انٹرنیٹ پر اردو یونیکوڈ کتابیں استفسار!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

نبیل

تکنیکی معاون
شاکر کی تحریر یہاں پوسٹ کر دی گئی ہے۔ اسے ملاحظہ فرمائیں اور اگر اس میں کوئی غلطی ہو گئی ہے تو اس سے آگاہ فرمائیں۔
 

اجنبی

محفلین
مہوش علی کی تجویز زبردست ہے کہ پہلے کتابوں کی چھانٹی کر کے فہرست وغیرہ بنا لی جائے ۔

میں نبیل کی رائے سے اتفاق کرتا ہوں ، جتنا کام ہوتا جائے اسے شائع کرتے جائیں ۔
 

دوست

محفلین
کس قسم کی کتابیں پہلے چھانٹی جائیں ۔ ذرا کچھ دوست اس کی تجویز دیں۔کتابیں ایسی ہوں جو باآسانی مل سکیں۔ ہماری طرف سے جیسی مرضی فیصلہ کر لیں ہمیں تو لائبریری میسر ہے جائیں گے اور کتاب لے آئیں گے۔آپ لوگ اپنی سہولت دیکھ لیں۔
میرے خیال میں اگر دینی کتابیں پہلے ہو جاتیں تو بہت ہی اچھا تھا اس دوران کام بھی ہوتا رہتا اور مناسب کتابیں بھی تجویز ہو جاتیں۔
 

زیک

مسافر
میرا خیال ہے کہ دینی کتب پر پھر بھی مختلف زبانوں میں کام ہو رہا ہے۔ میری تجویز ہے کہ کلاسک اردو ادب کی کتابوں پر کام کیا جائے۔ مگر یہ فیصلہ تو کتا پر کام کرنے والے کا ہے۔ اس کو جو کتاب پسند ہے اس پر کام کر سکتا ہے۔
 
کتابیں

میرے خیال میں اردو کلاسک کی چھوٹی کتابوں سے اگر ابتداّ کی جائے تو بہتر ہے کہ ساتھ ساتھ کام مکمل ہوتا جائے گا جس طرح پطرس، ابنِ انشاّ، کرشن چند، وغیرہ اور بعد میں دوسری ضخیم کتابوں کو ہاتھ ڈالا جائے۔
 

دوست

محفلین
آداب
بہرحال جو بھی فیصلہ ہو آپ اپنے آپ کو قدیر بھائی کے بنائے گئے صفحے پراندراج کر دیں۔
مس مہوش نے مختصر صحیح مسلم کو یونی کوڈ میں ڈھال تو دیا اب اس کا آگے کیا کرنا ہے۔ کیا عربی شامل کرنی ہے؟
اگر نہیں تو پھر اسکو بسم اللہ کر کے شائع کریں۔
 

حسن علی

محفلین
انٹرنیٹ پر اردو یونیکوڈ کتابیں

السلام علیکم دوستو!
یہاں چونکہ اس موضؤع پر بات ہو رہی ہے جو کام میں عرصہ ٢ سال سے کر رہا ہوں تو میں سمجھتا ہوں کہ مجھے اپنا اظہار خیال ضرور کرنا چاہیے۔
کتاب گھر میں نے ٢٠٠٣ میں پراجیکٹ گٹن برگ سے انسپائر ہو کر ہی شروع کیا تھا۔ رائٹرز اور پلبشرز حضرات کے انتہائی حوصلہ شکن رویے کے باوجود، الحمد لللہ یہ پراجیکٹ ابھی بھی جاری و ساری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کتاب گھر پر قدرے غیر معروف مصنفین کی کتابیں موجود ہیں، لیکن وہاں پر کچھ رائٹرز کے نام ایسے بھی ہیں جنکا بہت بڑا نام ہے، جیسےشکیب جلالی، نوخیز اختر، ترنم ریاض، مشرف عالم ذوقی، ڈاکٹر طاہر القادری، ڈاکٹر گوپی چند نارنگ وغیرہ۔
لوگ دراصل چند ایک گنے چنے مصنفین کی کتابیں ہی پڑھنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد اردو کتابوں کے ناراض قارئین کو اردو کتب بینی کی طرف مائل کرنا تھا اور ہم اسمیں کافی حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ ہمیں بہت ای میلز آتی ہیں جنمیں اس پراجیکٹ کی بہت تعریف کی گئی ہے۔
کاپی رائٹ کا مسئلہ بھی عجیب ہے۔ خود پبلشرز حضرات تو نت نئے ھتھکنڈے استعمال کر کے ایک دوسرے کا کاپی رائٹ ورک چھاپ دیتے ہیں اور دوسروں کو اسکی تلقین کرتے ہیں۔ کتنے ہی پبلشرز نے “مضامین پطرس“چھاپ کر نوٹ کمائے ہیں لیکن ان میں سے کتنے پطرس صاحب کی فیملی کو گئے؟ شاید کوئی بھی نھی۔
ہمارا مقصد اچھا ہے، ایسے میں اگر ہم کچھ اچھی بکس آن لائن کر دیں تو اسمیں ہرج ہی کیا ہے؟ آخر لائبری میں بھی تو یہی ہوتا ہے، لائبریری میں موجود ایک کتاب کو ہزاروں لوگ پڑھتے ہیں۔ اسمیں تو رائٹر پبلشر کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا تو پھر آن لائن پر کیوں ہوتا ہے؟
باقی کی گپ شپ بعد میں :D

دوست نے کہا:
آداب
میں کوئی تجویز دے نہیں رہا بلکہ پوچھ رہا ہوں پچھلے دنوں ایک دوست کے پیغام میں پڑہا تھا کہ اردو میں انٹرنیٹ پر کتابیں ہونی چاہیئں اور وہ بھی یونی کوڈ میں ۔ اس سلسلے میں ویب جگہ دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا ساتھ میں کاپی رائٹ کا خیال رکھنے کی تلقین بھی تھی۔ اب میری سمجھ میں ی نہیں آ رہا کہ کاپی رائٹ کاخیال کس طرح رکھا جائے۔
اب میں ایک کتاب اگر لکھ کر دینا چاہوں آن لائن کیا اس کا پبلشر اسکی اجازت دے گا؟
اسکی کتاب کی قیمت اگر ٢٥٠ روپے ہے کیا وہ اس بات کو پسند کرے گا کہ یہ لوگ مفت پڑہیں اور وہ منہ دیکھتا رہے؟
لوگ پہلے ہی کتاب سے دور ہوتے جارہے ہیں ضرورت تو اس امر کی ہے کہ کتب بینی کو فروغ دیا جائے۔
میں اپنے لائیبریرین سے ایک کتاب لایا اور یونہی رواداری میں اسے بتایا کہ میں اسے یونیکوڈ میں لکھ کر ویب پر جاری کرنا چاہتا ہوں تو اس نے کہا کہ لوگ تو پہلے ہی اس طرف نہیں آتے (کتب بینی کی طرف) اس طرح اور نہیں آئیں گے
اس نے حل یہ پیش کیا کہ کتاب کے کچھ اقتباسات پیش کیے جائیں اور باقی لوگوں سے کہا جائے کہ خرید کر پڑہیں ۔
کیا اس طرح انٹر نیٹ پر لائیبریری بن سکتی ہے؟
اگر فرض کریں ہم پبلشر سے اس کے حقوق خرید لیتے ہیں اب اسکی لاگت بھی تو پوری کرنا ہو گی تو کیا ایک ناول کو پڑہنے کے لیے ایک قاری کو آن لائن ادائیگی کرنا ہوگی؟
کیا اس طرح لائیبریری کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے گا؟
انٹرنیٹ پر اس وقت دو تین اردو لاربریریاں موجود ہیں ۔
www.kitaabghar.com
اور ایک اقبال آن لائن کے نام سے غالباً لاہورسے کچھ دوستوں نے قائم کی ہے۔ ان دونوں پر موجود مفت کتابیں غیر معروف مصنفین اور شعراء کی ہیں وہ کتابیں اور وہ مصنف جن کو لوگ پڑہنا چاہتے ہیں دستیاب نہیں جیسے یہ ہی لےلیں علیم الحق حقی کی“عشق کا عین“۔
کچھ عجیب مخمصے والی صورت ِحال بن گئی ہے اگر کاپی رائٹ نہیں لیتے تو کسی کی روزی پر ڈاکہ ڈالنے والی بات ہے۔
دوسری صورت میں کس کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ ایک کتاب کے حقوق خریدے (جن کے لیے بھی ایک معقول رقم کی ادائیگی کرنا ہوگی)
اس صورت میں کتاب کی لاگت پوری کرنا ہوگی تو کون انٹرنیٹ پر اپنا وقت برباد کر کے آن لائن ایک کتاب پڑہے گا وہ بھی ادائیگی کر کے
اگر ضابطے کی پرواہ نہیں کرتے ایسے ہی ایک لائیبریری بنا دیتے ہیں تو مقدمہ بازی کا ڈر ہے۔
ایک آخری بات باہر موجود پاکستانی اور اردو جاننے والے شائد اس سلسلے میں مستفید ہو سکیں کہ انکو آسانی ہوگی آن لائن پڑہنے یا خریدنے میں مگر اس کا ملک میں رہنے والوں کو کیا فائدہ ہوگا۔
اس سلسلے کو شروع کیجیے تجاویز آراء تنقید جو بھی آپ کے ذہن میں ہو یہ بات واضح ہو کہ اس سلسلے میں کیا لائحہ عمل ہونا چائیے تجاویز تو آجاتی ہیں اصل مسئلہ ان کا عملی اطلاق ہے۔
وسلام
 

حسن علی

محفلین
السلام علیکم!
میں آپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ کتاب گھر اور اقبال سائبر لائبریری کی بکس آپ اپنی سائٹ پر ایڈ کریں۔ یہ اس لیے نہیں کہ ان کتابوں پر ہماری اجارہ داری ہوگئی ہے بلکہ اس لیے کہ وہ بکس بہر حال آن لائن ہیں اور کسی نہ کسی فارمیٹ میں پڑھی جا سکتی ہیں۔ آپ لوگوں کو چاہیے کہ ایسی بکس آن لائن کروائیں جو کہیں اور دستیاب نہیں ہیں۔ خاص کر پرانی بکس جنکے کاپی رائٹس کا بھی جھگڑا نہیں ہے۔ کتاب گھر پر میں اکیلا ہوتا ہوں اس لیے اتنا ٹائپنگ ورک نہیں کر سکتا ورنہ میرا ارادہ پرانے رائٹرز کے کام کو آن لائن لانے کا تھا۔
جو دوست اردو ٹائپنگ کر رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ اپنی پسند کی مشہور کتب آن لائین کی جئے۔ اگر آپ ٹائپنگ کر سکتے ہیں تو میں آپ کو بکس خرید کر فراہم کر سکتا ہوں۔ کیونکہ بک میں ٢٠٠ - ٤٠٠ کی خرید سکتا ہوں لیکن ٢٠٠٠ - ٤٠٠٠ کسی کمپوزرکو نہیں دیے سکتا۔ میں غریب آدمی ہوں بھائی لوگو :lol:

حسن علی

[quote="جہاں تک کتابوں کی فراہمی کا تعلق ہے تو آپ کو انٹرنیٹ پر ہی کافی مقدار میں تصویری اردو کی شکل میں مواد مل جائے گا۔ آپ چاہیں تو کسی ایک کتاب سے اپنی کاوش کا آغاز کرسکتی ہیں۔ آپ کو اقبال سائبر لائبریری اور کتاب گھر کا تو پتا ہی ہوگا۔ میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ ہم اس کتاب کو لکھنے یا ٹائپ کرنے میں زیادہ لطف اٹھا سکتے ہیں جو ہمیں پڑھنے میں بھی زیادہ پسند ہو۔ آپ بتائیں آپ کو کونسی کتابیں زیادہ پسند ہیں؟ ویسے آپ کی بات قابل غور ہے۔ہمیں اپنے کام کے لیے کسی نکتہ آغاز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ضروری نہیں ہےکہ ہم کسی پرنٹڈ کتاب سے اپنے کام کا آغاز کریں، یہی کام تصویری اردو مواد سے بھی لیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے غالباً یہ بھی ضروری ہوگا کہ تصویری اردو مواد والی ویب سائٹس کے روابط بھی ایک جگہ اکٹھے کیے جائیں۔ اس سلسلے میں میں آپ سے کچھ دن انتظار کی درخواست کروں گا۔ اس کے بعد اس فورم میں بھی آپ کو ایک لنکس ڈیٹابیس مل جائے گی جس میں سب ممبران متعلقہ روابط شامل کر سکیں گے۔ اس دوران آپ اردو وکی پر اس صفحہ کو ملاحظہ کرسکتے ہیں اور اس میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔

زکریا: میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اردو ویب پر ہم کاپی رائٹ کی پابندی ضرور کریں گے لیکن میرے خیال میں سب کو اپنی مرضی کی کتابیں ٹائپ کرنے کی کھلی آزادی ہونی چاہیے۔ ان کتابوں کی سی ڈی یا ڈی وی ڈی ہم زمین میں دفنا دیں گے اور ان کا کاپی رائٹ ایکسپائر ہونے کے بعد اس باہر نکال کر استعمال کر لیں گے۔ :p[/quote]
 

جیسبادی

محفلین
حسن علی، آپ کا ارشاد بجا ہے۔ مصنف کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے۔ ویسے بھی انہیں کم ہا آمدنی ہوتی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
حسن علی نے کہا:
السلام علیکم!
میں آپ کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ کتاب گھر اور اقبال سائبر لائبریری کی بکس آپ اپنی سائٹ پر ایڈ کریں۔ یہ اس لیے نہیں کہ ان کتابوں پر ہماری اجارہ داری ہوگئی ہے بلکہ اس لیے کہ وہ بکس بہر حال آن لائن ہیں اور کسی نہ کسی فارمیٹ میں پڑھی جا سکتی ہیں۔ آپ لوگوں کو چاہیے کہ ایسی بکس آن لائن کروائیں جو کہیں اور دستیاب نہیں ہیں۔ خاص کر پرانی بکس جنکے کاپی رائٹس کا بھی جھگڑا نہیں ہے۔ کتاب گھر پر میں اکیلا ہوتا ہوں اس لیے اتنا ٹائپنگ ورک نہیں کر سکتا ورنہ میرا ارادہ پرانے رائٹرز کے کام کو آن لائن لانے کا تھا۔
جو دوست اردو ٹائپنگ کر رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ اپنی پسند کی مشہور کتب آن لائین کی جئے۔ اگر آپ ٹائپنگ کر سکتے ہیں تو میں آپ کو بکس خرید کر فراہم کر سکتا ہوں۔ کیونکہ بک میں ٢٠٠ - ٤٠٠ کی خرید سکتا ہوں لیکن ٢٠٠٠ - ٤٠٠٠ کسی کمپوزرکو نہیں دیے سکتا۔ میں غریب آدمی ہوں بھائی لوگو :lol:

حسن علی

حسن علی صاحب، السلام علیکم اور خوش آمدید۔ میں آپ کی یہاں آمد کو اپنے لیے عزت افزائی کا باعث سمجھتا ہوں۔ اگر آپ کسی حد تک ہمارے بارے میں جانتے ہیں تو آپ کو یہ بھی معلوم ہو گا اردو ویب پر ہمارا مقصد بغیر کسی غرض کے انٹرنیٹ پر اردو کی ترویج ہے۔ میں اس بارے میں آپ کا نکتہ نظر نہیں جانتا، لیکن تصویری اردو میں مواد میری رائے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اعتبار سے وقعت نہیں رکھتا۔ اس کی وجہ کافی واضح ہے۔ انٹرنیٹ پر انفارمیشن کی ویلیو اس کے searchable ہونے پر منحصر ہے۔ اس وقت ذرا آپ گوگل پراقبال کی کسی نظم کا عنوان لکھ کر سرچ کریں اور دیکھیں اس پر کتنے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ نتیجہ کافی حوصلہ شکن ہی نکلےگا۔ اس کی وجہ انٹرنیٹ پر اردو مواد کی عدم موجودگی نہیں بلکہ یہ ہے کہ تصاویر ٹیکسٹ کی مانند انڈکس نہیں ہو سکتی۔ دوسرا بڑا فرق ڈیٹا کے سائز میں ہے۔ تجربہ کے طور پر ایک اردو پیراگراف کو یونیکوڈ اردو میں لکھ کر محفظ کریں اور اس کے بعد اسی کو بطور امیج سٹور کرکے دونوں کے سائز کا موازنہ کریں۔ یہ فرق 10 سے 100 گنا بھی ہو سکتا ہے۔ اب بات رہی ایک قابل استعمال نستعلیق فونٹ کی عدم موجودگی کی تو اس موضوع پر بھی ہم سب متفق ہیں کہ صرف نستعلیق نہ ہونے کی بنا پر اردو کی ترویج کے کام کو نہیں روکا جا سکتا۔ نستعلیق جن لوگوں سے ہمیں ملا تھا یعنی فارسی بولنے والے، وہ بلا چون و چراں گزشتہ ایک دہائی سے ٹاہوما جیسے بھدے فونٹ میں انٹرنیٹ کی رفتار کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ برصغیر کے لوگوں کو اردو نستعلیق کے علاوہ کسی اور شکل میں اچھی ہی نہیں لگتی۔ میں اس موضوع پر الگ سے مزید لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

میری اوپر کی تمہید سے آپ کو ہماری motivation کا کچھ اندازہ ہو گیا ہوگا۔ ہمارا وژن ہے کہ اگر شعر کا ایک مصرعہ یاد ہو تو گوگل سے دوسرا مصرعہ پوچھ لیا جائے۔۔کیساہے؟ :p

اس کے بعد ایک وضاحت! میں کئی بار عرض کرچکا ہوں کہ ہمارا مقصد الگ سے ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا نہیں بلکہ اردو کی ترویج کی خاطر ایک مربوط کوشش کرنا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ اگر پہلے سے کوئی کام بہتر انداز میں ہورہا ہے تو بلاوجہ اس کے متوازی یہی کام نہ شروع کیا جائے۔ ہم نے ابھی تک کتابوں کو ڈاؤنلوڈ پر رکھنے یا آن لائن پڑھنے کا کوئی بندوبست نہیں کیا بلکہ اس بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں۔ میرے ذہن میں کچھ آئیڈیاز ہیں جن کا میں اس تھریڈ میں پہلے ہی ذکر کر چکا ہوں۔اگر آپ یہ کتابیں ہوسٹ کرنا چاہتے ہیں تو بخوشی کریں۔ آپ کچھ بتانا چاہیں گے کہ آپ تصویری اردو کی جگہ یونیکوڈ اردو میں کتابیں کیوں نہیں پیش کرتے؟ کاپی رائٹ کے موضوع پر میں الگ سے مزید لکھوں گا۔

والسلام
 

جیسبادی

محفلین
حسن علی نے کہا:
السلام علیکم جناب نبیل صاحب!
پھر ینیکوڈ میں یہ بھی پرابلم ہے کہ صرف Windows XP / 2000 پر ھی ٹھیک سے ڈسپلے ہوتا ہے۔ اور مصیبت یہ کہ کچھ براؤزرز بھی یونیکوڈ ڈسپلے نہیں کرتے۔

یونیکوڈ ونڈوز ۹۸، ۲۰۰۰، xp, لینکس، میک، سب پر صحیح نظر آتا ہے۔ اس کا ثبوت یہاں موجود ہے۔
 

الطاف

محفلین
بہترین خیال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ
میرے خیال میں یہ بہت ہی اچھا خیال ہے اور موجودہ زمانے میں اردو ادب کو زندہ رکھنے اور اس کو فروغ دینے کا بہترین طریقہ ہے۔ اللہ تعالے آپ کو اس نیک کام میں کامیاب کرے۔
فی امان اللہ
الطاف
 

الف عین

لائبریرین
حسن اگر آپ اپنی ان پیج فائلوں کو ہی یہاں مہیا کر دیں تو کیسا رہے؟؟ ان کو اردو تحریر میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
 

حسن علی

محفلین
السلام علیکم!
میری رائے میں یہ مناسب نہیں ہوگا۔ دو ویب سائٹس پر ایک جیسی بکس کو ایک جیسے انداز (یونی کوڈ) میں دینے کا کیا فائدہ؟ فائدہ تو تب ہے اگر آپ اپنے ذرائع استعمال کر کے کچھ بکس آن لائن لائیں۔ تاکہ اردو پڑھنے والوں کو زیادہ سے زیادہ ورائیٹی مل سکے۔
ہاں یہ البتہ ضرور ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی ویب سائٹ پر کتاب گھر پر موجود بکس کا لنک اور انٹروڈکشن ڈال دیں اور میں کتاب گھر کی ڈائریکٹری میں آپ کی سائٹ پر موجود بکس ایڈ کر دوں۔ اس سے یہ ہوگا کہ ایک سائٹ کے ویزیٹر کو دوسری سائٹس پر موجود بکس کا بھی فورا پتہ چل جائے گا۔

حسن

اعجاز اختر نے کہا:
حسن اگر آپ اپنی ان پیج فائلوں کو ہی یہاں مہیا کر دیں تو کیسا رہے؟؟ ان کو اردو تحریر میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
میری مراد ان کتابوں سے ہے جو آپ محض پی ڈی ایف میں ڈاؤن لوڈ کرواتے ہیں۔ ہاں، اگر آپ یونی کوڈ میں ؓحٰ ُٰؕآ خڑ ڑُّ ُٰ تو محض لنک کافی ہوگا، ورنہ بہتر ہو کہ ان پیج والی کتب بھی یونی کوڈ میں یہاں شامل کر دی جائیں۔ دونوں سائٹس پر لنکس کی تجویز مستحسن ہے۔
 

دوست

محفلین
آداب کافی دنوں بعد اس چوپال میں حاضری دے رہا ہوں۔کچھ ٹھنڈ بڑھ گئی ہے ساتھ ہی کام بھی۔ میری طرف سے۔
پردیسی بھائی نظر نہیں آئے دوبارہ۔ اللہ خیر کرے۔ دس سورہ مکمل تھیں انکی۔
خیر۔ مجھے ایک بلاگر اسماء مرزا نے فردوسِ بریں لکھنے میں مدد کی پیشکش کی تھی ان سے رابطہ کیا تھا ایک میل کے بعد جواب نہیں آیا انکا ابھی تک۔
تاہم میں نے اپنے لکھے گئے دو باب ایک بلاگ بنا کر اس پر پوسٹ کر دیے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے
اور اگر دوست فارغ ہوں تو اسکی پروف ریڈنگ کر دیں۔ اردو ویب پر ابھی تک کوئی انتظام نہیں ہو سکا تو میں نے بلاگر کو کام میں لانے کا سوچا۔
سو نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔
اتنی بات ہی کافی ہے میرا خیال ابھی میں دوبارہ شکوہ نہیں کروں گا کہ اردو وکی پر ابھی تک کسی اور نے نام لکھنا بھی گوارہ نہیں کیا۔ محترمہ اسماء مرزا نے صرف کمنٹس کے ذیل میں پیشکش کی تھی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شاکر، ماشاءاللہ۔ دل خوش ہوا ہے آپ کی کاوش اور آپ کی لگن دیکھ کر۔ میں یہاں ایک بار پھر کہوں گا کہ آپ ہی اسی پراجیکٹ کی کوآرڈینیشن کے لیے موزوں آدمی ہیں۔ آپ تجربے سے یہ بات سیکھیں گے کہ اس طرز کے کام جو بغیر کسی غرض کے عوام الناس کی خدمت کے لیے کیے جاتے ہیں، شروع میں کافی صبر آزما ہوتے ہیں لیکن جوں جوں لوگوں کی توجہ اس جانب مبذول ہوتی جاتی ہے، کام کرنے والے بھی اکٹھے ہوتے جاتے ہیں۔ اگر کوئی ابتدائی نتائج سامنے آئیں تو یہ بات بھی لوگوں کے لیے حوصلہ افزا ثابت ہوتی ہے۔ اسی لیے آپ نے یہ بہت اچھا کیا کہ فردوس بریں پر اپنے ابتدائی کام کو آن لائن رکھ دیا ہے۔ بلاگ کا یہ استعمال یقیناً میرے ذہن میں نہیں آیا تھا۔ میں خود سے اردو بلاگنگ پر پوسٹ لکھ کر اس کے بارے میں لوگوں کی توجہ مبذول کراؤں گا۔

یہاں کچھ میں اس پراجیکٹ کی کوآرڈینیشن کے بارے میں کہنا چاہوں گا۔ میری رائے میں بہتر ہوگا کہ آپ لوگوں سے رابطے کے لیے اسی فورم کا استعمال کریں۔ اس سے آپ کی توجہ بھی وکی پیڈیا اور فورم کے درمیان نہیں بٹے گی۔ ویسے بھی لوگ وکی پیڈیا کی مارک اپ استعمال کرنے سے گھبراتے ہیں۔ میں جلد ہی یہاں ایک sticky پوسٹ کروں گا جہاں لوگ پوسٹ کرسکیں گے کہ وہ کون سی کتابیں ٹائپ کررہے ہیں یا ٹائپ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ میں یہ بھی عرض کرنا چاہ رہا تھا کہ اب جبکہ اس پراجیکٹ کے لیے ایک چوپال موجود ہے تو ایک ہی تھریڈ کو طول دینے کی بجائے آپ نیا تھریڈ شروع کر سکتے ہیں۔ میں دیکھوں گا کہ اس طویل تھریڈ کو کس طر ح مناسب طور پر مختلف تھریڈز میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
 

دوست

محفلین
حضرت اپگریڈ نے ہماری اعزازی نظامت کے اختیارات ہی چھین لیے ورنہ ابھی سب کچھ کردیتے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top