اس جہاں میں ایسی کوئی بات ہو

محمد وارث

لائبریرین
محترم اراکینِ محفل، آپکی بزم میں اپنی ایک غزل پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں امید ہے اپنی رائے سے نوازیں گے۔ میں کوئی باقاعدہ شاعر تو نہیں، بس یونہی کبھی کبھی ۔۔۔۔

عرض کیا ہے۔۔۔۔

اس جہاں میں ایسی کوئی بات ہو
جیت ہو اور نا کسی کی مات ہو

بس ہوس کے ہیں یہ سارے سلسلے
بابری مسجد ہو یا سُمنات ہو

دے بدل ہر زاویہ وہ دفعتاً
کُل نفی کے ساتھ جو اثبات ہو

زخم دل کے چین سے رہنے نہ دیں
روزِ روشن ہو کہ کالی رات ہو

اسطرح پینے کو مے کب ملتی ہے
ناب ہو، تُو ساتھ ہو، برسات ہو

دام دیکھے ہیں وہاں اکثر بچھے
جس جگہ پر دانے کی بہتات ہو

برملا گوئی کا حاصل ہے اسد
اپنوں کی نظروں میں بھی کم ذات ہو
 

نبیل

تکنیکی معاون
بہت خوب وارث صاحب، آپ نے تو بے قاعدہ شاعر ہو کر بھی نہایت قاعدے کے ساتھ شاعری کی ہے۔ :p
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت خوب وارث بھائی،
آپ کی تو پہلی غزل ہی لا جواب نکلی۔
یہ کلی کیا کیا گُل کھلائے گی، کسے کیا معلوم:)
(یہ جو مصرع اوپر لکھا ہے آپ کی تعریف کے حوالے سے،اگر برا نہ مانیں تو یہ بتا دیں کہ کیا یہ بحر میں ہے)
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہ
کیا کہہ دیا ظالم

بس ہوس کے ہیں یہ سارے سلسلے
بابری مسجد ہو یا سُمنات ہو

دے بدل ہر زاویہ وہ دفعتاً
کُل نفی کے ساتھ جو اثبات ہو
 
بہت خوب وارث بھائی،
آپ کی تو پہلی غزل ہی لا جواب نکلی۔
یہ کلی کیا کیا گُل کھلائے گی، کسے کیا معلوم:)
(یہ جو مصرع اوپر لکھا ہے آپ کی تعریف کے حوالے سے،اگر برا نہ مانیں تو یہ بتا دیں کہ کیا یہ بحر میں ہے)

جی یہ بحر نہیں بحور کا بحر سمندر ہے :D
 

شاکرالقادری

لائبریرین
بہت خوب وارث بھائی! ویسے عروضی ہونے کے ناطے مجھے آپ سے اتنی سست اور دھیلی بندشوں کی توقع نہ تھی تاہم پہلی کاوش کے طور پر داد نہ دینا بھی بخل ہوگا

حضرت چند ایک جگہ محسوس تو ہوا لیکن مجموعی غزل توجہ کا مرکز تھی۔
اور یہ بھی کہ وارث بھائی کی پانچ سال پرانی کاوش۔ اور مجھ جیسے مبتدی کے مقابلے میں تو عمدہ ترین ہی ہوئی۔
 
Top