

زیک

مسافر
فلم خدا کے لئے آج دیکھی۔ اچھی فلم ہے۔

فلم کے متعلق تمام تبصرے موسیقی اور اسلام پر ہی پڑھے اور اس سے زیادہ بیکار بحث نہیں دیکھی۔ مگر فلم کا سب سے پراثر حصہ اس برطانوی پاکستانی لڑکی سے متعلق ہے جس کی زبردستی شادی کر دی جاتی ہے۔
 

زیک

مسافر
مجھے اس بات پر بھی کافی دکھ ہوا کہ موسیقی کی ممانعت سے متعلق تو لوگوں نے اتنا چور مچایا مگر کسی نے یہ ذکر بھی نہیں کیا کہ فلم کے دوسرے مولوی صاحب زبردستی کی شادی کو بھی درست قرار دیتے ہیں۔
 

تیشہ

محفلین
انکی انہی باتوں پر تو مجھے آگ لگتی ہے ۔ جس بات پر اعتراض کرنا چاہئیے ان لوگوں کو وہ بات سنائی دکھائی ہی نہیں دیتی اور جس میں انکی دلچسپی ہو ، اسی کو لے کر بحث میں لگ جاتے ہیں :mad::rolleyes:
 

تیشہ

محفلین
زکریا سے زیک۔۔۔دیکھ بھی لی۔۔۔ میں کل سے سوچ رہی ہوں۔ اور دیکھنے نہیں ہوئی۔



تو دیکھ لو نا ۔ ۔ ٹھیک ہی ہے ۔ وہی عام سٹوری ہے جو ہمارے معاشرے کی عکاسی کرتی ہوئی ۔

باپ خود تو ہر کام، ہر چیز ناجائز کرتا ہوا ، اور بیٹی کو بہانے سے پاکستان لے جاکر زبردستی شادی کروا دیتا ہے ۔
اور :grin::grin: اس فلم میں کسی کو یہ پوائنٹ دکھا ہی نہیں اعتراض کو ۔ ۔ بحث بھی کی تو موسیقی جائز ہے کہ ناجائز
zzzbbbbnnnn.gif
اور جو اور کئی ناجائز ہیں اس فلم میں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوا کسی کو بھی ۔ :rolleyes:
 

ماوراء

محفلین
ہاں دیکھ لی۔ اچھی فلم تھی۔ شکر ہے پاکستانیوں نے بھی کسی اور سبجیکٹ پر سوچا۔

باجو، بڑے یہی چاہتے ہیں کہ جو غلطیاں انہوں نے کی ہیں۔ وہ کوئی اور نہ کرے۔ اور اسی سوچ کی وجہ سے کبھی کبھار وہ بچوں پر زبردستی بھی کر جاتے ہیں۔ لیکن شاید اس وقت ان کو یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ ایک اور غلطی کرنے جا رہے ہیں۔ فلم کا آخری حصہ بہت اچھا تھا۔
 

تیشہ

محفلین
ہاں دیکھ لی۔ اچھی فلم تھی۔ شکر ہے پاکستانیوں نے بھی کسی اور سبجیکٹ پر سوچا۔

باجو، بڑے یہی چاہتے ہیں کہ جو غلطیاں انہوں نے کی ہیں۔ وہ کوئی اور نہ کرے۔ اور اسی سوچ کی وجہ سے کبھی کبھار وہ بچوں پر زبردستی بھی کر جاتے ہیں۔ لیکن شاید اس وقت ان کو یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ ایک اور غلطی کرنے جا رہے ہیں۔ فلم کا آخری حصہ بہت اچھا تھا۔




انکی سوچ غلط ہوتی ہے اور پھر بھی یہی کہتے ہیں کہ ہم ٹھیک کر رہے ہیں جو بھی کر رہے ہیں ۔ :( سو اس فلم میں بھی اسلام کا نام لےکر بہت کچھ غلط کروایا گیا ۔ ۔
 

فرذوق احمد

محفلین
فلم تو ٹھیک ہے


مگر ایسی باتیں ۔۔ کھلے عام نہیں ہوتیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟/


اور لوگ تو ویسے بھی ریسرچ کرنے سے بھاگتے ہیں
 
انکی انہی باتوں پر تو مجھے آگ لگتی ہے ۔ جس بات پر اعتراض کرنا چاہئیے ان لوگوں کو وہ بات سنائی دکھائی ہی نہیں دیتی اور جس میں انکی دلچسپی ہو ، اسی کو لے کر بحث میں لگ جاتے ہیں :mad::rolleyes:

منہ کی بات چھین لی اپ نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
ہاں دیکھ لی۔ اچھی فلم تھی۔ شکر ہے پاکستانیوں نے بھی کسی اور سبجیکٹ پر سوچا۔

باجو، بڑے یہی چاہتے ہیں کہ جو غلطیاں انہوں نے کی ہیں۔ وہ کوئی اور نہ کرے۔ اور اسی سوچ کی وجہ سے کبھی کبھار وہ بچوں پر زبردستی بھی کر جاتے ہیں۔ لیکن شاید اس وقت ان کو یہ اندازہ نہیں ہوتا کہ وہ ایک اور غلطی کرنے جا رہے ہیں۔ فلم کا آخری حصہ بہت اچھا تھا۔

سبجیکٹ چھیڑ کر بڑا کام تو کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب اسکی حوصلہ افزائی ہوگی یا پٹائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ قوم کے مزاج کا پتہ دے گی:)
 

زینب

محفلین
مجھے اس فلم کا سب سے قابل اعتراز سین جو لگا ۔۔۔جب شان کو ہوٹل میں ایک سکھ کہتا ہے بہت غصے سے کہ۔"بم پھوڑو تم لوگ دہشت گردی کرو تم اور داڑھیاں منڈوایئں ہم۔ تم لوگون کی وجہ سے اب لوگ ہمیں بھی دہشت گرد کہتے ہیں"حیران کن بات یہ کہ اس وقت شان کا کوئی دفاعی ڈایئلاگ نہیں‌تھا۔۔۔۔۔اگر یہ اسلام کا صیح رخ دکھانے کے لیے ہی بنائی گئی تھی فلم تو اس وقت شان کی خاموشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
 

حسن علوی

محفلین
ایک نہیں کئی ایک اور بھی ایسے ہی سین ہیں جو کہ غور طلب ہیں۔ جیل میں اتنی اذیتیں جھیلنے اور مار کھانے کے بعد بھی شان صاحب ایک ہی جملہ لکھ رھے ہوتے ہیں 'I Love USA ':mad:

ایک جگہ تو حد ہی ہو گئی، نصیرالدین شاہ صاحب کورٹ میں کھڑے یہ بیان فرما رھے ہوتے ہیں کہ موسیقی اسلام میں جائز ھے حتٰی کہ یہاں تک کہہ گئے کہ حضرت داؤد پر موسیقی کا علم بھی نازل ہوا۔ (استغفرللہ)
 

ساجداقبال

محفلین
سب سے بھونڈا ڈائیلاگ نصیرالدین شاہ کا وہ تھا جب وہ ٹخنے ڈھانکنے والی بات کیطرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ الاسکا کوئی مسلمان ٹخنے ننگے رکھے(مراد الاسکا کے سرد موسم میں)۔۔۔کچھ اس قسم کا ہی۔ اب اسے کوئی بتائے کہ ٹخنے پائنچوں سے نہیں جراب سے ڈھانپے جاتے ہیں۔ :grin:
 

تعبیر

محفلین
کچھ دن پہلے نادیہ خان شو میں نادیہ بتا رہی تھی کہ اسکے کچھ سینز سینیما میں کاٹے گئے تھے ۔یہ فلم جب جیو پہ دکھائیں گے تو وہ سینز بھی دکھائیں گے۔
 

arifkarim

معطل
کچھ دن پہلے نادیہ خان شو میں نادیہ بتا رہی تھی کہ اسکے کچھ سینز سینیما میں کاٹے گئے تھے ۔یہ فلم جب جیو پہ دکھائیں گے تو وہ سینز بھی دکھائیں گے۔

آپ کی بات درست ہے۔ یہ فلم فلٹر ہو کر مارکیٹ میں آئی ہے۔ اور بہت سے سین کٹ کر دئیے گئیے ہیں۔ انشاءاللہ جیو والے مکمل فلم دکھائیں گے!
 

damsel

معطل
فلم خدا کے لیے اچھی فلم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جی نہیں یہ فلم کسی بھی لحاظ سے اچھی نہیں
کیونکہ
اس فلم کی نہ کوئی اہم کہانی ہے نہ ایکٹنگ اچھی ہے۔سب سے پہلے تو

اس فلم کا اہم کردار کنفیوژن کا شکار ہے جس کا ذمہ دار اسلام کو قرار دیا گیا ہے
ایمان علی کے والد بیٹی اور بھتیجے کو لے کر چلے گئے اور پاکستانی گھر والوں کا نہ کوئی ری ایکشن نی کچھ یہ کیسا خاندان ہے بھئی؟؟
ایمان علی کی بوگس ایکٹنگ
ایک بھائی موسیقی کا دلدادہ اور دوسرا تھوڑا مذہب کی طرف اور وہی گھر والوں کو ایب نارمل لگتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی اگر میرے دو بھائی ہیں ایک ہر وقت گٹار پر ٹن ٹن کرتا رہے اور دوسرا مسجد جا کر دین سیکھے تو میرے والدین کس کے لیے زیادہ پریشان ہوں گے؟؟؟
دو مولویوں کا اپنے اپنے انداز میں اسلام کو پیش کرنا لیکن ڈاریکٹر کی بھرپور کوشیش کہ کنزر ویٹو مولوی ہی غلط ہیں (جو کہ یقینا تھے)
لیکن ماڈرن مولوی نے جو جو کہا جس جس طرح ایک حدیث کو دوسری میں ملا جلا کر بتایا اس کی داد نہ دینا زیادتی ہوگی
کس بھونڈے انداز میں موسیقی اور حضرت داود علیہ اسلام کا رشتہ جوڑ گیا جس کو پھر ہمارے میڈیا پر ہر نادان علم دان نے بحث کے قابل بھی جانا۔۔۔۔۔۔۔وہ ہمارے دینی فہم کا ثبوت ہے
اس فلم کا اہم مقصد ہم کو یہ بتانا ہے کہ اپ اسلام کو اور دنیا کو ساتھ لے کر چل سکتے ہیں
(جو کے صحیح بات ہے لیکن انھون نے یہ بتانے کی کوشیش کی ہے کہ اسلام خود ایسا نہین چاہتا یا اس کے پیروکار۔جو کے صرف ان پڑھ مولوی ہیں۔شعیب منصور کے تئیں)
کچھ ایسے کہ جب اذان کا وقت کو تو نماز پڑھنے جائیں اور اس کے فورا بعد اگر اپ عاظف اسلم کے گانے سنیں تو اپ ک دین کو چنداں کوئی فرق نہین پڑنا چاہیے کیونکہ دین کا ایک اہم فرض ابھی ابھی ادا کر کے تو اپ فارغ ہوئے ہیں گانے سنتے سنتے اگر پھر اذان کا وقت ہوجائے تو چل پڑیئے مسجد کی طرف اور بعد کو چاہیں تو فیشن شو،سینما وغیرہ جو چاہیں اس سے شغف فرمائیں کیونکہ ابھی اگلے فرض کی ادائیگی میں 2-1- گھنٹے کا وقت تو ہوگا ہی۔ پھر نہ جانے اس ھدیث کا کیا مطلب ہے کہ نماز بے حیائی سے روکتی ہے
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے کی نفی ہے یہ فلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مذہب کو زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھانے والا نہ سمجھا جائے بلکہ زندگی میں جس طرح نوکری، گھر۔دوست،تفریح کے خانے ہیں اسی طرح کے ایک خانے میں اس کو بھی فٹ کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔
آخری بات فلم خدا کے لیے بالکل بھی اچھی فلم نہین ہے ہر لحاظ سے بھونڈی جس کا مقصد اسلام کی اصل روح کو مسخ کر کے دنیا کے اگے پیش کرنا ہے اور اس کی جگہ اپنا دریافت کردہ ورژن دینا ہے۔

بے ربطگی کے لیے معذرت ۔تھوڑا جذباتی ہوگئی میں
 

arifkarim

معطل
فلم خدا کے لیے اچھی فلم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


جی نہیں یہ فلم کسی بھی لحاظ سے اچھی نہیں

بے ربطگی کے لیے معذرت ۔تھوڑا جذباتی ہوگئی میں

فلم خدا کیلئے میں بہت سے موضوعات اٹھائے گئے: مغربی ممالک میں‌مسلمانوں کیساتھ سلوک۔ مولویوں کی جہالت اور انتہا پسندی، ماں باپ کا اپنی اولاد پر جبراً فیصلہ کرنا، ناانصافی اور ذیادتیاں‌وغیرہ۔۔۔ اگر آپ کے نزدیک یہ اچھی فلم نہیں ہے تو کسی پنجابی یا پشتو ڈائرکٹر کی پھٹیچر سی کوئی فلم دیکھ لیں: سوائے ناچ گانے اور فحاشی کے آپ کو کچھ بھی نہیں ملے گا!

آپ کی بات درست ہے کہ اسلام صرف مذہب ہی نہیں، بلکہ ہمارا دین بھی ہے۔ مگر اسکا مطلب یہ بھی نہیں کہ طالبان کی طرح ہر مغربی یا دنیاوی چیز کو تالا لگا دیا جائے۔ ۔ ۔ اور جبر اور زبردستی سے اسلامی قوانین کو رائج کیا جائے۔ اسلام تو دین فطرت ہے۔ خدا نے یہ تو نہیں کہا کہ ہر وقت بس اللہ اللہ کرتے رہو اور ہر قسم کی تفریح یا دنیاوی آسائشوں کو اپنے لئے حرام کر لو۔ اصحاب کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نمونہ ہمارے سامنے ہیں۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف عشرہ مبشرہ میں سے تھے، مگر مرتے وقت اتنا سونا اپنے اہل و عیال کیلئے چھوڑ کر گئے کہ اسے کاٹنے والوں کے ہاتھوں میں‌آبلے پڑ گئے۔ ہر سمے آپ کے کاندھے پر ایک شال ہوتی تھی جسکی قیمت اس وقت کے حساب سے 1 لاکھ درہم بنتی تھی۔ انہیں‌تو آنحضور صلی اللہ وسلم نے کبھی نہ کہا کہ میری طرح سادہ زندگی گزارو۔ بلکہ ایک حدیث میں تو یہ آیا ہے کہ اگر خدا تم پر اپنا فضل کرے تو اسکا اظہار ضرور کرو!
پس ثابت ہوا کہ اسلام سیر و تفریح اور آزادی کے خلاف نہیں، بلکہ ایک حد مقرر کر دی ہے جسکے اندر رہنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔
 
بالغ اولادوں پر زبردستی کرنا والدین کے لئے ناجائز ہے۔ چاہے یہ کسی بھی معاملہ میں ہو۔ خصوصاً‌ شادی کے معاملے میں۔

بہت سے معاملات لوگ "ایک مخصوص طریقے" سے ادا کرتے ہیں جبکہ قرآن کی یا تو واضح آیات موجود ہیں یا قرآن اس معاملے میں‌خاموش ہے۔ یہ " مخصوص‌طریقہ "‌ کیا ہے ۔ یہ" مخصوص طریقہ" ان لوگوں کے سماجی اطوار ہیں جو عموماً وسطی ایشیا، ایران، میسو پوٹیمیا اور موجودہ عرب دنیا میں پھیلے ہوئے تھے۔ صوفی ازم، موسیقی کو برا کہنا، مال و دولت کو کمانے اور رکھنے کو برا کہنا، اللہ کے فضل سے دور بھاگنا، اولاد پر جبر کرنا اور اس کو غلام سمجھنا، عورتوں کو مقید اور تعلیم سے دور رکھنا، اسی "سماجی اطوار" کی رہی سہی نشانیاں ہیں۔ قرآن حکیم میں اللہ تعالی نے سماجی برائیو‌ں‌کو دور کرنے کے واضح احکامات جاری کئے اور جس بات کو ضروری سمجھا منع فرمایا اور جس بات کی کوئی اہمیت نہیں رہی اس کے بارے میں‌ اپنے قیمتی الفاظ ضائع نہیں‌کئے۔

ان قوموں نے قرآن کو طوہاً و کرہاً‌ قبول تو کیا لیکن اپنے سماجی اطوار، اپنی حکومت کا انداز بدلنے سے صاف انکار کر دیا اور آسانی کے لئے قرآن کے مزید کئی " اپینڈیج "شامل کئے۔ تاکہ خواتین کو محبوس اور تعلیم سے محروم رکھ سکیں، زبردستی ان کی شادیاں کرا سکیں، لونڈی و غلام رکھ سکیں۔ صوفی ازم کو فروغ دے سکیں، اور مال و دولت صرف محدود ہاتھوں میں رہے۔ اور لوگ تھوڑی سے اپنی ذاتی عبادتوں تک محدود رہیں۔ اس کے کیا بھیانک نتائج نکلے لوگ خوب واقف ہیں۔ اب وہ قوم جو "‌اس مخصوس طریقوں‌"‌ کی عادی ہے صفحہ ارض پر بری طرح شکست کھا چکی ہے۔ یہ قوم عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں میں یکساں طور پر موجود تھی اور اس کے بچے کچھے تشدد پسند اپنا ہر زور لگائے ہوئے ہیں کہ کسی طور اپنے اس فرسودہ نظام کو " اسلام " نہیں " شریعت"‌ کا نام دے کر بچالیں۔

یہ فلم اسی مرکزی خیال کے گرد گھومتی ہے اور معاشرے کے فرسودہ خیالات جو "شریعت" کے نام پر اسلام میں‌شامل کئے گئے ہیں ان فرسودہ خیالات کی حوصلہ شکنی کرتی ہے۔ آپ کا اپنا اسلام، خدا گواہ ہے، قرآن میں محفوظ ہے، ایک تعلیم یافتہ قاری کو ایک سرسری مطالعہ بہت کچھ بہت جلد سکھا سکتا ہے۔ آخر ہم کیا کچھ نہیں پڑھتے ہیں، اس کتاب کو بھی باترجمہ پڑھ لیجئے۔

مجھے قرآن سے بنا ترمیم حوالہ دی ہوئی آیات کے جواب میں کئی ای میل ایسے موصول ہوتے ہیں جو تعجب سے بھرپور ہوتی ہیں کہ " کوئی ایسی آیت" قرآن کریم میں موجود بھی تھی۔ ایسا اس لئے کہ ہم کو "اسلام" سنے سنائے ہوئے ملغوبے کی شکل میں موصول ہوتا ہے۔ ہماری یہ کتاب ہدایت و دانشمندی کا سرچشمہ ہے، کسی بھی نظام کے لئے کسوٹی ہے اور اس نظام کی دعوے دار ہے جو دنیا کے ہر نظام پر غالب آ کر رہے گا۔
 
Top