سراج اورنگ آبادی

  1. علی وقار

    سراج اورنگ آبادی عالم کے دوستوں میں مروت نہیں رہی!

    عالم کے دوستوں میں مروت نہیں رہی شرم و حیا و مہر و شفقت نہیں رہی ظاہر میں کیا رفیق کہاتے ہیں آپ کوں لیکن انوں کے دل میں محبت نہیں رہی بھولے ہیں ہر صنم کے کرشمے پہ ہوش کوں ان زاہدوں میں کشف و کرامت نہیں رہی مت ہو بہار گلشن دنیا کا عندلیب اس پھولبن میں بوئے رفاقت نہیں رہی اب ذات حق...
  2. طارق شاہ

    سراج اورنگ آبادی :::::: جاناں پہ جی نثار ہُوا، کیا بَجا ہُوا :::::: Siraj Aurangabadi

    سِراؔج اورنگ آبادی جاناں پہ جی نثار ہُوا، کیا بَجا ہُوا اُس راہ میں غُبار ہُوا کیا بَجا ہُوا مُدّت سے رازِ عِشق مِرے پر عیاں نہ تھا یہ بَھید آشکار ہُوا، کیا بَجا ہُوا تازے کِھلے ہیں داغ کے گُل، دِل کے باغ میں ! پِھر موسمِ بہار ہُوا، کیا بَجا ہُوا دِل تجھ پری کی آگ میں سِیماب کی مثال آخر کو...
  3. طارق شاہ

    سراج اورنگ آبادی ::::::میرے جگر کے درد کا چاراکب آئے گا :::::: Siraj Aurangabadi

    غزل سِراؔج اورنگ آبادی میرے جِگر کے درد کا چاراکب آئے گا یک بار ہوگیا ہے، دوبارا کب آئے گا پُتلی ، ہمارے نیں کے جھروکے میں بیٹھ کر ! بیکل ہو جھانکتی ہے، پیارا کب آئے گا اُس مُشتری جبِیں کا مجھے غم ہُوا زُحل طالع مِرے کا نیک سِتارا کب آئے گا مُرجھا رہی ہے دِل کی کلی غم کی دُھوپ...
  4. طارق شاہ

    سراج اورنگ آبادی :::::: جس کو مزا لگا ہے تِرے لب کی بات کا :::::: Siraj Aurangabadi

    غزل سِراؔج اورنگ آبادی جس کو مزا لگا ہے تِرے لب کی بات کا ہرگز نہیں ہے ذَوق اُسے پِھر نبات کا دیکھے سے اُن لبوں کے جسے عُمرِ خضر ہے پیاسا نہیں ہے چشمۂ آبِ حیات کا اے شوخ! بزمِ ہجر میں روشن ہے شمعِ آہ قصّہ نہ پُوچھ مجھ سے جُدائی کی رات کا یا رب! طلب ہے داغِ محبّت کی مُہر کی مُدّت سے...
  5. محمد فائق

    ایک زمین ۔۔۔ پانچ شعراء (حفیظ تائب، نصیر الدین نصیر ، سراج اورنگ آبادی، قمر جلالوی، احمد فراز

    ایک زمین ۔۔۔ پانچ شعراء (حفیظ تائب، نصیر الدین نصیر ، سراج اورنگ آبادی، قمر جلالوی، احمد فراز نعت رسولِ مقبول ﷺ از حفیظ تائب رہی عمر بھر جو انیسِ جاں، وہ بس آرزوئے نبیؐ رہی کبھی اشک بن کے رواں ہوئی، کبھی درد بن کے دبی رہی شہِؐ دیں کے فکر و نگاہ سے مٹے نسل و رنگ کے تفرقے نہ رہا تفاخرِ منصبی،...
  6. طارق شاہ

    سراج اورنگ آبادی سِراج اورنگ آبادی ::::: سرشکِ سُرخ سے میرے ہیں چشمِ گریاں سُرخ ::::: Siraj Aurangabadi

    غزلِ سِراجؔ اورنگ آبادی سرشکِ سُرخ سے میرے ہیں چشمِ گریاں سُرخ مثالِ کلکِ مصوّر ہیں مُوئے مِژگاں سُرخ لِکھا ہُوں دلبرِ رنگیں کو عرضئ احوال کِیا ہوں خُونِ جگر سے تمام افشاں سُرخ اگر ، یہ دِیدۂ پُرخُوں مِرے کا عکس پڑے عجب نہیں ہے، اگر ہوئے آبِ طُوفاں سُرخ کِیا ہے بس کہ وہ گُل رُو نے عاشقوں کو...
  7. فرخ منظور

    عابدہ پروین خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی ۔ عابدہ پروین

    خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی گلوکارہ: عابدہ پروین غزل بشکریہ وارث صاحب۔ خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی شۂ بے خودی نے عطا کیا، مجھے اب لباسِ برہنگی نہ خرد کی بخیہ گری رہی، نہ جنوں کی پردہ دری رہی چلی سمتِ غیب...
  8. محمد وارث

    سراج اورنگ آبادی غزل - خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی - سراج اورنگ آبادی

    خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی نہ تو تُو رہا، نہ تو میں رہا، جو رہی سو بے خبری رہی شۂ بے خودی نے عطا کیا، مجھے اب لباسِ برہنگی نہ خرد کی بخیہ گری رہی، نہ جنوں کی پردہ دری رہی چلی سمتِ غیب سے اک ہوا کہ چمن ظہور کا جل گیا مگر ایک شاخِ نہالِ غم جسے دل کہیں سو ہری رہی نظرِ تغافلِ...
Top