ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وہ لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے
ع عندلیب محفلین مئی 22، 2017 #6,241 ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وہ لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے
فرقان احمد محفلین مئی 23، 2017 #6,242 تمتماتا ہے چہرۂ ایّام ! دل پہ کیا واردات گزُری ہے پھر کوئی آس لڑکھڑائی ہے کہ، نسیمِ حیات گزُری ہے
فرقان احمد محفلین مئی 23، 2017 #6,243 لوگ کیا سادہ ہیں ہر بت کو خدا کہتے ہیں یہ تقاضے ہی کبھی اپنی جبیں کے نہ رہے
فرحان محمد خان محفلین مئی 23، 2017 #6,244 آداب وہی ہیں الفت کے ترتیب نے پہلو بدلے ہیں جب رانجھے سجدہ کرتے تھے اب ہیریں سجدہ کرتی ہیں شکیب جلالی
آداب وہی ہیں الفت کے ترتیب نے پہلو بدلے ہیں جب رانجھے سجدہ کرتے تھے اب ہیریں سجدہ کرتی ہیں شکیب جلالی
مخلص انسان محفلین مئی 24، 2017 #6,245 ﺿﺪ ﻧﮧ ﮐﺮﻭ ﻣﯿﺮﯼ ﺩﺍﺳﺘﺎﻥ ﺳﻨﻨﮯ ﮐﯽ ﻣﯿﮟ ﮨﻨﺲ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺎﺅﮞ ﺗﻮ ﺗﻢ ﺭﻭ ﭘﮍﻭﮔﮯ
showbee محفلین مئی 25، 2017 #6,246 مقید کر دیا سانپوں کویہ کہہ کر سپیروں نے یہ انسانوں کو انسانوں سے ڈسوانے کا موسم ہے
showbee محفلین مئی 25، 2017 #6,247 عندلیب نے کہا: ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وہ لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ وہ سنتا ہے سب کی دعا کر تو دیکھو تم اپنے نصیب آزما کر تو دیکھو سیاہی گناہوں کی دھل جائےدل سے تم آنکھوں سےآنسو بہا کر تو دیکھو
عندلیب نے کہا: ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وہ لیلیٰ تھی کہ جس کو مل گیا مجنوں مقدر سے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ وہ سنتا ہے سب کی دعا کر تو دیکھو تم اپنے نصیب آزما کر تو دیکھو سیاہی گناہوں کی دھل جائےدل سے تم آنکھوں سےآنسو بہا کر تو دیکھو
فرقان احمد محفلین مئی 25، 2017 #6,248 جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہوگا کریدتے ہو جو اب راکھ، جستجو کیا ہے!
فرقان احمد محفلین مئی 25، 2017 #6,249 بوئے گل، نالۂ دل، دودِ چراغِ محفل جو تری بزم سے نکلا، سو پریشاں نکلا
فرقان احمد محفلین مئی 25، 2017 #6,250 خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے اِسی متاع پہ، ہم روزگار کرتے رہے ضیائے بزمِ جہاں بار بار ماند ہوئی حدیثِ شُعلہ رُخاں بار بار کرتے رہے نہیں شکایتِ ہجراں، کہ اس وسِیلے سے ہم اُن سے رشتۂ دل اُستُوار کرتے رہے
خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے اِسی متاع پہ، ہم روزگار کرتے رہے ضیائے بزمِ جہاں بار بار ماند ہوئی حدیثِ شُعلہ رُخاں بار بار کرتے رہے نہیں شکایتِ ہجراں، کہ اس وسِیلے سے ہم اُن سے رشتۂ دل اُستُوار کرتے رہے
فرقان احمد محفلین مئی 26، 2017 #6,251 کہانی میں نئے کردار شامل ہو گئے ہیں نہیں معلوم اب کس ڈھب تماشا ختم ہو گا آخری تدوین: مئی 26، 2017
فرقان احمد محفلین مئی 26، 2017 #6,252 وہی چراغ بجھا جس کی لو قیامت تھی اسی پہ ضرب پڑی،،،، جو شجر پرانا تھا !!! آخری تدوین: مئی 26، 2017
فرقان احمد محفلین مئی 27، 2017 #6,254 اُس کے بغیر آج بہت جی اُداس ہے جالب ! چلو کہیں سے اُسے ڈھونڈ لائیں ہم
فرقان احمد محفلین مئی 28، 2017 #6,255 یہ چند سانسوں کی فرصت بڑی غنیمت ہے کسے خبر ہے کہ، پھر حادثے ٹلیں نہ ٹلیں
فرقان احمد محفلین مئی 28، 2017 #6,256 کسی کو اپنے عمل کا حساب کیا دیتے سوال سارے غلط تھے جواب کیا دیتے
فرقان احمد محفلین مئی 29، 2017 #6,258 خرد رقیبِ تماشا ہے، دل رہینِ جمال وہ کش مکش ہے سکوں عمر بھی ملے نہ ملے
فرقان احمد محفلین مئی 29، 2017 #6,259 حالت میری مجھ سے نہ معلوم کیجئے مدت ہوئی ہے مجھ سے میرا واسطہ نہیں
عبدالواجد ھزاروی محفلین مئی 29، 2017 #6,260 اپنے من میں ڈوب کر پاجا سراغ زندگی میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن پتا نہیں کس کاشعر ھے