آخر يہودى كيوں دنيا پر چھائے ہوئے ہيں؟

arifkarim

معطل
آپ مسلم علما کے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، آپ کی اسلام دشمنی سے سب واقف ہیں ۔ علما نے ہمیشہ علم کی ترویج کی ہے ۔
جب جواب نہیں ملا تو ذاتی حملے شروع کر دیے؟ جیتے رہیے کیبورڈ جہادی! مجھے حیرت ہوئی کہ چلو آپ تو محفل میں نئی ہیں لیکن نبیل بھائی جو مجھے سالوں سے جانتے ہیں اور میرے یہاں فانٹ سازی سے متعلق کام کو بھی کہ کتنے سال خاکسار نے ترویج دین و قرآن انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کیلئے القلم قرآن سے لیکر القلم قرآن پبلشر جیسے مکمل قرآن پبلشنگ سسٹم کیلئے انتھک کاوشیں کی مگر اسکے باوجود وہ آپکے مبالغہ میں ہاں ہاں ملا رہے ہیں۔ کیا اسلام دشمن اس قسم کا کام کرتے ہیں؟
نیز دوسرا آپکا مبالغہ کے علما نے "ہمیشہ" علم کی ترویج کی ہے پڑھ کر بے اختیار قہقہہ چھوٹ گیا! مُسلم دنیا میں پرنٹنگ پریس کو بین کسنے کیا تھا؟ سلطنت عثمانیہ سے جدید دوربینیں کسکے کہنے پر توڑی گئی تھیں؟ لاؤڈ اسپیکر سے لیکر موٹر کار استعمال کرنے والے کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے کا فتویٰ کسنے دیا تھا؟ ابھی کچھ کثر باقی ہے یا مزید حقائق سناؤں؟ اسکا اعتراف مسلمان تو کیا خود غیر مسلم اعلیٰ پایہ کے اسکالرز نے بھی کیا ہے کہ مسلم دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی کا فقدان آپکے چہیتے علما کا کارنامہ ہے:
http://www.thenational.ae/thenation...ine-of-muslim-scientific-thought-still-haunts
http://www.amazon.com/What-Went-Wrong-Between-Modernity/dp/0060516054


ایک سوال ذہن میں ٓتا ہے جب مغل زوال پذیر تھے تو برصغیر کی ستر سے اسی فی صد ٓبادی پڑھی لکھی تھی ۔ اس وقت انگریز نے ہم پر کیوں غلبہ پایا ؟ شاید وہاں محب علوی بھائی والی بات درست ہے کہ سیاسی شعور کی کمی ۔
اسکا کوئی مستند حوالہ؟ پڑھی لکھی قوم باشعور ہوتی ہے۔ اگر یہ قوم پڑھی لکھی ہوتی تو کیا انگریز اقلیت اتنی آسانی سے 300 سال تک بھارتی اکثریت پر حکومت کرتا رہا؟ :mrgreen:

ڈاکٹر عبدالسلام کی مثال یہاں غلط ہے ۔ ان کے متنازعہ ہونے کی وجوہات میں خود ان کا جارحانہ رویہ ہے
ڈاکٹر عبدالسلام پوری طرح سے اس قادیانی مخالف پاک قوم کی خدمت کیلئے مخلص تھے۔ 1953 تک انہوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں اپنی قابلانہ خدمات پیش کی۔ اور اسکی پرواہ نہیں کی کہ انکو وہاں کی فٹبال ٹیم کا انچارج بھی دیا گیا ہے یہاں تک کہ 1953 کے قادیانی مخالف فسادات کے بعد انہیں واپس لنڈن جانا پڑا:
http://www.technologytimes.pk/2012/02/22/dr-abdus-salam-the-mystic-scientist/


عبداللہ دوسری مثال کو اسلامی تحقیق کہنا غلط ہے ۔ خود مسلمانوں کی بڑی تعداد ایسے ’’ معجزات و کرامات ‘‘ پر تنقید کرتی رہتی ہے ۔
لیکن ان جعلی معجزات اور کرامات پر یقین کرنے والوں کی تعداد بھی کچھ کم نہیں ہے۔ ذرا یوٹیوب چیک کریں۔
 
یہ قرآن کریم ، اس کی کتابت ، اس کے موجودہ اعراب ، علم کے حق میں چین جا کر تعلیم حاصل کرنے کی حدیث یا قول جو بعض ارکان کوٹ فرما رہے ہیں یہ ہم تک کیسے پہنچے ؟ انہی مسلم علماء کرام کے توسط سے جن کا تمسخر بعض ارکان اڑا رہے ہیں ؟ مسلم علماء کرام کاتبان وحی سے لے کر آج ۱۴۳۴ ہجری تک روئے ارض کے سب سے عظیم انسان ہیں جنہوں نے انبیاء کی وراثت سنبھال رکھی ہے ۔ بعض شاذ فتووں کی مثالیں دے کر تمام مسلم علماء کرام کی خدمات پر خط تنسیخ پھیرنے والے یا تو بے وقوف ہیں یا خائن اور بدنیت !
 
جب جواب نہیں ملا تو ذاتی حملے شروع کر دیے؟ جیتے رہیے کیبورڈ جہادی! مجھے حیرت ہوئی کہ چلو آپ تو محفل میں نئی ہیں لیکن نبیل بھائی جو مجھے سالوں سے جانتے ہیں اور میرے یہاں فانٹ سازی سے متعلق کام کو بھی کہ کتنے سال خاکسار نے ترویج دین و قرآن انٹرنیٹ اور کمپیوٹر کیلئے القلم قرآن سے لیکر القلم قرآن پبلشر جیسے مکمل قرآن پبلشنگ سسٹم کیلئے انتھک کاوشیں کی مگر اسکے باوجود وہ آپکے مبالغہ میں ہاں ہاں ملا رہے ہیں۔ کیا اسلام دشمن اس قسم کا کام کرتے ہیں؟
عارف آپ ذاتی القاب نہ دیں تو بہتر ہے ورنہ دوسرے بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں ، دوسروں سے آپ کو جو شکوے ہیں ان سے براہ راست کر لیں ۔
اپنی ننھی منی فونٹ سازی کی بنا پر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو اسلام دشمن نہ سمجھا جائے اور خود ہر وقت ان علماءکرام کے متعلق جھوٹ پھیلاتے رہتے ہیں جن کے توسط سے یہ دین ہم تک پہنچا ہے ؟ ان سب کی خدمات بڑی ہیں یا آپ کی ؟ جس قرآن کی پبلشنگ کے لیے آپ کوشش فرماتے رہے اسی کی آیات کو ماننے سے انکار کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ اللہ سے ڈریں ، کبھی آپ کو عمر نوح علیہ السلام پر اعتراض ہوتا ہے اور کبھی نزول مسیح علیہ السلام پر ۔
کی بورڈ جہادی کا لقب دیا ہے آپ نے ، کی بورڈ جہادی ہونا منافق ہونے سے کہیں بہتر ہے ۔ اس کا مطلب ہے میں دل زبان اور عمل میں ایک ہوں، میری زندگی کا ایک مقصد ہے اور میں اسی مقصد کی راہ میں اپنی نیت ، الفاظ اور عمل کے ساتھ رواں دواں ہوں ۔ ایسا ہونا ان لوگوں سے بہتر ہے جو خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں لیکن مسلمانوں اور اسلام کے متعلق زہر پھیلاتے ہیں ۔ سچ پوچھیں تو آپ کا طرز عمل دیکھ کر مجھے قادیانیت کے متعلق مسلم علماء کرام کے موقف کی حقانیت پر یقین ہو گیا ہے ۔
 

arifkarim

معطل
اپنی ننھی منی فونٹ سازی کی بنا پر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو اسلام دشمن نہ سمجھا جائے اور خود ہر وقت ان علماءکرام کے متعلق جھوٹ پھیلاتے رہتے ہیں جن کے توسط سے یہ دین ہم تک پہنچا ہے ؟ ان سب کی خدمات بڑی ہیں یا آپ کی ؟ جس قرآن کی پبلشنگ کے لیے آپ کوشش فرماتے رہے اسی کی آیات کو ماننے سے انکار کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ؟ اللہ سے ڈریں ، کبھی آپ کو عمر نوح علیہ السلام پر اعتراض ہوتا ہے اور کبھی نزول مسیح علیہ السلام پر ۔
مجھے قرآنی آیات الٰہیہ پہ انکار نہیں ،انکے ایکطرفہ مطالب پر جو کہ آپ مدرسے والے کرتے ہیں پر اعتراض ہے۔ کیا اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ میں اسلام دشمن ہوں؟ ہرگز نہیں! اگر دین اسلام میں عقائد پر اُمت کا اجماع ہوتا تو کیا اتنے سارے مختلف فرقے، مسالک، اور جماعتیں اس ایک دین میں بنتیں؟ شیعوں سے لیکر بریلویوں تک ہی کو دیکھ لیں۔ مکمل لسٹ تو بہت لمبی ہے!
800px-Islam_branches_and_schools.svg.png

ایسا ہونا ان لوگوں سے بہتر ہے جو خود کو مسلمان ظاہر کرتے ہیں لیکن مسلمانوں اور اسلام کے متعلق زہر پھیلاتے ہیں ۔ سچ پوچھیں تو آپ کا طرز عمل دیکھ کر مجھے قادیانیت کے متعلق مسلم علماء کرام کے موقف کی حقانیت پر یقین ہو گیا ہے ۔
مسلمان ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جو کسی شیخ الاسلام نے فرما دیا اس پر آنکھیں بند کرکے یقین کرلے۔ اصل ایمان اور یقین مختلف زاویوں سے سوچنے، پرکھنے اور عقل و فہم کے مسلسل استعمال کے بعد آتا ہے۔ لکیر کی فقیری والا ایمان کوئی ایمان نہیں ہوتا۔ جہاں تک قادیانیت کا سوال ہے تو وہ بھی کوئی دودھ کا دھلا نہیں ہے۔ بات بات پر چندے مانگنا اور قبروں کو بہشتی کہنا کہاں کا اسلام ہے؟ سادہ لوح قادیانیوں کی جمع پونجی بٹور کر قادیانی مولویوں کے حوالے کرنا ایک کھلم کھلا اقتصادی فراڈ ہے۔ اور کئی قادیانی اس فتنہ سے تنگ آکر سُنی اسلام میں داخل ہو چکے ہیں۔
 
عارف ، یک طرفہ مطالب نہیں بلکہ من پسند مطالب۔ ایسے مطالب جن کا آیات سے کوئی دور دور کا بھی واسطہ نہیں ۔۔۔

بات نکلی تھی یہودی کیوں چھائے ہوئے ہیں۔ کیا اس موضوع پر رہا جاسکتا ہے؟؟؟؟
 

شہزاد وحید

محفلین
عارف ، یک طرفہ مطالب نہیں بلکہ من پسند مطالب۔ ایسے مطالب جن کا آیات سے کوئی دور دور کا بھی واسطہ نہیں ۔۔۔

بات نکلی تھی یہودی کیوں چھائے ہوئے ہیں۔ کیا اس موضوع پر رہا جاسکتا ہے؟؟؟؟
ہاہاہا اگر کوئی یہودی یہ دھاگہ پڑھ لے تو پہلے تو خوش ہوگا، بعد میں آپس میں جھگڑتا دیکھ کر اور خوش ہوگا۔
 

arifkarim

معطل
بات نکلی تھی یہودی کیوں چھائے ہوئے ہیں۔ کیا اس موضوع پر رہا جاسکتا ہے؟؟؟؟
ہم اسی موضوع پر ہی ہیں۔ درمیان میں ذاتی حملے شروع ہو گئے تھے جنکا جواب دینا بھی ضروری تھا۔ خیربات دراصل یہ ہے کہ یہودی کوئی ایک ’’قوم‘‘ نہیں ہیں بلکہ جیسے مسلمان، عیسائی اور دیگر مذاہب کے لوگ مختلف قوموں سے ان ابراہیمی مذاہب میں داخل ہوئے ہیں اسی طرح یہود بھی دنیا کے بہت سے ممالک میں مقامی طور پر پائے جاتے ہیں۔ یقین نہیں آتا تو ایک صیہونی یہود جو کہ پیشے کے لحاظ سے ماہر تاریخ ہے نے سنہ 2009 میں یہود کی تاریخ پر ایک کتاب The Invention of the Jewish People لکھ کر صیہونی ریاست میں بھونچال کھڑا کر دیا۔ یہ کتاب مسلسل 19 ہفتوں تک اُس ریاست میں سب سے زیادہ بکنے والی کتاب بن گئی۔ کتاب کا خلاصہ کچھ یوں ہے کہ صیہونی یہود کے نظریے کے مطابق ماضی قدیم کے اسرائیلوں کو رومیوں نے زبردستی اپنے آبائی وطن سے کوئی 2000 سال قبل بے دخل کر دیا ۔ یوں اسرائیلی جو کہ اس بے دخلی سے قبل ایک ’’قوم‘‘ تھے ، تارکین وطن بن کر پوری دُنیا میں پھیل گئے۔ یوں یہ سیاسی صیہونی نظریہ ،صیہونی ریاست کے فلسطین میں قیام کو نیا نہیں بلکہ ایک ’’یہود قوم ‘‘کے آبائی وطن کی واپسی تصور کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ صیہونی یہود اپنی ریاست کو قدیم اسرائیلیوں کے نام پر ’’اسرائیل‘‘ کہتے ہیں۔ جبکہ حقیقت میں اس جدید ریاست کا قدیم اسرائیلی ایک قومی ریاست سے دور دور تک بھی کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ آج جو یہود وہاں آباد ہیں، وہ درحقیقت ایک رنگ، نسل، لسان، تمدن اور ثقافت سے تعلق نہیں رکھتے، بلکہ محض ایک مذہب یعنی یہود ی ہونے کی وجہ سے وہاں ایک ’’قوم‘‘ کی حیثیت سے رہتے ہیں۔
اس تاریخی انکشاف نے صیہونی ریاست کے نظریے کے پرخچے اُڑا دئے! وہ صیہونی یہود جو ہٹلر کے دور میں تمام نازیوں کو یہود دشمن صرف اس لئے کہتے تھے کہ نازیوں کا یہ دعویٰ تھا کہ دنیا بھر کے یہود ایک ’’نسل‘‘ سے ہیں، آج وہی صیہونی یہود اپنے بے منطقی سے سیاسی نظریہ کے باعث باقائدہ سائنسی ڈی این اے ٹیسٹس کے ذریعے یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہود جو کہ آج چین سے لیکر امریکہ تک پھیلے ہوئے ہیں درحقیقت قدیم اسرائیلیوں یعنی بنی اسرائیل کی ہی ’’نسل‘‘ سے ہیں! :laugh:
درج ذیل ہیں چینی، افریقی اور یورپی النسل یہودی:
Jews_of_Kai-Fung-Foo%2C_China.jpg
RabbiMatthewHoldingTorah.jpg
Shabbatai1.jpg

’’واحد النسل‘‘ یہودی بچے صیہونی ریاست میں:
israeli-kids-multicultural.jpg
حال ہی میں ایک یہودی ماہر جینیات نے اپنی ریسرچ سے یہ ثابت کیا ہے کہ سارے تو نہیں البتہ بہت سے موجودہ یورپی النسل یہود کا تعلق بنی اسرائیل سے نہیں بلکہ وسطی ایشیا کی ایک قدیم ریاست ’’خزرها‘‘ سے ہے، جسکے جواب میں کمنٹ کرتے ہوئے The Invention of the Jewish People کا مصنف یہ کہتا ہے:
"Their search for the origin of a common gene in order to characterize a people or a nation is very dangerous," says Sand. With several reservations, he cites the example of the Germans, "who also searched for a common component of blood ties." The historical irony, he emphasizes, is expressed in the fact that "whereas, in the past, anyone who defined the Jews as a race was vilified as an anti-Semite, today anyone who is unprepared to define them as a race is labeled an anti-Semite.
اگر کسی کو اس کتاب میں شوق پیدا ہو تو وہ اسبارہ میں مزید یہاں پڑھ سکتا ہے:
میری اس ’’تقریر‘‘ کا خلاصہ یہ ہے کہ اب ہم مسلمانوں کو ماضی کی یہود ’’قوم‘‘ نفرت سے نکل کر یہ سوچنا پڑے گا کہ ہمارے آباؤاجدا خواہمخوا اتنا عرصہ تک ان یہودیوں کو ایک ’’قوم‘‘ سمجھ کر انسے جنگیں کرتے رہے؟ حالانکہ یہود قوم کا تصور صیہونیت سے پہلے دنیا میں کہیں بھی نہیں تھا اور ہزاروں سالوں سے یہود مسلمان ممالک اسمیت پوری دنیا میں مقامی طور پر آباد تھے:
 

قیصرانی

لائبریرین
لیکن یوٹیوب تو بلاک ہے پاکستان میں۔ ایک طرف تو ہم اس کی تخلیق میں حصہ داری ہونے پر فخر کر رہے ہیں اور دوسری طرف اسے یہودیوں کی سازش کہہ کر بلاک کر دیتے ہیں۔ اور جاوید کریم تو جرمن ہے ہاں اس کے آباؤ اجداد بنگلہ دیشی رہے ہونگے۔ جاوید کریم کی ماں کا نام کرسٹائن ہے جو کہ عیسائی ہے۔ یہاں آپ جاوید کریم کی کچھ اسلامی خدمات بھی بتا دیتے تاکہ ہم اس کے مسلمان ہونے پر بھی فخر کر سکتے۔
پہلی بات تو یہ کہ یو ٹیوب کے بانی تین اشخاص تھے، ایک نہیں۔ دوسری بات یہ کہ اس طرح تو پے پال کے چند حصے بھی اس نے ہی بنائے تھے۔ لیکن بات یہ ہے کہ اگر سوا ارب مسلمانوں میں سے کسی نے یوٹیوب بنا بھی تو کیا ترقی ہوئی؟
 
ترقی کیا ہونی ہے، اُلٹا یوٹیوب کئی مسلمان اکثریت ممالک میں بعض ’’مذہبی‘‘ وجوہات کی وجہ سے بند رہی ہے اور بعض میں تو ابھی تک بند ہے۔ :(
اس کا جواب دیا جا چکا ہے لیکن بعض لوگوں کو عادت ہوتی ہے ہر جگہ ایک ہی ریں ریں مچانے کی ۔۔۔ مذہبی لوگوں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے گھٹیا سے گھٹیا دلیل کو بھی بار بار استعمال کرنا پڑے تو ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ۔
یوٹیوب بلاک کرنا حکومتی اقدام ہے اور اس میں ان کی تکنیکی اور سیاسی کمزوریوں کا عمل دخل ہے۔ عوام کی اکثریت یوٹیوب کی بندش کو غلط سمجھتی ہے تو یہ فیصلہ کرنا کہ دیکھیں پاکستان میں یوٹیوب بند ہے اور یہ لوگ چاہتے ہی یہی ہے ایک اقلیتی موقف سے غلط نتیجہ اخذ کرنے جیسا ہے۔
صرف دنیا میں پاکستان میں ہی مسلمان نہیں بستے ، اگر اس پر تمام مسلمانوں کا ایک ہی رد عمل ہوتا تو ہر مسلم ملک میں یہ بند ہوتی مگر ایسا نہیں ہوا جس میں وہی دو وجوحات ہیں ایک تکنیکی اور دوسری سیاسی۔
موضوع سے ہٹ رہے ہیں آپ ۔ آباؤ اجداد بنگلہ دیشی رہے نہیں ہونگے وہ ہیں اور یہودیوں کی سازش کہہ کر کسی نے بھی اسے بلاک نہیں کیا ، ایک تکنیکی وجہ سے وہ ویڈیو بلاک نہیں ہو رہی کیونکہ لوکل سرور نہیں ہیں پاکستان میں یوٹیوب کے اور اس پر کام نہیں ہوا۔
جاوید کریم کی کمپیوٹر خدمت بتانے کے لیے پوسٹ کی تھی ، اسلامی خدمت بتانے کے لیے نہیں۔
 
تھوڑا سا یاہو پر جا کر مختلف کمپنیوں کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن دیکھیں ۔۔ کیا مسلم ممالک میں کوئی فرد یا کوئی ادارہ گوگل، یاھو، مائیکروسوفٹ، اوریکل، انٹیل، سیسکو خریدنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ اور اگر خرید بھی لے تو کیا کوئی ان اداروں کو چلانے کی صلاحیت اور معلومات رکھتا ہے؟ کیا وجہ ہے کہ دنیا کی دوسری اقوام کے افراد اوپن سورس سے بھی ایک سو ملین سے بڑے سائز کی تجارت کھڑی کرلیتے ہیں۔ مسلم ممالک کے افراد اس صف میں کہاں ہیں؟؟؟ اگر پیچھے ہیں تو کیوں پیچھے ہیں؟ بہت سے لوگ تعلیم کے عام ہونے کی کمی کا عذر کرتے ہیں ۔ صرف پاکستان کو دیکھئے، اگر اس ملک کے 20 فی صد عوام بھی تعلیم یافتہ ہیں تو بھی یہ تعداد 3 کروڑ سے زائید بنتی ہے۔ اگر صرف 10 فی صد پاکستانی اعلی تعلیم یافتہ ہیں تو یہ تعداد ایک کروڑ سے زائید بنتی ہے۔ کروڑ بھر ایم اے، ایم بی اے ، بی ای، وغیرہ وغیرہ بھی اس قابل نہیں کہ ایک یاھو، ایک اوریکل، ایک کمپیئر جیسی کمپنی ہی کھڑی کردیں۔ بلکہ دور کیا جائیں، پاکستان یا کسی مسلم ملک سے ایک عدد اوپن سورس پراجیکٹ بھی جاری نہیں ہوا۔ کیوں؟؟؟؟ سوچنے کے نظام اور پہیہ میں وہ کیا خرابی ہے جو مل جل کر کام کرنے سے روکتی ہے اور ایک واحد شیر کے بچے کے انتظار میں بیٹھے رہنے کی حمایت کرتی ہے ۔ جی؟؟؟
 
مجھے قرآنی آیات الٰہیہ پہ انکار نہیں ،انکے ایکطرفہ مطالب پر جو کہ آپ مدرسے والے کرتے ہیں پر اعتراض ہے۔ کیا اسکا یہ مطلب لے لیا جائے کہ میں اسلام دشمن ہوں؟ ہرگز نہیں! اگر دین اسلام میں عقائد پر اُمت کا اجماع ہوتا تو کیا اتنے سارے مختلف فرقے، مسالک، اور جماعتیں اس ایک دین میں بنتیں؟ شیعوں سے لیکر بریلویوں تک ہی کو دیکھ لیں۔ مکمل لسٹ تو بہت لمبی ہے!
800px-Islam_branches_and_schools.svg.png


مسلمان ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جو کسی شیخ الاسلام نے فرما دیا اس پر آنکھیں بند کرکے یقین کرلے۔ اصل ایمان اور یقین مختلف زاویوں سے سوچنے، پرکھنے اور عقل و فہم کے مسلسل استعمال کے بعد آتا ہے۔ لکیر کی فقیری والا ایمان کوئی ایمان نہیں ہوتا۔ جہاں تک قادیانیت کا سوال ہے تو وہ بھی کوئی دودھ کا دھلا نہیں ہے۔ بات بات پر چندے مانگنا اور قبروں کو بہشتی کہنا کہاں کا اسلام ہے؟ سادہ لوح قادیانیوں کی جمع پونجی بٹور کر قادیانی مولویوں کے حوالے کرنا ایک کھلم کھلا اقتصادی فراڈ ہے۔ اور کئی قادیانی اس فتنہ سے تنگ آکر سُنی اسلام میں داخل ہو چکے ہیں۔
اس میں جو گرین اور ییلو ٹائپ کے ہیں انہیں تو آپ دور ہی رکھیں اسلام سے
 

شہزاد وحید

محفلین
تھوڑا سا یاہو پر جا کر مختلف کمپنیوں کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن دیکھیں ۔۔ کیا مسلم ممالک میں کوئی فرد یا کوئی ادارہ گوگل، یاھو، مائیکروسوفٹ، اوریکل، انٹیل، سیسکو خریدنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ اور اگر خرید بھی لے تو کیا کوئی ان اداروں کو چلانے کی صلاحیت اور معلومات رکھتا ہے؟ کیا وجہ ہے کہ دنیا کی دوسری اقوام کے افراد اوپن سورس سے بھی ایک سو ملین سے بڑے سائز کی تجارت کھڑی کرلیتے ہیں۔ مسلم ممالک کے افراد اس صف میں کہاں ہیں؟؟؟ اگر پیچھے ہیں تو کیوں پیچھے ہیں؟ بہت سے لوگ تعلیم کے عام ہونے کی کمی کا عذر کرتے ہیں ۔ صرف پاکستان کو دیکھئے، اگر اس ملک کے 20 فی صد عوام بھی تعلیم یافتہ ہیں تو بھی یہ تعداد 3 کروڑ سے زائید بنتی ہے۔ اگر صرف 10 فی صد پاکستانی اعلی تعلیم یافتہ ہیں تو یہ تعداد ایک کروڑ سے زائید بنتی ہے۔ کروڑ بھر ایم اے، ایم بی اے ، بی ای، وغیرہ وغیرہ بھی اس قابل نہیں کہ ایک یاھو، ایک اوریکل، ایک کمپیئر جیسی کمپنی ہی کھڑی کردیں۔ بلکہ دور کیا جائیں، پاکستان یا کسی مسلم ملک سے ایک عدد اوپن سورس پراجیکٹ بھی جاری نہیں ہوا۔ کیوں؟؟؟؟ سوچنے کے نظام اور پہیہ میں وہ کیا خرابی ہے جو مل جل کر کام کرنے سے روکتی ہے اور ایک واحد شیر کے بچے کے انتظار میں بیٹھے رہنے کی حمایت کرتی ہے ۔ جی؟؟؟
یار قسم سے۔ ایویں کہتے ہیں کہ پاکستان میں پڑھے لکھے لوگ کم ہیں۔ کسی جاب کے لیئے اپلائی کرو اور ٹیسٹ دینے جاؤ تو ہزاروں ایم بی اے، ایم کام، ایم اے حضرات ٹیسٹ دینے آ پہنچتے ہیں صرف ایک شہر کے ٹیسٹ سینٹر میں۔ پورا سیلاب کا سیلاب اور پھر سارا بے روزگار۔ بندہ کہتا او کتھوں آگئے اینے وڑے تے اینی وڑیاں۔
 

شہزاد وحید

محفلین
اس کا جواب دیا جا چکا ہے لیکن بعض لوگوں کو عادت ہوتی ہے ہر جگہ ایک ہی ریں ریں مچانے کی ۔۔۔ مذہبی لوگوں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے گھٹیا سے گھٹیا دلیل کو بھی بار بار استعمال کرنا پڑے تو ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ۔

:laughing::laugh:
 

arifkarim

معطل
اس میں جو گرین اور ییلو ٹائپ کے ہیں انہیں تو آپ دور ہی رکھیں اسلام سے
کیوں رہنے دین؟ اگر کوئی غیر مسلم یا ملحد اسلام کو دیکھے گا تو وہ اہل تشیع، صوفی، قادیانی، بریلوی، درزی وغیرہ سب ہی کو دین اسلام کے اندر سمجھے گا۔ اسکو اس سے کوئی پرواہ نہیں ہے کہ اس خاص اسلامی فرقہ، مسلک، جماعت کے لوگوں کے کیا "عقائد" ہیں۔ جبتک کوئی اپنے آپ کو مسلمان تصور کرے گا، اسے دیکھنے والا مسلمان ہی کہے گا۔ جیسا کہ آجکل کے جنگی خودکش جہادی بمبار خود تو جہنم میں چلے جاتے ہیں لیکن ساتھ ہی میں باقی 1،6 ارب بے قصور مسلمانوں کا غیر مسلمین کی نظر میں نام بھی بدنام کر جاتے ہیں!

یار قسم سے۔ ایویں کہتے ہیں کہ پاکستان میں پڑھے لکھے لوگ کم ہیں۔ کسی جاب کے لیئے اپلائی کرو اور ٹیسٹ دینے جاؤ تو ہزاروں ایم بی اے، ایم کام، ایم اے حضرات ٹیسٹ دینے آ پہنچتے ہیں صرف ایک شہر کے ٹیسٹ سینٹر میں۔ پورا سیلاب کا سیلاب اور پھر سارا بے روزگار۔ بندہ کہتا او کتھوں آگئے اینے وڑے تے اینی وڑیاں۔
یار سمجھا کرو نا! پڑھے لکھے ہونے سے مُراد صرف ڈگریاں لینا نہیں ہے۔ ہمارے ہاں تو تعلیمی ڈگریاں تک گلی گلی میں سستے داموں بِک رہی ہوتی ہیں!

کروڑ بھر ایم اے، ایم بی اے ، بی ای، وغیرہ وغیرہ بھی اس قابل نہیں کہ ایک یاھو، ایک اوریکل، ایک کمپیئر جیسی کمپنی ہی کھڑی کردیں۔ بلکہ دور کیا جائیں، پاکستان یا کسی مسلم ملک سے ایک عدد اوپن سورس پراجیکٹ بھی جاری نہیں ہوا۔ کیوں؟؟؟؟ سوچنے کے نظام اور پہیہ میں وہ کیا خرابی ہے جو مل جل کر کام کرنے سے روکتی ہے اور ایک واحد شیر کے بچے کے انتظار میں بیٹھے رہنے کی حمایت کرتی ہے ۔ جی؟؟؟
ایسا نہیں ہے کہ کسی بھی مسلمان ملک سے ایک بھی اوپن سورس پراجیکٹ جاری نہیں ہوا۔ ہم مسلمان قرآن پاک کی تشہیر کرنے میں بفضل تعالیٰ ماہر ہیں۔ اور جتنے سافٹوئیرز، سائٹس، بلاگز اِس الہامی کتاب کے میں نے مسلمان ممالک سے جاری ہوتے دیکھیں ہیں اسکا شاید ہی کوئی غیر مسلم ملک مقابلہ کر سکے! آپ ذرا گوگل پر open quran project لکھ کر تلاش کریں۔ کروڑں کی تعداد میں نتائج حاصل ہو جائیں گے۔ اور تمام کے تمام مسلمان ممالک سے جاری ہوئے ہیں :)
جہاں تک سوال ہے کہ ہمارے اعلیٰ تعلیم یافتہ مسلمان اقتصادی اور سائنسی لحاظ سے کیوں پیچھے ہیں تو اسکا جواب انہی ڈگریوں میں آپکو مل جائے گا۔ یہ ڈگریاں مغربی ہیں اور مغربی نظام معیشت کیلئے ہیں۔ اسلئے یہ مسلمان ممالک میں کسی کام نہیں آتیں کیونکہ ہمارا نظام معیشت "اسلامی" ہے۔ آپ انہی ڈگریوں کیساتھ مسلمانوں کو مغربی ممالک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز دیکھیں گے۔
 
Top