اِک جبر، جور، ظُلم دغا میرے ساتھ ہے - ضرر وصفی

کاشفی

محفلین
غزل
(ضرر وصفی)

اِک جبر، جور، ظُلم دغا میرے ساتھ ہے
میں مطمئن ہوں جیسے خدا میرے ساتھ ہے

چادر سی تانے سر پہ گھٹا میرے ساتھ ہے
صحرا میں آج ماں کی دعا میرے ساتھ ہے

سورج، زمین ، چاند ، ستارے یہ آسماں
شاہ کار میں ہوں سب کی بقا میرے ساتھ ہے

کرتا ہوں کسبِ نور اسی روشنی سے میں
روشن چراغِ آلِ عبا میرے ساتھ ہے

یہ تخت و تاج ہیچ ہیں سب میرے سامنے
میں وہ گدا ہوں ظلِ اِلٰہ میرے ساتھ ہے

اِک پھانس سی ہے سینے میں اٹکی ہوئی ضرر
احساس کیا ہے؟ ایک بَلا میرے ساتھ ہے
 
Top