آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
جو اپنے طور سے ہم نے کبھی گزارے تھے
وہ صبح و شام تو جیسے فسانے ہوگئے ہیں
جون ایلیا
 

مغزل

محفلین
گلیوں میں تو پتھر بھی ہیں اور اہلِ جنوں بھی
بچوں کو ہی فرصت نہ رہی سنگ زنی کی۔۔
نظام امینی
 

مغزل

محفلین
نہ رہنماؤں کی مٍحفل میں لے چلو مجھ کو
میں بے ادب ہوں ہنسی آگئی تو کیا ہوگا ۔۔
احسان دانش
 

مغزل

محفلین
نہ رہا جنونِ رخِ وفا، یہ رسن یہ دار کرو گے کیا ؟
جنہیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گناہگار چلے گئے
فیض
 

الف نظامی

لائبریرین
ذہن سے مٹ گئے سب یادِ گزشتہ کے نقوش
پھر بھی اک چیز ہے ایسی کہ فراموش نہیں
(جگر)

ما ہر چہ خواندہ ایم فراموش کردہ ایم
الا حدیث یار کہ تکرار می کنم
ہم نے جو پڑھا ہے بھلا دیا ہے۔ سوائے یار کی باتوں کے جن کا ہم بار بار ذکر کرتے ہیں
 

راجہ صاحب

محفلین
ابھی تو مل کرچلتےہیں سمندر کی مسافت میں
پھراس کے بعد دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے

گٹھائیں کون لاتا ہے میری آنکھوں کے موسم میں
پھر اس کے بعد بارش کا نظارہ کون کرتا ہے
 

کاشفی

محفلین
سمایا ہے جب تُو نظروں میں میری
جدھر دیکھتا ہوں اُدھر تو ہی تو ہے

(شاعر: مجھے معلوم نہیں )
 

راجہ صاحب

محفلین
میری زندگی تو فراق ہے، وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
وہ نگاہ شوق سے دور ہیں، رگِ جاں سے لاکھ قریب سہی

ہمیں جان دینی ہے ایک دن، وہ کس طرح وہ کہیں سہی
ہمیں آپ کھینچئے دار پر جو نہیں کوئی، تو ہمیں سہی
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top