ابن سعید اور محمد وارث کی بطور ایڈمن تقرری

اوووووووووووووووووووووووووو آپ کا مطلب ھے آپ جیسے ہو جائیں گے:)

آپ جیسے سے آپ کی مراد "پھاڑ کھانے والے" تو نہیں ہے؟ اگر ایسا ہے تو نبیل بھائی کو اپنی امیج کی فکر کرنی ہوگی اور مجھے اس عہدے سے استعفیٰ دینا ہوگا۔ :) :grin:
 
ابن سعید، بھائی اب ہم اتنے بھی برے نہیں ہیں۔۔ :(

بھئی اب سرخ رنگ سے لہو کا ہی گمان ہوتا ہے اس لئے خونخوار سے مناسب لفظ کیا ہو سکتا ہے؟ ورنہ آپ کو برا کون کافر کہتا ہے! :)

میرا مطلب تھا آپ بھی نبیل جی کے رنگ میں رنگے جائیں گے

لال پیلے ہرے نیلے رنگوں میں کیا رکھا ہے اپیا۔ :)
 

ساجد

محفلین
محفل کی انتظامی رنگا رنگی کے بارے میں ایک مصرعہ عرض ہے
رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے
شعر کی تکمیل نہیں کر رہا کہ مبادا ناگواری کا احساس پیدا ہو:)۔
 

فاتح

لائبریرین
ارے جناب نہ ہمارا کوئی بلاگ اور نہ ہمیں کسی کمتری برتری کی فکر۔:grin:
آپ تو سب کچھ بر سرِ محفل کہے جاتے ہیں جب کہ ہمیں ڈر ہے کہیں حقوقِ نسواں یا حقوقِ مرداں کی تنظیموں والے آپ پر نہ چڑھ دوڑیں کہ آپ محاورات تک کو کسی ایک جنس کے لیے مخصوص کیے دے رہے ہیں۔
 
بھئی آپ اس آتش فشانی بین البلاگین مباحثے جی جھلک دیکھ چکے ہوتے تو محاوروں کے بٹوارے کو حق بجانب گردانتے۔ :)
 
جی نہیں محاوروں کے بٹوارے کی بات تو ابھی تک وہاں نہیں چلی ہے بس کمتری و برتری تک ہی محدود ہے۔ یہ تو میں سوچ رہا ہوں کہ جب ایسی تفریق کے دن آ گئے ہیں تو محاوروں کو بھی قربان ہو جانا چاہئے۔ یعنی اب ایک گھاٹ پر پانی پینے کا رواج جاتا رہے گا۔
 

فاتح

لائبریرین
یہ کمتری و برتری کی ابحاث تو ازل سے چل رہی ہیں اور چلتی ہی رہیں گی۔ کہیں عورت و مرد کے درمیان تو کہیں گورے اور کالے کے درمیان، کہیں امیر و غریب کے مابین تو کہیں شیعہ و سنی کے بیچ مگر ان میں نہ تو کوئی جیتتا ہے نہ ہارتا ہے۔ کیا کیجیے کہ یہ ایک موروثی بیماری ہے جو ہابیل اور قابیل سے ہم تک نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آئی ہے اور ہم یہ چراغ اپنے بچوں کے ہاتھوں میں تھما کر رخصت ہوں گے۔:grin:
 

فاتح

لائبریرین
دھاگے کے اصل موضوع کی جانب آنے کا اعادہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر ابنِ سعید اور وارث صاحبان کو لکھنوی مبارکباد (دلّی مبارک تو سب ہی دیتے ہیں;)
 

تیشہ

محفلین
zzzbbbbnnnn.gif


آپ نے کدھر سے دیکھ لیا ہیٹ ن کالا چشمہ ۔
zzzbbbbnnnn.gif
 

مغزل

محفلین
یہ کمتری و برتری کی ابحاث تو ازل سے چل رہی ہیں اور چلتی ہی رہیں گی۔ کہیں عورت و مرد کے درمیان تو کہیں گورے اور کالے کے درمیان، کہیں امیر و غریب کے مابین تو کہیں شیعہ و سنی کے بیچ مگر ان میں نہ تو کوئی جیتتا ہے نہ ہارتا ہے۔ کیا کیجیے کہ یہ ایک موروثی بیماری ہے جو ہابیل اور قابیل سے ہم تک نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آئی ہے اور ہم یہ چراغ اپنے بچوں کے ہاتھوں میں تھما کر رخصت ہوں گے۔:grin:

قبلہ ہابیل کے قتل کے بعد ان کی نسل کی افزائش کیسے ممکن ہوئی ، ۔ ؟؟ :yawn:
 
Top