عمر سیف
محفلین
تم کو بھی ہے خبر، مجھ کو بھی ہے پتا
ہو رہا، ہے جُدا، دونوں کا راستہ
دور جا بھی مجھ سے، تم میری یادوں میں رہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
جتنی تھیں خوشیاں، سب کھو چکی ہیں
بس ایک غم ہے کہ جاتا نہیں
سمجھا کہ دیکھا، بہلا کہ دیکھا
دل ہے کہ چین اس کو آتا نہیں
آنسو ہیں کہ ہیں انگارے، آگ ہے اب آنکھوں سے بہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
رُت آرہی ہے، رُت جا رہی ہے
درد کا موسم بدلا نہیں
رنگ یہ غم کا اتنا ہے گہرا
صدیوں بھی ہوگا ہلکا نہیں
کون جانے کیا ہونا ہے، ہم کو ہے اب کیا کیا سہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
فلم: کبھی الوادع نہ کہنا
گلوکار: سونو نگھم اور الکا
ہو رہا، ہے جُدا، دونوں کا راستہ
دور جا بھی مجھ سے، تم میری یادوں میں رہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
جتنی تھیں خوشیاں، سب کھو چکی ہیں
بس ایک غم ہے کہ جاتا نہیں
سمجھا کہ دیکھا، بہلا کہ دیکھا
دل ہے کہ چین اس کو آتا نہیں
آنسو ہیں کہ ہیں انگارے، آگ ہے اب آنکھوں سے بہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
رُت آرہی ہے، رُت جا رہی ہے
درد کا موسم بدلا نہیں
رنگ یہ غم کا اتنا ہے گہرا
صدیوں بھی ہوگا ہلکا نہیں
کون جانے کیا ہونا ہے، ہم کو ہے اب کیا کیا سہنا
کبھی الوادع نہ کہنا، کبھی الوادع نہ کہنا
فلم: کبھی الوادع نہ کہنا
گلوکار: سونو نگھم اور الکا