انٹرنیٹ پر اردو یونیکوڈ کتابیں استفسار!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سیفی

محفلین
سلام !!
مہوش بہن۔۔۔ ماشاء اللہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔۔۔اس کام کی جزائے خیر تو آپ کو اللہ ہی دے گا۔۔۔ہم تو تعریف ہی کر سکتے ہیں۔۔

ایسی عبارات جن میں اردو اور عربی شامل ہوں ان کے فانٹ کی تبدیلی سے ڈبے ڈبے بنتے ہیں۔۔۔۔میں نے کسی فورم میں پڑھا تھا کہ اردو کے مختلف الفاظ کو ظاہر کرنے کے لئے ہر فانٹ مختلف یونیکوڈ کا کوڈ استعمال کرتا ہے۔۔۔۔۔۔مثلاً “پ“ کو ہر فانٹ مختلف کوڈ کے تحت لکھے گا۔۔۔۔۔۔ اسیطرح کا مسئلہ عربی کا بھی ہے۔۔۔۔

میرے خیال میں پہلے تو اردو فانٹ بنانے والے کسی ایک سٹینڈرڈ پر متفق ہو جائیں تو کچھ آسانی ہو جائے۔۔۔۔دوم۔۔عربی کے فانٹ اپنے حروفِ تہجی کو ظاہر کرنے کے لئے جو کوڈ استعمال کرتے ہیں وہی اردو کے لئے بھی استعمال کیا جائے۔۔۔۔۔بجز ان الفاظ کے جو عربی میں نہیں مثلاً پ، ڈ، ٹ وغیرہ۔۔۔۔اور ان کے لئے بھی وہ کوڈ استعمال کئے جائیں جو عربی میں ڈیڈ کیز ہیں۔۔۔۔

میں تو فانٹ بنانے سے نابلد ہوں اس لئے اگر کچھ اوٹ پٹانگ بات لکھ دی ہو تو سافٹوئیر کے مستری حضرات اس کی تصحیح کر دیں۔۔۔۔ :wink:
 

الف عین

لائبریرین
عربی کے لئے بہترین فانٹ تو یقیناً ٹریڈیشنل عربک ہی ہے جسے میں نے بھی اپنی ہندی تفسیر (جز عمّ) قرآن درپن میں استعمال کیا ہے۔ اگرچہ انٹر نیٹ پر شاید اس کا فانٹ بدل گیا ہے۔ ہمارے دوست ایم مبین نے میرے بہت سے اردو سے انگریزی ترجمے آن لائن کر دئے ہیں انھوں نے۔ قرآن درپن یہاں اور دستیاب
http://qurandarpan.tripod.com/
http://qurandarpan.18m.com/ہے
 

الف عین

لائبریرین
ابھی میرے پوسٹ کرنے کے بعد میں نے میل چیک کیا تو ان صاحب کا vacation mail جواب ملا جن کے پاس میں نے اسلامی انسائکلو پیڈیا دیکھا تھا۔ میرے پاس محض ایک ہی فائل تھی، وہ بھی اب نہیں مل رہی ہے اس وقت یہاں ناگپور میں۔ ممکن ہے حیدر آباد میں ہو۔
 

دوست

محفلین
اردو مسلم میں نے حاصل کر لی ہے اب اس کا جائزہ لیتا ہوں اگر کسی دوست کو نہ ملے یعنی بیس کی حد پار ہو گئی ہو تو مجھ سے رابطہ کر لے۔
 

دوست

محفلین
جناب ابھی تک نام نہیں آئے میرے پاس۔ گل کیا ہے۔ اور قدیر بھائی آپ نے صرف ڈھانچہ کھڑا کر دیا ہے ڈیجیٹل کتابوں کے صفحے کا اس کے بعد کچھ نہیں۔
 

اجنبی

محفلین
سبحان اللہ ۔ جناب اس صفحہ پر کتابیں نہیں شائع کرنی بلکہ صرف یہ لکھنا ہے کون کیا کر رہا ہے ، یعنی کون سا بندہ یا بندی کونسی کتاب لکھ رہا ہے ، تاکہ سند رہے اور وقتِ ضرورت کام آئے ۔ شاید آپ نے وکی کے ساتھ طبع آزمائی نہیں فرمائی پہلے ۔ وکی دراصل ایک ویب سائٹ ہی ہوتی ہے مگر اس کی خاص بات یہ ہے کہ ا سے ہر کوئی ایڈٹ کر سکتا ہے ۔ آپ اس صفحہ پر ڈبل کلک کریں گے تو اگلے صفحہ پر آپ اسے ایڈٹ کر سکیں گے ۔ اس طرح ہر شخص وہاں جا کر لکھ سکتا ہے کہ وہ کونسی کتاب ٹائپ کر رہا ہے ۔ 8)
 

دوست

محفلین
حضرات ایک ضروری اعلان سنیں آپ نے قدیر بھائی کی بات سن لی ہوگی تو مہربانی فرما کر اپنے اپنے بارے میں وہاں لکھ دیں عین نوازش ہو گی کیونکہ میں آپ سے صرف دوخواست کر سکتا ھوں۔
اور اب ایک اور چیز
Respected Shakir Aziz Sahib,
Assalam-O-Alaikum and Greetings,
Hope this message of mine find you in the best state of happiness, health and enjoyment.

First, Accept my congratulations for developing such an missionary site. I wish you every success. I was busy in my father Chehlum(40th day after death) so I was unable to answer soon.

Now regarding your question I have been asked this questions so much times by a very large no. of webmasters that I am planning to include it in FAQs section.

Unfortunately situation is not in my hand. AIUCL do not own any text files. All text files are property of different authors/publishers. We have a written agreement with them that:
we would present text so that it can not be copy-pasted.
We would not share our text files with any one else.

I think basic assumptions all of them have may be that E-Books would disturb their P-Books(printed books) business. I myself believe that E-books would increase their sale of P-Books. But still I can not prove it to them.

If I had permission not only I would have given it to you and other urdu lovers but I could already publish them in unicode format.

Not satisfied with current situation we would soon start our own text composing of urdu classics so that two or more website owners would share the cost and text among themselves. Say a book costs me 10Rs/page for data entry we both can share 5Rs. each and publish that book. This way cost is minimized and both parties benifit.

Best Regards,
Qasim Shahzad
Webmaster, Allama Iqbal Urdu Cyber Library Network
www.IqbalCyberLibrary.Net (Be a life-Member of this library Now! )
CEO, ParaSoft
www.parasoft.us
اقبال سئبر لائبریری والوں کی طرف سے یہ جواب آیا ہے۔ پڑہیں اور سر دھنیں۔ اور ہمیں دیں اجازت۔
 

دوست

محفلین
لو جی یہ کیا گل ہوئی ہم کہاں جائیں گے ہم تو یہیں ہیں بس ذرا کچھ کام ٹھنڈا پڑتا لگنے لگا ہے۔ اس لیے کچھ خاموش ہیں کام تو ہم کر رہے ہیں دوسروں کا پتا نہیں۔ مگرمیں اپنی رفتار سے مطمئن نہیں ہوں۔بہت کم لکھا جا رہا ہے صرف دو یا تین صفحے لکھ پا رہا ہوں اس طرح تو لگتاہے چارماہ ایک طرف ایک کتاب کے لیے۔
بس آپ دعا کیجیے گا اور دوا بھی :wink:
 
دوا

اور دوا سے یاد آیا کہ قطرہ قطرہ دریا ہوتا ہے اور پھر ہی اس میں مگر مچھ ہوتے ہیں، بس آپ پولے پولے لگے رہیں اور میں بھی شروعات کرتا ہوں۔
اصل میں آجکل مصروفیت بہت ہے اور پھر اٹالین اردو ڈکشنری میں بھی تو جان کھپانی پڑتی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شاکر، آپ سے کئی مرتبہ عرض کر چکا ہوں کہ ابھی تو چند دن ہوئے ہیں اس کام کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، ابھی تو ہم نے ڈھنگ سے اس کا ڈھنڈورا بھی نہیں پیٹا۔ میرے خیال میں صرف فورم میں اس پراجیکٹ کا ذکر کرنا کافی نہیں ہے، اس کی وسیع تر پیمانے پر تشہیر کرنا ہو گی۔ میں نے اسی لیے آپ سے عرض کی تھی کہ اس ضمن میں ایک پوسٹ کی عبارت تیار کریں، اسے اردو بلاگنگ پر پوسٹ کردیا جائے گا۔ اگر آپ چاہیں تو آپ کو ہم اردو بلاگنگ کے مصنفین میں شامل کرلیتے ہیں اور آپ وہاں خود سے پوسٹ کر سکیں گے۔ بس اس طرح کی باتیں لکھ دیں کہ لوگو میری بات سنو، ہم انٹرنیٹ پر اردو زبان میں علم کا ذخیرہ اکٹھا کرنے جا رہے ہیں، کمر ہمت باندھ لو وغیرہ وغیرہ۔ اس کے علاوہ لوگوں سے کہا جانا چاہیے کہ جس جس کے پاس ٹائپ شدہ مواد ہے، وہ چپکے سے ہمارے حوالے کردے ورنہ ہمیں بہت منت سماجت کرنی پڑے گی۔ چلیں شاباش یہ پوسٹ لکھیں اور ڈاکٹر افتخار راجہ سے تصحیح کروا کر میرے حوالے کردیں۔ :p
 

اجنبی

محفلین
ڈاکٹر صاحب اور نبیل : اقبال سائبر لائبریری والوں کی بات بھی ٹھیک ہے ۔ کون بندہ اپنی روزی پر لات مارنا چاہے گا ۔ اب ظاہر ہے یہ کام ہمیں ہی کرنا پڑے گا اگر ہم اردو کے لیے مخلص ہیں ، یا پھر اور لوگ آگے آئیں اور اس کام کو بانٹیں ، مگر اس کے لیے تشہیر کی ضرورت ہے ، اور وہ ہم نے کی نہیں ہے ۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ صرف اردو سیارے پر پوسٹ کر دینے سے تشہیر ہو جائ گی ؟

شاکر : یار آپ وکی پر جاکر یہ تو لکھ دیجیے کہ آپ کون سی کتاب ٹائپ کر رہے ہیں ، یا پھر یہاں لکھ دیں میں اسے وہاں لکھ دوں گا ۔ خالی خالی صفحہ راہ تک رہا ہے آپ کی
http://www.urduweb.org/wiki/DigitalBooks
 

زیک

مسافر
دوست: یہ کام آہستہ سے ہی شروع ہو گا۔ کافی محنت طلب کام ہے مگر ہے زبردست۔ اردو وکی پر پراجیکٹ کا آغاز کریں۔ جیسے جیسے کسی کتاب کا ایک باب ختم ہو اسے کسی جگہ ویب پر ڈال دیا۔ ہم اردو ویب پر بھی اس کے لئے جگہ بنا سکتے ہیں۔

Digital Libraries اور Project Gutenberg کو بھی دیکھیں ideas کے لئے کہ کس فارمیٹ کو استعمال کیا جائے وغیرا۔ فی الحال پہلا کام ہے لکھنا شروع کرنا اور اس میں مزید لوگوں کو شامل کرنا۔ کچھ مہینوں میں میرے پاس وقت ہوا تو میں بھی اس میں شامل ہو جاوں گا۔
 

زیک

مسافر
ایک اور بات: اس کام میں کاپی‌رائٹ کا دھیان رکھیں۔ صرف ان کتب کو شامل کریں جن کا کاپی‌رائٹ ختم ہو گیا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ہم یورپ میں رہنے والوں کے پاس کتابیں ہیں اور نہ علم کہ کون سی اچھی ہیں اور کون سی کاپی رائٹ سے پاک۔

شاکر صاحب، ایک تجویز یہ ہے کہ:

آپ جو کتاب ٹائپ کر رہے ہیں، اسے پہلے Scan کر کے انٹرنیٹ پر دے دیں۔ اس طرح ہم بھی کتاب ٹائپ کرنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ (میرا مطلب یہ ہے کہ ایک کتاب کو ایک بندہ ٹائپ کرنے بیٹھ گیا تو بہت سے ایسے پروجیکٹ راستے میں ہی دم توڑ دیں گے اور بہت کم منزل تک پہنچ پائیں گے۔

لہذا، جتنے بھی ٹائپ کرنے والے ہیں، وہ مل کر سب سے پہلے ایک ہی کتاب پر کام کریں اور مل جل کر اسے مکمل طور پر ختم کر کے انٹر نیٹ پر شائع کریں)

(بلکہ پہلے مرحلے میں ایسی تمام کتابوں کی لسٹ بنائی جائے، جو بہترین ہیں اور کاپی رائٹ کے چکر سے آزاد ہیں۔
دوسرے مرحلے میں انہیں مارکیٹ سے جمع کیا جائے۔
تیسرے مرحلے میں انہیں Scan کر کے انٹرنیٹ پر لوڈ کیا جائے۔
چوتھے مرحلے میں لوگ اپنی اپنی دیوٹیاں لگائیں کہ وہ اتنے اتنے صفحات اس میں سے ٹائپ کریں گے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مہوش، میرا خیال ہے کہ ہمم لوگوں کو اس پراجیکٹ میں اپنی توقعات کو کچھ اعتدال پر لے آنا چاہیے۔ یہ سوچنا کہ سب لوگ کتابوں کی ٹائپنگ پر جٹ جائیں گے اور چند ماہ بعد ہماری ڈیجیٹل لائبریری بن جائے گی، حقیقت پر مبنی نہ ہوگا۔ میری دانست میں اصل صورتحال یہ ہوگی کہ زیادہ لوگ ایک کتاب کا کچھ حصہ ہی ٹائپ کرسکیں گے۔ میں اسی لیے اس چیز پر زور دیتا آیا ہوں کہ پوری کتاب کے ٹائپ ہونے کا انتظارکرنے کی بجائے لوگ شارٹ ٹرم گولز پر زور دیں، یعنی کہ کتاب کا ایک حصہ یا ایک باب لکھنے کے بعد پوسٹ کردیا جائے۔ اس سے یہ ہو گا کہ اگر کوئی صاحب یہ سلسلہ منقطع بھی کر دیں تو کوئی اور صاحب اس کو وہاں ہی سے آگے بڑھا سکتے ہیں۔ جہاں تک کتابوں کی فراہمی کا تعلق ہے تو آپ کو انٹرنیٹ پر ہی کافی مقدار میں تصویری اردو کی شکل میں مواد مل جائے گا۔ آپ چاہیں تو کسی ایک کتاب سے اپنی کاوش کا آغاز کرسکتی ہیں۔ آپ کو اقبال سائبر لائبریری اور کتاب گھر کا تو پتا ہی ہوگا۔ میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ ہم اس کتاب کو لکھنے یا ٹائپ کرنے میں زیادہ لطف اٹھا سکتے ہیں جو ہمیں پڑھنے میں بھی زیادہ پسند ہو۔ آپ بتائیں آپ کو کونسی کتابیں زیادہ پسند ہیں؟ ویسے آپ کی بات قابل غور ہے۔ہمیں اپنے کام کے لیے کسی نکتہ آغاز کی ضرورت ہوتی ہے۔ ضروری نہیں ہےکہ ہم کسی پرنٹڈ کتاب سے اپنے کام کا آغاز کریں، یہی کام تصویری اردو مواد سے بھی لیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے غالباً یہ بھی ضروری ہوگا کہ تصویری اردو مواد والی ویب سائٹس کے روابط بھی ایک جگہ اکٹھے کیے جائیں۔ اس سلسلے میں میں آپ سے کچھ دن انتظار کی درخواست کروں گا۔ اس کے بعد اس فورم میں بھی آپ کو ایک لنکس ڈیٹابیس مل جائے گی جس میں سب ممبران متعلقہ روابط شامل کر سکیں گے۔ اس دوران آپ اردو وکی پر اس صفحہ کو ملاحظہ کرسکتے ہیں اور اس میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔

زکریا: میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اردو ویب پر ہم کاپی رائٹ کی پابندی ضرور کریں گے لیکن میرے خیال میں سب کو اپنی مرضی کی کتابیں ٹائپ کرنے کی کھلی آزادی ہونی چاہیے۔ ان کتابوں کی سی ڈی یا ڈی وی ڈی ہم زمین میں دفنا دیں گے اور ان کا کاپی رائٹ ایکسپائر ہونے کے بعد اس باہر نکال کر استعمال کر لیں گے۔ :p
 
مہوش کی بات

جی مہوش
آپکی بات بلکل درست ہےاور دل کو لگتی ہے میرے خیال میں ابتداء پطرس بخاری کے مضامین سے ہوسکتی ہے جنکے بارے میں وہ خود بھی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی اسے کسی دوسری زبان میں ترجمعہ کرنا چاہے تو پہلے اس ملک کے لوگو ں سے اجازت لے لے۔

یہ کتاب حجم میں چھوٹی بھی ہے اور مستند بھی۔ کام کرنے والے ایک کتاب کو مکمل کرلیں گے تو انکی ہمت بندھ جائےگی بجائے قصہّ حاتم طائی باتصویر سے آغاز کرنےکے ، جس کے ختم ہونے میں ایک مدت لگ جائے۔

ایک اور بات۔ کوئی دوست ایک مستند ساپیغام بنا دیں اور ہم جتنے صاحبانِ بلاگ ہیں اسے اپنے پنے بلاگز پر فِٹ کردیں کہ پڑھنے والے کو پراجیکٹ کے بارے میں معلوم ہوسکے۔
وسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
ڈاکٹر صاحب، میں شاکر سے درخواست کرتا آیا ہوں کہ چونکہ وہ اس پراجیکٹ کے پراجیکٹ منیجر ہیں تو وہ اس ضمن میں ازراہ کرم ایک اچھی سی غزل، میرا مطلب ہے کہ ایک اچھا سا مضمون موزوں کردیں۔ اگر انہین وقت نہ ملا تو پھر چاروناچار یہ کام مجھے ہی کرنا پڑے گا۔
 

دوست

محفلین
میں کامیاب ہو گیا

لو جی حضرات ذرا دیر سے آئے ہیں مگر بینڈ باجوں کے ساتھ آئے ہیں
http://www.urduweb.org/wiki/DigitalBooks
قدیر بھائی سب سے پہلے آپ کا گلہ دور کرتا ہوں اوپر ربط پر دیکھ لیجیے میں نےسے ایڈٹ کر دیا ہے اس کام میں میرے چالیس منٹ لگے ہیں :? ایک تو اناڑی ہونا بھی اوکھی بات ہے۔
بہرحال اب بات بلاگ پوسٹ کی لیجیے حاضر ہے۔
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
اردو ہم جس کو کہتے ہیں داغ
سارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے
اردو اور سائنس آجکل اردو کے چاہنے والوں کا پسندیدہ موضوع ہے۔ کچھ کریں یا نہ کریں مگر یہ ضرور کہیں گے کہ ہر چیز اردو میں ہو۔ استعمال چاہیں نہ کریں ۔ کمپیوٹر بھی سائنس میں شمار کیا جاتا ہے ۔ زندگی میں کمپیوٹر کے عمل دخل نے جہاں ہمیں اور پہلوؤں سے متاثر کیا ہے وہاں ہماری زباندانی پر بھی اثرات اور بڑے بد اثرات چھوڑے ہیں ۔ اس کی مثال یہ لے سکتے ہیں کہ رومن میں چیٹ کر کر کے اب میرا یہ حال ہو گیا ہے کہ بعض اوقات شبہ ہونے لگتا ہے کہ شاید اردو میں لکھے اس لفظ کے ہجے ٹھیک نہیں حالانکہ ٹھیک ہوتے ہیں ۔ بات چلی تو عرض کرتا چلوں اردو کا ہاتھ سے لکھنا بھی چونکہ تقریبا عنقا ہوتا ہے، بعد از میٹرک تو اس کا حال بھی برا ہے۔ اس بات کا انکشاف ہم پر اس وقت ہوا جب بی کام پارٹ ون کا اسلامیات کا پرچہ دے رہے تھے اور کسی سے لکھا نہیں جا رہا تھا اردو لکھنے کی عادت نہیں تھی ہاتھوں کو پچھلے ٣ سالوں سےتو کیا خاک لکھا جاتا نتیجتًا تمام لڑکے پرچہ دینے کے بعد دیر تک ہاتھ اور بازو ملتے رہے کہ درد ہو رہا تھا۔
خیر یہ تو بات سے بات تھی۔ ذکر ہو رہا تھا کمپیوٹر میں اردو کا ۔ کمپیوٹر کی بات ہو اور انٹرنیٹ کی نہ ہو یہ تو ہو ہی نہیں سکتا۔ اردو کا نام بھی کمپیوٹر کے لیے حرام تھا چند سال پہلے تک مگر اب کچھ نئی تکنیکوں اور کچھ ٹوٹکوں نے کمپیوٹر پر اردو لکھنا اردو پڑہنا ممکن بنا دیا ہے۔ جب یہ سب ہو گیا تو اردو کے چاہنے والوں کو ہوش آیا کہ اب انٹرنیٹ پر بھی بس ہر طرف اردو ہی اردو کر دیں ۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر اردو ویب آرگ کا قیام عمل میں آیا ۔ جہاں سے ناچیز کے اصرار پر ایک پراجیکٹ یا منصوبہ بسلسلہ اردو ای بکس شروع کیا گیا۔
اگرچہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل مریض کی طرح اس کی حالت نازک ہے مگر امید ہے کہ بہتری ہوگی۔ اردو ای بکس یوں تو موجود ہیں انٹرنیٹ پر مگر یہ سب تصویری اردو میں ہیں تحریری اردو میں نہیں ۔ تصویری اردو وقتی حل ہے مستقل حل نہیں چناچہ یہ منصوبہ جو اردو محفل کے اراکین کی طرف سے ترقی پذیر ہے میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ اردو کی کتابیں مہیا کی جائیں جو:
١۔تحریری اردو میں ہوں
٢۔مفت اور ہر ایک کے لیے ہوں
٣۔ خصوصًا اردو کی کلاسیکل کتابیں جن کے نایاب ہونے کا خدشہ ہے یا کم ملتی ہیں یا انھیں اردو میں ایک مقام حاصل ہےاور صاحبان ذوق ان کو سینت سینت کر رکھنا پسند کرتے ہیں۔
٤۔اسلامی کتابیں جیسے قرآن بہ ترجمہ و تفسیرقرآن،احادیث کی کتب،سیرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر کتب، صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی سیرت وغیرہ۔
٥۔اردو کی لغات جن سے اردو داں طبقے میں اردو کی صلاحیت بڑھے۔
٦۔ایسی کتابیں جن کی کاپی رائٹ نہ ہو یہ ختم ہو گیا ہو ہو یا متعلقہ ادارہ انکی آن لائن اشاعت کی اجازت دے دے۔
اس سلسلے میں ہمیں ہرممکن تعاون درکار ہے ہم فی الحال علمی تعاون مانگ رہے ہیں۔ اگر:
١۔ آپ کے پاس کوئی کتاب ان پیچ یا کسی بھی اردو اڈیٹر میں لکھی ہوئی موجود ہے، آپ اپنی غیر مطبوعہ تحاریر(بشرطیکہ معیار پر پوری اتریں ) یا اپنی یا اپنے ادارہ کی کسی کتاب کا کاپی رائٹ دے سکتے ہوں۔
٢۔آپ کچھ وقت نکال کے ہمارے ساتھ اس کام میں ہاتھ بٹا سکتے ہوں لکھنے کے سلسلے میں(اور انشاءاللہ مستقبل قریب میں تحاریر کی پروف ریڈنگ کے سلسلے میں جب کام کی رفتار زیادہ ہوگی)
٣۔آپ اس کام کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں ہمیں کوئی مفید مشورہ دینا چاہتے ہوں کوئی تکنیکی بات جس سے اس منصوبے کو نکھارنے میں مدد ملے۔
٤۔اس کے علاوہ کوئی بھی ایسی بات، کوئی تعاون جو آپ کے خیال میں اس سلسلے میں مفید ثابت ہو سکتا ہو
اگر ہمیں فراہم کریں گے ہم بصد شکریہ اسے قبول کریں گے اور اسے آپکے نام کے ساتھ اپنے منصوبے میں شامل کریں گے۔ اس صدقہ جاریہ کا صلہ تو اللہ ہی دے سکتا ہے مگر دنیا میں جو خوشی اس سے آپ کو اور اردو کے چاہنے والوں کو ملے گی اس کا کوئی بدل نہیں ہوسکتا ۔
اللہ کریم ہمیں توفیق دے ۔
خیر اندیش
www.urduweb.org کی جانب سے‘دوست‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کو پڑھیں اور سر دھنیں۔ اور جہاں چاہیں پوسٹ کریں۔ میری طرف سے اسے اوپن سورس سمجھ لیں۔
اگلی بات تصویری کتابوں سے لکھنے کی تجویز اچھی ہے اس پر کام کریں باقی سکین کے حوالے سے ابھی معذرت ایک تو میرے پاس سکینر دستیاب نہیں ایک دوست کے پاس ہے مگر وہاں سے کاپی کر کے لانا مسئلہ ہے تاہم میں کوئی حل سوچتا ہوں آپ دعا کیجیے گا۔
باقی آپ انٹرنیٹ سے ہی لکھنا شروع کریں اللہ برکت دے گا۔
نبیل بھائی: اس کی کانٹ چھانٹ کر لیجیے گا میرا مطلب تحریر سے ہے۔
اللہ حافظ
 

الف عین

لائبریرین
زکریا۔کاپی رائٹ کی بات تو صحیح ہے، جب ای بکس کے پبلشر بھی راضی نہیں ہوتے ہیں تو یقیناً کاغذی کتابوں کے پبلشرس بھی اعتراض کریں گے۔ اس پر مجھے یہ خیال آیا کہ جیسا کہ میرا ارادہ ہے کہ میں اپنی ساری کتابیں (اللہ میاں کے مہمان، حج کا سفر نامہ، مجموعہ "اپنی برہنہ پائی پر"۔ طویل نضم "صاد"، ناولٹ "مائل بکرم راتیں" اور ممکن ے کہ ایک آدھ مزید مجموعہ)انٹر نیٹ پر ہی پبلش کروں۔ مگر اب یہ خیال ہوا کہ ایسا کرنے ک بعد اگر ان کتابوں کے کاغذی ایڈیشن چھپ سکے تو پبلشر تو پھر کاپی رائٹ لگا دے گا۔ اس کی قانون کے مطابق کیا پوزیشن ہوگی اگر میں اسے انٹر نیٹ پر کاپی لفٹ ڈیکلیر کر دوں!! احباب غور کریں۔
اس کے علاوہ شاکر، میرے قرآن درپن کا کام، انٹر نیٹ، کمپیوٹنگ، مجموعے کی ٹائپنگ اور اب آن لائن جریدے سمت کے بعد وقت مل سکا تو ہی میں کچھ اور ٹائپنگ کا کام کر سکوں گا۔ میرا خیال ہے کہ کلاسیکی ادب کو سب سے پہلے منتقل کیا جائے۔ غالب کے علاوہ میر، مومن، سودا، درد، آتش، انیس، دبیر، اقبال اور پھر چکبست، نظیر، اکبر الہ آبادی، لئے جا سکتے ہیں۔ نثرمیں نذیر احمد کے ناول، راشد الخیری، پریم چند۔ دینی کتابوں میں شبلی کی سیرت، تفہیم القرآن اور مولانا آزاد کا ترجمان القر آن اہم قرار دئے جا سکتے ہیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top