القاعدہ اور طالبان عراق افغانستان اور پاکستان کے بعد اب یمن میں‌!

arifkarim

معطل
یہ کچھ بھی نہیں ہے سوائے "نیو ورلڈ آرڈر" کے عملی نفاذ کے۔ بس یہی اس کی مختصر تعریف ہے۔
بے شک۔ اور یہ سازش طالبان، پاکستان، اسرائیل، جنگ عظیم سے بھی پہلے کی ہے:
یاد رہے کہ یہ جنگ محض دولت و منافع و طاقت کی ہے۔ مذہب، سیاست، سائنس ،میڈیا محض مہرے ہیں۔
 

ظفری

لائبریرین
میری پوسٹ پڑھنے کے بعد جب آپ کا بلڈ پریشر اتنا ہائی ہوجاتا ہے تو میرا مشورہ ہے کہ آپ پرہیز کیا کریں
آپ کی یہ حالت دیکھ کر مجھے افسوس ہوتا ہے
آپ کو تکلیف پہنچی میں‌معافی چاہتا ہوں‌لیکن خدا را اپنی حالت کو سدھاریں اس طرح‌غصہ کرنے سے کچھ حاصل نہیں‌ہوگا
خوش رہا کریں اور ہر بات کو اتنا جذباتی ہو کر سیریس مت لیا کریں‌
اس محفل پر ہرکوئی اپنی رائے کا اظہار کرتا ہے صحیح‌ہو یا غلط وہ الگ بات ہے

ارے نہیں ۔۔۔ :grin:
اللہ کا شکر ہے کہ میں ایسی بیماریوں کا شکار نہیں‌ہوا ۔ ;)
دراصل افسوس مجھے ہوتا ہے کہ آپ شخصیتوں پر بہتان باندھتے ہیں ۔ اور اس کا ثبوت کوئی نہیں‌ہوتا ۔ روزِ حشر ان شخصتوں نے اللہ کے دربار میں اس کی جواب دہی آپ سے طلب کرلی تو میں سوچتا ہوں ۔ آپ کیا کہیں گے ؟
بس یہ نکتہ سمجھانے کی کوشش میں کبھی کبھی میں تلخ ہوجاتا ہوں جیسے لوگ اپنے بچوں کی مسلسل نادانی پر برہم ہوجاتے ہیں ۔ سو آپ میرے بارے بےفکر رہیں ۔ آپ نئے ہیں‌اس لیئے سیاست پر میرے نکتہِ نظر سے آپ واقف نہیں ہیں ۔ اس کے لیئے پہلے کچھ پرانے اراکین کے بارے میں ان کی پرانی پوسٹیں پڑھ کر ان کے بارے میں‌کوئی صحٰح‌رائے قائم کرلیں تاکہ آپ کو فریق کی بات سمجھنے میں آسانی ہو ۔ اور کوشش کریں‌کہ یہ رویہ دوسری شخصتوں کیساتھ بھہ روا رکھیں ۔ تاکہ ان کی بات سمجھ سکیں ‌۔ :)
 

ظفری

لائبریرین
یاد رہے کہ یہ جنگ محض دولت و منافع و طاقت کی ہے۔ مذہب، سیاست، سائنس ،میڈیا محض مہرے ہیں۔

میں اس بارے میں اس محفل پر لکھ چکا ہوں ۔ آپ محفل کے پرانے رکن ہیں ۔ شاید وہ تحریر آپ کی نظروں سے نہیں گذری ورنہ آپ میرے اس مقالے کو کسی اور کی نظروں سے میرے سامنے پیش نہیں کرتے ۔ جو بات آپ یہاں‌کہنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ میں وہ نکتہِ نظر سرمایہ دارانہ اور سامراجی طبقوں کے حوالے سے بہت پہلے لکھ چکا ہوں ۔ :)
 

ظفری

لائبریرین
:confused: :confused: :confused: :eek: :eek: :eek:
میں اس نظریاتی بحث میں کہاں سے آگیا؟
دو بھینسوں کی لڑائی میں کھیتوں کا نقصان! :biggrin:
ظفری آپنے اوپر سویدا کی پوسٹ کے جواب میں پوچھا تھا کہ القائدہ کی افسانیت کا اثبوت پیش کریں:

ہاہاہا ۔۔۔ پہلے تو آپ اس بات کو سمجھ لیں کہ یہ کوئی نظریاتی بحث نہیں ہے ۔ یہ اپنی رائے کسی اور بھی ٹھوسنے والی بات ہے ۔ اور یہ اس کی مزاحمت میں دفاع ہے ۔ ویسے بھی یہ اگر نظریاتی بحث ہوتی تو آپ کا ذکر نہیں آتا ۔ ;)
القائدہ کی افسانیت اور اس کی کہانی کے بارے میں بہت کچھ میں اس محفل پر لکھ چکا ہوں ۔ اسی لیئے کہتا ہوں کہ پہلے اس بارے میں میری رائے معلوم کرلیں کہ میں نے ان مراسلوں میں کیا کہا ہے ۔ وہ مراسلے نظر سے گذرے ہوتے تو آپ کو یہ سب کہنے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔
مسئلہ یہی ہے کہ ہم پرانے ارکین اس ضمن میں‌ پہلے یہ بحث کرچکے ہیں‌ ۔ اور لوگ پھر وہی بحث لیکر آجاتے ہیں ۔ کم از کم لوگوں‌کو یہ تحقیق کرلینی چاہیئے کہ جو بات وہ کہہ رہے ہیں‌ ۔ یہاں اس بارے میں کیا بات ہوچکی ہے اور اس کا لب لباب کیا رہا ، مگر یہاں‌ ہر کوئی نیا رکن کسی کو جانے اور محفل کو سمجھے بغیر اپنا ہی راگ الاپنا شروع کردیتا ہے ۔ جس سے اس قسم کی بے فضول بحث شروع ہوجاتی ۔ استدلال اور ثبوت کی صورت میں ان کا بغلیں جھانکنا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ دراصل کسی مثبت بحث کے لیئے نہیں بلکہ صرف شور شرابا کے لیئے آتے ہیں ۔ میں‌بھی آج کل فارغ ہوں‌۔ اس لیئے مجھے بھی ان کیساتھ کھیلنے میں مزا آتا ہے ۔ :grin:
 

سویدا

محفلین
میں نے آپ سے یا کسی بھی رکن سے کسی بھی قسم کی رائے نہیں‌مانگی
اور آپ کو یہ خوش فہمی کیوں‌ہے کہ میں‌آپ کی رائے جانوں‌
اور میں نے یہ بھی کسی سے نہیں‌کہا کہ میری رائے کو کوئی مانے
میری رائے تھی جس کا میں‌نے اظہار کردیا
لوگ طالبان کی برائی تو کرتے ہیں‌لیکن پھر خود طالبان بن جاتے ہیں‌
طالبان القاعدہ اس وقت سب جھوٹ اور افسانہ ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں‌
 

ساجد

محفلین
میں نے آپ سے یا کسی بھی رکن سے کسی بھی قسم کی رائے نہیں‌مانگی
اور آپ کو یہ خوش فہمی کیوں‌ہے کہ میں‌آپ کی رائے جانوں‌
اور میں نے یہ بھی کسی سے نہیں‌کہا کہ میری رائے کو کوئی مانے
میری رائے تھی جس کا میں‌نے اظہار کردیا
لوگ طالبان کی برائی تو کرتے ہیں‌لیکن پھر خود طالبان بن جاتے ہیں‌
طالبان القاعدہ اس وقت سب جھوٹ اور افسانہ ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں‌
بھائی جی ، یہاں کوئی طالبان نہیں۔ سب دوست ہیں ،بس نقطہ نظر میں تھوڑا اختلاف ہوتا ہے اور اسے برداشت کر لینا چاہئیے۔
طالبان اور القاعدہ افسانہ نہیں ۔ یہ ہمیں اوپر پہنچانے والے خود ساختہ "خدائی خدمت گار" ہیں جو کرائے کے قاتل بھی کہلائے جا سکتے ہیں۔
ظفری بھائی سیاست میں متوازن نظریہ رکھتے ہیں آپ کوشش کریں کہ ان کی سابقہ تحاریر کا مطالعہ کر سکیں۔
 

arifkarim

معطل
طالبان اور القاعدہ افسانہ نہیں ۔

یہ دونوں لامتناہی ’’ناول‘‘ صیہونی افسانہ نگار محترم سی آئی اے صاحب کے شاہکار قلم سے جاری ہوئے ہیں۔ اور سو فیصد جھوٹے افسانے پر مشتمل ہیں۔ نہ القائدہ کا کوئی خودمختار ادارہ موجود ہے اور نہ ہی طالبان کا کوئی ایک لیڈر یا تنظیم ہے۔ اگر انکا کوئی وجود ہے تو میڈیا کی جعلی ویڈیو کلپس یا اخبارات کی سرخیاں تک ہی محدود ہے۔
القائدہ و طالبان امریکہ کی انگلیوں پر ناچتے ہیں اور انہوں نے جس ملک پر چڑھائی کرنی ہو، اپنے داڑھی والے پرندے وہاں بھیج دیتے ہیں! :devil:
 

ظفری

لائبریرین
میں نے آپ سے یا کسی بھی رکن سے کسی بھی قسم کی رائے نہیں‌مانگی
اور آپ کو یہ خوش فہمی کیوں‌ہے کہ میں‌آپ کی رائے جانوں‌۔
ہمیشہ کی طرح ہم جنس پرستی اور خود ساختہ آیتوں کی طرح یہاں بھی آپ کو میری بات سمجھنے میں غلطی لگی ہے ۔ اللہ آپ کے حال پر رحم فرمائے ۔ :praying:

اور میں نے یہ بھی کسی سے نہیں‌کہا کہ میری رائے کو کوئی مانے
میری رائے تھی جس کا میں‌نے اظہار کردیا
آپ نے اپنی رائے کا سرِ محفل اظہار کیا ہے تو اس پر تنقید برداشت کرنے کا بھی حوصلہ رکھیں ۔ ورنہ اپنی رائے کسی پرچے پر لکھ کر تکیے کے نیچے رکھ کر سو جائیں ، :chatterbox:

لوگ طالبان کی برائی تو کرتے ہیں‌لیکن پھر خود طالبان بن جاتے ہیں‌
طالبان القاعدہ اس وقت سب جھوٹ اور افسانہ ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں‌
حکومت کو اس سلسلے میں آپ سے مدد لینا چاہیئے ، بیکار میں فوج کو طالبان کے خیالی پیکروں سے لڑوا رہے ہیں‌ ۔ جبکہ اتنے جلیل و القدر سراغ رساں اس محفل پر موجود ہیں ۔ :grin:
 

ظفری

لائبریرین
بھائی جی ، یہاں کوئی طالبان نہیں۔ سب دوست ہیں ،بس نقطہ نظر میں تھوڑا اختلاف ہوتا ہے اور اسے برداشت کر لینا چاہئیے۔
طالبان اور القاعدہ افسانہ نہیں ۔ یہ ہمیں اوپر پہنچانے والے خود ساختہ "خدائی خدمت گار" ہیں جو کرائے کے قاتل بھی کہلائے جا سکتے ہیں۔
ظفری بھائی سیاست میں متوازن نظریہ رکھتے ہیں آپ کوشش کریں کہ ان کی سابقہ تحاریر کا مطالعہ کر سکیں۔

ساجد بھائی ۔۔۔۔ مجھے آپ سے شکایت ہے کہ جب آپ جیسے سمجھدار ، متوازن سیاسی رویئے کے حامل اور سیاسی بساط پر گہری نظر رکھنے والے اراکین ایسے حساس موضوعات پر اپنے تبصروں کے اظہار سے ہاتھ کھینچ لیتےہیں تو پھر ہر قسم کے سقراط اور بقراط افراطِ زر کی طرح یہاں پھیل جاتے ہیں ۔ آپ کی یہاں آمد میرے لیئے بڑی تقویت کا باعث ہے ۔ آپ یہاں‌ موضوع کے حوالے کوئی پوائنٹ اٹھائیں تاکہ اس موضوع پر کسی مثبت بحث کا آغاز ہوسکے ۔ ;)
 

سویدا

محفلین
ظفری بھائی
آپ جیسا سمجھ دار عقل کل دانا مجھ جیسے جاہل اور فضول آدمی کی باتوں‌کے جواب میں‌کیوں‌وقت ضائع کررہا ہے
میں مناظرہ نہیں‌کرنا چاہتا اور نہ اس قسم کا کوئی شوق رکھتا ہوں‌
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

فواد بھائی ! میں‌دو ہزار ایک کی بات نہیں‌کررہا جناب
اس وقت جو ہوا سو ہوا اسامہ نے اقرار کیا ، افغانستان پر حملہ ہوا ، طالبان کو بھگایا گیا مارا گیا ،
اس وقت کے حالات کی بات اور تھی
اسامہ القاعدہ طالبانی لیڈر سب اس وقت ماردیے گئے ختم کردیے گئے
لیکن اخباروں‌میں‌میڈیا میں‌اسامہ طالبان اور القاعدہ کو زندہ رکھا گیا تاکہ دیگر ممالک تک رسائی بآسانی ہوسکے
اور اسامہ طالبان القاعدہ میڈیا میں‌اس وقت تک زندہ رہیں‌گے جب تک امریکہ کا نیو ورلڈآرڈر کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوجائے

اکتوبر 2002 ميں بالی کے مقام پر 200 افراد کی ہلاکت، 2005 ميں برطانيہ ميں ہونے والی دہشت گردی اور اسی طرح دنيا بھر کے مختلف ممالک ميں ہونے والے دہشت گردی کے بے شمار واقعات اور ان کے نتيجے ميں ہلاک ہونے والے ہزاروں افراد امريکہ کے کھاتے ميں ڈال دينے چاہيے کيونکہ امريکہ يہ تمام واقعات خود کروا رہا ہے تاکہ دنيا کو يہ يقين دلايا جا سکے کہ القائدہ نامی تنظيم کا وجود ہے۔

اسامہ بن لادن کی جانب سے سينکڑوں کی تعداد ميں نشر کيے جانے والے پيغامات جس ميں اس نے نا صرف 11 ستمبر 2001 کے واقعے کی تمام ذمہ داری بارہا تسليم کی ہے بلکہ اپنے چاہنے والوں کو مستقبل ميں بھی ايسے ہی "کارنامے" جاری رکھنے کی تلقين کی ہے يقينآ امريکی سازش کا ہی حصہ ہے۔

انٹرنيٹ پرالقائدہ سے وابستہ ہزاروں کی تعداد ميں ويب سائٹس جن بر چوبيس گھنٹے امريکہ سے نفرت اور امريکہ کے خلاف دہشت گردی کی ترغيب دی جاتی ہے، اس کا قصورواربھی امريکہ ہے۔

دہشت گردی کی تربيت کے حوالے سے ہزاروں کی تعداد ميں فلميں جو القائدہ کے ٹھکانوں سے حاصل ہوئ ہيں، اس کا قصوروار بھی امريکہ ہے جو کہ ايک پوری نسل کو اپنے خلاف بھڑکا کر انہيں اپنے خلاف خودکشی کے ليے تيار کر رہا ہے تاکہ يہ "تاثر" برقرار رکھا جا سکے کہ القآئدہ کا وجود ايک حقيقت ہے۔

يہ يقينآ انسانی تاريخ کی انوکھی ترين سازش ہے جس ميں سازش کرنے والا مسلسل اپنا ہی جانی اور مالی نقصان کرتا چلا جا رہا ہے۔ اور پھر اپنے ہی خلاف پروپيگنڈا کر کے ايسے خودکش حملہ واروں کی فوج تيار کر رہا ہے جو سينکڑوں معصوم لوگوں کی جان لينے ميں قخر محسوس کرتے ہيں۔

آپ شايد سی – آئ – اے اور ايف – بی – آئ کے طريقہ کار، اختيارات اور اميج کے حوالے سے صرف اتنا ہی جانتے ہيں جو ہالی وڈ کی فلموں ميں دکھايا جاتا ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايجنسياں اپنی فيلڈ ميں بڑے پروفيشنل طريقے سے کام کرتی ہيں ليکن يہ کوئ ايسی جادوئ اور غير انسانی قوتوں کی مالک تنظيميں نہيں ہيں جو دنيا ميں پيش آنے والے تمام واقعات کو کنٹرول کريں۔ آپ کسی بھی دور ميں سی – آئ – اے اور ايف – بی –آئ کو مطلوب افراد کی فہرست ديکھ ليں، اس ميں زيادہ ترلوگ ايسے ہوں گے جو امريکہ کی سرحدوں کے اندر ہی رہائش پذير ہيں۔ ايسے کئ کيسيز کی مثال دی جا سکتی ہے (مثال کے طور پريونا بمبر) جس ميں ان ايجنسيوں کو مطلوب افراد کو امريکہ کے اندر رہائش کے باوجود کئ سالوں تک گرفتار نہيں کيا جا سکا۔ جہاں تک القائدہ کی ليڈرشپ کی گرفتاری ميں امريکہ کی ناکامی کا سوال ہے تو آپ يہ بھول رہے ہيں کہ يہ مجرم امريکہ کے اندر نہيں بلکہ دنيا کے مشکل ترين پہاڑی علاقوں کے سلسلے ميں روپوش ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس ميں کوئ اچنبے يا حيرت کی بات نہيں ہے کہ جب بھی دہشت گردی کے حوالے سے امريکی حکومت کی جانب سے بے گناہ شہريوں کو درپيش حقيقی خطرات کے ضمن ميں کوئ بيان آتا ہے يا اپنے تخفظات کا اظہار کر کے کوئ قدم اٹھايا جاتا ہے تو کچھ تجزيہ نگار مصالحے سے پر سازشی کہانيوں اور نظريات کو بڑھا چڑھا کر اس کی تشہير شروع کر ديتے ہیں۔

اس ميں کوئ شک نہيں کہ اجتماعی اينٹيلی جينس رپورٹس اور زمينی حقائق کے مفصل تجزيے کی روشنی ميں يمن ميں امريکی سفارت خانے کو عارضی طور پر بند کرنے کا فيصلہ کيا گيا تھا۔ اس بات کا دجال کی آمد، نيو ورلڈ آرڈر کے ضمن ميں اگلے قدم يا امريکہ کی جانب سے ايک مسلم حکومت کے خاتمے کے حوالے سے طے شدہ منصوبے سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ محض دو روز کے بعد امريکی سفارت خانہ دوبارہ کھول ديا گيا ہے۔

حقيقت يہ ہے کہ وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے واضح کيا تھا کہ يمن ميں دہشت گردی کے حوالے سے عالمی خطرے کا مقابلہ يمنی حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی خلاف کی جانے والی کوششوں کی امريکہ کی جانب سے مکمل حمايت اور سپورٹ کی صورت ميں کيا جائے گا۔ يہی نہيں بلکہ ہيلری کلنٹن نے يمن کی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کے ليے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔

جو افراد يہ سوچ رکھتے ہيں کہ امريکی حکومت يمن کی حکومت کو غير مستحکم کرنے کے درپے ہيں، انھيں اپنی رائے قائم کرنے سے پہلے کچھ حقائق مد نظر رکھنے چاہيے

سال 2009 ميں امريکہ کی جانب سے يمن کو سيکورٹی اور ڈيولمپنٹ کی مد ميں 3۔40 ملين ڈالرز کی امداد فراہم کی گئ۔ سال 2010 کے ليے يمن کو دی جانے والی براہراست امداد کے ليے 5۔52 ملين ڈالرز کی رقم مختص کی گئ ہے۔ يہ سال 2009 ميں دی جانے والی امداد ميں 56 فيصد اور سال 2008 ميں دی جانے والی امداد ميں 225 فيصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

يہ امداد دہشت گردی کے ضمن ميں ديے جانے والے فنڈ کے علاوہ ہے جو 1206 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سال 2009 کے دوران اس فنڈ کے ذريعے يمن کی حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے اور سرحدی سيکورٹی کو فعال بنانے کے لیے 67 ملين ڈالرز کی امداد دی گئ۔
ڈی – ايس (ڈپلوميٹک سيکورٹی) کے توسط سے امريکہ سال 1998 سے يمن کو دہشت گردی سے نبردآزما ہونے کے ليے مسلسل ٹريننگ فراہم کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ امريکہ يمن کی حکومت کو دہشت گردوں تک فنڈز کی منتقلی کے نيٹ ورک کو توڑنے کے ليے ضروری معلومات اور وسائل فراہم کر رہا ہے۔

سال 2007 ميں سنا ميں سفارت خانے کو 58۔8 ملين ڈالرز کی رقم فراہم کی گئ جس کا مقصد کميونٹی سروس، روزگار کی فراہمی کے مختلف پروگرامز اور مقامی سطح پر معيار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے مواقع فراہم کرنا تھا۔

سال 2007 ميں ڈی – آر- ايل نے يمن کے دو پروگرامز کے لیے 1،054،930 ڈالرز کی رقم فراہم کی جس کا مقصد آزاد ميڈيا اور سول سوسائٹی کے اداروں کو مضبوط کرنا تھا۔ اسی طرح سال 2008 ميں ڈی – آر – ايل نے اقليتوں کے تحفظ کے ضمن ميں جاری ايک پروگرام کو 650،800 ڈالرز کے فنڈز فراہم کيے۔

سال 2009 ميں يو – ايس – ايڈ کے خوراک اور امن کے پروگرام سے متعلق ادارے نےورلڈ فوڈ پروگرام کے توسط سے بے گھر افراد کو 3900 ٹن خوراک کا سامان مہيا کيا جس کی ماليت 4۔2 ملين ڈالرز تھی۔ سال 2010 کے ليے اسی پروگرام کے لیے فنڈز کا تخمينہ لگايا جا رہا ہے۔

سال 2009 ميں يو ايس ايڈ کے آفات سے بحالی سے متعلق ادارے نے 599،000 ڈالرز کے فنڈز کا انتطام کيا جس ميں سے 349،000 ڈالرز سيلاب سے متاثرہ افراد کے ليے اور 250،000 ڈالرز صحت، صاف پانی اور نکاسی آب کے ضمن ميں فراہم کيے گئے۔

سال 2010 ميں اب تک يو – ايس – ايڈ اور او – ايف – ڈی – اے نے بے گھر افراد کی بحالی اور ان کی صحت سے متعلق پروگرامز کے ضمن ميں 700،000 ڈالرز کی رقم کی منظوری دے دی ہے۔

يہ تمام کاوششيں امريکہ اور يمن کی حکومتوں کے مابين طويل المدت تعلقات کو واضح کرتی ہيں۔ دونوں ملکوں کی حکومتوں کے مابين براہراست تعاون ہی کا نتيجہ ہے کہ امريکی سفارت خانہ اب دوبارہ کھول ديا گيا ہے اور يمن ميں امريکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بيان ميں يہ واضح کيا گيا ہے کہ يمن کی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خطرات سے متعلق معاملات پر مثبت پيش قدمی کی گئ ہے جس کے نتيجے ميں امريکی سفارت خانہ اپنی معمول کی کاروائياں شروع کرنے کے قابل ہو سکا ہے۔ اس ضمن ميں يمن کی وزارت داخلہ نے بھی يہ يقين دہانی کرائ ہے کہ امريکی سفارت خانے کی سيکورٹی ميں اضافہ کر ديا گيا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

سویدا

محفلین
مسلمانوں‌میں‌شدت اور اشتعال کی وجہ امریکہ کا طرز عمل ہے
اس طرز عمل اور رویے کو دیکھتے ہوئے نہ چاہتے ہوئے بھی بعض شدت پسند مسلمان اپنے دل میں‌القاعدہ اور طالبان کے لیے ہمدردی محسوس کرتے ہیں‌
ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے
جب میں‌ایک آدمی کو اکساوں کا بھڑکاوں‌گا تو کب تک وہ برداشت کرے گا آخر کو وہ بھی ایک دن میرے خلاف ہوجائے گا
امریکہ کا رویہ اور پالیسی سب سے بڑی وجہ ہے مسلمانوں‌میں‌شدت اور اشتعال کی
اور مغرب یہ چاہتا ہے کہ مسلمانوں‌میں‌اشتعال ہوں وہ بھڑک اٹھیں
اس کے لیے مختلف حربے آزمائے جاتے ہیں‌
قرآن کی بے حرمتی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اہانت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے
 

arifkarim

معطل
تو آپ يہ بھول رہے ہيں کہ يہ مجرم امريکہ کے اندر نہيں بلکہ دنيا کے مشکل ترين پہاڑی علاقوں کے سلسلے ميں روپوش ہيں۔
کیا امریکی سیٹلائٹس بھی روپوش ہو گئے ہیں؟ ایک شخص کے پیچھے پورے ممالک کی چڑھائی کرنا سوائے امریکیوں کے، کسی کی منطق میں نہیں آتا!
 

arifkarim

معطل
حقيقت يہ ہے کہ وزير خارجہ ہيلری کلنٹن نے واضح کيا تھا کہ يمن ميں دہشت گردی کے حوالے سے عالمی خطرے کا مقابلہ يمنی حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی خلاف کی جانے والی کوششوں کی امريکہ کی جانب سے مکمل حمايت اور سپورٹ کی صورت ميں کيا جائے گا۔ يہی نہيں بلکہ ہيلری کلنٹن نے يمن کی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کے ليے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
سب سے بڑا عالمی خطرہ تو خود امریکہ ہے۔ کسی دوسرے ملک کی کیا بات کرتے ہیں؟
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

قرآن کی بے حرمتی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اہانت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے

امريکی سپريم کورٹ نے قرآن پاک کو انسانی تاريخ ميں ايک اہم قانونی وسيلے کی حيثيت سے تسليم کيا ہے۔ امريکہ کے وہ دانشور اور رہنما جنھوں نے امريکی آئين تشکيل ديا انھوں نے کئ امور پر باقاعدہ قرآن سے راہنمائ لی۔ قرآن پاک کا انگريزی ترجمہ تھامس جيفرسن کی ذاتی لائبريری کا جصہ تھا۔ قرآن پاک کے اسی نادر نسخے پر کانگريس کے مسلم رکن کيتھ ايليسن نے حلف اٹھايا تھا۔

منی سوٹا سے تعلق رکھنے والے کيتھ ايليسن ڈی ٹروائٹ ميں پيدا ہوئے اور انھوں نے کالج کے زمانے ميں اسلام قبول کيا۔ ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے حلف برداری کی تقريب کے ليے تھامس جيفرسن کے ذاتی قرآن پاک کے نسخے کا انتخاب اس ليے کيا کيونکہ وہ لوگوں کو يہ باور کروانا چاہتے تھے کہ امريکہ کے آئين کی تشکيل کے ليے جن متعدد ذرا‏ئع سے رہنمائ حاصل کی گئ اس ميں قرآن پاک بھی شامل تھا۔

اگرچہ کا نگريس لائيبريری کی عمارت کيپيٹل کی عمارت کے کافی قريب ہے ليکن اس کے باوجود لائيبريری کے اہلکاروں نے قرآن پاک کی حفاظت اور اسے گرد وغبار کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے ليے لکڑی کے ايک چوکور ڈبے کا انتظام کيا اور اسے ہاتھوں کے نشانات سے بچانے کے ليے سبز رنگ کے ايک خاص کپڑے کا انتظام کيا گيا۔ اس کے بعد قرآن پاک کے اس نادر نسخے کو زير زمين سرنگوں کے ذريعے سيکورٹی کے انتظامات کے ساتھ حلف برادری کی تقريب ميں منتقل کيا گيا۔

آج بھی چند مواقع پرکانگريس کے سيشن کے آغاز ميں قرآن پاک کی تلاوت کی جاتی ہے۔ مسلمانوں کے اہم رہنماؤں کو کسی متعلقہ معاملے ميں مسلمانوں کا نقطہ نظر کانگريس کی مختلف کميٹيوں کے سامنےپيش کرنے کے ليے باقاعدہ دعوت دی جاتی ہے۔ مسلمان ہر لحاظ سے امريکی معاشرے کا حصہ ہيں۔ ان کے پاس بھی معاشرتی حقوق اور ذمہ دارياں ہيں جو وہ بخوبی انجام ديتے ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 
Top