آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
دیدار عام کیجئے پردہ اُٹھائیے
تاچند بندہ ہائے خدا آرزو کریں

مستی میں مجھ سے بے ادبی ہوگی یار سے
مجھ کو گناہگار نہ جام و سبو کریں

(آتش)
 

جٹ صاحب

محفلین
کل اپنے مریدوں سے کہا پیر مغاں نے

قیمت میں یہ معنی ہے درناب سے دہ چند

زہراب ہے اس قوم کے حق میں مئے افرنگ

جس قوم کے بچے نہیں خوددار و ہنرمند



علاّمہ اقبال
 

کاشفی

محفلین
آنکھیں ساقی کی جب سے دیکھی ہیں
ہم سے دو گھونٹ پی نہیں جاتی

سُن لیا جان نے یہ کیا دمِ نزع
کہتی ہے میں ابھی نہیں جاتی

(جلیل)
 

کاشفی

محفلین
اے ہوش تجھ کو آنے سے میں روکتا نہیں
ساقی کو تیرے آنے کی لیکن خبر نہ ہو

(شاعر: آئی ڈونٹ نَو)
 

کاشفی

محفلین
میں عکس ہوں آئینہ امکاں میں تمہارا
تم سا جو نہیں کوئی تو مجھ سا بھی نہیں اور

(شاعر: آئی ڈونٹ نَو)
 

کاشفی

محفلین
جانتے ہیں تجھے ہم روزِ ازل سے لیکن
یہ نہیں جانتے کیوں کر تجھے ہم جانتے ہیں

(شاعر: آئی ڈونٹ نَو)
 

کاشفی

محفلین
وفا کا نقش ہے وہ نقش جو مٹ کر اُبھرتا ہے
جنہیں دل سے بھلا دو گے وہ پیہم یاد آئینگے

(شاعر: آئی ڈونٹ نَو)
 

جٹ صاحب

محفلین
جو آنا چاہو ہزار رستے، نہ آنا چاہو تو عُذر لاکھوں
مزاج برہم، طویل رستہ، برستی بارش، خراب موسم
 

کاشفی

محفلین
میں اپنے ہوش میں اے فتنہ گر نہیں نہ سہی
تری خبر تو ہے، اپنی خبر نہیں نہ سہی

(شاعر: آئی ڈونٹ نَو)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top