طارق شاہ

محفلین

تِرے حق میں لب پہ خلش کے اب، رہے روز و شب یہ دُعا، خُدا
تجھے استقامتِ خُوب دے، سبھی وَسوَسوں سے نِکال کے

شفیق خلش
 

طارق شاہ

محفلین

یہ تلخ نوائی مِری ضامن ہے بقا کی
جو جانِ کرَم ہے وہ سِتم بانٹ رہا ہُوں

کل جن سے بدلنے کو ہے تقدیر بشر کی
میں آج وہ افکار اہم بانٹ رہا ہُوں

فراق گورکھپوری
 

عندلیب

محفلین
ان مشکل الفاظ کے معنی لکھ دیجیے۔

چھلے میں کنکر ؟ ہوتا ہے !!!

یہ کون سی چمنی ہے ؟

دھاپا پو آتوں : چھت پر آتا ہوں
بھرکاتوں بنڈے: پتھر پھینکتا ہوں
سندوری : سرخ
سانداں : ایک قسم کا جال ،پھندا
تو آنکھیاں کو نئیں دستی کرکو روتوں : آنکھوں پر رومال رکھ کے روتا ہوں
اپنیچ :خود ہی
چھلے کا کنکر ؟ ہوتا ہے : جی ہوتا ہے ۔ انگھوٹھی کا نگینہ
اندھارے کی چمنی: روشنی کے لیے لگائی جاتی ہے ۔
 
Top