لاريب اخلاص

لائبریرین
بیمار یاد

اِک یاد بڑی بیمار تھی کل

کل ساری رات اُس کے ماتھے پر

برف سے ٹھنڈے چاند کی پٹی رَکھ رَکھ کے

اِک اِک بوند دِلا سا دے کر

از حد کو شش کی اس کو زندہ رکھنے کی

پو پھٹنے سے پہلے لیکن

آخری ہچکی لے کر وہ خاموش ہوئی
گلزار
 

سیما علی

لائبریرین
میں سر مقتل حدیث زندگی کہتا رہا!!!!!!
انگلیاں اٹھتی رہیں محسنؔ مرے کردار پر
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
عصائے حق ہے میسر نہ تختِ دل محسنؔ!!!!!!!!!!
ہم ایسے لوگ بھی کس سن میں سن رسیدہ ہوئے

محسن نقوی
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
یہ بھی دیکھا ہے کہ جب آ جائے غیرت کا مقام
اپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھا لیتے ہیں لوگ
قتیل شفائی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ بزم مئے ہے یاں کوتاہ دستی میں ہے محرومی
جو بڑھ کر خود اٹھا لے ہاتھ میں وہ جام اسی کا ہے
(شاد عظیم آبادی)
 
Top