الطاف حسین ۔۔۔۔۔۔۔شہریت کی منسوخی کا خطرہ ۔۔۔۔۔۔ بی بی سی

ساجد

محفلین
مہاجروں نے شروع میں اپنے لیے مہاجر کا لفظ پسند نہیں کیا تھا، بلکہ یہ انہیں عطا کردہ نام ہے، جس کا طعنہ 'مٹی کے بیٹے' اُنہیں دیا کرتے تھے۔ بعد میں ردِ عمل میں انہوں نے یہی لفظ بطور جداگانہ شناخت کے چن لیا اور اسی پر مہاجر قوم پرستی کی تشکیل ہوئی۔
آپ کی بات کو آگے بڑھاؤں تو پوچھنا چاہوں گا کہ ان”مٹی کے بیٹوں “ے آپ کو مہاجر کا نام کیوں دیا؟۔ اور آپ نے یہ نام قبول کیوں کر لیا؟۔ رد عمل میں تو اختلاف ہوتا ہے نا اتفاق نہیں جبکہ آپ فرما رہے ہیں کہ رد عمل کے طور پر یہ نام آپ کے بڑوں نے قبول کر لیا۔
 

محمد امین

لائبریرین
آپ کی بات کو آگے بڑھاؤں تو پوچھنا چاہوں گا کہ ان”مٹی کے بیٹوں “ے آپ کو مہاجر کا نام کیوں دیا؟۔

یہ تو ان مٹی کے بیٹوں سے پوچھا جائے کہ جو ایک مٹی کے بیٹے کو مٹی کا بیٹا نہیں مانتے گو کہ وہ اور اس کا باپ پاکستان کی پیداوار ہے۔۔۔ :rolleyes: دادا البتہ متحدہ ہندوستان سے پاکستان کے نام کی خاطر آیا تھا۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
میرے سوہنے بھائی ، ایک بات بتائیں کہ آپ لوگ خود کو مہاجر کس وجہ سے کہلواتے ہو؟۔
یہ بات استہزاء کے لئے ہرگز نہیں بلکہ معاملہ فہمی کی نظر سے لکھی گئی ہے۔
اللہ رب العزت کی قسم مجھے جماعت دہم تک یہ نہیں معلوم تھا کہ میں مہاجر ہوں یا کوئی اور۔۔ مجھے تو صرف یہی تعلیم دی گئی تھی کہ میں پہلے مسلمان ہوں اور پھر پاکستانی۔وہ تو گیارہویں میں کالج میں آیا تو پتا چلا کہ بھائی میں مہاجر ہوں۔۔کیونکہ وہاں پر جئے سندھ تھی، پنجابی پختون اتحاد تھا، پنجابی اسٹوڈنٹس، پختون اسٹوڈنٹس، ہزارہ اسٹوڈنٹس، بلوچ اسٹوڈنٹس وغیرہ وغیرہ۔۔۔ہم تو خود کو مہاجر کبھی بھی نہیں کہلواتے۔۔وہ تو دیگر قوموں نے ہمیں نام دیا ہے۔۔۔کوئی ہمیں مہاجر کہتا ہے۔۔کوئی بھیا، کوئی ہندوستانی، کوئی پتا نہیں کیا کیا۔۔
میرا بھی آپ سے سوال ہے کہ آپ لوگ ہمیں مہاجر کیوں کہتے ہیں۔۔؟ اور آپ لوگ ان لوگوں کے خلاف کچھ کیوں نہیں بولتے جو ہمیں پناہ گزین اور بھیا لوگ کہتے ہیں۔؟
 

ساجد

محفلین
یہ تو ان مٹی کے بیٹوں سے پوچھا جائے کہ جو ایک مٹی کے بیٹے کو مٹی کا بیٹا نہیں مانتے گو کہ وہ اور اس کا باپ پاکستان کی پیداوار ہے۔۔۔ :rolleyes: دادا البتہ متحدہ ہندوستان سے پاکستان کے نام کی خاطر آیا تھا۔۔۔
امین بھیا ، ان کی بات بھی ہو گی بلکہ آپ کی توقعات سے بڑھ کے ہو گی۔ فی الحال جو معلومات مجھے مطلوب ہیں ان کا اہتمام فرمائیے۔
 

حسان خان

لائبریرین
آپ کی بات کو آگے بڑھاؤں تو پوچھنا چاہوں گا کہ ان”مٹی کے بیٹوں “ے آپ کو مہاجر کا نام کیوں دیا؟

کیونکہ یہ 'مٹی کے بیٹے' کی لفاظی کرنے والے حضرات ابھی تک 'مہاجروں' کو سندھ پر بیگانہ سمجھتے ہیں۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، سندھی قوم پرست قادر مگسی صاحب جیو کے پروگرام 'عوام کی عدالت' میں اس سوچ کا کھلم کھلا اظہار کر چکے ہیں۔
 

ساجد

محفلین
اللہ رب العزت کی قسم مجھے جماعت دہم تک یہ نہیں معلوم تھا کہ میں مہاجر ہوں یا کوئی اور۔۔ مجھے تو صرف یہی تعلیم دی گئی تھی کہ میں پہلے مسلمان ہوں اور پھر پاکستانی۔وہ تو گیارہویں میں کالج میں آیا تو پتا چلا کہ بھائی میں مہاجر ہوں۔۔کیونکہ وہاں پر جئے سندھ تھی، پنجابی پختون اتحاد تھا، پنجابی اسٹوڈنٹس، پختون اسٹوڈنٹس، ہزارہ اسٹوڈنٹس، بلوچ اسٹوڈنٹس وغیرہ وغیرہ۔۔۔ ہم تو خود کو مہاجر کبھی بھی نہیں کہلواتے۔۔وہ تو دیگر قوموں نے ہمیں نام دیا ہے۔۔۔ کوئی ہمیں مہاجر کہتا ہے۔۔کوئی بھیا، کوئی ہندوستانی، کوئی پتا نہیں کیا کیا۔۔
میرا بھی آپ سے سوال ہے کہ آپ لوگ ہمیں مہاجر کیوں کہتے ہیں۔۔؟ اور آپ لوگ ان لوگوں کے خلاف کچھ کیوں نہیں بولتے جو ہمیں پناہ گزین اور بھیا لوگ کہتے ہیں۔؟
کاشفی برادر ، بہت اچھی بات کہی آپ نے اور معاملہ کی سلجھائی آسان کر دی۔ ان تنظیموں پر بھی بات ہو گی۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم قدم بہ قدم ایک دوسرے سے مل کر چلیں۔ اس لئے میرے پوچھے گئے سوال کا جواب دیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
اور آپ نے یہ نام قبول کیوں کر لیا؟۔ رد عمل میں تو اختلاف ہوتا ہے نا اتفاق نہیں جبکہ آپ فرما رہے ہیں کہ رد عمل کے طور پر یہ نام آپ کے بڑوں نے قبول کر لیا۔

جہاں تک میں سمجھتا ہوں، وہ اس لیے کہ مہاجر قوم پرستی کے نظریے کے بانیوں کے پاس اپنے لوگوں کے لیے کوئی متبادل لفظ نہیں تھا۔
دوسری بات کا جواب یہ ہے کہ 'قوم پرستی' یعنی nationalism کی بنیاد اختلاف پر ہی ہوتی ہے۔
 

ساجد

محفلین
کیونکہ یہ 'مٹی کے بیٹے' کی لفاظی کرنے والے حضرات ابھی تک 'مہاجروں' کو سندھ پر بیگانہ سمجھتے ہیں۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے، سندھی قوم پرست قادر مگسی صاحب جیو کے پروگرام 'عوام کی عدالت' میں اس سوچ کا کھلم کھلا اظہار کر چکے ہیں۔
بہت اچھی بات کہی آپ نے لیکن میرا سوال ہنوز جواب طلب ہے کہ اگر وہ رد عمل تھا یا امتیازی سلوک تھا جس کے تحت ہجرت کر کے آنے والوں کو مہاجر کہا گیا تو اسے قبول کیوں کیا گیا ؟ نہ صرف قبول کیا بلکہ خود کی پہچان بنا کر اس کو اپنا لیا گیا۔
 

کاشفی

محفلین
کاشفی برادر ، بہت اچھی بات کہی آپ نے اور معاملہ کی سلجھائی آسان کر دی۔ ان تنظیموں پر بھی بات ہو گی۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم قدم بہ قدم ایک دوسرے سے ملا کر چلیں۔ اس لئے میرے پوچھے گئے سوال کا جواب دیں۔
ساجد بھائی جواب تو دے دیا کہ ہم خود کو کبھی بھی مہاجر نہیں کہتے۔۔اور کوئی بھی اردو اسپیکنگ خود کو مہاجر نہیں کہتا ہے۔۔۔ مجھے سو فیصد یقین ہے کہ اردو اسپیکنگ یا مہاجروں کا کوئی بھی گھرانہ اپنے بچوں کو یہ تعلیم دیتا ہو کہ وہ مہاجر ہے۔۔سب یہی سکھاتے ہیں کہ وہ صرف اور صرف پاکستانی ہیں۔
میرا جواب بھی وہی ہے جو امین بھائی اورحسان بھائی کا ہے۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
پنجابی پختون اتحاد والوں نے کراچی والوں کا ایک زمانے میں بہت قتلِ عام کیا ہے۔ پختون اسٹوڈنٹس فیدریشن کی بدمعاشیاں کراچی کے کولجز اور ایجوکیشن بورڈ اوفس میں آ کر دیکھ سکتے ہیں۔ میرے بھائی کا انٹر میں سینٹر اس کولج میں تھا جہاں پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی کھلی بدمعاشی تھی۔ رینجرز اور پولیس کے موجود ہونے کے باوجود کولج کے تمام کے تمام طلباء جو بسوں میں کراچی بھر سے امتحان دینے آئے تھے ان سے پختون طلباء تنظیم کے لڑکوں نے ایک ایک پائی چھین لی تھی۔ حتیٰ کہ جس کے پاس 500 روپے کا نوٹ تھا وہ بھی لے لیا۔۔۔
 

ساجد

محفلین
ساجد بھائی جواب تو دے دیا کہ ہم خود کو کبھی بھی مہاجر نہیں کہتے۔۔اور کوئی بھی اردو اسپیکنگ خود کو مہاجر نہیں کہتا ہے۔۔۔ مجھے سو فیصد یقین ہے کہ اردو اسپیکنگ یا مہاجروں کا کوئی بھی گھرانہ اپنے بچوں کو یہ تعلیم دیتا ہو کہ وہ مہاجر ہے۔۔سب یہی سکھاتے ہیں کہ وہ صرف اور صرف پاکستانی ہیں۔
میرا جواب بھی وہی ہے جو امین بھائی اورحسان بھائی کا ہے۔۔
چلیں مان لیتے ہیں کہ آپ خود کو مہاجر نہیں کہتے گو کہ ایم کیو ایم سب سے پہلے مہاجر قومی موومنٹ ہی تھی بعد میں متحدہ قومی موومنٹ بن گئی۔
اب میری مدد کیجئے اور یہ بتائیے کہ جب پاکستان بنا تو کس بنیاد پر بنا اور کہاں کہاں سے لوگوں نے اس وطن کی خاطر ہجرت کی صعوبت برداشت کی؟۔
 

ساجد

محفلین
پنجابی پختون اتحاد والوں نے کراچی والوں کا ایک زمانے میں بہت قتلِ عام کیا ہے۔ پختون اسٹوڈنٹس فیدریشن کی بدمعاشیاں کراچی کے کولجز اور ایجوکیشن بورڈ اوفس میں آ کر دیکھ سکتے ہیں۔ میرے بھائی کا انٹر میں سینٹر اس کولج میں تھا جہاں پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی کھلی بدمعاشی تھی۔ رینجرز اور پولیس کے موجود ہونے کے باوجود کولج کے تمام کے تمام طلباء جو بسوں میں کراچی بھر سے امتحان دینے آئے تھے ان سے پختون طلباء تنظیم کے لڑکوں نے ایک ایک پائی چھین لی تھی۔ حتیٰ کہ جس کے پاس 500 روپے کا نوٹ تھا وہ بھی لے لیا۔۔۔
امین بھیا ، یہ جھگڑے تو اب بھی موجود ہیں۔ ہمیں ان میں پڑے بغیر پیار اور محبت سے حقائق کی طرف جانا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اسے قبول کیوں کیا گیا ؟ نہ صرف قبول کیا بلکہ خود کی پہچان بنا کر اس کو اپنا لیا گیا۔
مہاجر قوم پرستوں کو اپنی جداگانہ شناخت جتانی تھی، اس کے لیے انہیں کوئی تو لفظ چاہیے تھا۔ لہذا انہیں مہاجر ہی مناسب تر لگا۔
یہ نکتہ بھی ہے کہ اردو اور ہندی ابتدا سے ہی بین الاقوامی زبانیں رہی ہیں، اس لیے اُن کے بولنے والوں کا کوئی اجتماعی نام نہیں پڑ سکا۔ اسی لیے نہ تو اردو بولنے والوں کا کوئی اجتماعی نام ہے نہ ہی ہندی بولنے والوں کا۔
 

ساجد

محفلین
مہاجر قوم پرستوں کو اپنی جداگانہ شناخت جتانی تھی، اس کے لیے انہیں کوئی تو لفظ چاہیے تھا۔ لہذا انہیں مہاجر ہی مناسب تر لگا۔
یہ نکتہ بھی ہے کہ اردو اور ہندی ابتدا سے ہی بین الاقوامی زبانیں رہی ہیں، اس لیے اُن کے بولنے والوں کا کوئی اجتماعی نام نہیں پڑ سکا۔ اسی لیے نہ تو اردو بولنے والوں کا کوئی اجتماعی نام ہے نہ ہی ہندی بولنے والوں کا۔
چلئے حسان بھائی ، اس سے آگے چلتے ہیں۔ آپ ماشاء اللہ کافی علم رکھتے ہیں کچھ بتا سکتے ہیں کہ تقسیم پاکستان کے وقت پنجاب کے بارڈر کی حالت کیا تھی؟۔
 

محمد امین

لائبریرین
محترم فاطمہ جناح کی کتاب " میر ابھائی" سے اقتباس​
ترجمہ: خواجہ رضی حیدر​
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
قریب ہی مہاجرین کی سینکڑوںجھگیاں موجود تھیں مہاجرین اپنے روزمرہ کے کاموں مصروف تھے انہیں یہ بھی معلوم نہ تھا کہان کا وہ قائد جس نے ان کو ایک وطن دیا ہے ان کے درمیان موجود ہے اور ایک ایسی ایمبولینس میں بے یار و مددگار پڑا ہے جس کا پٹرول بھی ختم ہو گیا ہے کاریں ہارن بجاتی قریب سے گزر رہی تھیں ۔۔۔۔۔۔​
یہ کیا۔۔۔۔مہاجر لفظ تو قائدِ اعظم اور مدرِ ملت نے ہمیں دیا تھا؟؟
 

حسان خان

لائبریرین
اب میری مدد کیجئے اور یہ بتائیے کہ جب پاکستان بنا تو کس بنیاد پر بنا اور کہاں کہاں سے لوگوں نے اس وطن کی خاطر ہجرت کی صعوبت برداشت کی؟۔
پاکستان ہندوستانی مسلمانوں کی جداگانہ قومیت کے نام پر بنا تھا، اور سارے لوگوں نے اسی لیے ہجرت کی تھی۔
ہجرت کرنے والوں میں تقریباَ ہندوستان کے تقریباَ ہر صوبے کے لوگ شامل تھے۔ مشرقی پنجاب سے تو مسلمان تقریباَ سارے ہی پاکستان آ گئے تھے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یہ کیا۔۔۔ ۔مہاجر لفظ تو قائدِ اعظم اور مدرِ ملت نے ہمیں دیا تھا؟؟
یہ انگریزی کتاب کا اردو ترجمہ ہے، انہوں نے غالبا انگریزی میں migrant لفظ استعمال کیا ہوگا۔
محترمہ کی مراد اس لفظ سے یقینا وہ نہیں تھی جن معنوں میں آج یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔
 
Top