بشیر بدر جس دن سے چلا ہوں ۔۔۔۔۔

ظفری

لائبریرین

جس دن سے چلا ہوں ، کبھی مڑ کر نہیں دیکھا
میں نے کوئی گذرا ہوا ، منظر نہیں دیکھا

پتھر مجھے کہتا ہے ، میرا چاہنے والا
میں موم ہوں اس نے ، مجھے چُھو کر نہیں دیکھا

بے وقت اگر جاؤں گا ، سب چونک پڑیں گے
ایک عمر ہوئی دن میں ، کبھی گھر نہیں دیکھا

یہ پھول مجھے کوئی ، وارثت میں ملے ہیں
تم نے میرا کانٹوں بھرا ، بستر نہیں دیکھا

( بشیر بدر )
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ ظفری بہت اچھی غزل ہے - بشیر بدر کم کم ہی اچھا لکھتے ہیں - لیکن یہ غزل کمال ہے اور یہ شعر بہت ہی خوبصورت
بے وقت اگر جاؤں گا ، سب چونک پڑیں گے
ایک عمر ہوئی دن میں ، کبھی گھر نہیں دیکھا
 
Top