اگاتی ہے مرے دل میں گلاب آہستہ آہستہ

میرا مطلب یہ تھا کہ علامہ سرسری صاحب بہتر بتا سکتے ہیں۔ یہ وہ عربی زبان و ادب سے بھی شغف رکھتے ہیں۔

ابتذال: اس کا مادہ ’’ب ذ ل‘‘ ہے۔ اردو میں ’’توجہ مبذول کرانا‘‘، ’’بذلہ سنجی‘‘ وغیرہ معروف ہیں۔
ادب میں یہ ’’سطحیت‘‘، ’’اتھلاپن‘‘، ’’عامیانہ پن‘‘ اور ’’رکیک موضوعات‘‘ کے علاوہ بھی کئی معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ ایسے موضوعات یا ایسا لب و لہجہ جو ادب کے عمدہ ذوق کو نہ پا سکے یا جہاں لفظی یا معنوی سطح پر تکدر کی فضا پیدا ہو، ان سب کے لئے ’’ابتذال‘‘ جامع لفظ ہے۔
خالص مزاح میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کہ وہاں بڑا مقصد ’’ہنسنا ہنسانا‘‘ ہوتا ہے اور انسان ایسی بات بھی کر جاتا ہے جو اعلیٰ انسانی اقدار سے یا معروف طرزِ اظہار سے لگا نہیں کھاتی۔ بسا اوقات کہنے والا خود بھی جان جاتا ہے کہ فلاں بات ’’کچھ غلط‘‘ ہو گئی ہے مگر ’’چلو یار جانے دو، مزاح ہی ہے نا!‘‘۔
اس سے بچنے کا ایک تو بہت جانا پہچانا طریقہ ہے کہ مزاح کو ایک رُخ دے دیا جائے، اسی کو ’’طنز‘‘ کہتے ہیں۔ اس میں طنز نگار کی توجہ مقصد کی طرف ہو جاتی ہے اور وہ اس ’’غیر ضروری عنصر‘‘ سے بچ جاتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مستقل اور ہمہ گیر انسانی اقدار اور مسائل کو مزاح میں بیان کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس سے پیدا ہونے والا مزاح اپنے پیچھے عظیم سنجیدگی بلکہ تفکر لئے ہوئے ہوتا ہے اور اس کا حصار ادب کے سنجیدہ قاری تک محیط ہوتا ہے۔ ظاہر ہے یہ سارا کچھ ایک دم تو نہیں ہو سکتا، اس کے لئے وقت اور پختگی درکار ہے جو آتے آتے آتی ہے۔
امید ہے آپ اتفاق کریں گے۔

محمد خلیل الرحمٰن صاحب کیا فرماتے ہیں؟ پیچ اس مسئلے کے!
 

بھلکڑ

لائبریرین
اگر کسی محفلین کو ٹیگ کرنا ہو تو @ ٹائپ کر کے بغیر سپیس کے اس کا پورا نام لکھیں، (نام کا پہلا حصہ لکھنے پر لسٹ بھی آجاتی ہے)
اگر کوئی لنک ٹیگ کرنا ہو تو جس ٹیکسٹ کے ساتھ ٹیگ کرنا مقصود ہو مثلاً "نکو" کے ساتھ تو مطلوبہ لنک نئی ونڈو میں کھولوں اور اس کے اڈریس کی پوری لائن کاپی کریں اور واپس اسی پیج پر آکر "نکو" کو منتخب کر کے اسی ٹیکسٹ ایڈیٹر کے اوپر جو بٹنز بنے ہوئے ہیں جہاں سے فانٹ کا سائز بھی تبدیل کرتے ہیں، انہی بٹنز میں بٹن ہے (زنجیر کی کڑی کا نشان) اس پر کلک کریں تو نئی ونڈو کھل جائے گی، اس ونڈو میں کاپی کیا ہوا ایڈریس پیسٹ کردیں۔
شکریہ اور یہ بھی بتا دیں کہ اگر میں صرف "راجا" لکھ کر آپ کو ٹیگ کرنا چاہوں تو کیسے کروں گا
 
پہلے میری تصویر کے ساتھ میرے نام پر کلک کریں تو میرا ہوم پیج کھل جائے گا، اس ہوم پیج کا ایڈریس بار کاپی کریں اور جہاں راجا لکھا ہے وہاں راجا کو سیلیکٹ کر کے مذکورہ لنک کا بٹن دبائیں، نئی ونڈو میں کاپی کردہ ایڈریس پیسٹ کر کے ok کردیں۔ لیکن خیال رہے کہ اس طرح کرنے سے "راجا" پر کلک کرنے سے میرا ہوم پیج کھل جائے گا۔
اگر آپ نے مجھے ٹیگ کرنا ہے، مطلب مجھے کسی پیج پر بلاوا بھیجنا ہے تو اس پیج پر ہی @ کا نشان ڈال کر بغیر سپیس کے امجد علی راجا لکھ دیں۔ مجھے میسج مل جائے گا کہ بھلکڑ نے آپ کو فلاں پیج پر ٹیگ کیا ہے۔
 

بھلکڑ

لائبریرین
پہلے میری تصویر کے ساتھ میرے نام پر کلک کریں تو میرا ہوم پیج کھل جائے گا، اس ہوم پیج کا ایڈریس بار کاپی کریں اور جہاں راجا لکھا ہے وہاں راجا کو سیلیکٹ کر کے مذکورہ لنک کا بٹن دبائیں، نئی ونڈو میں کاپی کردہ ایڈریس پیسٹ کر کے ok کردیں۔ لیکن خیال رہے کہ اس طرح کرنے سے "راجا" پر کلک کرنے سے میرا ہوم پیج کھل جائے گا۔
اگر آپ نے مجھے ٹیگ کرنا ہے، مطلب مجھے کسی پیج پر بلاوا بھیجنا ہے تو اس پیج پر ہی @ کا نشان ڈال کر بغیر سپیس کے امجد علی راجا لکھ دیں۔ مجھے میسج مل جائے گا کہ بھلکڑ نے آپ کو فلاں پیج پر ٹیگ کیا ہے۔
راجا صاحب شکریہ اب بہتر ہے ۔
اور شاہ کو بھی ٹیگ کر کے دیکھتے ہیں
 
میرا مطلب یہ تھا کہ علامہ سرسری صاحب بہتر بتا سکتے ہیں۔ یہ وہ عربی زبان و ادب سے بھی شغف رکھتے ہیں۔

ابتذال: اس کا مادہ ’’ب ذ ل‘‘ ہے۔ اردو میں ’’توجہ مبذول کرانا‘‘، ’’بذلہ سنجی‘‘ وغیرہ معروف ہیں۔
ادب میں یہ ’’سطحیت‘‘، ’’اتھلاپن‘‘، ’’عامیانہ پن‘‘ اور ’’رکیک موضوعات‘‘ کے علاوہ بھی کئی معانی میں استعمال ہوتا ہے۔ ایسے موضوعات یا ایسا لب و لہجہ جو ادب کے عمدہ ذوق کو نہ پا سکے یا جہاں لفظی یا معنوی سطح پر تکدر کی فضا پیدا ہو، ان سب کے لئے ’’ابتذال‘‘ جامع لفظ ہے۔
خالص مزاح میں اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کہ وہاں بڑا مقصد ’’ہنسنا ہنسانا‘‘ ہوتا ہے اور انسان ایسی بات بھی کر جاتا ہے جو اعلیٰ انسانی اقدار سے یا معروف طرزِ اظہار سے لگا نہیں کھاتی۔ بسا اوقات کہنے والا خود بھی جان جاتا ہے کہ فلاں بات ’’کچھ غلط‘‘ ہو گئی ہے مگر ’’چلو یار جانے دو، مزاح ہی ہے نا!‘‘۔
اس سے بچنے کا ایک تو بہت جانا پہچانا طریقہ ہے کہ مزاح کو ایک رُخ دے دیا جائے، اسی کو ’’طنز‘‘ کہتے ہیں۔ اس میں طنز نگار کی توجہ مقصد کی طرف ہو جاتی ہے اور وہ اس ’’غیر ضروری عنصر‘‘ سے بچ جاتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مستقل اور ہمہ گیر انسانی اقدار اور مسائل کو مزاح میں بیان کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس سے پیدا ہونے والا مزاح اپنے پیچھے عظیم سنجیدگی بلکہ تفکر لئے ہوئے ہوتا ہے اور اس کا حصار ادب کے سنجیدہ قاری تک محیط ہوتا ہے۔ ظاہر ہے یہ سارا کچھ ایک دم تو نہیں ہو سکتا، اس کے لئے وقت اور پختگی درکار ہے جو آتے آتے آتی ہے۔
امید ہے آپ اتفاق کریں گے۔

محمد خلیل الرحمٰن صاحب کیا فرماتے ہیں؟ پیچ اس مسئلے کے!
جزاک اللہ استادِ محترم! اچھے سے سمجھ آگئی۔ آپ نے بالکل درست ارشاد فرمایا وقت اور پختگی درکار ہوتی ہے۔

مندرجہ ذیل اشعار میں انسانی مسائل کی طرف اشارہ کرنے کی کوشش کی ہے اور طنز کرنے کی کوشش بھی شامل ہے، ملاحظہ فرمائیں، اور رائے سے بھی نوازیں:

ابھی افسر بنا ہے "مک مکا" میں شرم آتی ہے​
نہ غم کر اٹھ ہی جائے گا حجاب آہستہ آہستہ​
کوئی بھی رسم میری قوم نے چھوڑی نہ مغرب کی​
ہوئی تہذیب یوں اپنی خراب آہستہ آہستہ​
حسینوں کا تصور گم تجھے کر دے نہ یوں جیسے​
ہوا ہے گم حسینوں کا نقاب آہستہ آہستہ​
الیکشن جن کو جتوانے اٹھائے پھرتے ہو ڈنڈے​
اٹھے گا ان کے چہرے سے نقاب آہستہ آہستہ​
کریڈٹ کارڈ دے کر، لون کوئی پرسنل دے کر​
ہمیں یہ بینک کرتے ہیں خراب آہستہ آہستہ​
 
میں یہ بات پہلے کر چکا ہوں جناب راجا صاحب! اچھی بات ہے کہ آپ کے ہاں تنوع آیا ہے۔ بہت عمدہ!
شکریہ استادِ محترم!
میں ہمیشہ اس فورم کا شکرگزار رہوں گا جس نے مجھے اتنی عزت دی، حوصلہ افزائی فرمائی اور خصوصاً استادِ محترم الف عین اور ا@محمد یعقوب آسی صاحب کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری بھرپور رہنمائی فرمائی۔ ان کی رہنمائی کے بغیر میں جہاں کھڑا تھا ہمیشہ وہیں کھڑا رہتا۔
 

یوسف-2

محفلین
شکریہ استادِ محترم!
میں ہمیشہ اس فورم کا شکرگزار رہوں گا جس نے مجھے اتنی عزت دی، حوصلہ افزائی فرمائی اور خصوصاً استادِ محترم الف عین اور ا@محمد یعقوب آسی صاحب کا دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری بھرپور رہنمائی فرمائی۔ ان کی رہنمائی کے بغیر میں جہاں کھڑا تھا ہمیشہ وہیں کھڑا رہتا۔
اب کیا بیٹھ چکے ہیں یا لیٹ چکے ہیں :p
 

مہ جبین

محفلین
کوئی بھی رسم میری قوم نے چھوڑی نہ مغرب کی
ہوئی تہذیب یوں اپنی خراب آہستہ آہستہ
الیکشن جن کو جتوانے اٹھائے پھرتے ہو ڈنڈے
اٹھے گا ان کے چہرے سے نقاب آہستہ آہستہ
بہت خوب :D
 
یہ ٹیگ نہیں ہے
صرف لنک ہے ان کی پروفائل کا
کسی کو ان کے یوزرنیم کی بجائے کسی اور لفظ سے ٹیگ کرنے کے لیے اس کو نارمل ٹیگ کریں اور پوسٹ کر دیں۔
اب "تدوین" پر کلک کریں۔وہاں یوزر نیم لکھا ہو گا۔جیسے

کوڈ:
[USER=4038]عائشہ عزیز[/USER]

اب اس میں سے "عائشہ عزیز" کی بجائے "مانو بلی" لکھ دیں۔پوسٹ کرنے پراسی نام سے ٹیگ ہو جائے گا۔ پھر پورے کوڈ کو کاپی کرکے کہیں لکھ لیں
کوڈ:
[USER=4038]مانو بلی[/USER]
اگلی دفعہ صرف اس کوڈ کو ایڈٹر میں پیسٹ کرکے پوسٹ کر دیں۔ٹیگ ہو جائے گا
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
چلیں آپ کو کراس کوئی نہیں دیتا میں آج سے یہ نیک کام شروع کرتا ہوں لیکن۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
کیوں میاں بھلکڑ! کراس دینا بھول گئے کیا؟ راجا صاحب کو کرا سے کر تو دیکھیے، راجا صاحب راجا ہیں، راجا، کراس دے دے کر آپ کا برا ھال بنا دیں گے۔ ہاں
 
Top