بن پڑھے ، بن سنے یقیں نہ کیا------------ سید انور جاوید ہاشمی

مغزل

محفلین
غزل

بن پڑھے ، بن سنے یقیں نہ کیا
لوگ کہتے رہے یقیں نہ کیا

چاند کا عکس گہرے پانی میں
دیکھتے رہ گئے یقیں نہ کیا

چل پڑے ہم تو طے ہوا رستا
ہیں ابھی فاصلے یقیں نہ کیا

زندگی، زندگی سمجھتے رہے
بن چکے دائرے یقیں نہ کیا

نسلِ آدم نہ ایک ہو پائی
آدمی بٹ گئے یقیں نہ کیا

سیدانورجاویدہاشمی
 

مغزل

محفلین
الف عین, دل پاکستانی, سخنور, سرمد خان, شاہ110, محمد وارث, نایاب, پیاسا صحرا اور امِ ولید آپ سبھی احباب کا شکریہ ، سدا خوش رہیں جناب
 

ایم اے راجا

محفلین
چل پڑے ہم تو طے ہوا رستا
ہیں ابھی فاصلے یقیں نہ کیا

زندگی، زندگی سمجھتے رہے
بن چکے دائرے یقیں نہ کیا

واہ واہ۔ لاجواب، بہت شکریہ مغل صاحب شیئر کرنے کا۔
 
Top