حقوق نہیں دینے تو سندھ کو ون اور ٹو بنا دیا جائے، الطاف حسین

1725.gif

http://e.jang.com.pk/01-06-2014/karachi/page1.asp#;
 
سندھ نمبر 1 اور 2 صرف سیاسی باتیں ہیں
سندھ یا تو سندھ ہے یا جناح پور۔ اس کے بیچ کوئی اور راہ نہیں۔ بہتر ہے کہ سندھ سندھ ہی رہے اور سندھ کے باشندے پرانے ہوں یا نئےاپنے مسائل مل کرحل کرلیں تاکہ دشمن سندھ لینے کی تمنا پوری نہ کرسکے
مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں
 
کیا کوئی الطاف بھائی کا ہمدرد میری یہ بات سمجھنے میں مدد کرسکتا ہے کہ سندھ تقسیم کرنے میں اور سندھ 1 اور سند ھ 2 بنانے میں کیا فرق ہے؟ :rolleyes:
 

ساجد

محفلین
کیا کوئی الطاف بھائی کا ہمدرد میری یہ بات سمجھنے میں مدد کرسکتا ہے کہ سندھ تقسیم کرنے میں اور سندھ 1 اور سند ھ 2 بنانے میں کیا فرق ہے؟ :rolleyes:
پیر صاحب کی اکثر باتوں کو آپ جیسے دنیا دار نہیں سمجھ سکتے ۔ یہ "معرفت" کی باتیں ہیں پہلے ان کی بیعت کریں پھر سمجھ میں آئیں گی :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بلدیاتی حد بندیوں میں پیپلز پارٹی جس قسم کی سیاست سے کام لے رہی ہے اور سندھ حکومت میں اپنی عددی برتری کی بنا پر من مانی کر رہی ہے۔ اُسے ذہن میں رکھتے ہوئے ایم کیو ایم کے مطالبات اتنے انوکھے بھی نہیں ہیں۔

جب پیپلز پارٹی دیہی اور شہری آبادی کے لئے الگ الگ معیار بنا سکتی ہے تو پھر اسی بنیاد پر سندھ کی تقسیم کی بات انہیں کیوں بُری لگتی ہے۔

رہی بات اہلِ پنجاب کی تو انہیں چاہیے کہ اس معاملے پر غور کرتے ہوئے اس بات کو ضرور ذہن میں رکھیں کہ ایم کیو ایم کا سابقہ پیپلز پارٹی کے تعصب پسند لوگوں سے ہے اور موجودہ صورتِ حال میں ایم کیو ایم کا واویلا بالکل بے بنیاد بھی نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
سندھ کے وسائل کی منصفانہ تقسیم پر ایم کیو ایم کے ساتھ ہیں، شاہ محمود قریشی
214560-ShahMehmoodqureshiFile-1388933837-638-640x480.jpg

بلدیاتی انتخابات کے لئے جو نظام اور اندازاپنایا گیا ہے، اس سے لگتا ہے الیکشن نہیں سلیکشن ہو رہی ہے، شاہ محمود قریشی فوٹو: فائل

کراچی: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ایم کیو ایم سندھ کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی بات کرتی ہے تو ان کے ساتھ ہیں۔

کراچی ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اگر ایم کیو ایم سندھ کے وسائل کی منصفانہ تقسیم کی بات کرتی ہے تو ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے لئے جو نظام اور اندازاپنایا گیا ہے، اس سے لگتا ہے الیکشن نہیں سلیکشن ہو رہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عوام پر ایم این ایز اور ایم پی ایز مسلط ہیں۔ عوام کو ان سے نجات دلا کر حق دلائیں گے۔ کل حیدرآباد سے عمرکوٹ تک پرامن ریلی نکالی جائے گی۔

 

شمشاد

لائبریرین
ہو سکتا ہے حیران و پریشان ہوں لیکن ڈھیٹ اور بے شرم یقیناً نہیں ہوں کہ اپنے لیڈر کے غلط بیان پر بھی بے شرمی سے ڈٹے رہیں۔
 

کاشفی

محفلین
ہو سکتا ہے حیران و پریشان ہوں لیکن ڈھیٹ اور بے شرم یقیناً نہیں ہوں کہ اپنے لیڈر کے غلط بیان پر بھی بے شرمی سے ڈٹے رہیں۔
اس کو اصول کہتے ہیں اور ثابت قدم ہونا کہتے ہیں۔۔۔۔کیونکہ ہمارا لیڈر غلط نہیں کہتا۔۔۔
وہ جو بھی کہتا ہے صحیح کہتا ہے۔۔
بےشرم وہ لوگ ہیں جو اب تک پی ٹی آئی کے اس لیڈر کو غدار نہیں کہہ رہے ہیں۔۔بےشرمی کی بھی انتہا ہے اور تعصب کی بھی انتہا ہے۔۔۔
بے شرم وہ لوگ بھی ہیں جو ہر جگہ ایک ہی بات کو لے کر بیٹھ جائیں۔۔اس میں انہیں شرم نہیں آتی۔۔۔
اللہ رحم فرمائے۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
حیرت ہے چند لوگ دنیاوی لوگوں کے اتنے ذہنی غلام کیونکر ہو گئے ہیں کہ اپنے لیڈر کی ہر بات کو سچ ہی سمجھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ کبھی غلط کہہ ہی نہیں سکتا۔ حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ اس میں کیا کچھ گُن گُھن کے طرح کے ہیں۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ انہیں ہدایت دے اور اپنا بُرا بھلا خود سوچیں نہ کہ کسی لیڈر کے ذہنی غلام بن کر رہ جائیں۔

بُرے کو بُرا اور اچھے کو اچھا کہنے کی ہمت کر لیں۔ لیکن کیا کریں ذہنی پسماندگی ہی اتنی ہے کہ کچھ سوچنے سمجھنے کے قابل ہی نہیں رہے۔
 

کاشفی

محفلین
ذہنی پسماندگی وہ نہیں۔۔ذہنی پسماندگی اور تعصب پسندی وہ ہے جس کا ادارک لوگ اکثر دوسری لڑیوں میں کرتے رہتے ہیں۔۔ہر جگہ خود کے لوگوں کو امن کی فاختہ قرار دینے اور محب وطن ہونے کا راگ الاپنے کے ساتھ وہ ہمارے لیڈر کی بات لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔۔اتنا ٹائم وہ اللہ اللہ کرنے میں لگالیں تو مناسب رہے گا سب کے لیئے۔۔۔
خدا تعالٰی لوگوں کو نفرت اور تعصب سے بچائے۔۔غلط کو غلط کہنے سے شرماتے ہوئے وہ ایک ہی بندے کا ذکر لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔۔۔۔
سوچ اور ذہن دونوں پسماندہ ہے۔۔ہر جگہ غلط بات کرنے میں ہچکچاتے نہیں لوگ۔۔اگر کوئی ویسی ہی بات کردے تو پھر اس پر سب دھاوا بول دیتے ہیں۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ نہیں وہ، تعصب، شرم، بس یہی آتا ہے لوگوں کو۔

حقائق کا سامنے کرنے سے گھبراتے ہیں۔ سندھ کو توڑنے کی بات کرتے ہیں، ملک کو توڑنے کی بات کرتے ہیں، پھر بھی کہتے ہیں کہ ہم ہی صحیح ہیں۔ جس بات پر شرم سے ڈوب مرنا چاہیے اسی کو فخر سمجھتے ہیں۔ ظاہر ہے ملک سے وفا دار ہوں، پاکستان سے وفا دار ہوں تو شرم بھی آئے۔ غداروں کو غداروں سے ہی ہمدردی ہو گی ناں۔ اب یہ تو ہو نہیں سکتا کہ غدار اور مخلص ایک ہی ترازو میں تولے جائیں۔
 

کاشفی

محفلین
بس وہی پرانی باتیں۔۔جب کچھ بولنے کے لیے نہ ہو۔۔خود کو پاک صاف ظاہر کرنا ہو تو دوسروں کو غدار کہہ دو۔۔۔ یہی آتا ہے لوگوں کو ۔۔ڈوب مرنا چاہیئے۔۔۔
دہشت گردوں کو شہید کہنے والوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں فوجیوں کو شہادت کو جائز قرار دینے والوں کی باتوں سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ ۔۔کیونکہ۔۔ وہ کتنے وفا دار ہیں اس کا انداز ہے سب کو۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
بالکل ڈوب مرنا چاہیے ملک کو توڑنے والے صوبوں کو توڑنے والے لوگوں کو اور اس کی حمایت کرنے والوں کو۔
 
Top