آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

dxbgraphics

محفلین
خودی کو کر بلند اتناااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااااا
کہ اوپر چڑھنے کے بعد اللہ تجھ سے پوچھے ابے گدھے اترے گا کیسے
 

کاشفی

محفلین
رو کے میں پوچھا کہ مقصد جانتے ہو تم مرا
ہنس کے بولا میں کسی کے کام سے واقف نہیں

یحیٰی امان قلند بخش لکھنؤی - تخلص جراءت
 

محمداحمد

لائبریرین
وہ جو تیرے فقیر ہوتے ہیں
آدمی بے نظیر ہوتے ہیں

وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیں
سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں

زندگی کے حسین ترکش میں
کتنے بے رحم تیر ہوتے ہیں

اے عدم احتیاط لوگوں سے
لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں
 

راجہ صاحب

محفلین
میں اداس راستہ ہوں شام کا، مجھے آہٹوں کی تلاش ہے
یہ ستارے سب ہیں بجھے بجھے، مجھے جگنوؤں کی تلاش ہے

وہ جو ایک دریا تھا آگ کا بس راستوں سے گزر گیا
ہمیں کب سے ریت کے شہر میں نہیں بارشوں کی تلاش ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
پرندے کل جہاں نغمہ سرا تھے
وہاں انبار ہے ٹوٹے پروں کا
مجھے دیتے رہے جھوٹی تسلّی
بڑا احسان ہے چارہ گروں کا

(شاعر ۔ نا معلوم)
 

ملائکہ

محفلین
قوتِ عشق بھی کیا شے ہے کہ ہو کر مایوس
جب بھی گرنے لگا ہوں تو سنبھالا ہے مجھے

خواجہ حیدر علی آتش
 

کاشفی

محفلین
چلو ابن فرید اس بے حسی کے عہد سے نکلو
شگفتہ لب نظر آتا نہیں "چہرہ پس چہرہ"

(ڈاکٹر ابن فرید مرحوم)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top