اسلام میں عورت کا مقام

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

دوست

محفلین
ہمارے اندر یہ بیماری عرصے سے پنپ رہی ہے، اسلام پر ڈھونڈ ڈھونڈ کر تنقید کرنا۔۔۔لسانیات میں ہم انھیں‌ Formuliac Expressions کہتے ہیں یعنی ریڈی میڈ‌ الفاظ‌ کہ بس بول دیں۔ یہ بنے بنائے اعتراضات ہیں جنھیں ہر کوئی کوٹ کردیتا ہے۔عجب بے حسی ہے۔ ذاتی طور پر کسی کو تحقیق کرنا گوارہ ہیں نہیں۔ اگر تحقیق کرنے کا ظرف ہے بھی تو ڈھنگ نہیں ہے۔
 

زیک

مسافر
میں صرف اسی موضوع پر بات کروں گا جس پر پہلے کچھ اعداد و شمار دیئے تھے۔ باقی باتیں آپ لوگ جانیں اور منصور حلاج۔

زکریا نے جن اعدادو شمار سے تمہاری بات کو تقویت دی اس پر میں ابھی بات کرتا ہوں لیکن کچھ عجب نہیں کہ زکریا اور آپ جیسے لوگوں کی بدولت اگلے سو سال بعد امریکہ میں بھی غلامی کا سہرا مسلمانوں کے سر بندھے۔
امریکہ میں غلامی کی داستانیں پڑھنے والے اس زمانے کی غلامی کی داستان نہیں پڑھتے لیکن سمجھتے ہیں کہ وہ ایک ہی ہے۔
اگر اس تنظر میں صرف امریکہ میں غلاموں کا جو حال کیا گیا اس کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کے غلاموں کی حالت دیکھیں تو گھر والے بھوکے ہیں لیکن غلام کو پیٹ بھر کر کھانا نصیب ہے۔ اب نہ جانے آپ کو کس غلامی کا علم ہے۔ حقوق کے حوالے سے بھی حقوق بتدریج بہتر کرنے کی ڈیمانڈ ہوتی ہے کبھی بھی ریورس گئیر نہیں لگتا۔
اب ہم آتے ہیں افریقی اعداد و شمار کی طرف۔ افریقہ میں دو طرح کی غلامی تھی۔ ایک تھی کہ افریقہ کے بادشاہ یا طاقتور کم حیثیت افریقیوں کو بیچ ڈالتے تھے۔ جبکہ دوسری قسم تھی اغوا کی۔ مسلمان جس غلامی میں ملوث تھے وہ خرید و فروخت کی تھی اور اٹلانٹک پر ہونے والی اغوا کی وارداتیں گورا صاحب کر رہا تھا۔ یہ میرا کہنا نہیں۔ اسی غلام قوم کے نمائندوں کا کہنا ہے جنہوں نے نہ صرف ورجینیا اور اٹلانٹا میں غلامی کے مقامات کو دیکھا بلکہ یہ افریقہ تک اس کے سراغ لگانے گئے۔
زکریا کے اعداد و شمار ہیں نامعلوم انہوں نے خود سے ریسرچ کی یا نہیں کہ دنیا کی معلوم آبادی کیا تھی؟ عرب کی معلوم آبادی کیا تھی۔ اس قدر غلام لانے کے بعد معاشرتی ڈھانچہ کیا ہو گیا؟ جیسے آج امریکی امیگرنٹس پر چیخ رہے ہین تو اس قدر غلاموں نے کیا اثر ڈالا اور ان کی نسل کا کیا بنا؟ اس قدر غلام اگر قتل ہو گئے یا زمین نگل گئی؟ یہودیوں کے قتل عام تک پر تو لوگ متفق نہیں کئی زور و شور سے حمایت کرنے والے بھی آف لائن کچھ اور رائے رکھتے ہیں اس کی وجہ کینیڈا جسیے ممالک کا ہالوکاسٹ سے انکار کرنے والے کو ویزہ نہ دینے کا قانون ہے تو آپ بتائیں آپ اس اعداد و شمار کو کیسے سچ مانتے ہیں اور اگر مانتے ہیں تو دوسری سائیڈ کو تو جانتے ہی نہین۔
افریقہ سے مسلمانوں نے لوگوں کو غلام بنا کر بیچا نہیں یعنی اغوا کر کے زبردستی کام نہیں لیا بلکہ غلاموں کی خریدوفروخت کی۔ وجہ؟ مسلمان افریقہ میں سونے کی تلاش میں تھے۔ جن علاقوں کو آج اسلامک افریکہ کہا جاتا ہے یہاں زمینی نمک تھا۔ اس نمک کو وسطی افریقہ لے جایا گیا تا کہ بدلے میں سونا حاصل کیا جا سکے۔ اس سارے عمل کے لئے افرادی قوت کی ضرورت تھی جو کہ غلاموں سے لی گئی۔ تب بھی بتائیں کہ غلاموں سے بدترین سلوک کیا گیا؟ مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے پاس دینے کو سوائے مغربی تصانیف کے کچھ نہیں اور مغرب کے بارے میں باشعور لوگوں کی یہی رائے ہے کہ سچ نہیں بتایا جاتا یا پھر ادھورا سچ ہوتا ہے۔
اب ہم بات کرتے ہیں کہ ایک طرف اٹلانٹک پر چالیس فیصد غلاموں کی تجارت مسلمانوں کے سر ہے لیکن دوسری طرف مسلمان اتنی بڑی تجارت کر کے بھی نئی دنیا تک نہیں پہنچ سکے۔ زکریا کے دئے گئے اعداد و شمار بہت دلچسپ ہیں ابھی ابھی مزید بات چیت کے بعد کچھ نئی باتیں سامنے آئیں۔ مسلمان افریقہ کے جس حصے پر قابض تھے اس کے بعد اٹلانٹک کے کنارے تک کب پہنچے؟ اگر 1400 سے 1800 کا عرصہ درست مانا جائے تو مسلمانوں کی جنگیں یورپ سے ان یا کسی بھی پانیوں میں کیوں نہ ہوئیں؟ ٹیپو سلطان کو یا اسی طرح دوسرے فرمانروا فرانس اور ادھر ادھر کیوں مدد مانگتے پھرے؟ اٹلانٹک پر مسلمانوں کی کسی بڑی پورٹ کا ذکر ضرور ملنا چاہئے۔

وہ مسلمان ہی کیا جو ہر مسئلے پر بحث‌ میں ہولوکاسٹ کا ذکر نہ کرے؟ :rolleyes:

اٹلانٹک ٹریڈ کا 40 فیصد مسلمانوں کے ذمے کسی نہیں لگایا۔ کل غلاموں کی تجارت کا 40 فیصد۔ اس میں سے 10 اٹلانٹک ٹریڈ میں تھا اور 30 باقی کی میں۔ سو مسلمان 1500 سے 1800 میں اٹلانٹک ٹریڈ کے 10 سے 15 فیصد کے ذمہ‌دار تھے۔ یاد رہے کہ اسلام مغربی افریقہ میں اس وقت تک کافی پھیل چکا تھا اور وہاں کئی مسلمان ریاستیں بھی تھیں۔

افریقہ میں غلاموں کی تجارت میں یورپینز کا رول زیادہ‌تر بندرگاہوں پر غلام خریدنا تھا۔ کم ہی یورپین اندرون افریقہ میں جا کر خود غلام پکڑتے تھے۔ یہ کام افریقی کرتے تھے جن میں سے کچھ مسلمان بھی تھے۔ اگر آپ پال لوجائے کی کتاب پڑھیں تو آپ کو اندازہ ہو کہ غلاموں کی اس تجارت نے افریقہ کا کیا حال کیا اور کیسے وہاں کی ریاستیں اس تجارت پر منحصر تھیں یہاں تک کہ جہاد بھی غلام حاصل کرنے کا ایک ذریعہ بن سکتا تھا۔

جس نے بھی اسلامی دنیا میں غلاموں کی تجارت اور امریکی chattel slavery کے بارے میں مطالعہ کیا ہے وہ بخوبی یہ جانتا ہے کہ ان دونوں میں کافی فرق تھا۔

رہی بات یہ اتنے زیادہ غلام تو 11 ملین کا اندازہ 11 صدیوں کا ہے یعنی ایک سال میں 10 ہزار غلام جو demographically اتنے زیادہ نہیں۔ انیسویں صدی مسلمان دنیا میں افریقہ سے غلاموں کے لئے بدترین تھی کہ ہر سال کوئی 22 ہزار غلام افریقہ سے تجارت کئے گئے۔

مزید معلومات کے لئے آپ ان کتب سے رجوع کر سکتے ہیں جو غلامی سے متعلق لکھی گئیں امید ہے افاقہ ہو گا۔ زیادہ پریشان نہ ہوں‌کہ وہ مغربی سکالرز نے لکھی ہیں۔
 
زیک میرا خیال ہے کہ غلامی ایک ایسا موضوع ہے کہ اس پر علیحدہ ایک دھاگہ موجود ہونا چاہیے جہاں صرف اور صرف غلامی پر بات ہو اور اس پر از سر نو تحقیق ہو اور تمام حوالہ جات وہاں اکھٹے ہو سکیں۔
 

بدتمیز

محفلین
زیک میرا خیال ہے کہ غلامی ایک ایسا موضوع ہے کہ اس پر علیحدہ ایک دھاگہ موجود ہونا چاہیے جہاں صرف اور صرف غلامی پر بات ہو اور اس پر از سر نو تحقیق ہو اور تمام حوالہ جات وہاں اکھٹے ہو سکیں۔

نہیں میرے خیال سے زکریا کو اس تحقیق میں نہیں الجھاتے۔ منصور کافی ہیں۔ اسی لئٕے زکریا کی بات کا جواب میں ذاتی پیغام میں دے دیتا ہوں۔ بدقسمتی سے جو تنقید منصور کے لئے تھی اس کا کچھ پہلو زکریا کے حوالے سے لکھا گیا اور وہ اس کو محسوس کر گئے جس کا میرا مقصد نہ تھا۔
 

سپینوزا

محفلین
بدتمیز: میں آپ کی بہت سی باتوں کو اگنور کر رہا ہوں کہ آپ ایک amateur psychoanalyst (نہیں نہیں psycho نہیں) بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

یہ جو قران اور حدیثوں کے حوالے نہیں دیتے پھرتے۔ مجھے ان سے بڑی چڑ ہے۔ یہ لوگ اپنے مقاصد کے لئے ایسا کرتے ہیں۔ فقہ اور شریعہ کا علم تو ان کو کچھ نہیں ہوتا۔ پھدک پھدک کر قران کی آیات نکال نکال کر دیکھاتے ہیں۔ ایسے لوگ سادہ لفظوں میں بات نہیں کر سکتے۔ برا تو نہیں لگا نہ؟

آپ نے کتنی فقہ کی کتابیں پڑھی ہیں؟ کوئی اچھی سی فقہ کی کتاب اٹھا لیں اور پھر اس میں دیکھیں کہ میں صحیح کہہ رہا ہوں یا نہیں اور پھر نتائج یہاں پوسٹ کریں۔ لوگ مسلمان بنے پھرتے ہیں اور نہ انہیں تاریخ کا علم ہے اور نہ فقہ کا۔

اب بات کی ہے ماریہ قطبیہ کی۔ ان سے نکاح ہوا تھا۔ یہ بھی کئی جگہ ثابت ہے۔ لیکن چونکہ آپ نے اپنی عینک سے دیکھنا ہے تو اس میں نظر نہیں آنے کا۔ کئی احادیث مجھے ضعیف لگیں۔ بہرحال آپ کو کسی اہل حدیث عالم سے رابطہ کرنا چاہئے۔

جی مجھے علم ہے کہ ماریہ قبطیہ کے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔ کچھ روایات کہتی ہیں کہ نکاح ہوا اور کچھ کہتی ہیں کہ نہیں ہوا محض لونڈی تھیں۔ آج بھی بہت سے مسلمان ماریہ کو امہات المؤمنین کی لسٹ میں شامل نہیں کرتے۔ مگر جب بڑے بڑے عالم اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکے کہ ان دونوں باتوں میں سچ کیا ہے تو ہم آپ کیسے کریں؟ ویسے یہ نوٹ کریں کہ آپ کبھی "عائشہ" نہیں لکھیں گے ہمیشہ "حضرت عائشہ" کہیں گے یا کچھ اور القاب اور دعا کے ساتھ۔ مگر "ماریہ قبطیہ" کا نام زیادہ جگہ بغیر القابات کے ہی لکھا جاتا ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ کہیں یہ تو نہیں کہ لونڈی ہونے کے باعث انہیں ام المؤمنین نہیں سمجھا جاتا؟؟؟

جذباتیت بہت خوفناک چیز ہے۔ پہلی پوسٹ میں آپ نے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں کہا کہ اس اجازت سے انہوں نے فائدہ اٹھایا اور بیٹا بھی ہوا۔ ساتویں صفحہ پر آپ نے ایسے لوگوں پر جنہوں نے لونڈیوں سے تعلق قائم کیا پر لعنت بھیجی۔ میں فرض کر لیتا ہوں کہ آپ کا مقصد عام مسلمانوں پر لعنت بھیجنا تھا۔

واہ اب محفل پر ٹامس جیفرسن پر لعنت بھیجنے پر بھی لوگ اعتراض کرتے ہیں!!! ورنہ حضرت محمد کے بارے میں تو آپ اور دیگر کئی احباب کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماریہ قبطیہ سے نکاح کیا تھا۔
 

خرم

محفلین
دیکھئے منصور حضرت ماریہ قبطیہ سے رسول پاک صل اللہ علیہ وسلم نے نکاح کیا تھا یا نہیں اس بات سے قطع نظر، جو بھی عمل نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم نے کیا یا آپ صل اللہ علیہ وسلم کے صحابہ نے کیا وہی اسلام ہے۔ آپ کو یا تمام دنیا کو اگر اس پر اعتراض ہے تو ہو پڑا۔ اسلام کسی کی بھی شخصی پسند اور نا پسند سے مبراء ہے۔ یہ تو "جہاں ہے جیسا ہے" کی بنیاد پر دستیاب ہے، اگر آپ کو پسند نہیں تو آپ نا تو پہلے ہیں اور نہ ہی آخری جنہیں اس دین کی چند ایک یا تمام باتیں ہی نا پسند ہوں۔ جیسے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ اگر آج کچھ باتیں "آج کے مہذب" معاشرہ کو پسند نہیں تو اس بات کی کوئی سند نہیں کہ وہ "کچھ" باتیں آنے والے "مہذب" معاشروں میں بھی ناپسندیدہ ہوں۔ ہر موجود معاشرہ اپنے تئیں مہذب ہی سمجھتا ہے۔ عرب کے بدو ہوں یا قیصر و کسرٰی کی سلطنتیں، وہ سب اپنے تئیں تہذیب کی انتہاؤں پر تھے۔ آپ بھی اگر اسی خیال میں ہیں‌تو کیا عجب؟ بہرحال اگر آپ کو اسلام یا اس کے اصول پسند نہیں تو نہ سہی۔ یہ آپ کی اپنی مرضی ہے۔ میں یا کوئی اور بھی یہ حق نہیں رکھتا کہ آپ پر اپنی مرضی مسلط کریں۔ ہاں لیکن اگر آپ کو وقتِ موجود کے لحاظ سے بھی تہذیب کا دعوٰی ہے تو براہِ مہربانی نبی پاک صل اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بارے میں غیر مہذب زبان استعمال نہ کیجئے۔ مشکور رہوں گا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
منصور حلاج صاحب، موضوع سے ہٹ کر بات کرنے کیلیے پیشگی معذرت۔

آپ کے اس دھاگے کا بڑا مفید فائدہ ہوا ہے کہ فاروق سرور خان صاحب تنہا نہیں رہے، وگرنہ آپ کے قدم رنجہ فرمانے سے پہلے وہی ہر محاذ پر تنہا چومکھی لڑ رہے تھے۔ ;)



یہ اقرار میں کرتا ہوں کہ میں نے آغاز ایسی باتوں سے کیا جو مجھے بہت تنگ کرتی ہیں۔ البتہ میں نے پہلی پوسٹ کے آخر میں لکھا تھا "جاری ہے" اور میرا ارادہ قرآن اور حدیث کے حوالے سے عورت کے معاملے میں تمام اہم اقوال اکٹھے کرنا ہے چاہے وہ برے ہوں یا اچھے۔

حضور والا، نا چیز ابھی تک آپ کے "جاری ہے" کہ جاری ہونے کا منتظر ہے۔
 

سپینوزا

محفلین
اگر آج کچھ باتیں "آج کے مہذب" معاشرہ کو پسند نہیں تو اس بات کی کوئی سند نہیں کہ وہ "کچھ" باتیں آنے والے "مہذب" معاشروں میں بھی ناپسندیدہ ہوں۔

کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کل کلاں غلام اور لونڈیوں کا کام مسلمان دوبارہ شروع کر سکتے ہیں اور اسے مہذب بھی سمجھا جا سکتا ہے؟
 

سپینوزا

محفلین
حضور والا، نا چیز ابھی تک آپ کے "جاری ہے" کہ جاری ہونے کا منتظر ہے۔

وارث آپ موضوع سے نہیں ہٹے مگر مسئلہ یہ ہے کہ غلامی کے معاملے میں مسلمان ابھی کوئی فیصلہ نہیں کر پائے۔ شش و پنج میں ہیں کہ غلامی کو برا کہیں یا پچھلی صدیوں کے مسلمانوں کا دفاع کریں۔ خیر یہ بحث تو چلتی رہے گی۔

اسلام عورتوں کو جو اعلٰی مقام دیتا ہے اس بارے میں کچھ کتابوں اور مضامین ہی کا تبادلہ یہاں ہو جائے تو اچھی بات ہو گی۔ مجھے یہ کتب اس بارے میں کافی پسند ہیں:

لیلہ احمد کی کتاب [ame="http://www.amazon.com/Women-Gender-Islam-Historical-Modern/dp/0300055838/ref=pd_bbs_sr_1/104-8960864-6286346?ie=UTF8&s=books&qid=1190925124&sr=8-1"]Women and Gender in Islam: Historical Roots of a Modern Debate[/ame]

خالد ابوالفضل کی کتابیں [ame=http://www.amazon.com/gp/product/1851682627/ref=wl_it_dp/104-8960864-6286346?ie=UTF8&coliid=I12KCGHZQKE18G&colid=36UAOR8ZMQ4EA]Speaking in God's Name: Islamic Law, Authority and Women[/ame] اور [ame=http://www.amazon.com/Search-Beauty-Islam-Conference-Books/dp/0742550931/ref=sr_1_6/104-8960864-6286346?ie=UTF8&s=books&qid=1190925319&sr=1-6]The Search for Beauty in Islam: A Conference of the Books[/ame]
 
غلامی کے بارے میں اسلام کا موقف بہت واضح ہے۔ قراں نہایت واضح‌طریقہ سے بتاتا ہے۔ آیات میں یہیں‌لکھ چکا ہوں اور ایک سے زائد لوگ دہرا چکے ہیں کہ
1 غلامی کوختم کیا گیا۔
2۔ غلامی کو ملازمت سے بدل دیا گیا۔
3۔ غلام عورتوں‌کو شادی کے ذریعے آزاد کیا گیا۔
4۔ ان کی اولادوں‌ کو آزاد اور جائیداد میں حقدار قرار دیا گیا۔

یہ قوانیں جو نبی کریم نے اللہ کے حکم سے ہم کو دیے، ان قوانیں پر ان کو آپ کو کیا اعتراض‌ہے؟ اب رہ گئی آپ کی انگلیاں اٹھانے کی بات تو بھائی جن لوگوں‌نے ایسا کیا ان کا اپنا حساب ہوگا۔ کوئی کیوں‌دبلا ہو رہا ہے، اس غم میں؟ آپ آج کے معاشرے میں اچھے کام کریں ۔

کچھ لوگ، ساری کہانی کا کروڑواں‌ حصہ پڑھ کر اچھل رہے ہیں جو 1500 سال پہلے واقع ہوئے۔ بندے کی عقل کا اندازہ اس سے ہوتا ہے۔

قراں تو ہم آپس میں شئیر کرسکتے ہیں، کسی دوسرے شخص کی بات کتنی درست ہے، یہ وہ جانے اور آپ جانیں۔ آپ کے پاس قران سے کوئی پوائینٹ ہیں تو دیں، کہ ہمارے رسول پرنور نے یہی کتاب پیش کی اور اسی کی تعلیم دی کہ صرف یہی کتاب اللہ کا قانون ہے۔ آپ کو اللہ کا یہ قانون قبول تو بہت ٹھیک اگر نہیں‌تو لکم دینکم و لی دین۔ بحث کیسی؟

میری ویو لینتھ بہت محدود ہے، آپ کی اختلافی باتوں سے کیا دلیل نکالنی ہے؟ سمجھ نہیں‌ آتا؟ ‌کوئی دلیل دینی ہے تو قرآن سے دیجئے، کہ مسلمانوں کے نزدیک یہ کتاب اختلافی نہیں ہے، ۔

اور بھائی، ہماری آپ کی تو یہ بحث ہی نہیں۔ کہ آپ کا تو کوئی یقین ہی نہیں ہے۔ میں‌تو کہتا ہوں کہ آپ 'ایتھی اسٹ' بھی صرف زبان کے ہیں۔ میں‌ آپ سے مزید بحث کرنے کے لئے تیار ہوں‌ اگر آپ کا کوئی ایک بھی یقین کامل ہو، ‌کم از کم آپ یہ یقین رکھتے ہوں، کہ اللہ نہیں ہے، تو پھر بات وہاں‌ سے شروع کریں۔ تو بھائی آپ مجھے حتمی طور پر یہ ثابت کردیجئے کہ خدا نہیں‌ہے۔ اور آپ کا اس پر ایمان ہے۔ یہ اس لئے کہ میرے اور دوسرے مسلمانوں کے درمیان کم از کم قرآن ایک کامن پروٹوکول ہے، کہ مسلمان قران کے دلائل مانتے ہیں۔ جب تک آپ کے ہمارے درمیان ایک کامن پروٹوکول کا تعین نہیں ہوجاتا، تو دلائل کیسے اور ثبوت کیسے؟
 

بدتمیز

محفلین
اور عورتوں میں سے جو بھی تمھیں اچھی لگیں ان سے نکاح کرلو دو دو، تین تین، چار چار، سےلیکن اگر تمھیں عدل نہ کرسکنے کا خوف ہو تو پھر ایک ہی بیوی کافی ہے،


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



مگر عورتیں تو بھلے چڑیلیں بھوتنیاں بھی ہوں انکو اچھی ہی لگیں گیں ۔
mood-emoticons-smileys12.gif
کس کو لگتیں ہے بری ۔ ُ :confused:


:chalo::chalo::chalo::chalo:

پاکستان کی بینطیر بھٹو، جرمنی کی merkel بہت بری لگتی ہیں۔ اور جو عورتیں بہت کڑوا بولنے والی ہوتی ہیں ان سے بات کی بعد تو سبھی عورتیں زہر لگتی ہیں :grin:
 

بدتمیز

محفلین
ہرگز نہیں۔ اتنی بھاری ذمہ داری آپ پر کیسے ڈالی جاسکتی ہے۔ ابھی تو مسلمان عمل میں کمزور واقع ہوئے ہیں آپ کے حوالے کردیا تو ایمان سے بھی جائیں گے۔ البتہ آپ کے نازک کندھوں پر تو آپ کی اپنی ذمہ داری بھی نہیں ڈالی جاسکتی۔ کیونکہ ذمہ داری نبھانے کیلئے ایک اہلیت درکار ہوتی ہے۔ جو انسان اپنے خالقِ حقیقی سے ناآشنا ہو اسکی اہلیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔



کھسیانی بلی ان لوگوں سے بہتر ہے جو اپنے آپ کو نوچنے، کھجانے میں‌ مصروف ہیں۔ اور اس عمل میں ان کی تسکین ہونے کے بجائے خارش بڑھتی جارہی ہے اور ہل من مزید پکارہی ہے۔ آپ کی خواہش ہے کہ تمیز اور طریقے سے بات کی جائے۔ سو آپ کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ایک بار پھر تمیز سے یہ سمجھا رہا ہوں کہ میں نے انسان کی بے بسی اور لاچارگی ظاہر کرنے کے لیے ایک تمثیل دی تھی۔ ظاہر ہے اگر مثال آپکے سمجھ میں نہیں آرہی تو اسے اپنے اوپر فٹ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ میں نے آپ پر الزام نہیں لگایا تھا البتہ اس کا ڈھنڈورا پیٹ کر آپ کس احساسِ محرومی کی کی طرف نشاندہی کرانا چاہ رہے ہیں۔:grin: ۔ آپ کا کہنا ہے کہ آپ اتنے کمینے نہیں تو میں نے کب کہا کہ آپ اتنے کمینے ہیں۔میں نے یہ کہہ کر کوئی اپنی آئی ڈی پر پابندی تھوڑی لگوانی ہے۔ پہلے ہی آپکی غلط تفہیم کے ہاتھوں لاسٹ وارننگ مل چکی ہے۔:grin:

وراثت اور غلامی سے متعلق آپ کے اعتراضات جن کی تشنگی رہ گئی ہو ترتیب وار پوائنٹس کی صورت میں تحریر کردیں۔ یہ بات میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں۔ لیکن محسوس یہ ہوتا ہے کہ ہم سب مل کر ۔۔۔۔۔۔۔ کے آگے بین بجارہے ہیں۔:mad: خالی جگہ خود ہی پر کرلیں مجھے پہلے ہی ایک نوٹس مل چکا ہے۔ ڈر لگتا ہے۔:grin:

نفسیاتی مریض کا قائدہ ہوتا ہے کہ وہ جب تکلیف دے تو اس کو ظاہر مت کرو کہ تم تکلیف میں ہو اس سے اس کو تکلیف ہوتی ہے اور یہ بہت شدید ہوتی ہے۔ اگر کوئی نوٹس مل رہے ہیں تو اس کو فورم پر مت لکھیں منصور بین بین رہیں گیں اور اگر ناظمین سے پوچھ گچھ کریں گے تو یہ ان پر ہے کہ کون برا مناتا ہے کون نہیں۔ :grin:
 

بدتمیز

محفلین
بدتمیز: میں آپ کی بہت سی باتوں کو اگنور کر رہا ہوں کہ آپ ایک amateur psychoanalyst (نہیں نہیں psycho نہیں) بننے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔



آپ نے کتنی فقہ کی کتابیں پڑھی ہیں؟ کوئی اچھی سی فقہ کی کتاب اٹھا لیں اور پھر اس میں دیکھیں کہ میں صحیح کہہ رہا ہوں یا نہیں اور پھر نتائج یہاں پوسٹ کریں۔ لوگ مسلمان بنے پھرتے ہیں اور نہ انہیں تاریخ کا علم ہے اور نہ فقہ کا۔



جی مجھے علم ہے کہ ماریہ قبطیہ کے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔ کچھ روایات کہتی ہیں کہ نکاح ہوا اور کچھ کہتی ہیں کہ نہیں ہوا محض لونڈی تھیں۔ آج بھی بہت سے مسلمان ماریہ کو امہات المؤمنین کی لسٹ میں شامل نہیں کرتے۔ مگر جب بڑے بڑے عالم اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکے کہ ان دونوں باتوں میں سچ کیا ہے تو ہم آپ کیسے کریں؟ ویسے یہ نوٹ کریں کہ آپ کبھی "عائشہ" نہیں لکھیں گے ہمیشہ "حضرت عائشہ" کہیں گے یا کچھ اور القاب اور دعا کے ساتھ۔ مگر "ماریہ قبطیہ" کا نام زیادہ جگہ بغیر القابات کے ہی لکھا جاتا ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ کہیں یہ تو نہیں کہ لونڈی ہونے کے باعث انہیں ام المؤمنین نہیں سمجھا جاتا؟؟؟



واہ اب محفل پر ٹامس جیفرسن پر لعنت بھیجنے پر بھی لوگ اعتراض کرتے ہیں!!! ورنہ حضرت محمد کے بارے میں تو آپ اور دیگر کئی احباب کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماریہ قبطیہ سے نکاح کیا تھا۔


منصور کیا آپ کہنا چاہتے تھے کہ میں ایک psycho کا analysis کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہوں :grin: ؟؟؟؟ :grin: جب جواب نہ بن پڑے تو بات ایسے ہی گھما دیا کریں

آپ ابھی تک ترجموں‌ میں گھسے ہوٕئے ہیں؟ بتا تو دیا اب بھی سمجھ نہیں لگی۔ چلیں مجھے ایک دفعہ اہل حدیث ٹکر گیا۔ جونسی حدیث خود بتائے اس کو کہے قوی ہے اور جونسی ہم بتائیں کہے ضعیف ہے۔ بس کبھی کبھی لاتوں‌کے بھوت باتوں سے کہا مانتے ہیں؟ آپ کو تو پتہ ہو گا؟ :grin: میرے سامنے لوگ ایک تھپڑ کھا کر دوسرا گال آگے کرنے سے گھبراتے ہین کیونکہ لیفٹ اور رائٹ کا کمبینیشن۔ آپ کو تو پتہ ہو گا :grin:

چلیں شکر ہے آپ غلامی سے چخ چخ پر باز آئے۔ اب آپ اگر مگر پر آ گئے ہیں کہ اگر ایسے ہو جائے تو کیا ہو گا اور اگر ویسے ہو جائے تو کیا ہوگا۔ میری مانیں فکر چھوڑیں جو ہونا ہے ہو کر رہنا ہے۔ آپ گھر کی فکر کریں۔ آپ کوئی مصروفیت ڈھونڈ لیں۔ بجائے پریشان ہونے کے :grin:

قران کی ایک سورت کے شروع میں بسم اللہ نہیں باقی سب کے ساتھ ہے کیا اس سے وہ سورت نہیں رہی؟ پریشان نہ ہوں ترجمے کی جان چھوڑیں اور میری مانیں تو سعودی عرب کی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیں۔ کہیں تو پتہ کروا دوں؟

الف نظامی نے سارا تھریڈ کاپی کر لیا ہے۔ اچھا کیا ہے۔ آپ ذرا جا کر صفحہ سات پر دیکھیں اتنے بڑے عالم فاضل ہو کر آپ ٹامس جیفرسن پر لعنت ملامت فرما رہے ہیں؟ مرزا غلام قادیانی کی روح کے ساتھ ساتھ گرگٹ کو بھی شرما دیا۔
 

ظفری

لائبریرین
ہماری آپ کی تو یہ بحث ہی نہیں۔ کہ آپ کا تو کوئی یقین ہی نہیں ہے۔ میں‌تو کہتا ہوں کہ آپ 'ایتھی اسٹ' بھی صرف زبان کے ہیں۔ میں‌ آپ سے مزید بحث کرنے کے لئے تیار ہوں‌ اگر آپ کا کوئی ایک بھی یقین کامل ہو، ‌کم از کم آپ یہ یقین رکھتے ہوں، کہ اللہ نہیں ہے، تو پھر بات وہاں‌ سے شروع کریں۔ تو بھائی آپ مجھے حتمی طور پر یہ ثابت کردیجئے کہ خدا نہیں‌ہے۔ اور آپ کا اس پر ایمان ہے۔ یہ اس لئے کہ میرے اور دوسرے مسلمانوں کے درمیان کم از کم قرآن ایک کامن پروٹوکول ہے، کہ مسلمان قران کے دلائل مانتے ہیں۔ جب تک آپ کے ہمارے درمیان ایک کامن پروٹوکول کا تعین نہیں ہوجاتا، تو دلائل کیسے اور ثبوت کیسے؟

فاروق بھائی یقین جانیئے اب تک کی ساری بحث کا حاصل ہی آپ کا یہ اقتباس ہے ۔ پہلے صفحے پر جائیں اور پہلی سطر پڑھیئے ۔ اندازہ ہوجائے گا کہ یہ موصوف کس ارادے سے یہاں آئے ہیں‌ ۔ پھر کیسی دلیل ، کیسے ثبوت اور کیسی بحث ۔

سیدھی سی بات ہے کہ اگر دہرے ہیں تو اس پر بحث کریں ۔ اس پر بحث کی جاسکتی ہے کہ خدا ہے کہ یا نہیں ۔ یہ کیا کہ اسلام ، قرآن اور مسلمانوں کو اپنی بحث کا مرکز بنایا جارہا ہے ، جن سے موصوف کا دور کا بھی واسطہ نہیں ۔ لہذا ان صاحب کو کسی علمی اور عقلی بنیاد پر کسی بات کا جواب ثبوت یا دلیل کے ساتھ دینا بلکل وقت کا ضیاع ہے ۔
 

تیشہ

محفلین
پاکستان کی بینطیر بھٹو، جرمنی کی merkel بہت بری لگتی ہیں۔ اور جو عورتیں بہت کڑوا بولنے والی ہوتی ہیں ان سے بات کی بعد تو سبھی عورتیں زہر لگتی ہیں :grin:





واؤ ، اگر اسی بہانے زہر لگتیں ہیں تو میری دلی ِ خواہش ہوگی ہر عورت کڑوا ہی بولے ۔ تاکے اسی بہانے سہی زہر تو لگیں ۔ ۔ :grin::grin:
 

شمشاد

لائبریرین
ظفری بھائی اس کے ساتھ ساتھ خدا ہی عظیم ہے کا مطالعہ بھی بہت مفید ہو گا۔

اس کے ساتھ ساتھ فاروق بھائی کا لکھا ہوا مقالہ "وجود باری تعالی کےسائنسی، عقلی اور نقلی دلائل" بھی پڑھنے کے لائق ہے۔
 

خرم

محفلین
کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کل کلاں غلام اور لونڈیوں کا کام مسلمان دوبارہ شروع کر سکتے ہیں اور اسے مہذب بھی سمجھا جا سکتا ہے؟

پہلی بات تو یہ کہ غلام اور باندیاں‌رکھنا ایک معاشرتی رواج تھا ایک مذہبی رواج نہیں اور صرف مسلمان ہی نہیں تمام اقوام کے یہاں‌مروج تھا۔ لہٰذا بہتر یہی ہوگا کہ ہم اسے اسی تناظر میں دیکھیں۔ اسی تناظر میں عرض کروں گا کہ چلئے اسلام اور مسلمان تو برے ٹھہرے، اس دور کے کسی غیر مسلم معاشرہ میں غلاموں سے کئے جانے والے سلوک کا تقابلی جائزہ ہی بیان فرما دیجئے۔ اور جہاں تک آپ کے مستقبل کے سوال کا تعلق ہے، کیا آپ کو یقین ہے کہ آئندہ آنے والا انسان غلام اور لونڈیاں نہیں‌رکھے گااور ان کی زیادتی کو باعثِ فخر نہیں سمجھےگا؟ اپنی تمام تر تہذیب کے باوجود آج کا انسان عراق میں لکھوکھہا انسانوں کے قتل پر تو خاموش ہے جہاں ہر روز درجنوں بیگناہ موت کے گھاٹ اتارے جا رہے ہیں مگر اسے اس رسم پر اعتراض ہے جو چند صدیاں پہلے مروج تھی۔ ویسے اتنا تو آپ شاید جانتے ہی ہوں گے کہ آج بھی Human Traffikicng غالباً دنیا کی سب سے بڑی تجارت ہے۔ اگر یقین نہ آئے تو گوگل پر تلاش کر لیجئے گا۔
اب خدشہ یہی ہے کہ آپ میری اس بات کو لے اڑیں گے اور فتوٰی جڑ دیں گے کہ میں غلامی کی حمایت کر رہا ہوں۔ بات صرف یہ ہے کہ جب تک انسانی مساوات کا نظریہ عمل پذیر نہیں ہوتا کسی بھی نام سے انسانوں کی غلامی معاشی، معاشرتی یا جذباتی ہمیشہ جاری رہے گی۔
 

سپینوزا

محفلین
یہاں کچھ مسلمان غلامی کے ذکر پر ایسے ہی ایکٹ کر رہے ہیں جیسے مائیکل میڈویڈ امریکہ میں غلامی کے ذکر پر بدکا ہے۔

اور یہ رہیں مختلف ممالک میں غلامی ختم ہونے کی تاریخیں جس سے فاروق کی بات سچ ثابت ہوتی ہے کہ مسلمانوں نے 632 عیسوی سے پہلے ہی غلامی ختم کر دی تھی۔

محب کے کہنے پر میں غلامی پر ایک پوسل بھی کھول رہا ہوں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top