باورچی خانہ اور کھانے پینے سے متعلق کیفیت نامہ

جاسمن

لائبریرین
کھچڑی بنانے لگی تو بیٹی کہنے لگی کہ اس میں ہلدی نہ ڈالئے گا۔ جب کھچڑی تیار ہوگئی تو بیٹا سکول سے آگیا تھا۔ پتیلی میں کھچڑی دیکھ کے کہنے لگا۔
"آہ! آپ نے ہلدی نہیں ڈالی۔ "
"ایمی نہیں کھاتی ہلدی والی۔"
"میرا بھی کبھی خیال کر لیا کریں۔ ہر مرتبہ اسی کی فرمائش پہ چیز بنتی ہے۔"
صاحب کہنے لگے۔
"یہ کھچڑی کھڑی کھڑی کیوں ہے؟
"ایمی کو ایسی ہی پسند ہے۔"
ذرا پتلی ہونی چاہیے۔ کھچڑی تو امی جی بناتی ہیں"
 
آخری تدوین:
کھچڑی بنانے لگی تو بیٹی کہنے لگی کہ اس میں ہلدی نہ ڈالئے گا۔ جب کھچڑی تیار ہوگئی تو بیٹا سکول سے آگیا تھا۔ پتیلی میں کھچڑی دیکھ کے کہنے لگا۔
"آہ! آپ نے ہلدی نہیں ڈالی۔ "
"ایمی نہیں کھاتی ہلدی والی۔"
"میرا بھی کبھی خیال کر لیا کریں۔ ہر مرتبہ اسی کی فرمائش پہ چیز بنتی ہے۔"
صاحب کہنے لگے۔
"یہ کھچڑی کھڑی کھڑی کیوں ہے؟
"ایمی کو ایسی ہی پسند ہے۔"
ذرا پتلی ہونی چاہیے۔ کھچڑی تو امی جی بناتی ہیں"
ماشاء اللہ ،
اللہ کریم آپ کے گھرانے کو نظر بد سے محفوظ رکھے ، آمین
ویسا آپ نے یہ واقعہ بھی خوب ہی بیان کیا کہ کھچڑی کی کھچڑی کھچڑی کردی گئی ۔
 

لاریب مرزا

محفلین
کھچڑی بنانے لگی تو بیٹی کہنے لگی کہ اس میں ہلدی نہ ڈالئے گا۔ جب کھچڑی تیار ہوگئی تو بیٹا سکول سے آگیا تھا۔ پتیلی میں کھچڑی دیکھ کے کہنے لگا۔
"آہ! آپ نے ہلدی نہیں ڈالی۔ "
"ایمی نہیں کھاتی ہلدی والی۔"
"میرا بھی کبھی خیال کر لیا کریں۔ ہر مرتبہ اسی کی فرمائش پہ چیز بنتی ہے۔"
صاحب کہنے لگے۔
"یہ کھچڑی کھڑی کھڑی کیوں ہے؟
"ایمی کو ایسی ہی پسند ہے۔"
ذرا پتلی ہونی چاہیے۔ کھچڑی تو امی جی بناتی ہیں"
ایسا ہی ہے جاسمن آپی۔ گھر میں کسی کی پسند کچھ ہوتی ہے اور کسی کی کچھ، پکانے والے جائیں تو جائیں کہاں!! :)
 

نایاب

لائبریرین
بنگلہ دیشی دوست نے بریانی کے نام پر جانے کیا عجب پر مزیدار کھلا دیا ۔ میری شراکت پیاز لہسن کاٹنے تک تھی ۔
 
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ گھر والے ایک شادی کے سلسلہ میں کراچی گئے ہوئے تھے۔ میں اور ایک بھائی پیپرز کی وجہ سے نہ جا سکے۔ ایک دن دل میں آئی کہ دال مونگ پکائی جائے۔ آسان سی تو ہوتی ہے۔
جب ہم نے یہ سمجھ کر ککر کھولا کہ اب تیار ہو چکی ہو گی، اور اندر کفگیر چلایا۔ تو خوب گلی ہوئی دال کفگیر سے لپٹ گئی۔ دال سے زیادہ لئی معلوم ہو رہی تھی۔ کفگیر سے اتارنے کے لیے جھٹکا دیا تو ہینڈل ہاتھ میں رہ گیا اور آگے والا حصہ دال میں۔
ہم نے یہ دال کھا کر معدے پر ظلم کرنے کے بجائے فاسٹ فوڈ کھا کر معدے پر ظلم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہم نے پہلی بار ہرن کا گوشت کھایا۔ چار کلو مل سکا۔
مجھے اچھا لگا لیکن صاحب کو زیادہ مزے کا نہیں لگ سکا۔
دو بار کڑھائی بنائی اور اب آخری بار کباب۔
ایمی گوشت نہیں کھاتی تو اس کے لئے کباب بنانے پڑتے ہیں۔اس صورت میں پھر بھی کچھ گوشت کھا لیتی ہے۔ورنہ مجھے افسوس ہی ہوتا رہتا ہے۔ کباب بھی بن جائیں تو دوسرے لوگ اپنے حصہ کے کھا کے ایمی کے حصہ پہ نظر لگالیتے ہیں اور ایمی آدھا کباب ۔۔۔ایک کباب بڑی مشکل سے کھاتی ہے۔
جب بچے بہت چھوٹے تھے تو ہمیں آدھا کلو نیل گائے کا گوشت ملا تھا۔ تب محمد گوشت نہیں کھاتا تھا اور ایمی کھا لیتی تھی۔ایمی کو میں نے بوٹی کھلائی تھی اور محمد کو پکوڑوں میں ڈال کے۔ نیل گائے کا گوشت بھی مجھے اچھا لگا تھا۔ صاحب کو بھی پسند آیا تھا۔
 
ایک اور دفعہ کا ذکر ہے کہ بہن چھٹی کلاس میں گئی تو ہوم اکنامکس کا مضمون شروع ہوا۔
پہلی چیز جو بنانا سکھائی گئی، وہ سوجی کا حلوہ تھا۔ سکول میں بنایا۔ گھر آ کر خوشی سے اعلان کیا کہ بہت اچھا بنا۔
سب گھر والے خوش ہوئے کہ حلوہ بنایا ہے۔ ابو نے اعلان کیا کہ گھر میں بھی آج ہی بنے گا سوجی کا حلوہ۔
امی نے سامان بہن کو دے کر کچن اس کے حوالے کر دیا۔ پکتے پکتے حلوہ سخت ہونا شروع ہو گیا۔ اور کچھ دیر تک حلوہ کے بجائے ایک نیا پتھر دریافت ہو چکا تھا۔ ایک نئی سائنسی دریافت پر بڑے بھائی نے بہن کو مبارکباد دی۔
غالباً چینی پہلے یا بعد میں ڈالنے کا کوئی مسئلہ ہوا تھا، جس کی وجہ سے حلوہ اینٹھ گیا۔ بہن کافی دلگرفتہ تھی۔ ابو نے اعلان کیا کہ اتوار کو ناشتہ میں دوبارہ حلوہ بناؤ۔ اور پھر اتوار کو بہترین حلوہ بنا۔ :)
 
ایک اور دفعہ کا ذکر ہے کہ بہن چھٹی کلاس میں گئی تو ہوم اکنامکس کا مضمون شروع ہوا۔
پہلی چیز جو بنانا سکھائی گئی، وہ سوجی کا حلوہ تھا۔ سکول میں بنایا۔ گھر آ کر خوشی سے اعلان کیا کہ بہت اچھا بنا۔
سب گھر والے خوش ہوئے کہ حلوہ بنایا ہے۔ ابو نے اعلان کیا کہ گھر میں بھی آج ہی بنے گا سوجی کا حلوہ۔
امی نے سامان بہن کو دے کر کچن اس کے حوالے کر دیا۔ پکتے پکتے حلوہ سخت ہونا شروع ہو گیا۔ اور کچھ دیر تک حلوہ کے بجائے ایک نیا پتھر دریافت ہو چکا تھا۔ ایک نئی سائنسی دریافت پر بڑے بھائی نے بہن کو مبارکباد دی۔
غالباً چینی پہلے یا بعد میں ڈالنے کا کوئی مسئلہ ہوا تھا، جس کی وجہ سے حلوہ اینٹھ گیا۔ بہن کافی دلگرفتہ تھی۔ ابو نے اعلان کیا کہ اتوار کو ناشتہ میں دوبارہ حلوہ بناؤ۔ اور پھر اتوار کو بہترین حلوہ بنا۔ :)
مجھے یاد ہے کہ ششم جماعت میں ایک بار میں نے اپنی ہوم اکنامکس کی کتاب سے دیکھ دیکھ کر کچھ پکانے کی ٹھانی. (اس وقت شاید مجھے بس چائے بنانی آتی تھی.) میں نے غالبا پلاؤ والا صفحہ کھول کر رکھا ہوا تھا کہ غلطی سے امی کچن میں آ گئیں اور کہا: '' دیکھنا بیٹا! کہیں ہوا سے صفحہ غلطی سے پلٹ نہ جائے، پچھلے صفحے پر سوجی کا حلوہ لکھا ہے! '' :)
 

سید عمران

محفلین
ایک اور دفعہ کا ذکر ہے کہ
اس کے بعد مزید ایک اور دفعہ کا ذکر ہے کہ رمضان میں والدہ کافی علیل ہوگئیں، سحری افطاری بنانے کا مسئلہ درپیش ہونے لگا۔۔۔
ایک رات سحری میں اٹھے تو دیکھا کھانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔۔۔
خیر ہم نے آٹا لیا اور پانی ڈال کر گوندھا تو لئی بن گئی، مزید آٹا ڈالا تو پتھر۔۔۔
کافی دیر اسی کھیل میں لگ گئی اور بہت آٹا ضائع ہوا۔۔۔
تنگ آکر اسی لئی نما شے کو گرم توے پرڈالا۔۔۔
نتیجے کے طور پر جو شے پک کر برآمد ہوئی اسے کسی بھی زبان میں روٹی نہیں کہتے۔۔۔
بالآخر اسی چیز کو صبر شکر کرکے چائے کے ساتھ کھایا!!!
 
آخری تدوین:
میرے کچھ کامیاب تجربات بھی ہیں۔
ہماری ایک ممانی حیدر آبادی ہیں۔ ان کی طرف جانا ہوا تو ڈبل کا میٹھا (خوبانی کا میٹھا) بنا ہوا تھا۔ بڑا پسند کیا گیا۔ ان سے ترکیب پوچھ لی۔
کچھ عرصہ بعد گھر میں کہیں سے خشک خوبانی بڑی تعداد میں آئی۔ تو میں نے خوبانی کا میٹھا بنانے کا مشورہ دیا۔
مصروفیات کی وجہ سے نہیں بن پا رہا تھا تو میں نے بنانے کی ہامی بھر لی۔ اور پھر بنا کر دکھایا۔ :)
اب بیگم کو بھی میں نے ہی سکھایا ہے۔
 
Top