ضرر وصفی

  1. کاشفی

    اِک جبر، جور، ظُلم دغا میرے ساتھ ہے - ضرر وصفی

    غزل (ضرر وصفی) اِک جبر، جور، ظُلم دغا میرے ساتھ ہے میں مطمئن ہوں جیسے خدا میرے ساتھ ہے چادر سی تانے سر پہ گھٹا میرے ساتھ ہے صحرا میں آج ماں کی دعا میرے ساتھ ہے سورج، زمین ، چاند ، ستارے یہ آسماں شاہ کار میں ہوں سب کی بقا میرے ساتھ ہے کرتا ہوں کسبِ نور اسی روشنی سے میں روشن...
  2. کاشفی

    مُحسنِ انسانیت - ضرر وصفیؔ

    مُحسنِ انسانیت از: ضرر وصفیؔ مجسّم نور، نورِ اولیں صلی اللہ علیہ وسلم کی جب ولادت کی گھڑی آئی اندھیرے دم بہ خود حیراں یہ کیسی روشنی آئی ختم المرسلیں صلی اللہ علیہ وسلم جو آخری پیغام لائے ہیں رہیں گے حشر تک روشن چراغ ایسے جلائے ہیں رضائے حق کی خاطر ہی ہزاروں دُکھ اُٹھائے ہیں...
  3. کاشفی

    نظم: خدا - ضرر وصفیؔ

    خدا از: ضرر وصفیؔ اس خرابے میں کون آئے گا کس کا یہ انتظار رہتا ہے کون کس کا خیال کرتا ہے خاک اُڑتی ہوئی حوادث کی آرزو، حسرتیں، تمنائیں سبز سے زرد تک سفر تنہا کیا خبر اس کی کچھ نہیں تم کو تم ہی روٹھے ہوئے سے رہتے ہو زیست کا درد و کرب سہتے ہو ورنہ اک مہرباں بھی ہے اپنا "کالے پتھر...
Top