امریکہ میں اقتصادی شٹ ڈاؤن، متعدد سرکاری محکمے بند، ملازمین فارغ

حسینی

محفلین
1101976669-1.jpg

1101976669-2.gif

http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101976669&Issue=NP_LHE&Date=20131002
 

حسینی

محفلین
امریکا میں شٹ ڈاوٴن تاحال ختم نہیں ہوسکا
shim.gif

USshutdown_10-3-2013_120845_l.jpg

واشنگٹن…امریکا میں شٹ ڈاوٴن تاحال ختم نہیں ہوسکا، سرکاری ملازمین چھٹیاں تو بنارہے ہیں مگر تنخواہ کے بغیر۔ صدراوباما کی حکومت میں ہونے والے شٹ ڈاوٴن کوآج تیسرا روز ہے، منگل کے روز ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان میٹنگ بھی نا ہوسکی۔ اوباما کہتے ہیں جب تک کاروبارحکومت دوبارہ شروع ہونیکابل پاس نہیں ہوتا، کانگریس سے بات چیت نہیں کریں گے۔شٹ ڈاوٴن میں امریکی سرکاری ملازمین کو گھر بیٹھنے کو کہا گیاہے اورانھیں تنخواہ بھی نہیں ملے گی کیونکہ امریکا میں سرکاری دفاترکے علاوہ تفریحی مقامات سمیت سب کچھ ہی بند پڑاہے اورلوگوں کوسخت پریشانی کاسامناہے۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=120845
 

S. H. Naqvi

محفلین
کیا امریکا دیوالیہ ہو گیا ہے؟ :grin:
یہ اتنی امداد اور بیرونی خرچے کم کر کے غریب ملازمین کو تنخواہ ہی پوری کر دے۔۔۔۔!
 

کاشفی

محفلین
روسی جنگ کے بعد سے امریکی امداد کھانے والی جماعت، جماعت اسلامی کی امداد امریکہ کی خراب اقتصادی حالت کی وجہ کر بند ہوسکتی ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ کاشفی گھوم پھر کر کبھی طالبان کبھی دہشت گرد اور کبھی جماعت اسلامی کے پیچھے کیوں پڑ جاتے ہیں۔

اب یہاں بات ہو رہی ہے امریکہ میں اقتصادی شٹ ڈاؤن کی اور ان کی تان جماعت اسلامی پر ٹوٹی ہے۔ اور دوسری لڑیوں میں یہ غیر متعلقہ پیغامات کی دہائی دیتے نظر آتے ہیں۔

کیا یہ کُھلا تضاد نہیں ہے؟
 

کاشفی

محفلین
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ کاشفی گھوم پھر کر کبھی طالبان کبھی دہشت گرد اور کبھی جماعت اسلامی کے پیچھے کیوں پڑ جاتے ہیں۔

اب یہاں بات ہو رہی ہے امریکہ میں اقتصادی شٹ ڈاؤن کی اور ان کی تان جماعت اسلامی پر ٹوٹی ہے۔ اور دوسری لڑیوں میں یہ غیر متعلقہ پیغامات کی دہائی دیتے نظر آتے ہیں۔

کیا یہ کُھلا تضاد نہیں ہے؟
شمشاد بھائی درست فرما رہے ہیں یہ کھِلا ہوا تضاد ہے۔۔ کھُلا ہوا تِضاد نہیں ہے۔۔:)
میں ان لوگوں کو جواب دے رہا ہوں جو ہر وقت غیرمتعلقہ پیغامات ہر جگہ چھوڑ جاتے ہیں۔۔انہیں بھی تو محسوس ہونا چاہیئے ناں کہ غیرمتعلقہ پیغامات سے کیسا محسوس ہوتا ہے۔۔؟
:)
اتنے دنوں کے بعد آپ کو صرف میرا پیغام ہی غیرمتعلقہ نظر آیا۔۔باقی لڑیوں میں کبھی بھی آپ نے کسی کے غیرمتعلقہ پیغام کے بارے میں کچھ نہیں فرمایا۔۔صرف میری محبت میں یہاں فرما دیا۔۔۔ یہ ایک سچی محبت ہے دوستوں والی آپ کی ۔۔کھلا ہوا تضاد نہیں۔۔۔۔خوش رہیئے۔آپ نے غلطی کی نشاندہی کی۔۔جزاک اللہ۔۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے گزشتہ دنوں سے کنارہ کر لیا تھا۔ صرف پڑھنے تک محدود تھا لیکن آپ کے تضاد نے لکھنے پر مجبور کیا۔
 

کاشفی

محفلین
میں نے گزشتہ دنوں سے کنارہ کر لیا تھا۔ صرف پڑھنے تک محدود تھا لیکن آپ کے تضاد نے لکھنے پر مجبور کیا۔
آپ میری وجہ سے مجبور نہ ہوا کریں۔۔ میں آپ کی باتوں کا برا نہیں مناتا۔۔آپ لکھا کریں۔۔:)
لیکن انصاف کا یہی تقاضہ ہے کہ سب کے ساتھ وہی رویہ اختیار کیا جائے جو کسی ایک کے ساتھ ہو۔۔۔اور انصاف کے لیئے گزشتہ دنوں کی باتوں کو جو کہ دیگر دھاگوں میں دیگر لوگوں نے کی ہیں انہیں نظر انداز نہ کیا جائے۔۔۔
میں نے کبھی کسی کو کسی کی غیرمتعلقہ بات پر ٹوکتے ہوئے نہیں دیکھا جس طرح میری بات کو لوگ غیرمتعلقہ کہہ دیتے ہیں۔۔حالانکہ اس لڑی کے علاوہ کوئی ایسی لڑی دکھائیں جہاں میں نے کوئی غیرمتعلقہ بات کی ہو۔۔شاید ایک دو موجود ہو۔۔:)
حالانکہ ایک مرتبہ ایک لڑی میں ، جہاں میں موجود نہیں تھا۔۔ اس لڑی میں ایک تصویر کو اقتباس کرتے ہوئے آپ نے یہ کہا تھا کہ یہ کاشفی کے گھر کی دیوار معلوم ہوتی ہے۔۔ حالانکہ وہ تصویر میرے گھر کی تھی ہی نہیں۔۔اور نہ ہی آپ نے میرے گھر کو کبھی دیکھا ہے۔۔۔ اور آپ نے بغیر دیکھے ہی اسے میرے گھر کی دیوار کہہ دیا تھا۔
اس طرح کی بہت ساری باتیں ہیں لوگوں کی جنہیں میں ہر وقت بیان نہیں کرسکتا۔ کیونکہ وہ باتیں بھی غیرمتعلقہ ہی ہوں گی۔۔اور میری باتوں کے جواب میں جو باتیں ہوں گی وہ متعلقہ ہوں گی۔۔
:)
 
امریکی امداد اور جماعت اسلامی کا تعلق تو ہے۔ یہ غیر متعلقہ کیسے ہوگیا؟ امریکہ بند تو امریکی امداد بند، امریکی امداد بند تو جماعت اسلامی بند۔ یہ بھلا نو ستارے کس کو یاد نہیں ؟؟؟؟ میں نے توکئی بار سنا ہے کہ یہ طالبان بھی امریکیوں نے بنائے تھے، جماعت کے بارے میں تو سنی سنائی نہیں۔ جماعت کے کارکن کس دھڑلے سے انگریز ی میں لکھ کر عین سی این این کے کیمرے کے سامنے اپنے مدد فراہم کرنے والے امریکہ کی تباہی کے انگریزی میں نعرے لگا رہے ہوتے ہیں۔

ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو :)
 
آخری تدوین:

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


سب سے پہلے تو يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت کا شٹ ڈاؤن ہونا نئے بجٹ کے حوالے سے سياسی محاذ آرائ اور قرضے کی حد سے متعلق اتفاق رائے نا ہونے کی وجہ سے ہے۔ حاليہ بحران يقينی طور پر قابل افسوس ہے ليکن يہ کوئ ايسا انہونا واقعہ نہيں ہے جس کی ماضی ميں مثال نا ملتی ہو۔ کچھ رائے دہندگان، لکھاريوں اور تجزيہ نگاروں کی جانب سے تشہير کردہ غلط تاثر کے برعکس موجود ہ صورت حال تمام حکومتی اداروں کی مکمل شکست وريخت يا ہمارے مبينہ معاشی تبائ کی غمازی نہيں کرتی۔


اس تھريڈ پر گفتگو اس واضح تضاد اور يکطرفہ تعصب کی مثال ہے جسے پاکستان ميں کچھ لکھاری اور تجزيہ نگار امريکہ مخالف جذبات کے اظہار کے ليے اکثر استعمال کرتے ہيں۔


ميں نے اس حوالے سے پہلے بھی ايک تھريڈ پر يہ لکھا تھا کہ ايک طرف تو رائے دہندگان يہ دعوی کرتے ہیں کہ امريکہ تمام تر اختيارات سے مالا مال ایک ايسی مضبوط قوت ہے جو کسی بھی غیر ملک کی حکومت کو تبديل بھی کر سکتی ہے اور ملکوں میں موجود عليحدگی کی تحريکوں کی معاونت اور فنڈنگ کے ذريعے ان حکومتوں کو بليک ميل بھی کر سکتی ہے۔ دوسری جانب پھر اسی امريکی حکومت کو بے بس اور اپنی ہی سرحدی حدود کے اندر ٹوٹ پھوٹ کا شکار بھی ظاہر کيا جارہا ہے


جہاں تک جماعت اسلامی يا پاکستان ميں کسی بھی اور سياسی جماعت يا دھڑے کو دی جانے والی خفيہ امداد کا سوال ہے تو يہ واضح رہے کہ امريکی حکومت بيرونی ممالک ميں افراد اور گروہوں کو کيش کرنسی دينے کا "دھندہ" نہيں کرتی۔ مجموعی طور پر ايک شفاف نظام، فعال احتسابی عمل اور روک ٹوک کا مربوط نظام اس بات کو يقینی بناتا ہے کہ امريکی حکومت مخصوص حدود کے اندر رہتے ہوئے طريقہ کار وضح کرے۔


اس ميں کوئ شک نہيں کہ پاکستان سميت دنيا کے بے شمار ممالک ميں يو ايس ايڈ کے سينکڑوں منصوبے جاری ہيں۔ ليکن يو ايس ايڈ اور ان منصوبوں کا مقصد محض چند افراد اور گروہوں کو معاشی فوائد پہنچانا ہرگز نہيں ہے۔ يو ايس ايڈ امريکی حکومت کے ماتحت ايک فيڈرل ايجنسی ہے جس کے ذمے بيرونی سويلين امداد سے متعلق انتظامی امور کی نگرانی کرنا ہے۔ يو ايس ايڈ کا مقصد بيرون ممالک ميں ان عام افراد تک مدد کی فراہمی کو يقینی بنانا ہے جو ايک بہتر زندگی کی تگ ودو کر رہے ہيں، يا پھر کسی قدرتی آفت کے بعد مدد کے طلب گار ہيں يا پھر ايک آزاد جمہوری ملک ميں رہنے کے ليے کوشاں ہيں۔ يو ايس ايڈ کے دائرہ کار ميں افريقہ، ايشيا، لاطينی امريکہ اور يورپ شامل ہيں۔


سال 1961 ميں صدر جان ايف کينيڈی نے ايک صدارتی حکم نامے کے ذريعے يو ايس ايڈ کا آغاز کيا تھا تا کہ فارن اسسٹنٹ ايکٹ کے تحت ان ترقياتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے ليے مدد فراہم کی جا سکے جن کی کانگريس کی جانب سے منظوری دی جا چکی ہے۔ کانگريس کی جانب سے اس منظوری کا اعادہ ہر سال "فنڈز اپروپريشن ايکٹس" اور ديگر قوانين کے ذريعے کيا جاتا ہے۔ تکنيکی طور پر يو ايس ايڈ ايک خود مختار فيڈرل ايجنسی ہے ليکن صدر، وزير خارجہ اور نيشنل سيکورٹی کونسل کی جانب سے متعين شدہ خارجہ پاليسی کے اصولوں کے تحت عمل درآمد کرتی ہے۔


ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کردوں کہ حاليہ سياسی بحران کا يو ايس ايڈ سے متعلق منصوبوں پر کوئ اثر نہيں ہوا ہے۔

https://www.devex.com/en/news/on-day-1-of-the-shutdown-it-s-business-as-usual/81996

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

کاشفی

محفلین
میں نے گزشتہ دنوں سے کنارہ کر لیا تھا۔ صرف پڑھنے تک محدود تھا لیکن آپ کے تضاد نے لکھنے پر مجبور کیا۔

مجھے یہ سمجھ نہیں آتی کہ کاشفی گھوم پھر کر کبھی طالبان کبھی دہشت گرد اور کبھی جماعت اسلامی کے پیچھے کیوں پڑ جاتے ہیں۔

اب یہاں بات ہو رہی ہے امریکہ میں اقتصادی شٹ ڈاؤن کی اور ان کی تان جماعت اسلامی پر ٹوٹی ہے۔ اور دوسری لڑیوں میں یہ غیر متعلقہ پیغامات کی دہائی دیتے نظر آتے ہیں۔

کیا یہ کُھلا تضاد نہیں ہے؟
شمشاد بھائی ایک غزل آپ کے لیئے۔۔قبول کیجئے۔۔۔
غزل
زمانے بھر سے تھی کیا ضرورت، جو دل دُکھا تھا تو ہم سے کہتے
ہمارے بارے میں کچھ کسی نے کہا سنا تھا تو ہم سے کہتے

ہمیشہ امکان کچھ نہ کچھ چاہتوں میں رہتا ہے رنجشوں کا
حضور آپس کی بات تھی کچھ برا لگا تھا تو ہم سے کہتے


ہماری کوشش سدا یہی تھی نمائشِ غم نہ ہو کبھی بھی
اگر کہیں کوئی پارۂ دل پڑا ملا تھا تو ہم سے کہتے


نظر نے تو اُن کی گفتگو ہم سے جب بھی موقع ملا بہت کی
زباں پہ لیکن اَنا نے پہرہ بٹھادیا تھا تو ہم سے کہتے


سوالِ الفت اُٹھانے والے جواب سن کر بہت ہیں برہم
اُنہی کا عکس آئینہ جب اُن کو دکھا رہا تھا تو ہم سے کہتے


روایتِ حسن کے تقاضوں سے ہم بھی اچّھی طرح ہیں واقف
کمان سے اُن کی تیر، ضامنؔ! نکل گیا تھا تو ہم سے کہتے
 

x boy

محفلین
بڑا مزا آرہا ہے،، گدھا گھاس ہی چرتا ہے اس کو انگور دوگے تو وہ انگور سمجھ کر نہیں کھائے گا، وہ تو گدھا ہے پیٹ بھر کر گھاس کھائے یا انگور دونوں ایک ہی بات ہے
:bomb::bomb::bomb1:
 

کاشفی

محفلین
بڑا مزا آرہا ہے،، گدھا گھاس ہی چرتا ہے اس کو انگور دوگے تو وہ انگور سمجھ کر نہیں کھائے گا، وہ تو گدھا ہے پیٹ بھر کر گھاس کھائے یا انگور دونوں ایک ہی بات ہے
:bomb::bomb::bomb1:
گھاس کھانے سے زیادہ مزا انگور کھانے میں آتا ہوگا گدھو کو۔۔شاید۔۔واللہ عالم۔:)
 

کاشفی

محفلین
ہر وقت تمہاری کی ہٹی ہوئی رہتی ہے ؟
چور کی داڑھی میں ہی روئی ہوتی ہے۔
مجھے جھوٹے اور منافق لوگوں سے نفرت ہے۔۔۔ خاص طور پر جمیعت کے دہشت گردوں سے۔۔ جو کہ نام تبدیل کرکے محفل میں آتے ہیں۔ اور ہر وقت اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں۔۔
سب سے پہلے تو داڑھی کی بےادبی مت کریں۔۔
محاورہ ہے۔۔چور کی داڑھی میں تنکا۔
کیا جمعیت کے دہشت گرد چور اپنی داڑھی میں تنکا کے بجائے روئی رکھتے ہیں؟
 

x boy

محفلین
مجھے جھوٹے اور منافق لوگوں سے نفرت ہے۔۔۔ خاص طور پر جمیعت کے دہشت گردوں سے۔۔ جو کہ نام تبدیل کرکے محفل میں آتے ہیں۔ اور ہر وقت اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں۔۔
سب سے پہلے تو داڑھی کی بےادبی مت کریں۔۔
محاورہ ہے۔۔چور کی داڑھی میں تنکا۔
کیا جمعیت کے دہشت گرد چور اپنی داڑھی میں تنکا کے بجائے روئی رکھتے ہیں؟
یہ کہو نا کہ تمہیں اسلام سے کچھ بغض ہے اگر تم اسلام سے پیار کررہے ہوتے تو تمہارا لیڈر الطاف حسین نہیں ہوتا ، بلکہ
ہم مسلمانوں کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے۔
داڑھی کی بات کہی ہے تو داڑھی یہودی، نصارا کے پادری ارتھوڈوکس،سکھ، روی شنگر جیسے ھندو اچاریہ، پارسی ٹیمپل کے مجاور سب رکھتے ہیں
میں نے مزاق نہیں اڑایا اور نہ اسلام کی بات کی اور نہ جمعیت کی بات کی نہ جماعت اسلامی نہ مولانا فضل الرحمن کی ، نہ طالبان کی ، نہ حافظ سعید کی ، نہ کشمیر کی، نہ گنڈوں کی۔ پھر یہ تضاد کیسا۔
منافق کی خاصیت تو وہ ہوتی ہے جب وہ ہم میں ہوتے ہیں تو ہمارے ہوتے ہیں جب وہ غیروں میں جاتے ہیں توکہتے ہیں ہم ان سے ہنسی کیا کرتے ہیں اور ہم آپکے ساتھ ہیں
تو دیکھو پاکستان وہ کون کون شخص ہے جب بھی کوئی حکومت آتی ہے اس کے ساتھ ہوتا تھا اور جب چلی جاتی تو اس کو گالیا دیتے ہیں۔
سب کے سامنے لے دے کے ایک گینڈے گروپ کا نام آتا ہے
یوٹیوب میں میں اس گینڈے لیڈر اور اس کے گروپ کی خبریں بھریں پڑی ہیں
جب بھی ہمیں ہنسنے کی ضرورت ہوتی ہے تو منہ گھماکر اس کا رخ کرتے ہیں۔ اور مداری کو دیکھتے ہیں کہ کسطرح بندروں کو نچارہا ہے۔
 
Top