اطاعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں قران کی آیات!

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

اللہ تعالی نے اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قران نازل فرمایا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے ہی تمام انسانیت تک یہ ہدایت کی روشنی پہنچی۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی قران پر عمل کا نمونہ تھی اور ہر مسلمان پر رسول صلی اللہ وسلم کی اطاعت کو فرض قرار دے دیا گیا ہے۔ قران میں متعدد بار رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم نازل ہوا ہے۔ آئیں اس دھاگے میں اطاعت رسول پر صاد کرنے والی آیات قرانی کے حوالے اکٹھے کریں۔
ذیل میں سورۃ انفال کی چار آیات ہیں اور اردو ترجمہ طاہرالقادری صاحب کا ہے۔

[ayah]8:20[/ayah]

[arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَلاَ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ[/arabic]

اے ایمان والو! تم اللہ کی اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اور اس سے روگردانی مت کرو حالانکہ تم سن رہے ہو

[ayah]8:21[/ayah]
[arabic]إِنَّ شَرَّ الدَّوَابَّ عِندَ اللّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لاَ يَعْقِلُونَ[/arabic]

[ayah]8:23[/ayah]
بیشک اللہ کے نزدیک جانداروں میں سب سے بدتر وہی بہرے، گونگے ہیں جو (نہ حق سنتے ہیں، نہ حق کہتے ہیں اور حق کو حق) سمجھتے بھی نہیں ہیں


[arabic]وَلَوْ عَلِمَ اللّهُ فِيهِمْ خَيْرًا لَّأَسْمَعَهُمْ وَلَوْ أَسْمَعَهُمْ لَتَوَلَّواْ وَّهُم مُّعْرِضُونَ[/arabic]

اور اگر اللہ ان میں کچھ بھی خیر (کی طرف رغبت) جانتا تو انہیں (ضرور) سنا دیتا، اور (ان کی حالت یہ ہے کہ) اگر وہ انہیں (حق) سنا دے تو وہ (پھر بھی) روگردانی کر لیں اور وہ (حق سے) گریز ہی کرنے والے ہیں

[ayah]8:24[/ayah]

[arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اسْتَجِيبُواْ لِلّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُم لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُواْ أَنَّ
اللّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ[/arabic]


اے ایمان والو! جب (بھی) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں کسی کام کے لئے بلائیں جو تمہیں (جاودانی) زندگی عطا کرتا ہے تو اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرمانبرداری کے ساتھ جواب دیتے ہوئے (فوراً) حاضر ہو جایا کرو، اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے قلب کے درمیان (شانِ قربتِ خاصہ کے ساتھ) حائل ہوتا ہے اور یہ کہ تم سب (بالآخر) اسی کی طرف جمع کئے جاؤ گے
 
میں یہاں پر آیات کا ترجمہ اور حوالہ جات دے رہا ہوں باقی عربی متن میں آیات خود اٹھائیں کیونکہ میرے ساتھ فونٹ کا مسئلہ ہورہا ہے یہ ان آیات کا ترجمہ مولانا جالندھری نے کیا ہے۔

کہہ دو کہ خدا اور اس کے رسول کا حکم مانو اگر نہ مانیں تو خدا بھی کافروں کو دوست نہیں رکھتا
آل عمران 32

اور خدا اور اس کے رسول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحمت کی جائے
آل عمران 132
مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اس کے رسول (کے حکم) کی طرف رجوع کرو یہ بہت اچھی بات ہے اور اس کا مآل بھی اچھا ہے
النساء 59

اور خدا کی فرمانبرداری اور رسولِ (خدا) کی اطاعت کرتے رہو اور ڈرتے رہو اگر منہ پھیرو گے تو جان رکھو کہ ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کر پہنچا دینا ہے
المائدہ 92

(اے محمد! مجاہد لوگ) تم سے غنیمت کے مال کے بارے میں دریافت کرتے ہیں کہ (کیا حکم ہے) کہہ دو کہ غنیمت خدا اور اس کے رسول کا مال ہے۔ تو خدا سے ڈرو اور آپس میں صلح رکھو اور اگر ایمان رکھتے ہو تو خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو
الانفال 1
اے ایمان والو! خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور اس سے روگردانی نہ کرو اور تم سنتے ہو
الانفال 20
اور خدا اور اس کے رسول کے حکم پر چلو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا کہ (ایسا کرو گے تو) تم بزدل ہو جاؤ گے اور تمہارا اقبال جاتا رہے گا اور صبر سے کام لو۔ کہ خدا صبر کرنے والوں کا مددگار ہے
الانفال 46

کہہ دو کہ خدا کی فرمانبرداری کرو اور رسول خدا کے حکم پر چلو۔ اگر منہ موڑو گے تو رسول پر (اس چیز کا ادا کرنا) جو ان کے ذمے ہے اور تم پر (اس چیز کا ادا کرنا) ہے جو تمہارے ذمے ہے اور اگر تم ان کے فرمان پر چلو گے تو سیدھا رستہ پالو گے اور رسول کے ذمے تو صاف صاف (احکام خدا کا) پہنچا دینا ہے
النور 54

اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو اور پیغمبر خدا کے فرمان پر چلتے رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے
النور 56

مومنو! خدا کا ارشاد مانو اور پیغمبر کی فرمانبرداری کرو اور اپنے عملوں کو ضائع نہ ہونے دو
محمد 33

کیا تم اس سےکہ پیغمبر کے کان میں کوئی بات کہنے سے پہلے خیرات دیا کرو ڈر گئے؟ پھر جب تم نے (ایسا) نہ کیا اور خدا نے تمہیں معاف کردیا تو نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے رہو اور خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے رہو۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے خبردار ہے
المجادلۃ 13
اور خدا کی اطاعت کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ اگر تم منہ پھیر لو گے تو ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کھول کر پہنچا دینا ہے
التغابن 12
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم جزاک اللہ نبیل بھائی چند آیات مبارکہ پیش ہیں
( 1 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللہِ وَالرَّسُولِ [/arabic]( 4 : 59 ) اگر تم کسی چیز میں جھگڑا کرو تو اس کو اللہ اور رسول کے حوالے کر دیا کرو ۔
( 2 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]لَقَدْ مَنَّ اللَّهُ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ إِذْ بَعَثَ فِيهِمْ رَسُولا مِنْ أَنْفُسِهِمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِنْ كَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِي ضَلالٍ مُبِينٍ [/arabic]( 3 ۔ 164 ) تحقیق اللہ تعالی نے مسلمانوں پر احسان کیا جب کہ ان میں ان ہی کی جنس سے ایک ایسے پیغمبر کو بھیجا کہ وہ ان لوگوں کو اللہ تعالی کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتےہیں اور ان لوگوں کی صفائی کرتے رہتے ہیں اور ان کو کتاب اور فہم کی باتیں بتا تے ہیں ۔
( 3 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]كَمَا أَرْسَلْنَا فِيكُمْ رَسُولا مِنْكُمْ يَتْلُو عَلَيْكُمْ آيَاتِنَا وَيُزَكِّيكُمْ وَيُعَلِّمُكُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُعَلِّمُكُمْ مَا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ [/arabic]( 2 ۔ 151 ) جیسا کہ ہم نے تمھاری جنس سے تم میں ایسے رسول کو بھیجا جو تم کو ہماری آیات پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں اور تمھاری صفائی کرتے ہیں اور تمھیں کتاب اور فہم اور ایسے علوم کی تعلیم دیتے ہیں جن سے تم ناواقف تھے ۔
( 4 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]رَبَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَسُولا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ[/arabic] ( 2 ۔ 129 ) اے ہمارے رب ان میں ان کی جنس سے ایسے رسول کو بھیجئے جو ان کو آپ کی آیات پڑھ پڑھ کر سنائیں اور ان کو کتاب و حکمت کی تعلیم دیں اور انہیں پاک کریں ۔
( 5 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الأمِّيِّينَ رَسُولا مِنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ [/arabic] ( 62 ۔ 2 )
اللہ تعالی نے ناخواندہ لوگوں میں ان کی جنس سے ایسے رسول کو بھیجا جو ان کو اللہ کی آیات پڑھ پڑھ کر سناتے ہیں اور ان کو کتاب آسمانی اور فہیم کی تعلیم دیتے ہیں ۔


( 6 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى إِنْ هُوَ إِلا وَحْيٌ يُوحَى [/arabic]( 53: 3،4 ) آپ اپنی نفسانی خواہشات سے باتیں نہیں بتاتے ۔ آپ کا ارشاد خالص وحی ہے ۔
( 7 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]فَأَوْحَى إِلَى عَبْدِهِ مَا أَوْحَى [/arabic]( 53 ۔ 10 ) اللہ تعالی نے اپنے بندے پر کچھ وحی نازل فرمائی ۔ ان دونوں آیتوں سے معلوم ہوا کہ حدیث وحی ہے ۔
( 8 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]فَلا وَرَبِّكَ لا يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ لا يَجِدُوا فِي أَنْفُسِهِمْ حَرَجًا مِمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُوا تَسْلِيمًا[/arabic] ( 4 : 65 ) قسم ہے تیرے رب کی یہ لوگ اس وقت تک ہر گز مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے اختلاف میں آپ کو فیصل نہ مان لیں ۔ پھر آپ کے فیصلہ سے تنگدل نہ ہوں اور خوشی سے تسلیم کرلیں۔
( 9 ) ۔۔۔۔۔۔ [arabic]لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ [/arabic]( 33 ۔ 21 ) ۔ تمھارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بہترین نمونہ ہے ۔
اللہ تعالی نے اپنے احکام لفظوں میں بھیجے ۔ اس نے خود نماز پڑھ کر زکوۃ دے کر ، حج کر کے اور روزہ رکھ کر نہیں دکھایا ۔ اس فریضہ کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انجام دیا ۔ اس لیے فرمایا صلو کما رایتمونی اصلی
اللہ تعالی کی ذات بیوی ، بال بچوں اور شریک سے منزہ ہے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوی کے ساتھ حسن سلوک ، بچوں کی تربیت ، دوستوں اور دوشمنوں کے ساتھ برتاؤ کر کے دکھایا ۔ اللہ تعالی کے نازل کر دہ احکام کو برت کر ایک نمونہ قائم کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عرض یہ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی قول و فعل اور زبان و عمل سے قرآن کی مفسر اور معلم تھی ۔ گویا کہ آپ بولتا ہوا قرآن تھے ۔ ، قاری نظر آتے تھے حقیقت میں تھے قرآن ۔
( 10 ) ۔۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]قُلۡ ھٰذِہ سَبِیۡلی اَدۡعُو اِلی اللہِ علی بَصِیرۃ انا و مَنِ اتبعنی [/arabic]۔ آپ فرما دیجئے کہ یہ میرا راستہ ہے، میں اللہ کی طرف بلاتا ہوں اس طور پر کہ میں اور میرے متبعین دلیل پر قائم ہیں ۔
( 11 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ[/arabic] ( 3 ۔ 31 ) ۔ آپ فرما دیجئے کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میرا اتباع کرو ۔
( 12 ) ۔۔۔۔۔۔۔. [arabic]وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَسُولٍ إِلا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللَّه [/arabic]( 4 ۔ 41 ) ہم نے ہر رسول اس لیے بھیجا تاکہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے ۔
( 13 ) ۔۔۔۔۔۔۔. [arabic]فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ [/arabic]( 3 ۔ 50 ) اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو ۔
( 13 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]مَنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ [/arabic].( 4 ۔ 80 ) جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی ۔
( 14 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَإِنْ تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا [/arabic]( 24 ۔ 54 ) اگر رسول کی اطاعت کرو گے تو ہدایت پاؤ گے۔
( 15 ) ۔۔۔۔۔۔۔ فَاتَّبِعُونِي وَأَطِيعُوا أَمْرِي ( 20 ۔ 90 ) میرا اتباع کرو اور میرے حکم کی اطاعت کرو ۔
( 16 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَأَطِعْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ [/arabic]( 33 ۔ 33 ) اللہ اور رسول کی اطاعت کرو ۔
( 17 ) ۔۔۔۔۔۔۔ و ان تطیعو اللہ و رسولہ لا یلتکم من اعمالکم شیئا : اگر تم اللہ اور رسول کی اطاعت کرو گے تو اللہ تعالی تمھارے اعمال میں ذرا بھی کمی نہیں کریں گے ۔
( 18 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ [/arabic]( 8 ۔ 24 ) اللہ اور رسول کی اطاعت کرو ۔
( 19 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]رَبَّنَا آمَنَّا بِمَا أَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشَّاهِدِينَ [/arabic]( 3 ۔ 53 ) اے ہمارے رب ہم تیرے نازل کئے ہوئے احکام پر ایمان لائے اور ہم نے رسول کا اتباع کیا۔
( 20 ) ۔۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا [/arabic]( 7 ۔ 157 ) آپ فرما دیجئے کہ اے لوگو! میں تم سب کی طرف اللہ کا بھیجا ہوا ہوں ۔
( 21 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ [/arabic]( 21 ۔ 107 ) ہم نے آپ کو رحمۃ للعالمین بنا کر بھیجا ۔
( 22 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلا كَافَّةً لِلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لا يَعْلَمُونَ [/arabic]( 34 ۔ 28 ) ہم نے آپ کو ساری دنیا کے لیے بشیر و نذیر بنا کر بھیجا ۔
( 23 ) ۔۔۔۔۔۔۔ مَا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِنْ رِجَالِكُمْ وَلَكِنْ رَسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ( 33 ۔ 40 ) آپ رسول اللہ اور خاتم النبیین ہیں ۔
ان چاروں آیتوں میں واضح دلیل ہے کہ قیامت تک حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا قول و فعل حجت ہے ۔ رحمت اور بشیر و نذیر تب ہی ہو سکتے ہیں کہ آپ مزکی ہوں اور آپ کا قول و فعل حجت ہو۔

( 24 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَإِنَّهُ لَتَنْزِيلُ رَبِّ الْعَالَمِينَ نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الأمِينُ عَلَى قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنْذِرِينَ بِلِسَانٍ عَرَبِيٍّ مُبِينٍ [/arabic]( 26 ۔ 192 ، 195 ) قرآن آپ پر اس لیے نازل کیا گیا تاکہ آپ لوگوں کو ڈرائیں ۔
( 25 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]رُسُلا مُبَشِّرِينَ وَمُنْذِرِينَ لِئَلا يَكُونَ لِلنَّاسِ عَلَى اللَّهِ حُجَّةٌ بَعْدَ الرُّسُلِ [/arabic]( 4 ۔ 165 ) رسولوں کو بشیر و نذیر بنا کر بھیجا گیا ۔
( 26 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا وَدَاعِيًا إِلَى اللَّهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُنِيرًا[/arabic] ( 33 ۔ 45 ، 46 ) ہم نے آپ کو شاہد ، بشیر ، اور نذیر ، اللہ کی طرف بلانے والا اور روشن چراغ بنا کر بھیجا ۔
( 27 ) [arabic]۔۔۔۔۔۔۔يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمْ بُرْهَانٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكُمْ نُورًا مُبِينًا [/arabic]( 4 ۔ 174 ) اے لوگو! تمھارے پاس اللہ کی طرف سے دلیل اور ظاہر نور آچکا ہے ۔
( 28 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]قَدْ جَاءَكُمْ مِنَ اللَّهِ نُورٌ وَكِتَابٌ مُبِينٌ [/arabic]( 5 ۔ 15 ) تمھارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور ظاہر کتاب آچکی ہے ۔
( 29 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَنْ يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلالا مُبِينًا [/arabic]( 33 ۔ 36 ) مومن مرد یا عورت کو یہ اختیار نہیں کہ اللہ اور رسول کے فیصلے کو رد کرسکیں جس نے اللہ اور رسول کی نافرمانی کی وہ ظاہر گمراہی میں ہے ۔
( 30 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَاَنزَلْنَاۤ اِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُوْنَ [/arabic](سورہ النحل 44) ہم نے آپ پر قرآن اس لیے نازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے لیے اس کی تشریح فرمائیں
اس آیت سے معلوم ہوا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا منصب تبییں اور تشریح ہے ذکر سے مراد قرآن ۔ بیان سے حدیث اور تفکر سے مراد اجتہاد و استنباط ہے ۔
( 31 ) ۔۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]فَيَقُولُ الَّذِينَ ظَلَمُواْ رَبَّنَاۤ آخرنَاۤ اِلٰيۤ اَجَلٍ قَرِيبٍ نُّجِبْ دَعْوَتَكَ وَنَتَّبِعِ الرُّسُلَ‌ [/arabic]( سورہ ابراھیم 44) قیامت کے دن کفار کہیں گے کہ اے رب ہمیں کچھ مہلت ملے تو ہم آپ کی اور رسولوں کی اطاعت کریں ۔
( 32 ) ۔۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ[/arabic] ( 24 ۔ 63 ) رسولوں کے نافرمانوں کو دنیوی اور آخروی عذاب سے ڈرنا چاہیے
( 33 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلا [/arabic]( 25 ۔ 27 ) جس روز ظالم حسرت سے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا اور کہے گا کہ کاش میں رسول کا اتباع کر لیتا ۔
( 34 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]يَوْمَئِذٍ يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَعَصَوُا الرَّسُولَ لَوْ تُسَوَّى بِهِمُ الأرْضُ [/arabic]( 4 ۔ 42 ) قیامت کے دن رسول کے نافرمان تمنا کریں گے کہ کاش مٹی ہو جائیں ۔
( 35 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولا[/arabic] ( 33 ۔ 66 ) دوزخی کہیں گے کہ کاش ہم اللہ اور رسول کی اطاعت کر لیتے۔

( 36 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]قَاتِلُوا الَّذِينَ لا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَلا بِالْيَوْمِ الآخر وَلا يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ[/arabic] ( 9 ۔ 29 ) ایسے لوگوں سے جنگ کرو جو اللہ پر اور آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور اللہ اور رسول کی حرام کردہ اشیاء کو حرام نہیں سمجھتے۔

( 37 ) ۔۔۔۔۔۔ [arabic]يُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ [/arabic]( 7 ۔ 157 ) رسول پاکیزہ چیزوں کو حلال اور خبیث چیزوں کو حرام کرتا ہے ۔
( 38 ) ۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَلَوْ أَنَّهُمْ رَضُوا مَا آتَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ [/arabic]( 9 ۔ 59 ) اگر یہ لوگ اللہ اور رسول کے دے ہوئے پر راضی ہوتے تو ان کے لیے بہتر ہوتا ۔
( 39 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَيُرِيدُونَ أَنْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّهِ وَرُسُلِهِ [/arabic]( 4 ۔ 150 ) کفار اللہ اور رسول کی اطاعت میں فرق کرنا چاہتے ہیں

( 40 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَلا تَجْهَرُوا لَهُ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ أَنْ تَحْبَطَ أَعْمَالُكُمْ وَأَنْتُمْ لا تَشْعُرُونَ [/arabic]( 49 ۔ 2 ) اگر تم رسول کی آواز پر اپنی آواز بلند کرو گے تو تمھارے اعمال ضائع جائیں گے ۔
حافظ ابن قیم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز پر اپنی آواز بلندکرنا جب اعمال کی بربادی کا باعث ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مقابلہ میں اپنی رائے کو مقدم رکھنا اعمال کی تباہی کا سبب کیوں نہ ہو گا ؟
( 41 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]النَّبِيُّ أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ [/arabic]( 33 ۔ 4 ) نبی مومنین کے ساتھ خود ان کے نفس سے بھی زیادہ تعلق رکھتا ہے ۔
( 42 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]إِنَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللَّهُ وَلا تَكُنْ لِلْخَائِنِينَ خَصِيمًا [/arabic]( 4 ۔ 105 ) ہم نے آپ کی طرف قرآن اس لیے نازل کیا تاکہ آپ لوگوں میں حکم الہی سے فیصلہ کر یں ۔
( 43 ) ۔۔۔۔۔۔۔ [arabic]وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا [/arabic]( 59 ۔ 7 ) رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی اطاعت کرو اور جس چیز سے رسول صلی اللہ علیہ وسلم روکیں اس سے باز رہو۔




اللہ اکبر کبیرا
 
پیشگی معذرت کہ اگر کوئی آیت کسی بھائی نے پہلے ہی فراہم کی ہو اور میں نے دوبارہ یہاں‌ درج کردی ہو۔ وجہ یہ ہے کہ کچھ آیات میں ڈبے ڈبے آرہے تھے۔ لہذا ساری آیات دوبارہ درج کردی ہیں۔

[ayah]3:32[/ayah] [arabic]قُلْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ فإِن تَوَلَّوْاْ فَإِنَّ اللّهَ لاَ يُحِبُّ الْكَافِرِينَ [/arabic]
آپ فرما دیں کہ اﷲ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو پھر اگر وہ روگردانی کریں تو اﷲ کافروں کو پسند نہیں کرتا

[ayah]3:132[/ayah] [arabic] وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ [/arabic]
اور اللہ کی اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فرمانبرداری کرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے

[ayah]4:13 [/ayah][arabic] تِلْكَ حُدُودُ اللّهِ وَمَن يُطِعِ اللّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ [/arabic]
یہ اللہ کی (مقرر کردہ) حدیں ہیں، اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی فرمانبرداری کرے اسے وہ بہشتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہیں ان میں ہمیشہ رہیں گے، اور یہ بڑی کامیابی ہے


[ayah] 4:59[/ayah] [arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنكُمْ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاً[/arabic]
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اوراپنے میں سے (اہلِ حق) صاحبانِ اَمر کی، پھر اگر کسی مسئلہ میں تم باہم اختلاف کرو تو اسے (حتمی فیصلہ کے لئے) اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف لوٹا دو اگر تم اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو، (تو) یہی (تمہارے حق میں) بہتر اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے

[ayah]4:69[/ayah] [arabic]وَمَن يُطِعِ اللّهَ وَالرَّسُولَ فَأُوْلَ۔ئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللّهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَ۔ئِكَ رَفِيقًا [/arabic]
اور جو کوئی اللہ اور رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرے تو یہی لوگ (روزِ قیامت) ان (ہستیوں) کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے (خاص) انعام فرمایا ہے جو کہ انبیاء، صدیقین، شہداءاور صالحین ہیں، اور یہ بہت اچھے ساتھی ہیں

[ayah]4:80[/ayah] [arabic]مَّنْ يُطِعِ الرَّسُولَ فَقَدْ أَطَاعَ اللّهَ وَمَن تَوَلَّى فَمَا أَرْسَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا[/arabic]
جس نے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا حکم مانا بیشک اس نے اللہ (ہی) کا حکم مانا، اور جس نے روگردانی کی تو ہم نے آپ کو ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا

[ayah]5:92[/ayah] [arabic]وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَاحْذَرُواْ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَاعْلَمُواْ أَنَّمَا عَلَى رَسُولِنَا الْبَلاَغُ الْمُبِينُ [/arabic]
اور تم اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اور (خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت سے) بچتے رہو، پھر اگر تم نے رُوگردانی کی تو جان لو کہ ہمارے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر صرف (احکام کا) واضح طور پر پہنچا دینا ہی ہے (اور وہ یہ فریضہ ادا فرما چکے ہیں)

[ayah]8:1[/ayah] [arabic]يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنفَالِ قُلِ الْأَنفَالُ لِلّهِ وَالرَّسُولِ فَاتَّقُواْ اللّهَ وَأَصْلِحُواْ ذَاتَ بَيْنِكُمْ وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ [/arabic]
(اے نبئ مکرّم!) آپ سے اَموالِ غنیمت کی نسبت سوال کرتے ہیں۔ فرما دیجئے: اَموالِ غنیمت کے مالک اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں۔ سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی معاملات کو درست رکھا کرو اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کیا کرو اگر تم ایمان والے ہو


[ayah]8:20[/ayah] [arabic] يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَلاَ تَوَلَّوْا عَنْهُ وَأَنتُمْ تَسْمَعُونَ [/arabic]
اے ایمان والو! تم اللہ کی اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اور اس سے روگردانی مت کرو حالانکہ تم سن رہے ہو

[ayah]8:46[/ayah] [arabic] وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَرَسُولَهُ وَلاَ تَنَازَعُواْ فَتَفْشَلُواْ وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ وَاصْبِرُواْ إِنَّ اللّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ [/arabic]
اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اور آپس میں جھگڑا مت کرو ورنہ (متفرق اور کمزور ہو کر) بزدل ہو جاؤ گے اور (دشمنوں کے سامنے) تمہاری ہوا (یعنی قوت) اکھڑ جائے گی اور صبر کرو، بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

[ayah]9:71[/ayah] [arabic]وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَيُطِيعُونَ اللّهَ وَرَسُولَهُ أُوْلَ۔ئِكَ سَيَرْحَمُهُمُ اللّهُ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ[/arabic]
اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں، وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

[ayah]24:52 [/ayah] [arabic] وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَيَخْشَ اللَّهَ وَيَتَّقْهِ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ [/arabic]
اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرتا ہے اور اللہ سے ڈرتا اور اس کا تقوٰی اختیار کرتا ہے پس ایسے ہی لوگ مراد پانے والے ہیں

[ayah]24:54[/ayah] [arabic]قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ فَإِن تَوَلَّوا فَإِنَّمَا عَلَيْهِ مَا حُمِّلَ وَعَلَيْكُم مَّا حُمِّلْتُمْ وَإِن تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا وَمَا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ [/arabic]
فرما دیجئے: تم اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو، پھر اگر تم نے (اطاعت) سے رُوگردانی کی تو (جان لو) رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمہ وہی کچھ ہے جو ان پر لازم کیا گیا اور تمہارے ذمہ وہ ہے جو تم پر لازم کیا گیا ہے، اور اگر تم ان کی اطاعت کرو گے تو ہدایت پا جاؤ گے، اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر (احکام کو) صریحاً پہنچا دینے کے سوا (کچھ لازم) نہیں ہے

[ayah]24:56[/ayah] [arabic]وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ [/arabic]
اور تم نماز (کے نظام) کو قائم رکھو اور زکوٰۃ کی ادائیگی (کا انتظام) کرتے رہو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی (مکمل) اطاعت بجا لاؤ تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے (یعنی غلبہ و اقتدار، استحکام اور امن و حفاظت کی نعمتوں کو برقرار رکھا جائے)

[ayah]33:33[/ayah] [arabic] وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا [/arabic]
اور اپنے گھروں میں سکون سے قیام پذیر رہنا اور پرانی جاہلیت کی طرح زیب و زینت کا اظہار مت کرنا، اور نماز قائم رکھنا اور زکوٰۃ دیتے رہنا اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت گزاری میں رہنا، بس اللہ یہی چاہتا ہے کہ اے (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) اہلِ بیت! تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل (اور شک و نقص کی گرد تک) دُور کر دے اور تمہیں (کامل) طہارت سے نواز کر بالکل پاک صاف کر دے

[ayah]33:66[/ayah] [arabic]يَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوهُهُمْ فِي النَّارِ يَقُولُونَ يَا لَيْتَنَا أَطَعْنَا اللَّهَ وَأَطَعْنَا الرَّسُولَا [/arabic]
جِس دن ان کے مُنہ آتشِ دوزخ میں (بار بار) الٹائے جائیں گے (تو) وہ کہیں گے: اے کاش! ہم نے اللہ کی اطاعت کی ہوتی اور ہم نے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کی ہوتی

[ayah]33:71[/ayah] [arabic]يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا [/arabic]
وہ تمہارے لئے تمہارے (سارے) اعمال درست فرما دے گا اور تمہارے گناہ تمہارے لئے بخش دے گا، اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتا ہے تو بیشک وہ بڑی کامیابی سے سرفراز ہوا

[ayah]47:33[/ayah] [arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَلَا تُبْطِلُوا أَعْمَالَكُمْ [/arabic]
اے ایمان والو! تم اﷲ کی اطاعت کیا کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کیا کرو اور اپنے اعمال برباد مت کرو

[ayah]48:17[/ayah] [arabic]لَيْسَ عَلَى الْأَعْمَى حَرَجٌ وَلَا عَلَى الْأَعْرَجِ حَرَجٌ وَلَا عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَمَن يَتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَابًا أَلِيمًا [/arabic]
(جہاد سے رہ جانے میں) نہ اندھے پر کوئی گناہ ہے اور نہ لنگڑے پر کوئی گناہ ہے اور نہ (ہی) بیمار پر کوئی گناہ ہے، اور جو شخص اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرے گا وہ اسے بہشتوں میں داخل فرما دے گا جن کے نیچے نہریں رواں ہوں گی، اور جو شخص (اطاعت سے) منہ پھیرے گا وہ اسے درد ناک عذاب میں مبتلا کردے گا

[ayah]49:14[/ayah] [arabic]قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُل لَّمْ تُؤْمِنُوا وَلَكِن قُولُوا أَسْلَمْنَا وَلَمَّا يَدْخُلِ الْإِيْمَانُ فِي قُلُوبِكُمْ وَإِن تُطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَا يَلِتْكُم مِّنْ أَعْمَالِكُمْ شَيْئًا إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ [/arabic]
دیہاتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں، آپ فرما دیجئے: تم ایمان نہیں لائے، ہاں یہ کہو کہ ہم اسلام لائے ہیں اور ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل ہی نہیں ہوا، اور اگر تم اﷲ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو تو وہ تمہارے اعمال (کے ثواب میں) سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا، بیشک اﷲ بہت بخشنے والا بہت رحم فرمانے والا ہے

[ayah]58:13[/ayah] [arabic]أَأَشْفَقْتُمْ أَن تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَاتٍ فَإِذْ لَمْ تَفْعَلُوا وَتَابَ اللَّهُ عَلَيْكُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ [/arabic]
کیا (بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں) تنہائی و رازداری کے ساتھ بات کرنے سے قبل صدقات و خیرات دینے سے تم گھبرا گئے؟ پھر جب تم نے (ایسا) نہ کیا اور اللہ نے تم سے باز پرس اٹھا لی (یعنی یہ پابندی اٹھا دی) تو (اب) نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ ادا کرتے رہو اور اللہ اور اُس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے رہو، اور اللہ تمہارے سب کاموں سے خوب آگاہ ہے۔

[ayah]54:12[/ayah] [arabic]وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَى رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ [/arabic]
اور تم اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو، پھر اگر تم نے رُوگردانی کی تو (یاد رکھو) ہمارے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمّہ صرف واضح طور پر (احکام کو) پہنچا دینا ہے

اللہ تعالی کا قسم کھا کر رسول اللہ کی اطاعت کرنے کا زبردست حکم:
[ayah]81:17 [/ayah] [arabic] وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ [/arabic]اور رات کی قَسم جب اس کی تاریکی جانے لگے
[ayah]81:18[/ayah] [arabic]وَالصُّبْحِ إِذَا تَنَفَّسَ [/arabic] اور صبح کی قَسم جب اس کی روشنی آنے لگے
[ayah]81:19[/ayah] [arabic] إِنَّهُ لَقَوْلُ رَسُولٍ كَرِيْمٍ [/arabic] بیشک یہ (قرآن) بڑی عزت و بزرگی والے رسول کا (پڑھا ہوا) کلام ہے
[ayah]81:20[/ayah] [arabic]ذِي قُوَّةٍ عِندَ ذِي الْعَرْشِ مَكِينٍ [/arabic] جو (دعوتِ حق، تبلیغِ رسالت اور روحانی استعداد میں) قوت و ہمت والے ہیں (اور) مالکِ عرش کے حضور بڑی قدر و منزلت (اور جاہ و عظمت) والے ہیں
[ayah]81:21[/ayah] [arabic] مُّطَاعٍ ثَمَّ أَمِينٍ [/arabic] واجب الاطاعت ہیں، امانت دار ہیں

والسلام
 
نبیل نے یہ سلسلہ شروع کیا ہے کہ مختلف موضوعات کے بارے میں قرآن کی آیات پوسٹ کی جائیں۔ اس طرح قرآن فہمی میں اضافہ ہو۔ ویسے تو ہم سب مسلمان ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ آپ یقیناً بہتر جانتے ہیں۔ سب لوگ یہ جانتے ہیں کہ زکواۃ‌ کتنی دی جانی چاہئے۔ کیا ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ جمع شدہ زکواۃ کس کس مد میں خرچ کی جائے؟ چلئے صدقات کے بارے میں آپ سے ہم توقع کرتے ہیں‌کہ آپ ریسچ کیجئے کہ اللہ تعالی نے جمع ہونے والے صدقات و زکواۃ کو کس کس مد میں خرچ کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کی چند ایک آیات اگر آپ کے علم میں‌ہوں تو ایک الگ دھاگہ کھول کر اس میں‌عنایت فرمائیے۔ آپ ریسر چ کرسکتے ہیں اور جو بھی آیات ملیں ان کو یہاں‌ شئیر کرسکتے ہیں تاکہ باقی لوگ آپ کی جمع شدہ معلومات یعنی آیات سے فائیدہ اٹھا سکیں۔

جس طرح آپ کے کام سے باقی لوگ فائیدہ اٹھائیں گے ، اس طرح ان آیات سے جو ایک ہی موضوع پر ہیں اور ہم کو یہ بصیرت عطا فرماتی ہیں کہ اطاعت رسول کا حکم کس کس مد میں دیا گیا ہے۔


والسلام
 
سورۃ التکویر کی مندرجہ بالاء آیات پر کچھ مفسرین کا یہ خیال ہے کہ یہ جبریل الامین کے بارے میں‌ہیں، اطاعت رسول کے بارے میں نہیں۔ جبکہ دوسرے مفسرین کا یہ خیال ہے کہ یہ آیات اطاعت رسول کے واسطے ہیں کہ جبریل امین کی اپنی اطاعت کرنا انسانوں پر فرض نہیں ہوا ، اللہ تعالی کا یہ مقصد کسی طور واضح نہیں۔ اس کی تاویل یہ پیش کی جاتی ہے کہ حضرت انسان مسجود ملائک ہے، کہ جبریل امین اللہ تعالی کی آیات کی پیامبری کا کام کرتے تھے نہ کہ اپنے احکامات عطا کرتے تھے۔
 
سورۃ التکویر کی مندرجہ بالاء آیات پر کچھ مفسرین کا یہ خیال ہے کہ یہ جبریل الامین کے بارے میں‌ہیں، اطاعت رسول کے بارے میں نہیں۔ جبکہ دوسرے مفسرین کا یہ خیال ہے کہ یہ آیات اطاعت رسول کے واسطے ہیں کہ جبریل امین کی اپنی اطاعت کرنا انسانوں پر فرض نہیں ہوا ، اللہ تعالی کا یہ مقصد کسی طور واضح نہیں۔ اس کی تاویل یہ پیش کی جاتی ہے کہ حضرت انسان مسجود ملائک ہے، کہ جبریل امین اللہ تعالی کی آیات کی پیامبری کا کام کرتے تھے نہ کہ اپنے احکامات عطا کرتے تھے۔

السلام علیکم ، فاروق بھائی ، ((( مطاع ثم امین ))) کے بارے میں آپ کا یہ فرمان """ اللہ تعالی کا یہ مقصد کسی طور واضح نہیں ہوا """ بہت بڑی بات ہے ، اس پر گفتگو ان شا اللہ پھر کرتا ہوں , اور یہاں ایک بات کی وضاحت ضروری خیال کرتا ہوں کہ یہ سب بات چیت اللہ کے فرمان کو اللہ کے مقصد کے مطابق سمجھنے کے لیے ہے نہ کہ کسی کی ذات ہر کوئی حملہ کرنے ، کسی علمیت کا رعب جھاڑنے ، یا مناظرہ بازی کے لیے نہیں ، پس اس گفتگو کو علمی اور مودب ماحول مٰں متعقلہ جگہ پر ہی جاری رکھا جانا چاہیے ، اللہ تعالی اس کو ہر پڑہنے والے کے لیے فائدہ مند بنائے اور ہماری آخرت میں نیکوں کے خزانے میں شامل کرے ، فی الحال آپ سے گذراش ہے کہ کچھ اُن مفسرین کا حوالہ تو عنایت فرمایئے جنہوں نے ((( مطاع ثم امین ))) سے رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی اطاعت مراد اخذ کی ہے ، و السلام علیکم ،
 
بھائی استدعا یہ ہے کہ جو جملہ لکھا ہے اسی کو پڑھئے، اس میں ترمیم نہیں کیجئے۔ دوبار عرض ہے کہ

جبکہ دوسرے مفسرین کا یہ خیال ہے کہ یہ آیات اطاعت رسول کے واسطے ہیں کہ جبریل امین کی اپنی اطاعت کرنا انسانوں پر فرض نہیں ہوا
اللہ تعالی کا یہ مقصد یعنی ---- جبرئیل کی اطاعت کرنا ---- کسی طور واضح نہیں۔ : اگر آپ ایسا سمجھتے ہیں‌تو حوالہ عنایت فرما دیجئے، اور فرمائیے کہ ایسا کیونکر ممکن ہے؟

مفسرین کے ضمن میں عرض یہ ہے کہ بھائی میں‌آپ کو اصل تراجم فراہم کردیتا ہوں۔ آپ اپنی ریسرچ خود کرلیجئے۔ میں صرف حوالہ فراہم کرتا ہوں۔ اور ان تراجم کی روشنی میں یہ ایک درست حوالہ ہے۔ دیکھئے

سورٹ التکویر کی 20، 21 ، 22 اور اس کے بعد، یہ تمام آیات رسول اکرم کی طرف اشارہ کررہی ہیں۔ آپ کیوں‌یہ سمجھتے ہیں کہ یہ اشارہ جبریل امین کی طرف ہے؟

آپ اس سے پیشتر کی آیات دیکھئے کیا کہا جارہا ہے۔ 81:19 میں رسول کا تذکرہ ہے۔

Ahmed Ali بے شک یہ قرآن ایک معزز رسول کا لایا ہوا ہے
Ahmed Raza Khan بیشک یہ عزت والے رسول کا پڑھنا ہے ،
Shabbir Ahmed بے شک یہ (قرآن) پیغام ہے زبانی فرشتۂ عالی مقام کے۔
Literal That it truly is an honored/generous messenger's word/statement/declaration (E).
Yusuf Ali Verily this is the word of a most honourable Messenger,
Pickthal That this is in truth the word of an honoured messenger,
Arberry truly this is the word of a noble Messenger
Shakir Most surely it is the Word of an honored messenger

پھر 81:20 میں رسول اللہ کی طرف اشارہ ہے۔

Ahmed Raza Khan جو قوت والا ہے مالک عرش کے حضور عزت والا وہاں اس کا حکم مانا جاتا ہے
Shabbir Ahmed جو صاحبِ قوت ہے، مالکِ عرش کے ہاں اور اونچے مرتبے والا ہے۔
Literal (Owner) of power at (owner) of the throne highly positioned/distinguished .
Yusuf Ali Endued with Power, with rank before the Lord of the Throne,
Pickthal Mighty, established in the presence of the Lord of the Throne,
Arberry having power, with the Lord of the Throne secure,
Shakir The processor of strength, having an honorable place with the Lord of the Dominion,


اس کے بعد 81:21 میں دیکھئے کہ انہی رسول اکرم کی بات ہورہی ہے کہ جناب کی کی اطاعت کے بارے میں اور امین ہونے کے بارے میں‌ فرمایا جارہا ہے۔

Ahmed Raza Khan امانت دار ہے
Shabbir Ahmed اس کی بات مانی جاتی ہے وہاں (اور) امین بھی ہے۔
Literal Obeyed there at the same time or place, faithful/loyal .
Yusuf Ali With authority there, (and) faithful to his trust.
Pickthal (One) to be obeyed, and trustworthy;
Arberry obeyed, moreover trusty.
Shakir One (to be) obeyed, and faithful in trust.


اب اس سے اگلی آیت دیکھئے، جس میں تذکرہ ہورہاے ہے رسول اکرم کے اللہ تعالی کو دیکھنے کا۔ (اس کو کچھ مفسرین اور مترجمین کہتے ہیں کہ رسول اکرم نے جبرئیل کو دیکھا۔ آپ اس سے پیشتر کی آیات دیکھئے، بات رسول اکرم اور اللہ تعالی اور قرآن کی ہورہی ہے۔ جبرئیل امین کی نہیں ، پھر جبرئیل الامین کی اطاعت کرنے کے لئے کوئی احکامات میری نظر سے نہیں گذرے۔

اور اس نے اس کو کُھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے
Ahmed Raza Khan اور بیشک انہوں نے اسے روشن کنارہ پر دیکھا
Shabbir Ahmed اور بلاشبہ دیکھا ہے اس نے اس (پیغام لانے والے) کو روشن اُفق پر۔
Literal And he/He had seen/understood him/Him at the horizon/direction, the clear/evident .
Yusuf Ali And without doubt he saw him in the clear horizon.
Pickthal Surely he beheld Him on the clear horizon.
Arberry he truly saw him on the clear horizon;
Shakir And of a truth he saw himself on the clear horizon.

ان آیات میں آپ کو جبرئیل امین کا شائبہ کن وجوہات پر ہوتا ہے وہ واضح فرمائیے۔

ممکن ہے اس کو وجہ یہی 81:23 آیت ہو جس کا ترجمہ مختلف مترجمیں نے مختلف کیا ہے۔

81:23
درج ذیل مترجمین نے اس کو اللہ تعالی سے تعبیر کیا ہے۔ یعنی معراج کے واقعہ کی طرف اشارہ کیا ہے۔ یا پھر حق اور نور کی فہم و فراست کی تشبیہہ سے متشابہ کیا ہے۔ کم از کم آپ طاہر القادری اور پکتھال کے تراجم میں یہ بہت ہی واضح طریقے سے دیکھ سکتے ہیں کہ اشارہ اللہ تعالی کی طرف ہے ۔ ایک نے کیپیٹل "ہم" استعمال کیا ہے اور دوسرے نے واضح اردو میں لکھا ہے۔ اس سے بھی زیادہ اہم ، لفظی معنی ہیں جو آپ کو انگریزی میں ‌نیچے فراہم کئے گئے ہیں۔ مجھے یقین ہے یہ آپ کو ریسرچ کرنے میں مدد کرے گا۔
Tahir ul Qadri اور بیشک انہوں نے اس (مالکِ عرش کے حُسنِ مطلق) کو (لامکاں کے) روشن کنارے پر دیکھا ہے٭
Ahmed Ali اور اس نے اس کو کُھلے کنارے پر دیکھا بھی ہے
Ahmed Raza Khan اور بیشک انہوں نے اسے روشن کنارہ پر دیکھا
Literal And he/He had seen/understood him/Him at the horizon/direction, the clear/evident .
Yusuf Ali And without doubt he saw him in the clear horizon.
Pickthal Surely he beheld Him on the clear horizon.
Arberry he truly saw him on the clear horizon;
Shakir And of a truth he saw himself on the clear horizon.

اور کم از کم دو مترجمین نے اس آیت میں 'وہ' کو جبرائیل علیہ السلام سے تعبیر کیا ہے

۔Sarwar He certainly saw him (Gabriel) high up on the horizon in his original form
Shabbir Ahmed اور بلاشبہ دیکھا ہے اس نے اس (پیغام لانے والے) کو روشن اُفق پر۔

ممکن ہے کہ آپ نے جو تفسیر پڑھی ہو وہ جبرئیل کی طرف اشارہ کرتی ہو۔ میں‌دونوں‌پڑھ چکا ہوں۔ لیکن ترجمہ سے زائید، میں کسی مفسر کا کوئی حوالہ نہیں فراہم کرونگا۔ وہ اس لئے کہ میری حتی الامکان کوشش یہ ہوتی ہے کہ صرف قرآن سے حوالہ دیا جائے ، اگر اس کے بعد بھی ضروری ہو تو مطلق اور مستند سنت (اقوال و اعمال رسول سے )‌ اس حوالہ کو اجاگر کیا جائے۔
کسی مفسر یا مفتی کے ذاتی خیال کو اپنی تعلیم کے لئے تو استعمال کرسکتا ہوں‌، آپ بھی کیجئے ، لیکن یہ مترجمین اور مفسرین بھی ہماری طرح انسان تھے اور ان کی سوچ بھی ہماری طرح محدود تھی۔ جو آج زندہ نہیں ہیں ان سے ہم بحث بھی نہیں‌کرسکتے۔ آپ دیکھ لیجئے کے میرا طریقہ کار صرف اور صرف حوالہ دینے یا معانی فراہم کرنے تک رہا ہے، مفسرین پر نکتہ چینی نہیں کرتا، یا جہاں ترجمے اور تفسیر میں فرق ہے اس پر بحث نہیں کرتا۔ لہذا معذرت قبول کیجئے۔

میں‌سمجھتا ہوں‌کہ بات واضح ہوکر سامنے آچکی ہے کہ ایک سے زائید معانی اس آیت کے کئے گئے ہیں۔ میں نے یہ آیات کیوں شامل کیں اس کی وجہ آپ کے سامنے ہے۔ یہ وہ آیات ہیں جو رسول اکرم کی اطاعت کو واضح کرتی ہیں اور ان کے کلام کو قرآن کے موافق قرار دیتی ہیں، تاکہ رسول کی اطاعت میں ، اللہ کی اطاعت ثابت ہو۔

میں‌ ایک معمولی طالب علم ہوں، گو کہ میں بہت ہی احتیاط کرتا ہوں لیکن پھر بھی میری خیال آرائی کو آپ مکمل طور پر چھوڑ سکتے ہیں۔ بس عرض یہ ہے کی انسانی کاوشوں کے بجائے اللہ تعالی سے ہدایت طلب کیجئے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اپنی کتاب کا مطالعہ خود کریں۔ آپ کا علم کے حصول کا یہ قدم قابل تحسین ہے۔ آپ اگر کوئی واضح مثال دے سکیں تو بہت عنایت ہوگی اور ہم سب کے علم میں‌اضافہ ہوگا۔ میرے ناقص علم کے مطابق، فرشتوں‌کی اطاعت کا حکم حضرت انسان کو نہیں ملا، اگر ایسا ہے تو بہت شکر گزار ہونگا، اگر آپ مناسب آیات کی طرف رہنمائی فرماسکیں۔

یہ نظریہ انجیل مقدس میں‌پایا جاتا ہے کہ روح القدس ، جو حضرت عیسی علیہہ السلام کے لئے وحی لاتے تھے، وہ روح القدس جاری و ساری ہے اور لوگوں کو ہدایت دیتی رہتی ہے۔ بھائی، اگر روح القدس ہم میں سے کسی سے بات کرتی یا کرتا ہے تو وہ ہوا نبی یا رسول، رسول اکرم کے بعد میرا ایمان ایسے کسی نبی پر نہیں ہے جو روح القدس سے ہدایت پانے کا دعوی کرتا ہو۔ رسول اللہ سے پیشتر، قرآن میں ایسا نبی صرف اور صرف حضرت عیسی علیہ السلام ہیں ، لہذا عیسائیوں کا یہ دعوی کہ روح القدس نے عیسی علیہ السلام کے بعد جان، مارک، میتھیو، لیوک اور دیگر افراد کی رہنمائی کی تو یہ دعوی قرآن سے ثابت نہیں۔ یہ دعوی عیسائی مفسرین کا ہے کیونکہ حضرت عیسی علیہ السلام کے جن حواریوں تذکرہ قرآن میں کیا گیا ہے ، ان پر حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ذریعے وحی لانے کا کوئی سراغ قران میں نہیں ملتا۔

چونکہ فرشتے اپنے طور پر حکم نہیں دیتے، لہذا ان کی اطاعت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اور چونکہ جبرئیل الامین ، جس پر اللہ کی ہدایت لائیں، اس کا مرتبہ ایک نبی اور ایک رسول کا ہوگا۔ لہذا، یہاں‌مطاع کے لفظ سے 'جبرئیل کا قابل اطاعت ہونا' مراد نہیں‌ لیا جاسکتا، اس آیت کے مناسب معانی ، 'رسول اکرم کا قابل اطاعت ہونا اور امین ہونا ' زیادہ قرین قیاس ہے۔

اس کا بہتر ترین علم صرف اللہ تعالی کے پاس ہے۔
والسلام۔
 

علی چوہدری

محفلین
مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اس کے رسول (کے حکم) کی طرف رجوع کرو یہ بہت اچھی بات ہے اور اس کا مآل بھی اچھا ہے
النساء 59
التغابن 12

سورۃ النسآء:3 , آیت:59 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الْأَمْرِ مِنكُمْ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلاً
اے ایمان والو! اللہ کی اطاعت کرو اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرو اوراپنے میں سے (اہلِ حق) صاحبانِ اَمر کی، پھر اگر کسی مسئلہ میں تم باہم اختلاف کرو تو اسے (حتمی فیصلہ کے لئے) اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف لوٹا دو اگر تم اللہ پر اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتے ہو، (تو) یہی (تمہارے حق میں) بہتر اور انجام کے لحاظ سے بہت اچھا ہے
برادر ظہور اولی الامر سے مراد صاحبان حکومت نہیں ھیں صاھبان امرھیں (اور یہ صاحبان امر کون ھیں یہ پھر خود ایک کامل بحث ھے جس پر صاحبان علم ھی گفتگو کر سکتے ھیں) باقی تو ساری آیات ھی اھمیت کی حامل ھیں کیوں کہ اللہ رب العالمیں کا کلام ھے
لیکیں اس آیت کے ترجمہ میں بہت احتیاط اور تدبر کی ضرورت ھے(میں معزرت چاھتا ھوں کہ آپ کے لکھے ھوئے ترجمہ میں دخالت کی )
 
Top