ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
الف سے اردو اور عین سے عالم کہیں یا الف سے اردو اور عین سے علم بردار ، دونوں کا مطلب اعجاز عبید ہوتا ہے۔ دنیائے ویب میں اردو شعر و ادب سے دلچسپی رکھنے والا کون ہے جو الف عین کے مخفف اور مشہور نام سے واقف نہیں۔ اعجاز بھائی نہ صرف اردو محفل کے تاسیسی اراکین میں شامل ہیں بلکہ محفل کے قیام سے لے کر تادمِ تحریر کسی تعطل کے بغیر اس کے ساتھ منسلک چلے آتے ہیں۔ ان بیس سالوں میں آپ نے کئی سطحوں پر اردو کی بے لوث خدمت کی ہے ۔ شعر و ادب کے زمروں میں آپ کی مسلسل سرپرستی اور بے غرض رہنمائی کے باعث آپ کو بابائے محفل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اکثر و بیشتر محفل کی رونق انہی زمروں کے وجہ سے رہی ہے۔ پچیس تیس برس پہلے جب انٹرنیٹ کا انقلاب شروع ہوا اور انگریزی کے علاوہ دیگر زبانوں نے دنیائے ویب میں اپنا مقام بنانے کی تگ و دو شروع کی تو اعجاز عبید اردو کو ڈیجیٹل دنیا میں آگے لانے والوں محسنین میں سے ایک تھے۔ سن ۲۰۰۰ میں اردو یونیکوڈ کی ابتدا کے بعد یاہو اردو گروپ سے لے کر اردو ویب کے قیام تک آپ ڈیجیٹل اردو کی ترویج و ترقی کی ابتدائی سرگرمیوں میں شامل تھے۔ ایک اردو کیبورڈ کی تشکیل بھی آپ کی ان کاوشوں کا مظہر ہے۔
اردو ویب کے قیام کے بعد سے شعر و ادب کے زمروں میں آپ کی ان تھک اور بے غرض کوششیں کسی سے مخفی نہیں۔ گزشتہ بیس سالوں میں اصلاحِ سخن کے زمرے میں آپ کی رہنمائی سے درجنوں شعرا نے براہِ راست اور دنیا بھر میں بے شمار نو آموز شعرا نے بالواسطہ طور پر استفادہ کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ اردو کے پہلے آنلائن جریدے سمت کا اجرا اور (اردو ڈیجیٹل لائبریری کے توسط سے) برقی کتب اور ای بک کی اشاعت اور مفت فراہمی بھی آپ کی شاندار خدمات کا حصہ رہی ہیں۔ بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ الف عین اردو شعر و ادب کی دیرینہ روایات اور تہذیب کے روشن چراغوں میں سے ایک چراغ ہیں اور آپ بہت دیر سے بزمِ سخن میں کسی صلے کی تمنا کیے بغیر روشنی پھیلا رہے ہیں۔
میں نے ایک جگہ پہلے بھی لکھا تھا کہ اردو دنیا مردہ پرست دنیا ہے۔ اپنے کسی محسن کے گزرجانے کے بعد ان کے نام کی تقاریب منانا اور خراجِ تحسین پیش کرنا تو عام ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ انہیں ان کی زندگی ہی میں سراہا جائے اور ان کی مساعی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے کام اور ذات کی کماحقہ ستائش کی جائے۔ اردو محفل کے اختتام پر میں تمام شرکائے بزمِ سخن کی توجہ اس طرف دلانا چاہوں گا کہ وہ حسبِ مقدور استادِ محترم الف عین کو خراجِ تحسین پیش کریں۔ بیشک ان کی سرپرستی اور رہنمائی ہم سب کے لیے باعثِ اعزاز رہی ہے۔ اللہ کریم اردو کے اس محسن کو ڈیجیٹل عہد میں ان کی بے لوث خدمات اور بے غرض مساعی کا اجرِ خیر عطا فرمائے۔ انہیں سلامت رکھے ،صحت و تندرستی قائم رکھے اور ان کے وقت اور کوششوں میں برکت عطا فرمائے۔ آمین!
الف عین
اردو ویب کے قیام کے بعد سے شعر و ادب کے زمروں میں آپ کی ان تھک اور بے غرض کوششیں کسی سے مخفی نہیں۔ گزشتہ بیس سالوں میں اصلاحِ سخن کے زمرے میں آپ کی رہنمائی سے درجنوں شعرا نے براہِ راست اور دنیا بھر میں بے شمار نو آموز شعرا نے بالواسطہ طور پر استفادہ کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ اردو کے پہلے آنلائن جریدے سمت کا اجرا اور (اردو ڈیجیٹل لائبریری کے توسط سے) برقی کتب اور ای بک کی اشاعت اور مفت فراہمی بھی آپ کی شاندار خدمات کا حصہ رہی ہیں۔ بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ الف عین اردو شعر و ادب کی دیرینہ روایات اور تہذیب کے روشن چراغوں میں سے ایک چراغ ہیں اور آپ بہت دیر سے بزمِ سخن میں کسی صلے کی تمنا کیے بغیر روشنی پھیلا رہے ہیں۔
میں نے ایک جگہ پہلے بھی لکھا تھا کہ اردو دنیا مردہ پرست دنیا ہے۔ اپنے کسی محسن کے گزرجانے کے بعد ان کے نام کی تقاریب منانا اور خراجِ تحسین پیش کرنا تو عام ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ انہیں ان کی زندگی ہی میں سراہا جائے اور ان کی مساعی کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے کام اور ذات کی کماحقہ ستائش کی جائے۔ اردو محفل کے اختتام پر میں تمام شرکائے بزمِ سخن کی توجہ اس طرف دلانا چاہوں گا کہ وہ حسبِ مقدور استادِ محترم الف عین کو خراجِ تحسین پیش کریں۔ بیشک ان کی سرپرستی اور رہنمائی ہم سب کے لیے باعثِ اعزاز رہی ہے۔ اللہ کریم اردو کے اس محسن کو ڈیجیٹل عہد میں ان کی بے لوث خدمات اور بے غرض مساعی کا اجرِ خیر عطا فرمائے۔ انہیں سلامت رکھے ،صحت و تندرستی قائم رکھے اور ان کے وقت اور کوششوں میں برکت عطا فرمائے۔ آمین!
الف عین
آخری تدوین: