اُس کے لہجے میں پکارا ہے مجھے موجوں نے
تم کنارے پہ رہو، میں تو چلا پانی میں

جھیل پہ رات گئے تم یہ کسیے ڈھونڈتے ہو
کیا تمہارا بھی کوئی ڈوب گیا پانی میں ؟
 

طارق شاہ

محفلین
حرفِ تازہ نئی خوشبو میں لکھا چاہتا ہے
باب اک اور محبت کا کُھلاچاہتا ہے

ایک لمحے کی توجہ نہیں حاصل اُس کی
اور یہ دل کہ اُسے حد سے سوا چاہتا ہے


پروین شاکر
 

طارق شاہ

محفلین
انتظارِ منزلِ موہوم کا حاصل یہ ہے
ایک دن ہم پرعنایت کی نظر ہو جائے گی

سانس کے آغوش میں، ہرسانس کا نغمہ یہ ہے
ایک دن، اُمّید ہے اُن کو خبر ہو جائے گی

میرا جی
 

طارق شاہ

محفلین

منہ پہ رکھ دامنِ گل روئیں گے مُرغانِ چمن
ہر روِش خاک اُڑائے گی صبا میرے بعد

تیز رکھنا سرِ ہر خار کو اے دشتِ جنوں
شاید آ جائے کوئی آبلہ پا میرے بعد

میر تقی میر
 

طارق شاہ

محفلین
پیارکے بدلے، اُسے پیار نہیں ہے منظور
اجر میں میری پرستش کے، نوازش ہی سہی

لذّتِ وصل کا دریا نہ سہی قسمت میں
پردۂ دِید پہ دِیدار کی بارش ہی سہی

ڈاکٹر جاوید جمیل
 

طارق شاہ

محفلین

دی شبِ وصل موذّن نے اذاں پچھلی رات
ہائے کمبخت کو کِس وقت خُدا یاد آیا

لیجیے سُنیے اب افسانۂ فرقت مجھ سے
آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا

داغ دہلوی
 

طارق شاہ

محفلین

قدم اُٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی
نظر دِیے کی طرح چوکھٹوں پہ جلتی رہی

کچھ ایسی تیز نہ تھی اُس کے انتظار کی آنچ
یہ زندگی ہی مِری برف تھی پگھلتی رہی

عرفان صدیقی
 

طارق شاہ

محفلین

عہدِ وفا یاروں سے نبھائیں، نازِحریفاں ہنس کے اُٹھائیں
جب ہمیں ارماں تم سے سوا تھا، اب ہیں پشیماں تم سے زیادہ

مجروح سلطانپوری
 

طارق شاہ

محفلین
جس کی آنکھوں میں کوئی رنگِ شناسائی نہ تھا
اُس سے مِلنے کا مِرا دل بھی تمنّا ئی نہ تھا

میری اپنی ذات ہی اک انجُمن سے کم نہ تھی
اِس لئے سجادؔ، مجھ کو خوفِ تنہائی نہ تھا

سجّاد مرزا
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین
چاہے نظریں ہوں آسمانوں پر
پاؤں لیکن زمین پر رکھیے

ڈا کٹر نکہت افتخار
 
آخری تدوین:

طارق شاہ

محفلین

دیکھی ہیں خوب ازل سے ہی مطلق عنانیاں
میں ہوں عوام، رہتی ہوں مظلومیوں کے بیچ

مانا کہ قید و بند میں ہے زندگی عذاب
بربادیاں زیادہ ہیں آزادیوں کے بیچ

ڈاکٹر جاوید جمیل
 

طارق شاہ

محفلین

پھیلی ہیں فضاؤں میں اِس طرح تِری یادیں
جس سمت نظر اُٹّھی آواز تِری آئی

ہر دردِ محبّت سے اُلجھا ہے غمِ ہستی
کیا کیا ہمیں یاد آیا جب یاد تِری آئی

صُوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
 
Top