بھئی یہاں اُردُو کا بھولنا ’’باغ وبہار‘‘
کا ناقابلِ فراموش ہونا ہےاور ’’باغ و بہار ‘‘ کا ذکر ِ خیر اُردُو زبان کو ہی یادش بخیر کہنا ہے۔۔​
بہتیری کوشش کی کہ اِن ڈبو ں میں بھی
اشعار کے مصرعے پورے کے پورے سما جائیں مگر نہیں جی ایسا ہو کے ہی نہ دیا۔
برامت مانیے گا اِن باکسز کو بھی استعمال میں لانا چاہیے ۔ یونہی پڑے پڑے کہیں یہ بیکار نہ ہوجائیں جیسےافسانہ ’’بدلہ‘‘ میں خیرو نے پکھی کے بارے میں کہاتھا کہ اگر اِسے یونہی چھوڑ دیا تو یہ کام کا نہ رہے گا۔۔
 
آخری تدوین:
پہلے ۔ تو۔ اپنے۔ دل۔ کی۔ رضا ۔ جان۔ جائیے
پھر ۔۔جو۔۔ نگاہِ یار۔۔۔ کہے ۔۔،۔مان ۔۔جائیے
شاید ۔ حضور ۔ سے ۔ کوئی۔ نسبت۔ ہمیں بھی ہو
آنکھوں۔ میں ۔جھانک کر ہمیں پہچان جائیے
 

شمشاد

لائبریرین
تماشا بنا کر رکھ دیا ہے الیکشن کے نتائج کو۔ 8 تاریخ کو الیکشن ہوئے تھے، ابھی تک حکومت ہی نہیں بن رہی۔
 

وجی

لائبریرین
تماشا بنا کر رکھ دیا ہے الیکشن کے نتائج کو۔ 8 تاریخ کو الیکشن ہوئے تھے، ابھی تک حکومت ہی نہیں بن رہی۔
پر کیسے بنائیں جناب اپنے پاؤں پر کلہاڑی کون مارے
جو بھی اکیلے حکومت بنائےگا وہ آنے والی طوفانی مہنگائی کا ذمہ اپنے سر لے گا
اور سنا ہے کہ ن اور پی پی پی نے مرکزی حکومت بنانے سے انکار کیا تھا اور صوبائی حکومت بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی
جس پر بوٹ نے دو بیان دلوادیئے ایک مولانہ اور دوسرے کمشنر صاحب سے کہ الیکشن میں اتنا کچھ کرنے کے بعد یہ دونوں مرکزی حکومت سے باہر رہنا چاہتے تھے۔
 

سیما علی

لائبریرین
پر کیسے بنائیں جناب اپنے پاؤں پر کلہاڑی کون مارے
جو بھی اکیلے حکومت بنائےگا وہ آنے والی طوفانی مہنگائی کا ذمہ اپنے سر لے گا
اور سنا ہے کہ ن اور پی پی پی نے مرکزی حکومت بنانے سے انکار کیا تھا اور صوبائی حکومت بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی
جس پر بوٹ نے دو بیان دلوادیئے ایک مولانہ اور دوسرے کمشنر صاحب سے کہ الیکشن میں اتنا کچھ کرنے کے بعد یہ دونوں مرکزی حکومت سے باہر رہنا چاہتے تھے۔
تو پھر محترمہ مریم نواز تو وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں گی ۔۔
پنجاب کی وزارتِ اعلٰی کے لیے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آنے والے مختلف ناموں میں مریم نواز کا نام سرِفہرست ہے۔
ایک پرانی خبر ڈان نیوز کی آپکی نذر ؀
 
آخری تدوین:
ٹھہرئیے پنڈی اور اسلام آباد میں تیز بارش نے جڑواں شہروں کو جل تھل کردیا ہے ۔اب کوئی یہ بتائے کیا میں نے جل تھل ایک ہونامحاورے کا یہ استعمال دُرست کیا ہے ۔۔۔۔۔؟
 

وجی

لائبریرین
تو پھر محترمہ مریم نواز تو وزیر اعلیٰ پنجاب بنیں گی ۔۔
پنجاب کی وزارتِ اعلٰی کے لیے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آنے والے مختلف ناموں میں مریم نواز کا نام سرِفہرست ہے۔
ایک پرانی خبر ڈان نیوز کی آپکی نذر ؀
ثمرات تو یہی نظر آرہے ہیں۔
 

عظیم

محفلین
ڈھیر ساری دعائیں ہی کریں ہم تو بہتری کے لیے۔ کاروبار کے حالات بھی اچھے نہیں ہیں، دوسری طرف مہنگائی وغیرہ اور بجلی، گیس کے مسائل۔
 
زباں پر وہی شعرآگیا جو ایک فلمی گانے کا مکھڑا بھی ہے:
سوبار جنم لیں گے سوبار فنا ہوں گے۔۔اے جانِ وفا پھر بھی ہم تم نہ جدا ہوں گے

لیکن خدا نہ کرے ایسا ہو ،کیونکہ آئی ایم ایف ایسی جانِ وفا نہیں جو آسانی سے چھوڑ دے اور آزادی سے جینے دے ۔منشی پریم چند نے جو کتھائیں ہندُستانی معاشرت کی ہمیں سنائی ہیں اُن میں اکثر کامرکزی خیال اور بنیادی نکتہ ہندو بنیے کی سودخوری سے ہی متعلق تھا، جس میں اُس نے اپنا دیکھا نہ پرایا ، جو اُس کی گرفت میں آیا پھر کبھی خود کو چھڑانہ پایا۔۔۔اِس کےمالدار شرفا کو گھیرنے کے انداز اور اپنے جال میں پھنسانے کے طریقے ایسے عجیب تھے کہ مت پوچھیں ،یہ کہہ کچھ اور رہا ہوتا اور قرض کا طالب اِس کے بھاشن اور بول بچن کوغمخواری و غمگساری و دلداری کی میٹھی اور سریلی راگنی کے طور پر سنتےہوئے یہ سمجھ رہا ہوتاجیسے یہ کہہ رہا ہے:​
ہزار باتیں کہے زمانہ میری وفاپہ یقین کرنا۔۔ ہر اک ادا میں ہے بے گناہی میر ی ادا پہ یقین کرنا​
اور جب شریف آدمی اپنا سب کچھ سود کی مد میں دے کر بھکاری بن چکا ہوتاہے تب بیچارے کو معلوم ہوتا ہے کہ قرض دیتے ہوئے جوگیت یہ گا رہا تھا اُس کا مطلب یہ تھاکہ آپ ہزار بار بھی لوگوں کو اپنے اوصاف یعنی اپنی وفا ،اپنے خلوص اپنی سچائی کا یقین دلائیں گے مگر کوئ آپ کی بات کا یقین کرکے ہی نہیں دے گا، کیونکہ:​
مفلسی سب بہار کھوتی ہے۔۔۔مرد کا اعتبا رکھوتی ہے​
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ژوب کی بھئ خبر لے لیا کریں ۔۔۔پوسٹل ووٹ کھلنے کے بعد ژوب کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 251 کا نتیجہ تبدیل کردیا گیا۔این اے 251 کا نتیجہ تبدیل ہونے کے بعد ایک ہزار ووٹوں کے اضافے سے جے یو آئی (ف) کے مولانا سمیع اللہ کامیاب ہوگئے۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
سالہاسال گزرگئے اِ س واقعہ کو مگر جبب بھی یاد آتا ہے ،دل خدا کے حضور سجدہ ریز ہوجاتا ہے۔میں ٹائپنگ کی کلاس لے کر گھر آرہاتھا ۔راستے میں ایک جگہ کانٹوں سے بھری ایک شاخ پڑی تھی میں نے اُ سے کنارے پر کردیا۔ تھوڑی دور گیا تو چرواہوں کی بکری گاڑی کی ٹکر سے زخمی پڑی تھی اور چرواہے اُس کے گرد گھیرا بنائے کھڑے تھے۔میں بھی اِس تماشے میں شامل ہوگیا۔ میرے برابر ایک لڑکے کے ہاتھ سے کلہاڑی چھوٹی اور عین میرے پیرکے انگوٹھے کے پاس پھل کے رخ آگری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سالہاسال گزرے اِس واقعہ کو مگر جب یاد آتا ہے دل خدا کے حضور سجدہ ریز ہوجاتا ہے۔۔​
 
آخری تدوین:
شاید جسٹیفائی کرنے کی کوششیں جاری ہیں @شکیل احمد خان23 کی
صرف یہ دو مراسلے دیکھ لیجیے 42076 اور 42078۔۔۔۔۔شعر کی جسٹی فی کیشن میں تو ہنوز کامیابی نہیں ملی مگر نثر کی عبارتوں کو جسٹی فائی کرکے دیکھا ایک تو بٹن ہربار کام کررہا ہے اور صحیح کررہا ہے چنانچہ میری عبارتوں میں جسٹی فیکیشن دیکھی جاسکتی ہے۔۔۔ایسے دیگر احباب اِس فیچر کو استعمال کرسکتےہیں۔۔۔
 
Top