کاشفی

محفلین
غزل
(مُنشی بشیشور پرشاد منوّر لکھنوی)
تُو میرے ہر راز سے محرم
پھر بھی مجھ سے واقف کم کم

سب کے لب پر تیرا نغمہ
سب کے ہاتھ میں تیرا پرچم

تجھ میں گنگا، تجھ میں جمنا
تُو ہی تربینی کا سنگم

اور نہیں کچھ خواہش میری
دے دے بخشش میں اپنا غم

موت آئی کس وقت منوّر
ہر گھر میں ہے تیرا ماتم
 
Top