محمداحمد

لائبریرین
تبدیلی

اس بھرے شہر میں اک بھی ایسا نہیں
جو مجھے راہ چلتے کو پہچان لے
اور آواز د ے ۔۔"او بے او سر پھرے"
دونوں اک دوسرے سے لپٹ کر وہیں
گرد و پیش اور ماحول کو بھول کر
گالیاں دیں، ہنسیں ، ہاتھا پائی کریں
پاس کے پیڑ کی چھاؤں میں بیٹھ کر
گھنٹوں ایک دوسرے کی سنیں اور کہیں
اور اس نیک روحوں کے بازار میں
میر ی یہ قیمتی، بے بہا زندگی
ایک دن کے لیے اپنا رخ موڑ لے۔

اخترالایمان
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ واہ، شکریہ احمد صاحب شیئر کرنے کیلیئے۔

مجھے بھی پچھلے بارہ سالوں سے اسی طرح کے ایک ہمدم کی تلاش ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت اچھی نظم ہے - بہت شکریہ محمد احمد صاحب- پہلے تو ایسے حادثے اکثر ہوتے تھے اب بہت کم ہوگئے -
اے ذوق کسی ہمدمِ دیرینہ کا ملنا
بہتر ہے ملاقاتِ مسیحا و خضر سے
 
Top