اسلام اور علم دست شناسی

نبیل

تکنیکی معاون
غیب کے بارے میں ہی کچھ اور آیات:
[ayah]27:65[/ayah]
[arabic]قُل لَّا يَعْلَمُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا اللَّهُ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ[/arabic]


فرمادیجئے کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں (اَز خود) غیب کا علم نہیں رکھتے سوائے اللہ کے (وہ عالم بالذّات ہے) اور نہ ہی وہ یہ خبر رکھتے ہیں کہ وہ (دوبارہ زندہ کر کے) کب اٹھائے جائیں گے

[ayah]6:50[/ayah]
[arabic]قُل لاَّ أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَآئِنُ اللّهِ وَلاَ أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلاَ أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْأَعْمَى وَالْبَصِيرُ أَفَلاَ تَتَفَكَّرُونَ[/arabic]

آپ (ان کافروں سے) فرما دیجئے کہ میں تم سے (یہ) نہیں کہتا کہ میرے پاس اﷲ کے خزانے ہیں اور نہ میں اَز خود غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے (یہ) کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اسی (حکم) کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی کیا جاتاہے۔ فرما دیجئے: کیا اندھا اور بینا برابر ہوسکتے ہیں؟ سو کیا تم غور نہیں کرتے


(ترجمہ طاہر القادری)
 

وجی

لائبریرین
مجھے اس بات پر اکثر غضہ آتا ہے کہ لوگ کیوں اپنی پسند اسلام پر تھوپتے ہیں اپنی مرضی اور پسند کو اللھ کی مرضی اور پسندپرقربان کرنا ہی مسلمان ہونا ہے
 

امر شہزاد

محفلین
مجھے اس بات پر اکثر غضہ آتا ہے کہ لوگ کیوں اپنی پسند اسلام پر تھوپتے ہیں اپنی مرضی اور پسند کو اللھ کی مرضی اور پسندپرقربان کرنا ہی مسلمان ہونا ہے

کیا یہ اللہ کی مرضی اور پسند ہے کہ علمِ دست شناسی کی تحقیق نہ کی جائے۔ آپ کا غصہ بہت بے محل ہے۔:grin:
 

دوست

محفلین
مجھے ایک اور آیت یاد آرہی ہے جس میں پانسہ اور قسمت کا حال بتانے کو حرام قرار دیا گیا ہے یا اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔ لیکن میں اسے تلاش نہیں سکا۔ عرفان القرآن کی تلاش نے بھی کوئی نتیجہ نہیں‌ دیا اور اوپن برہان پر تو تلاش کا آپشن ہی نہیں۔ مجھے یقین کی حد تک شبہ ہے کہ ایسی آیت موجود ہے جس میں فال، پانسہ پھینک کر قسمت کا حال بتانا وغیرہ کے بارے میں وعید سنائی گئی ہے۔
وسلام
 

زیک

مسافر
دست‌شناسی سے مستقبل یا شخصیت کے متعلق جو "معلومات" حاصل ہوتی ہیں وہ بالکل بیکار ہیں اور صحیح نہیں لہذا اس "علم" کو سائکالوجی یا سائنس قرار دینا غلط ہے۔
 
دست شناسی دراصل ایک ایسا علم ہے جسکی بنیاد قیافہ پر ہے اس لحاظ سے یہ ایک ظنی علم ہے جسے سائینس کے مسلمہ اصولوں سے آپ ثابت نہیں کر سکتے اور ظنی علوم کے حصول پر ممانعت نہیں ہے ہاں انہیں دلیل بنانا اور ان سے مستقبل کےحال جاننے کے متعلق ممانعت ہے ۔ کسی کی شخصیت کو سمجھنے کے لئے آپ اس کے ہاتھ کی لکیروں یا ساخت پر اقتناء نہیں کر سکتے ۔
 
آخر ہماری سوئی علمِ غیب پہ ہی کیوں اٹک جاتی ہے؟
ایک سائینسی علم کو ہم محض یہ کہہ کر رد کر دیتے ہیں کہ یہ علم ِغیب ہے؟
باوجودیکہ ہمارے پاس کوئی آیت یا حدیث نہیں جو کھلے لفظوں میں منع کرے۔ اگر ہے تو سامنے لائیں۔


یہ علم ایک قیافہ ہونے کی حیثیت سے تو سمجھ میں آتا ہے مگر اسے سائنس نہیں کہ سکتے ۔ اگر آپ سمجھتے ہیں تو اس سلسلے میں کوئی دلیل لائیے کہ یہ سائنس ہے ۔ اور کیا اس میں مخصوص تجربات سے مخصوص نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔۔۔؟
 
دست شناسی ایک غیر مسلمہ علم ہے۔ جس کی کوئی مناسب بنیاد کچھ لوگوں کے لئے ہے اور کچھ لوگوں کے لئے نہیں ۔ صورتحال جو بھی ہو، ایک علم صرف اور صرف علم ہے۔ اس کا اسلامی اور غیر اسلامی ہونے یا ہندوانہ یا یہودیت یا عیسائیت ہا بدھ مت ہونے سے کیا تعلق ہو سکتا ہے؟ یہ تو ایسا ہے جیسے کوئی کہے کہ فزکس یہودی ہے، جیومیٹری عیسائی ہے، میڈیکل نمرودی ہے۔

اللہ تعالی نے علم حاصل کرنے کے لئے کہا ہے۔ بہت سے علم و علوم مستند ہیں کہ ان کی کوئی بنیاد ہے۔ لیکن ہاتھ کی لکیروں‌کی صرف اور صرف تصوراتی اور توہماتی بنیاد ہے۔ میرے مستقبل کے بارے میں‌ آُپ میرا ہاتھ دیکھ کا جان سکتے ہیں‌ اس کی مثال آُپ کو اس حکایت سے مل جائے گی۔

ایک نجومی نے ایک بادشاہ سے کہا :
سرکار - میں آُ کا ہات دیکھ کر اپ کی قسمت کا حال بتا سکتا ہوں
بادشاہ نے ہاتھ دکھا تو نجومی نے کہا سرکار آُ کی عمر بہت ہی کم ہے۔
بادشاہ نے کہا اچھا ؟‌ اپنا ہاتھ دیک کر بتاؤ کہ میری عمر کیا تمہاری عمر سے بھی کم ہے؟
نجومی نے اپنا ہات دیکھا اور کہا - جی آپ کی عمر مجھ سے بہت ہی کم ہے۔
بادشاہ نے تلوار نکال کر اس کی گردن اڑادی اور لوگوں کو کہا کہ جس کو اپنی قسمت کا نہیں پتہ وہ کیا میری قسمت بتائے گا۔

تو بھائی نجومیوں‌کی خدمت میں‌یہ عرض‌ ہے کہ ان کی قسمت میں‌ اس وقت تک جہالت لکھی ہوئی ہے جب تک وہ اپنا ہاتھ دیکھ کر یہ نا بتا سکیں کہ انکو کب پتہ چلے گا کہ علم نجوم ایک جہالت ہے :)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ مشہور واقعہ شہنشاہ بابر کے دربار میں پانی پت کی جنگ سے شیر شاہ سوری کی موجودگی میں پیش آیا تھا۔ جسمیں شیر شاہ سوری بھرے دربار میں شاہی نجومی کی گردن اُڑا کر فرار ہو گیا تھا۔
 

وجی

لائبریرین
کیا یہ اللہ کی مرضی اور پسند ہے کہ علمِ دست شناسی کی تحقیق نہ کی جائے۔ آپ کا غصہ بہت بے محل ہے۔:grin:

بھائی اگر آپ کو کہیں اس کا باقاعدہ حکم اللھ کی طرف سے قرآن و حدیث میں نظر آئے تو مجھ لا علم کو بھی بتادیجئے گا

اور ایک اور بات ، کسی ایک حکم کو غلط باتوں کے لئے احکام نا سمجھیں
 

وجی

لائبریرین
امر شہزاد آپ جیسی سوچھ رکھنے کی وجہ سے پاکستان کے بارے میں ایک مسلمان کے خیالات

[ame="http://ca.youtube.com/watch?v=AzCBS_Kpnfs"]کیا پاکستان مسلمان ملک ہے[/ame]
 

امر شہزاد

محفلین
دست‌شناسی سے مستقبل یا شخصیت کے متعلق جو "معلومات" حاصل ہوتی ہیں وہ بالکل بیکار ہیں اور صحیح نہیں لہذا اس "علم" کو سائکالوجی یا سائنس قرار دینا غلط ہے۔

اگر میں کہہ دوں کہ خدا نہیں ہے چونکہ نظر نہیں آتا تو کیا یہ بات اچھی لگے گی ؟ نہیں ناں!!! اسی طرح اگر آپ ہوا میں باتیں کرنا شروع کر دیں گے تو بحث برائے بحث رہ جائے گی۔ آپ کے پاس یقینناً اس موضوع پر معلومات ہوں گی۔ آپ اپنی رائے کم از کم اچھے طریقے سے تو دیں ناں!!! یہ کیا بات ہوئی کہ میں ناں مانوں؟ بغیر کسی وجہ کے آپ اسے غلط اور بیکار کیسے ٹھہرا سکتے ہیں؟
آپ کی طرف سے ایک مثبت جواب کا منتظر رہوں گا۔
 

امر شہزاد

محفلین
دست شناسی دراصل ایک ایسا علم ہے جسکی بنیاد قیافہ پر ہے اس لحاظ سے یہ ایک ظنی علم ہے جسے سائینس کے مسلمہ اصولوں سے آپ ثابت نہیں کر سکتے اور ظنی علوم کے حصول پر ممانعت نہیں ہے ہاں انہیں دلیل بنانا اور ان سے مستقبل کےحال جاننے کے متعلق ممانعت ہے ۔ کسی کی شخصیت کو سمجھنے کے لئے آپ اس کے ہاتھ کی لکیروں یا ساخت پر اقتناء نہیں کر سکتے ۔

کسی علم سے متوقع نتائج کے لیے اس کا اچھا مطالعہ ضروری ہے۔ ناقص علم کی بنیاد پر تو ہر کہیں گمراہی ہی ہوتی ہے۔ اور اس علم کی بنیاد قیافہ پر مبنی ہے؟ مجھے بات سمجھ نہیں آئی۔
 

امر شہزاد

محفلین
بھائی اگر آپ کو کہیں اس کا باقاعدہ حکم اللھ کی طرف سے قرآن و حدیث میں نظر آئے تو مجھ لا علم کو بھی بتادیجئے گا

اور ایک اور بات ، کسی ایک حکم کو غلط باتوں کے لئے احکام نا سمجھیں

کیا اردو محفل پہ آنے کا حکم خدا نے دے رکھا ہے؟ آپ لوگ کیسی باتیں سوچتے ہیں؟
آپ کو ایک چیز کا پتہ ہو گا کہ اگر کسی چیز سے منع کر دیا جائے تو رکنا پڑتا ہے
کرنے کا حکم دیا جائے تو کرنا پڑتا ہے
اور اگر خاموشی رکھی جائے تو کہتے ہیں کہ خاموشی نیم رضا ہوتی ہے۔
آئندہ آپ سے اچھی پوسٹ کی امید رکھوں گا۔
 

امر شہزاد

محفلین
امر شہزاد آپ جیسی سوچھ رکھنے کی وجہ سے پاکستان کے بارے میں ایک مسلمان کے خیالات

کیا پاکستان مسلمان ملک ہے

ہا ہا ہا
مجھے سننے کے بعد بہت ہنسی آئی کہ میں کیا بات کر رہا ہوں اور آپ مجھے جواب میں کیا ریفرنس دے رہے ہیں۔ او بندہ خدا!

کیا میری سوچ رکھنے کی وجہ سے ایک مسلمان کے خیالات ایسے ہو سکتے ہیں؟ یقین مانیں میں ابھی تک آپ کی اس پوسٹ کو انجوائے کر رہا ہے۔ شکریہ!

یار بھائی کوئی مطلب کی، مقصد کی بات کریں۔
اور یہ سارا کچھ سننے کے بعد میں جناب مقرر سے ایگری کرتا ہوں۔ بات بہت ادھر اُدھر نکل جائے گی، موضوع پہ واپس آیئں۔ شکریہ
 

زیک

مسافر
اگر میں کہہ دوں کہ خدا نہیں ہے چونکہ نظر نہیں آتا تو کیا یہ بات اچھی لگے گی ؟ نہیں ناں!!! اسی طرح اگر آپ ہوا میں باتیں کرنا شروع کر دیں گے تو بحث برائے بحث رہ جائے گی۔ آپ کے پاس یقینناً اس موضوع پر معلومات ہوں گی۔ آپ اپنی رائے کم از کم اچھے طریقے سے تو دیں ناں!!! یہ کیا بات ہوئی کہ میں ناں مانوں؟ بغیر کسی وجہ کے آپ اسے غلط اور بیکار کیسے ٹھہرا سکتے ہیں؟
آپ کی طرف سے ایک مثبت جواب کا منتظر رہوں گا۔

آپ نے کہاں‌کی بات کو کہاں سے ملا دیا؟؟؟ :eek::confused:

ہاتھ کی لکیروں کا قسمت یا پرسنیلٹی سے کوئ تعلق ہے اس کا کوئ ثبوت نہیں اور نہ ہی اس پر کوئ سائنسی بنیادوں پر کامیاب سٹڈی کی گئ ہے۔
 

خرم

محفلین
ارے بھائی اتنی بحث ہو گئی اور سوال ابھی تک تشنہ ہے۔ سوال صرف یہ کہ کیا کوئی آئت یا حدیث ہے پامسٹری کی ممانعت میں کہ نہیں؟ اگر نہیں ہے تو پھر پامسٹری کے سائنس ہونے یا نہ ہونے اور دیگر موضوعات کے متعلق بات کی جاسکتی ہے۔ غیب سمیت تمام علوم صرف اللہ کے ہیں اور وہ ان میں سے جسے جتنا چاہے اتنا دے دیتا ہے۔ غیب کی تشریح بھی مختلف ہے۔ اب بارش کے متعلق اللہ کریم کا فرمان ہے کہ اللہ کے سوا بارش کے متعلق کوئی نہیں جانتا۔ آج سائنس کی مدد سے انسان کافی حد تک یہ اندازہ لگا سکتا ہے کہ کب کہاں بارش ہوگی۔ موسمیاتی سیارے اور دیگر آلات اس معاملہ میں معاون ہیں۔ تو کیا اس پر آپ غیب میں مداخلت یا قرآن کی آیات کی مخالفت کا حکم لگائیں گے یا قرآن کے اعجاز کو تسلیم کرکے اس کے مزید گہرے معانی کی تلاش کریں گے؟ دیکھئے بارش کا علم صرف یہ نہیں ہوتا کہ بارش کب ہوگی بلکہ یہ کہ کس قطرے سے کونسا پودا اگے گا؟ کونسا چرند پرند اس پانی کے قطرے سے اپنی پیاس بجھائے گا اور اس قسم کے تمام امور۔ ان امور کا اجتماعی علم سوائے اللہ کے کسی اور کو نہیں۔ سو غیب کیا ہے اس کے متعلق تشریحات انسانی عقل کے ارتقاء کے ساتھ بدلتی ہیں اور تمام علوم کو اسی تناظر میں پرکھنا چاہئے۔
 
مجھے ایک اور آیت یاد آرہی ہے جس میں پانسہ اور قسمت کا حال بتانے کو حرام قرار دیا گیا ہے یا اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔ لیکن میں اسے تلاش نہیں سکا۔ عرفان القرآن کی تلاش نے بھی کوئی نتیجہ نہیں‌ دیا اور اوپن برہان پر تو تلاش کا آپشن ہی نہیں۔ مجھے یقین کی حد تک شبہ ہے کہ ایسی آیت موجود ہے جس میں فال، پانسہ پھینک کر قسمت کا حال بتانا وغیرہ کے بارے میں وعید سنائی گئی ہے۔
وسلام

[ayah]5:90[/ayah] [arabic]يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ[/arabic]
اے ایمان والو! بیشک شراب اور جُوا اور (عبادت کے لئے) نصب کئے گئے بُت اور (قسمت معلوم کرنے کے لئے) فال کے تیر (سب) ناپاک شیطانی کام ہیں۔ سو تم ان سے (کلیتاً) پرہیز کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤ
 
علم دست شناسی یعنی ہاتھ کی لکیروں کا پڑھنا اسلام کے نزدیک کیسا ہے؟ قرآن اور حدیث اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟بحث کرتے ہوئے اس بات کو پیش نظر رکھیے گا کہ دست شناسی باقاعدہ سائنس کی شکل اختیار کر چکی ہے. کوشش کریں کہ آپ کی رائے مدلل اور حوالے مستند ہوں۔


علم دست شناسی یعنی ہاتھ کی لکیروں کا پڑھنا اسلام کے نزدیک کیسا ہے؟ قرآن اور حدیث اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟

سکہ سیدھا گرے یا الٹا، تیر نشانے پر لگے یا نہیں ۔ لکیر ایک طرح‌کی ہو یا دوسری طرح‌کی۔ اس طرح‌کی نشانیوں سے مجموعی طور پر کوئی نتیجہ اخذ کرنا - یعنی کوے کے دیوار پر بولنے سے مہمان کا آنا، یا ایسی ہی کسی نشانی سے یہ دریافت کرنا کہ مستقبل میں کیا ہوگا - مجموعی طور پر ازلام کہلاتا ہے

[arabic] يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ [/arabic]


ازلام : زلم تیر، اشارہ یا پوائنٹر کو کہتے ہیں۔ یعنی کسی طور پر بھی ایک معاملہ یا واقعہ یا نشانی سے کسی طرف اشارہ کرنا یا نتیجہ اخز کرنا یعنی فال نکالنا یا پانسہ پھینکنا - کہ ایسا ہوا ہے تو اب ایسا ہوگا، ہاتھ کی لکیر ایسی ہوئی ہیں تو ایسا ہوگا، شخصیت ایسی ہوگی یا قسمت ایسی ہوگی۔ اس بارے میں‌ واضح حکم ہے کہ یہ رجس یعنی ناپاک ہے اور من عمل الشیطان- یعنی شیطانی کاموں‌ میں سے ہے - تو پھر کیا کرو؟‌ فاجتنبوہ - پس اس سے اجتناب کرو - لعلکم تفلحون - کہ اگر تم فلاح پانے والوں میں‌ ہونا چاہتے ہو۔

یہ ہے ایمانی دلیل - ایمان کے لئے کسی عقلی یا منطقی دلیل کی ضرورت نہیں۔ منظقی دلیل بہت سے دوست یہاں‌پیش کرچکے ہیں۔

الفاظ‌کے معنوں کے لئے دیکھئے:
رجس:‌
[AYAH]6:145[/AYAH] [arabic] قُل لاَّ أَجِدُ فِي مَا أُوْحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنْ۔زِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ [/arabic]
آپ فرما دیں کہ میری طرف جو وحی بھیجی گئی ہے اس میں تو میں کسی (بھی) کھانے والے پر (ایسی چیز کو) جسے وہ کھاتا ہو حرام نہیں پاتا سوائے اس کے کہ وہ مُردار ہو یا بہتا ہوا خون ہو یا سؤر کا گوشت ہو کیو نکہ یہ ناپاک ہے یا نافرمانی کا جانور جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام بلند کیا گیا ہو۔ پھر جو شخص (بھوک کے باعث) سخت لاچار ہو جائے نہ تو نافرمانی کر رہا ہو اور نہ حد سے تجاوز کر رہا ہو تو بیشک آپ کا رب بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے

ازلام:
اس آیت کے 23 تراجم دیکھئے:
http://www.openburhan.net/ob.php?sid=5&vid=90

ازلام کے لئے مزید دیکھئے: [AYAH]5:3[/AYAH] [arabic] حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالْدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنْزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلاَّ مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُواْ بِالْأَزْلاَمِ ذَلِكُمْ فِسْقٌ الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُواْ مِن دِينِكُمْ فَلاَ تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلاَمَ دِينًا فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ فَإِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ [/arabic]

تم پر مردار (یعنی بغیر شرعی ذبح کے مرنے والا جانور) حرام کر دیا گیا ہے اور (بہایا ہوا) خون اور سؤر کا گوشت اور وہ (جانور) جس پر ذبح کے وقت غیر اﷲ کا نام پکارا گیا ہو اور گلا گھٹ کر مرا ہوا (جانور) اور (دھار دار آلے کے بغیر کسی چیز کی) ضرب سے مرا ہوا اور اوپر سے گر کر مرا ہوا اور (کسی جانور کے) سینگ مارنے سے مرا ہوا اور وہ (جانور) جسے درندے نے پھاڑ کھایا ہو سوائے اس کے جسے (مرنے سے پہلے) تم نے ذبح کر لیا، اور (وہ جانور بھی حرام ہے) جو باطل معبودوں کے تھانوں (یعنی بتوں کے لئے مخصوص کی گئی قربان گاہوں) پر ذبح کیا گیا ہو اور یہ (بھی حرام ہے) کہ تم پانسوں (یعنی فال کے تیروں) کے ذریعے قسمت کا حال معلوم کرو (یا حصے تقسیم کرو)، یہ سب کام گناہ ہیں۔ آج کافر لوگ تمہارے دین (کے غالب آجانے کے باعث اپنے ناپاک ارادوں) سے مایوس ہو گئے، سو (اے مسلمانو!) تم ان سے مت ڈرو اور مجھ ہی سے ڈرا کرو۔ آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظامِ حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا۔ پھر اگر کوئی شخص بھوک (اور پیاس) کی شدت میں اضطراری (یعنی انتہائی مجبوری کی) حالت کو پہنچ جائے (اس شرط کے ساتھ) کہ گناہ کی طرف مائل ہونے والا نہ ہو (یعنی حرام چیز گناہ کی رغبت کے باعث نہ کھائے) تو بیشک اﷲ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے

یہ ذہن میں‌رہے کہ جس کا دل کسی بات پر مائل ہو چکا ہو وہ نہ قران سے اور نہ ہی سنت سے قائل ہوتا ہے قائل نہیں ہوتا بلکہ طرح طرح کی تاویلات نکالتا ہے۔ اگر قرآن و سنت کے بارے میں سوال کیجئے تو دل میں یہ سوچ کر کیجئے کہ قرآن و سنت کے مطابق اپنے آپ کو تبدیل کرنا ہے۔ یقیناً قرآن و سنت تبدیل نہیں ہونگی۔
 
Top