عندلیب

محفلین
بس اتنی سی روداد ہے آدمی کی
کبھی رہنمائی کبھی رہزنی کی
ہے انساں کے سر میں دھماکوں کا سودا
خرد تو فنا ہوچکی ہے کبھی کی
 
Top