حقوق

  1. محمد اجمل خان

    ہماری زندگی کا 1 دن

    ہماری زندگی کا 1 دن = 24 گھنٹے۔ اس میں 1 سیکنڈ کی بھی کمی زیادتی نہیں ہو سکتی۔ ہماری زندگی کی دنیوی و اخروی کامیابی اسی وقت کے صحیح اور مثبت استعمال پر منحصر ہے۔ اس وقت کے صحیح استعمال کو یقینی بنانے سے ہی ہماری معیار زندگی اور طرز زندگی بہت تیزی سے مثبت تبدیل آسکتی ہے۔ زندگی کے ہر لمحہ کو معنی...
  2. محمد اجمل خان

    ’’آدھی دنیا ہو تم، آدھی کو تم جنم دیتی ہو‘‘

    ’’آدھی دنیا ہو تم، آدھی کو تم جنم دیتی ہو‘‘ کتنا بڑا اعزاز ہے! اور علامہ اقبالؒ کہتے ہیں: ’’وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں‘‘ ان الفاظ کے بعد عورت کی تعریف میں کوئی کیا لکھ سکتا ہے لیکن مردوں کو سمجھانے کیلئے بہت کچھ ہے۔ ہم مرد حضرات بس چند دنوں کی لاک...
  3. نذر حافی

    سانحہ صفورا۔۔۔اے دنیاکے منصفو!سلامتی کے ضامنو!

    سانحہ صفورا۔۔۔اے دنیاکے منصفو!سلامتی کے ضامنو! نذر حافی اس دنیامیں ظلم سے بڑھ کر قابلِ نفرت کوئی اور شئے نہیں۔ظلم کرنا بھی معیوب ہے اور ظلم سہنابھی جرات و بہادری کے خلاف ہے۔ظلم کو روکنا اور ظالم کو ٹوکناشجاعت کی علامت ہے۔کسی بھی معاشرے میں ظلم جتنا زیادہ ہوتاجائے،انصاف اور عدل اتناہی کم...
  4. نذر حافی

    سانحہ صفورا۔۔۔اے دنیاکے منصفو!سلامتی کے ضامنو!

    سانحہ صفورا۔۔۔اے دنیاکے منصفو!سلامتی کے ضامنو! نذر حافی اس دنیامیں ظلم سے بڑھ کر قابلِ نفرت کوئی اور شئے نہیں۔ظلم کرنا بھی معیوب ہے اور ظلم سہنابھی جرات و بہادری کے خلاف ہے۔ظلم کو روکنا اور ظالم کو ٹوکناشجاعت کی علامت ہے۔کسی بھی معاشرے میں ظلم جتنا زیادہ ہوتاجائے،انصاف اور عدل اتناہی کم...
  5. اجمل خان

    احتجاج یا خروج

    بچہ دنیا میں آتے ہی احتجاج کرتا ہے۔ احتجاج کرنا انسان کی جبلت میں شامل ہے اور اس کا پیدائشی حق ہے۔ احتجاج کرنا جائز ہے۔ احتجاج جائز امور کیلئے جائز طریقے سے کیا جائے تو یہ مستحسن ہے اور اس احتجاج سے خیر کا پہلو نکل آتا ہے‘ ملک و ملت کی تقدیریں بدل جاتیں ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں جو احتجاج کیا...
  6. ل

    حقوق نہیں دینے تو سندھ کو ون اور ٹو بنا دیا جائے، الطاف حسین

    http://e.jang.com.pk/01-06-2014/karachi/page1.asp#;
  7. حیدرآبادی

    ہمارے عہد کا "حق" !!

    جدیدیت سے پہلے کی زبان میں بات کی جائے تو بات یوں بنتی ہے کہ جدیدیت سے پہلے معاشروں کا انحصار نعروں پر نہیں تھا: زندگی کے حقائق کو قبول کرلینے پر تھاِ ؛ خواہ وہ حقائق کڑوے ہوں یا میٹھے۔ اب کڑوی حقیقت لوگوں کو پسند نہیں آتی، ہاں اسے نعروں کی شیرینی میں لپیٹ کر چاندی رنگ لفظوں کی طشتریوں...
Top