کاشفی

محفلین
altafhussain-MQM_6-30-2013_107354_l.jpg
لندن…کارکنوں کی اپیل پرالطاف حسین نے قیادت سے سبکدوشی کا اعلان واپس لیتے ہوئے کہا کہ میں برطانیہ کی نظر میں قائد نہیں لیکن آپکی نظر میں قائد ہوں۔ جس پر کارکنوں نے خوشی سے نعرے لگائے۔الطاف حسین نے کہا کہ تمام سازشوں کے باوجود کارکن ملک کی سلامتی کیلیے دعا کرتے رہیں۔آج لند ن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ میں نے چھاپہ مارنے والی اسکاٹ لینڈ یارڈ سے کہا کہ جو جوآپ لیکر جائیں اس کی فہرست مجھے دے دیں ۔ اس سے قبل ایک وکلاء کی تنظیم ہائر کی تھی ، جنھیں چھاپے کی اطلاع دی گئی ۔ اس کمپنی نے ایک وکیل کو بھیجا جو چار پانچ گھنٹے موجودرہا ۔وکیل اس کے بعد سے آج تک کہاں ہے مجھے نہیں معلوم ۔اب جو بھی مقدمہ ہوگا مجھے کسی وکیل یا بیرسٹر کی ضرورت نہیں ، میں اپنا مقدمہ خود لڑوں گا ۔برطانوی سامراج انڈیا میں تجارت کرنے آئے تھے لیکن تاجدار بن گئے۔ انسانی حقوق کے چیمپین برطانیہ نے لوگوں لٹکایا ۔ برصغیر پر قبضہ ہوجانے کے بعد آزادی کی جدوجہد جاری رہی۔انہوں نے کہا کہ گاندھی ، محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے گوکہ برطانیہ میں تعلیم حاصل کی ، مگر آزادی کی شمع ان کے دل میں جلتی رہی ۔برطانوی مظالم کے باعث کئی آزادی کی تحریکوں نے جنم نے لیا ۔مولانا حسرت موہانی ، شبیر احمد عثمانی ان گنت لوگوں نے جیلوں میں چکیاں پیسیں ۔ اگر اس وقت پوری دنیا میں متوسط طبقے کے لئے جدوجہد کرنے والا ہے تو ہو صرف اور صرف الطاف ہے ۔ہر طریقے سے پاکستان میں روشن خیال لبرل طبقے کو ڈرادھمکاکر خاموش کردیا گیا یا ان کی آواز کو ہلکا کردیا گیا ، آج بھی سرمایہ داروں ، وڈیروں کے خلاف آواز اٹھانے والا ہے تو وہ صرف الطاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے ایک مرتبہ تنظیمی خلاف ورزی پر عمران فاروق کو بٹھادیاگیا لیکن وہ ساتھیوں کے ساتھ کھاتے پیتے تھے ۔ اسکاٹ لینڈ والے ایک بار محمد انور کولیکر گئے ، اور مجھ سے بات کی کہ آپ کے عمران فاروق سے جھگڑا تو نہیں ہے ۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے میری بات نہیں مانی ، تو عمران فاروق کو بلایا،۔عمران فاروق سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو اغوا کیا گیا لیکن انہوں نے اس بات کی تردید کی۔ آئی ایس آئی ہے ، ایم ائی فائیو اور اسکاٹ لینڈ یارڈ ہیں وہ عمران فاروق کے قاتل کو گرفتار کریں اور اسے سزا دیں ، مجھے عمران فاروق کے قتل میں ملوث کرنے کی سازش بند کردیں۔اس موقع پر رابطہ کمیٹی اور کارکن کا کہنا تھا کہ ہم آپ کے دم سے ہیں۔ہم سب کو چھوڑ سکتے ہیں آپ کو نہیں چھوڑ سکتے۔ کارکنوں نے الطاف حسین سے ذمہ داریاں اپنے پاس رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نہ رہے تو پاکستان میں ہمیں کوئی نہیں پوچھے گا۔ الطاف حسین نے کہا کہ میرے لئے پیسہ میری عوام دیتی ہے ۔کئی سیاست دانوں کی بڑی بڑی جائیدادیں ہیں، جائیداد رکھنے والوں کیخلاف ایم آئی سکس اور ایم آئی فائیو کچھ نہیں کرتی ، کیونکہ وہ ان کا کھیل کھیلتے ہیں میراقصور کیا ہے میں غریب کی بات کرتا ہوں ۔دنیا کی بڑی بڑی طاقتیں انشاء اللہ ہمارے خلاف فیل ہوجائینگی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دو لخت ہوگیا لیکن آنکھوں میں آنسو نہیںآ ئے بلکہ کہتے ہیں کہ اچھا ہوا۔ پوری نیشنل اور انٹر نیشنل دنیا میرے خلاف اس لئے ہے کہ دنیا میں صرف میں بچا ہوجو جاگیردارانہ نظام کے خلاف اور غریبوں کے لئے بات کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ ساتھیوں آپس میں لڑنا نہیں ، پسند نہ پسند پر فیصلے نہ کرنا ۔ سب کو موت آنی ہے مجھے موت آئے تو اس حالت میں کہ یہ سر کسی اور کے آگے نہیں جھکے۔کارکنوں نے قیادت سے دستبرداری نہ منظورکے نعرے لگائے۔الطاف حسین نے کہا کہ جزباتیت کو عقل کے تابع کریں اور حقائق کی دنیا میں رہیں جو میرے ساتھ ہوا اور ہونے والا اس پر مجھے اخلاقی اور قانونی طور پر زیب نہیں دیتا کہ قیادت رکھ کر ان کا مقابلہ کرو ں۔مجھ کو زیب نہیں دیتا کہ جب تک مجھ پر الزام ہے میں تحریک کی قیادت کروں۔خاتون کارکن کا کہنا تھا کہ کارکنوں کو چھوڑنے اور دستبرار ہونے کا حق آپ کا نہیں۔دستبردار کرنے کا حق کارکنوں کا ہے۔رشید گوڈیل نے کہا کہ رابطہ کمیٹی اور کے آرسی تبدیل ہوسکتی ہے ،قائد تبدیل نہیں ہوسکتا ،الطاف حسین نے کہا کہ اگر 4،5 لوگ مل کر کسی کا قتل کرتے ہیں تو سزاصرف ایک کو ملنی چاہئے یا سب کو؟ سن سن کر تنگ آگیا ہوں سارے سیاستدان کہتے ہیں کراچی میں آپریشن کیا جائے ٹی وی والے بغیر ثبوت شواہد کے الزام لگاتے ہیں تو کیا یہ ٹی والے قصور وار نہیں ہیں۔
 
Top