اردو ٹائپوگرافی کے لیے اگلا اہم ترین قدم - گوگل فونٹس

arifkarim

معطل
WOFF is essentially a wrapper that contains sfnt-based fonts (TrueType, OpenType, or Open Font Format) that have been compressed using a WOFF encoding tool to enable them to be embedded in a web page.[2] The format uses zlib compression (specifically, the compress2 function),[2] typically resulting in a filesize reduction from TTF of over 40%.[9]
http://en.wikipedia.org/wiki/Web_Open_Font_Format
مطلب چانس موجود ہے :)
جاپانی فانٹس 8، 9 ایم بی سے زیادہ نہیں ہوتے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
http://en.wikipedia.org/wiki/Web_Open_Font_Format
میں اس فارمیٹ کی بات کر رہا ہوں۔ فونٹ ایمبیڈ پی ڈی ایف میں بھی کیے جاتے ہیں اور پورے کا پورا فونٹ کبھی بھی ڈاکیومنٹ میں شامل نہیں کیا جاتا اگر ایسا نہ ہو تو چھوٹے سے چھوٹا پی ڈی ایف ڈاکیومنٹ جو ترسیمہ جات پر مبنی فونٹ استعمال کر رہا ہو، بیس بائیس ایم بی پر جا پڑے گا۔
آپ کی بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ فونٹ ایمبیڈ نہیں کر رہے۔ اپنے سرور پر کوئی لگیچر بیسڈ فونٹ اپ لوڈ کر کے اسے اس طریقے سے شامل کر کے پھر نتائج دیکھیں کہ کیا واقعی بیس بائیس ایم بی کی فائل ہی ڈاؤنلوڈ ہوتی ہے؟
اور آپ نے کہاں پڑھا ہے کہ پورا فونٹ ڈاؤنلوڈ ہوتا ہے اس کا ربط بھی دیں۔

آپ شاید لفظ "ایمبیڈ" کی وجہ سے کنفیوز ہو رہے ہیں۔

پی ڈی ایف اور ویب ایمبیڈنگ میں فرق ہے، جو میں ایک مثال کے ذریعے بیان کرتا ہوں:

آپ نے مائکروسوفٹ ورڈ میں ایک تحریر لکھی اور اسے پی ڈی ایف میں کنورٹ کیا۔ کنورٹ کرنے والے پی ڈی ایف انجن نے حساب لگایا کہ آپ کی ڈاکیومنٹ میں کون کون سے کیریکٹرز موجود ہیں، اور اس لحاظ سے اس انجن نے مطلوبہ گلفس پی ڈی ایف فائل میں ایمبیڈ کر دیے۔ اب آپ کی پی ڈی ایف فائل جس کمپیوٹر پر بھی جائے گی، وہاں درست دکھائی دے گی۔

آپ نے وہی تحریر ایک HTML فائل میں لکھی، اور پھر اس HTML فائل کے ساتھ ایک اسٹائل شیٹ (CSS) منسلک کر دی۔ اس سٹائل شیٹ میں آپ نے @font-face کے ذریعے ویب براؤزر کو بتایا کہ آپ کی تحریر کو ظاہر کرنے کے لیے گوگل کے ویب سرور پر موجود فلاں نستعلیق فونٹ کو استعمال کیا جائے۔ چنانچہ جب کوئی صارف آپ کی HTML فائل کو اپنے ویب براؤزر میں کھولے گا تو وہ ویب براؤزر آپ کی HTML فائل کے ساتھ اس فونٹ کو بھی ڈاؤنلوڈ کرے گا اور پھر آپ کی تحریر کو اس فونٹ کے ذریعے اسٹائل کر دے گا۔ اب مزے کی بات یہ ہے کہ وہی فونٹ، جو گوگل کے ویب سرور پر پڑا ہوا ہے، مَیں اپنی HTML فائل (جس میں مختلف متن موجود ہے) کے لیے بھی استعمال کر سکتا ہوں۔ کیا گوگل میرے اور آپ کے مختلف متن کے مطلوبہ گِلفس لیے اس فونٹ کی مختلف کاپیز بنا کر رکھے گا؟ نہیں۔ کیا ویب براؤزرز فونٹ کو ڈاؤنلوڈ کرنے سے پہلے متن کی ضرورت کے مطابق صرف مطلوبہ گلفس کی ریکوئسٹ دیتے ہیں؟ نہیں۔ کیا ویب سَرور فونٹ کو سَرو کرتے ہوئے متن کو دیکھ کر فونٹ میں مطلوبہ تبدیلیاں کرتا ہے؟ نہیں۔

مختصراً یہ کہ آپ جو ویب فونٹ استعمال کر رہے ہوتے ہیں، وہ پی ڈی ایف جنریشن کی طرح dynamically نہیں بنایا جا رہا ہوتا، بلکہ آپ اسے پہلے سے subset کر کے کہیں رکھ دیتے ہیں۔ ایک مرتبہ جب سَب سیٹنگ ہو گئی تو ویب براؤزر میں ڈسپلے کے وقت اس میں سے اپنی مرضی کے گلفس کشید نہیں کیے جا سکتے۔

آپ نے WOFF کا ذکر کیا ہے۔ اس فارمیٹ میں ٹرو ٹائپ یا اوپن ٹائپ فونٹ کے گلفس کو zlib کے ذریعے کمپریس ضرور کیا جاتا ہے، لیکن اس کمپریشن میں متن کے کیریکٹرز کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا، کیونکہ جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا، فونٹ کو WOFF میں کنورٹ کر کے (اور آپشنلی سَب سیٹنگ کر کے) ویب سرور پر رکھ دیا جاتا ہے اور پھر اس کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاتی۔ میں اپنے بلاگ پر WOFF کا استعمال بھی کر رہا ہوں (اور اُسی طریقے سے کر رہا ہوں جس کا ربط آپ نے دیا ہے)۔ آپ کی دلچسپی کے لیے میرے بلاگ کے سرور پر موجود نفیس نستعلیق کی فونٹ فائلز کے حجم یہ ہیں:

TTF = 336.51 KB
EOT = 336.69 KB
WOFF = 167.05 KB


رہی بات پورا فونٹ ڈاؤنلوڈ ہونے کی، تو اس کی تصدیق میں نے Firebug کے ذریعے کی تھی (نیچے موجود سکرین شاٹ کو دیکھیے جس میں ڈاؤنلوڈ ہونے والی WOFF فائل کا حجم 167 KB ہی ظاہر ہو رہا ہے، جبکہ صفحے پر موجود اردو نہایت کم ہے) ۔ آپ بھی اسی طرح دیگر فونٹس کے لیے تصدیق کر سکتے ہیں۔

ultaseedha_screenshot.png

ویب فونٹس کے لیے ایک بہت اچھا آرٹیکل The Essential Guide to @font-face ہے، جہاں آپ کو بہت ساری تفصیلات مل جائیں گی۔ اسی آرٹیکل میں Font Squirrel کے @font-face Generator کا بھی ذکر ہے جس کے ذریعے میں نے اپنے بلاگ کے لیے نفیس نستعلیق کی EOT اور WOFF فائلیں حاصل کی تھیں۔ آپ بھی اسے استعمال کر کے تجربات کر سکتے ہیں۔

اس ربط پر موزیلا فائرفاکس میں ایک جاپانی فونٹ ایمبیڈ کر کے دکھایا گيا ہے تاہم اس کا سائز ایک میگا بائٹ سے کم ہے۔
مزید تفصیلات اس ربط پر بھی موجود ہیں۔
تاہم اصل صورتحال کا اندازہ فونٹ ایمبیڈ کرنے پر ہی ہوگا۔ سعادت کیا آپ یہ تجربہ کر کے نتائج سے آگاہ کر سکتے ہیں؟
تجربے کے لیے فونٹ جمیل نوری نستعلیق کا انتخاب کریں۔ ویسے تو یہ تجربہ محفل پر بھی کیا جا سکتا ہے۔

اس بارے میں مَیں فوری طور پر تو کوئی تجربہ نہیں کر سکتا، لیکن اگر ویک اینڈ پر وقت ملا تو شاید کچھ کر کے آپ کو آگاہ کر سکوں۔
 

محسن حجازی

محفلین
آپ کی بات درست ہے۔ شاید ترسیمہ جاتی فونٹس کا ہمیں فائدہ نہ ہو سکے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کیریکٹر بیسڈ فونٹس میں وہ صفائی اور نفاست نہیں آ سکی جو لگیچر بیسڈ فونٹس کا خاصہ ہے اور اگر آ بھی جائے تو رفتار ماری جاتی ہے۔ بہرطور، یہ امر تھوڑا تشویش ناک ہے۔
 

arifkarim

معطل
آپ کی بات درست ہے۔ شاید ترسیمہ جاتی فونٹس کا ہمیں فائدہ نہ ہو سکے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کیریکٹر بیسڈ فونٹس میں وہ صفائی اور نفاست نہیں آ سکی جو لگیچر بیسڈ فونٹس کا خاصہ ہے اور اگر آ بھی جائے تو رفتار ماری جاتی ہے۔ بہرطور، یہ امر تھوڑا تشویش ناک ہے۔

میں نے ابھی سعادت بھائی کا بلاگ کچھوا رفتار نفیس نستعلیق میں لوڈ کیا ہے۔ اسکی سست رفتار تو پورے انٹرنیٹ ایکسپلورر کو لے ڈوبی ہے۔ کسی روبسٹ کیریکٹر نستعلیق کی اشد ضرورت ہے جسے ویب پر استعمال کیا جا سکے۔ جوہر نستعلیق ایک کاوش تھی۔ لیکن جمیل نستعلیق کے مقابلہ میں وہ بھی حددرجہ کا سست ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
آپ کی بات درست ہے۔ شاید ترسیمہ جاتی فونٹس کا ہمیں فائدہ نہ ہو سکے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ کیریکٹر بیسڈ فونٹس میں وہ صفائی اور نفاست نہیں آ سکی جو لگیچر بیسڈ فونٹس کا خاصہ ہے اور اگر آ بھی جائے تو رفتار ماری جاتی ہے۔ بہرطور، یہ امر تھوڑا تشویش ناک ہے۔

میرے خیال میں تو سست رفتاری کی وجہ فونٹ نہیں، بلکہ اوپن ٹائپ کی implementation ہے۔

میں نے ابھی سعادت بھائی کا بلاگ کچھوا رفتار نفیس نستعلیق میں لوڈ کیا ہے۔ اسکی سست رفتار تو پورے انٹرنیٹ ایکسپلورر کو لے ڈوبی ہے۔ کسی روبسٹ کیریکٹر نستعلیق کی اشد ضرورت ہے جسے ویب پر استعمال کیا جا سکے۔ جوہر نستعلیق ایک کاوش تھی۔ لیکن جمیل نستعلیق کے مقابلہ میں وہ بھی حددرجہ کا سست ہے۔

مطلع کرنے کا بے حد شکریہ۔ مجھے انٹرنیٹ ایکسپلورر سے دور رہنے کی ایک اور وجہ مل گئی ہے۔ :)

مسئلہ نفیس نستعلیق نہیں، انٹرنیٹ ایکسپلورر ہے۔ میرے بلاگ کو فائرفوکس/اوپرا/سفاری میں کھول کر دیکھیے اور پھر بتائیے کہ نفیس نستعلیق براؤزر کو لے ڈوبتا ہے یا نہیں۔ لگے ہاتھوں یہ بھی دیکھ لیجیے گا کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر کے مقابلے میں باقی براؤزرز نفیس نستعلیق کی رینڈرنگ بہتر ہی کرتے ہیں۔ ایک نمونے کے طور پر یہ سکرین شاٹ دیکھیے:

comparison-ff-ie.png

انٹرنیٹ ایکسپلورر نکتوں کو صحیح طرح پلیس نہیں کرتا، مثلاً یہ الفاظ دیکھیے: "اختتام"، "اپنے" اور "بند"۔ 'ھ' کے ساتھ بھی انٹرنیٹ ایکسپلورر کی کبھی کبھار نہیں بنتی (لفظ "رکھتا")۔ اس کے علاوہ "فیصلہ" کا 'ص'، اور "ٹٹولا" کا پہلا 'ٹ'۔ یہ سب چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں، جو پہلی نظر میں پریشان نہیں کرتیں لیکن readability میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ (سکرین شاٹ کی آخری سطر میں لفظ "کُھلی" کا پیش انٹرنیٹ ایکسپلورر اور فائر فوکس دونوں ہی درست رینڈر نہیں کر رہے -- یہ نفیس نستعلیق کی خرابی ہے۔ :) )

ویسے مجھے آپ کی یہ بات پڑھ کر حیرت ہوئی ہے کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر میرے بلاگ پر موجود نفیس نستعلیق کو رینڈر کرتے ہوئے بیٹھ گیا تھا۔ میرے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا (حالانکہ میرے پاس انٹرنیٹ ایکسپلورر 8 ہے، اور میرے بلاگ کے logs کے مطابق آپ انٹرنیٹ ایکسپلورر 9 استعمال کر رہے ہیں۔) میرے مشاہدے کے مطابق انٹرنیٹ ایکسپلورر دوسرے براؤزرز کے مقابلے میں نفیس نستعلیق کو سست رفتاری سے رینڈر کرتا ہے، لیکن ونڈوز 7 پر اس کی رفتار قدرے بہتر ہی ہے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ فائرفوکس ونڈوز ایکس پی پر بھی نفیس نستعلیق کو تسلی بخش رفتار سے رینڈر کرتا ہے۔ میرے خیال میں اس کی وجہ یہی ہے کہ فائر فوکس اور دیگر براؤزرز میں اوپن ٹائپ کی سپورٹ کافی بہتر ہے، اور بات پھر وہیں آ جاتی ہے جو میں نے محسن کو کہی ہے: سست رفتاری کی وجہ فونٹ نہیں، بلکہ اوپن ٹائپ کی implementation ہے۔ یہیں محفل پر کہیں ذکر ہوا تھا کہ پینگو کے جدید ورژنز میں اوپن ٹائپ کی بہتر سپورٹ کی وجہ سے نفیس نستعلیق لینکس پر کافی اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کرتا ہے۔ (فائر فوکس میں بھی شاید پینگو ہی کا استعمال ہوتا ہے، واللہ اعلم۔)

چنانچہ اگر ہم امید رکھیں کہ مختلف پلیٹ فارمز پر اوپن ٹائپ کی implementation وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوتی جائے گی، اور ساتھ ہی ہم کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹس (جیسے نفیس نستعلیق) کی حتی الامکان optimization کی کوششیں جاری رکھیں، تو ہو سکتا ہے کہ کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹس کا وسیع استعمال ممکن ہو سکے۔
 

محسن حجازی

محفلین
معاملہ تو implementation کا ہی ہے یہ بات بہت پہلے میں نے اٹھائی بھی تھی۔ اوپن ٹائپ میں کچھ مزید فیچرزکی بھی ضرورت ہے۔ اس وقت کے مائکروسافٹ ٹائپوگرافی کے سربراہ پال نیلسن سے اس مسئلے پر مراسلت بھی ہوئی تھی کوئی پانچ برس قبل۔ ان فیچرز کی عدم موجودگی کے سب کیریکٹر بیسڈ فونٹس میں بہت سے work arounds کرنا پڑتے ہیں جن کا مقصد فونٹ کی منطق یا سٹائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔ تاہم لینکس پر واقعی سپورٹ بہت تیزی سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔ صرف دو سال پہلے مجھے یاد ہے کہ پاک نستعلیق سرے سے ہی رینڈر نہیں ہوتا تھا مگر اب پینگو کی سائٹ پر بھی اس کے اسکرین شاٹس موجود ہیں۔ براؤزرز میں کرومیم (کروم نہیں) بھی بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے ہر ہفتے ایک نیا ورژن آتا ہے۔ جب میں نے استعمال کرنا شروع کیا تو اس میں اردو کے بہت مسائل تھے مگر اس وقت میں یہ مراسلہ کرومیم میں ہی لکھ رہا ہوں۔
بہرطور، امید کی جا سکتی ہے کہ صورتحال بہتر ہوگی۔
 

arifkarim

معطل
شکریہ سعادت بھائی۔ آپکی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ فائر فاکس اور انٹرنیٹ ایکسپلورر کی امپلیمنٹیشن میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ البتہ چونکہ انٹرنیٹ ایکسپلورر ابھی بیٹا حالت میں ہے۔ یوں بگز کو مائکروسافٹ تک رپورٹ کر دیا جائے گا۔ میں نے نوٹ کیا ہے کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر اسکو سست ریڈ کر تا ہے اور صفحہ اسکرول کرتے وقت جٹر کرتا ہے۔ مگر ایک بار صفحہ مکمل اسکرول ہو جائے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں ہوتا :)
ذیل میں جوہر نستعلیق آپ ہی تحریر میں ایمبڈ کیا ہے۔ موازنہ کر لیں:
http://arifkarim.no/Public/demo.html
 
مدیر کی آخری تدوین:

سعادت

تکنیکی معاون
مدیر کی آخری تدوین:

نبیل

تکنیکی معاون
میرا خیال ہے کہ سعادت بھی فائرفاکس کو لینکس پر ہی استعمال کر رہے ہیں، ورنہ ونڈوز پر فائرفاکس کا اردو فونٹس کے لیے رزلٹ ایکسپلورر سے بہتر نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہی ہے کہ ونڈوز پر فائرفاکس مائیکروسوفٹ کے یونی سکرائب انٹرفیس کا ہی استعمال کرتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
میرا خیال ہے کہ سعادت بھی فائرفاکس کو لینکس پر ہی استعمال کر رہے ہیں، ورنہ ونڈوز پر فائرفاکس کا اردو فونٹس کے لیے رزلٹ ایکسپلورر سے بہتر نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہی ہے کہ ونڈوز پر فائرفاکس مائیکروسوفٹ کے یونی سکرائب انٹرفیس کا ہی استعمال کرتا ہے۔

انٹرنیٹ ایکسپلورر 9 میں ڈائرکٹ رائٹ کی سہولت کی وجہ سے رینڈرنگ بہتر ہوئی ہے۔ لیکن چھوٹی سائز میں ابھی بھی مسئلہ ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میرا خیال ہے کہ سعادت بھی فائرفاکس کو لینکس پر ہی استعمال کر رہے ہیں، ورنہ ونڈوز پر فائرفاکس کا اردو فونٹس کے لیے رزلٹ ایکسپلورر سے بہتر نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ غالباً یہی ہے کہ ونڈوز پر فائرفاکس مائیکروسوفٹ کے یونی سکرائب انٹرفیس کا ہی استعمال کرتا ہے۔

نہیں، نبیل بھائی۔ میں ونڈوز ہی پر فائر فوکس استعمال کر رہا ہوں۔ وہ سکرین شاٹ جس میں فائر فوکس 3.6 اور انٹرنیٹ ایکسپلورر 8 کا موازنہ ہو رہا ہے، مَیں نے ونڈوز 7 میں حاصل کیا ہے۔

لیکن یہ بات اب کافی دلچسپ ہے کہ دونوں براؤزرز میں یونی سکرائب ہی کے استعمال کے باوجود فائر فوکس میں رینڈرنگ بہتر کیسے ہے؟ اس گفتگو کے مطابق فائر فوکس 4 میں حرف باز کا استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن کمپلیکس سکرپٹ کی رینڈرنگ کے لیے (کم از کم فی الحال) آپریٹنگ سسٹم کی دی گئی سپورٹ ہی استعمال ہو رہی ہے۔
 

arifkarim

معطل
لیکن یہ بات اب کافی دلچسپ ہے کہ دونوں براؤزرز میں یونی سکرائب ہی کے استعمال کے باوجود فائر فوکس میں رینڈرنگ بہتر کیسے ہے؟ اس گفتگو کے مطابق فائر فوکس 4 میں حرف باز کا استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن کمپلیکس سکرپٹ کی رینڈرنگ کے لیے (کم از کم فی الحال) آپریٹنگ سسٹم کی دی گئی سپورٹ ہی استعمال ہو رہی ہے۔

فائر فاکس یونی اسکرائب نہیں بلکہ گیکو استعمال کرتا ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Gecko_(layout_engine)
 

محسن حجازی

محفلین
حضور گے کو ٹیکسٹ نہیں بلکہ ایچ ٹی ایم ایل لے آؤٹ اینڈ رینڈرنگ انجن ہے۔ ایکسپلورر ٹرائی ڈینٹ استعمال کرتا ہے۔ سفاری اور کروم سمیت کئی براؤزرز ویب کٹ پر انحصار کرتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
کم از کم فائرفاکس 3.x کی اردو فونٹس کی رینڈرنگ اچھی نہیں تھی۔ میں یہی قیاس کر سکتا ہوں فائرفاکس 4 میں یونی سکرائب کی بجائے فری ٹائپ، حرف باز، کائرو/پینگو سٹیک استعمال کیا گیا ہے۔
 
میں نے کل شام آفس سے جانے سے پہلے گوگل ویب فونٹس پروجیکٹ کے ایک منتظم سے گوگل ویب فونٹس پروجیکٹ میں اردو فونٹس سے مطلق پوچھا انھوں نے ابھی تھوڑی دیر پہلے یہ جواب لکھا ہے.

Please let me know any Urdu fonts under the SIL OFL license you'd like
me to add to www.google.com/webfonts/earlyaccess :)
Cheers
آپ میں سے جو اشخاص اس بارے میں معلومات رکھتے ہوں ان سے گزارش ہے کہ وہ اس لڑری میں اپنی معلومات ہم سے شیر کریں.
 

سعادت

تکنیکی معاون
اس لڑی کی معلومات تقریبن دو سال پرانی ہیں. اب تک اگر کچھ نیا سامنے آیا ہے تو آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اس بارے میں مطلع کر کے ممنون کریں ۔ نبیل محسن حجازی سعادت دوست

ویب فونٹس اور اس دھاگے میں موجود مضامین کے متعلق کچھ باتیں:

۱۔ ویب فونٹس کے لیے استعمال ہونے والے سی-ایس-ایس کے @font-face اصول کی سپّورٹ اب تمام جدید ویب براؤزرز میں موجود ہے۔ اس اصول کا (ابھی تک) سب سے بہترین سنٹیکس "Bulletproof @font-face Syntax" کے نام سے معروف ہے۔

۲۔ اردو/عربی فونٹس کے لیے اوپن ٹائپ کے جن ٹیبلز کی ضرورت پڑتی ہے (GPOS اور GSUB وغیرہ)، ان کی سپّورٹ بھی جدید براؤزرز میں شامل ہے۔ ذاتی طور پر میں ڈیسکٹاپ پر فائر فوکس، کرومیم، اور انٹرنیٹ ایکسپلورر، اور موبائل پر ڈولفِن براؤزر ایچ-ڈی، میں اردو/عربی ویب فونٹس کی درست رینڈرنگ کا مشاہدہ کر چکا ہوں۔

۳۔ ویب فونٹس کے لیے تجویز کردہ فونٹ فارمیٹ، WOFF، کی سپّورٹ بھی جدید براؤزرز میں شامل ہے۔

۴- فائر فوکس کے حالیہ نسخوں میں حرف باز نامی اوپن ٹائپ شیپنگ انجن استعمال ہو رہا ہے۔ اس انجن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ آہستہ آہستہ بیشتر آزاد سوفٹویئر پروجیکٹس میں شامل ہو جائے گا۔

۵۔ ویب فونٹس استعمال کرنے والی اردو ویب سائٹس کی ایک بہت اچھی مثال بی-بی-سی اردو ہے، جہاں پر "نسیم" کا استعمال ہو رہا ہے۔

۶۔ اردو فونٹس کی ایک ڈائریکٹری "اردو ویب فونٹ سَرور" کے نام سے موجود ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
میں نے کل شام آفس سے جانے سے پہلے گوگل ویب فونٹس پروجیکٹ کے ایک منتظم سے گوگل ویب فونٹس پروجیکٹ میں اردو فونٹس سے مطلق پوچھا انھوں نے ابھی تھوڑی دیر پہلے یہ جواب لکھا ہے.

Please let me know any Urdu fonts under the SIL OFL license you'd like
me to add to www.google.com/webfonts/earlyaccess :)
Cheers
آپ میں سے جو اشخاص اس بارے میں معلومات رکھتے ہوں ان سے گزارش ہے کہ وہ اس لڑری میں اپنی معلومات ہم سے شیر کریں.

کم از کم میرے علم میں اردو کا ایسا کوئی فونٹ نہیں ہے جو OFL کے تحت ریلیز کیا گیا ہو۔
 
Top