نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    واقعہ آپ نے پورا تو سنایا ہی نہیں

    ایک سادہ سی غزل آپ صاحبانِ ذوق کے پیشِ خدمت ہے ۔ پچھلے برس وطنِ عزیز میں بالخصوص جو صورتحال رہی اس کے تجزیے اور اس پر نقد و نظر کی کچھ جھلکیاں ان اشعار میں شاید آپ کو نظر آئیں ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار آپ کو پسند آئیں گے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** واقعہ آپ نے پورا تو سنایا ہی نہیں میرے...
  2. ظہیراحمدظہیر

    اقوالِ سیمیں

    نہایت افسوس کے ساتھ اطلاع دی جاتی ہے کہ طویل عرصے تک ایک دنیا کو اپنی حکمت و دانائی سے مستفید کرنے کے بعد کل رات مِس زرّیں مقتضائے عمری سے ریٹائر ہوگئیں۔ وہ پسماندگان میں ساڑھے تین ہزار اقوال کو در بدر چھوڑ کر راہیِ ملکِ حشم ہوئیں یعنی امریکا انتقال کر گئی ہیں۔ پچھلے کئی برسوں سے قریبی حلقوں میں...
  3. ظہیراحمدظہیر

    میں کہیں ، یاد کہیں ، خواب کہیں ہے میرا

    ایک طویل عرصے کے بعد ایک غزل احبابِ اردو محفل کے پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کچھ اشعار آپ صاحبانِ ذوق کو پسند آئیں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** میں کہیں ، یاد کہیں ، خواب کہیں ہے میرا جو نظر آتا ہے میرا ، وہ نہیں ہے میرا میرے سر پر نہیں احسانِ کلاہ و دستار میری توقیر تو یہ نقشِ جبیں ہے...
  4. ظہیراحمدظہیر

    بارہ مرچوں کا کچھ بیاں ہوجائے

    پیارے قارئینِ! چونکہ آپ بہت عقلمند ہیں اور ہر مراسلے کو بغور دیکھ کر جانچتے پرکھتے ہیں تو یقیناً اس وقت آپ کے ذہنِ رسا میں یہ سوال چھلانگ مار کر باہر آنے بلکہ کیبورڈ پر کودنے کے لیے مچل رہا ہوگا کہ ایسی کیا آفت آپڑی جو قبلہ ظہیؔر احمد شاعری کے زمرے سے نکل کر یکایک باورچی خانے میں جھانکنے لگے۔ آپ...
  5. ظہیراحمدظہیر

    لفظوں کی لفاظی ۔از عارف وقار(بی بی سی)

    یہ بات بار بار دہرائے جانے کے قابل ہے کہ کوئی بھی زندہ زبان جامد اور متعیّن شکل میں قائم نہیں رہ سکتی۔ عالمی سیاست کی ہلچل، مقامی سیاست کی اکھاڑ بچھاڑ، عالمی سطح پر آنے والے تہذیبی انقلاب اور مقامی سطح پر ہونے والی چھوٹی موٹی ثقافتی سرگرمیاں یہ سب عوامل ہماری زبان پر اثر انداز ہوتے ہیں یعنی...
  6. ظہیراحمدظہیر

    ایک منظوم عروضی سبق

    بچوں کے ادب کا ذکر ہو اور مولوی اسمٰعیل میرٹھی کا نام نہ آئے ایسا ممکن نہیں ۔ اسمٰعیل میرٹھی کی کئی نظمیں زبان زدِ عام ہیں اور ہم میں سے اکثر محفلین نے اپنے بچپن میں نصابی کتب میں پڑھی بھی ہوں گی ۔ ان کے کئی اشعار ضرب المثل کا درجہ رکھتے ہیں ۔ لیکن آج ضرورتِ شعری کی کچھ مثالیں ڈھونڈتے...
  7. ظہیراحمدظہیر

    حرفِ گم

    احبابِ کرام ! قریباً دو ڈھائی سال پہلے وطنِ عزیز پاکستان میں مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ تعصب کی ایک آگ سی بھڑک اٹھی تھی کہ جس میں بہت کچھ جل کر راکھ ہوگیا تھا ۔ اُسی پس منظر میں دکھے دل کے ساتھ یہ ایک نظم لکھی تھی جو بیاض میں دب کر رہ گئی۔ مذہبی نفرت اور تشدد کے تازہ واقعے پر یہ نظم یاد آئی تو...
  8. ظہیراحمدظہیر

    یہ دل درگاہِ الفت ہے یہاں نذرانے آتے ہیں

    احبابِ کرام ! کچھ دنوں پہلے میں نے بزمِ سخن میں یہ عندیہ ظاہر کیا تھا کہ سات آٹھ غزلیں اور نظمیں جو پچھلے دو تین سالوں میں جمع ہوگئی ہیں انہیں ہر ہفتے عشرے یہاں پوسٹ کروں گا ۔ یہ سلسلہ شروع کر بھی دیا تھا لیکن درمیان میں کچھ مصروفیات آڑے آگئیں ۔ ارادہ ہے کہ اس سلسلے کو دوبارہ شروع کیا...
  9. ظہیراحمدظہیر

    ضرورتِ شعری

    کچھ روز پہلے ایک دھاگے میں ضرورتِ شعری کے موضوع پر مختصر سی گفتگو ہوئی تھی اور برادرم محمد تابش صدیقی کی جانب سے یہ اہم سوال اٹھایا گیا تھا کہ آخر ضرورتِ شعری کی حدود کیا ہیں؟ کوئی شاعر شعر لکھتے وقت یہ کیسے طے کرے گا کہ کون سا عیب کب اور کس حد تک ضرورتِ شعری کے تحت روا رکھا جا سکتا ہے؟...
  10. ظہیراحمدظہیر

    تعارف اپنی ذات میں انجمن: سرور عالم راز

    اردو شعر و ادب کے حال اور مستقبل کے حوالے سے جب کبھی گفتگو ہوتی ہے تواس صورتحال کے پس منظر میں کارفرما کئی اور عوامل کے ساتھ ساتھ قحط الرجال کا ایک شکوہ اکثر زبانوں پر نظر آتا ہے۔ یہ شکوہ کتنا حق بجانب ہے اسے پرکھنے کے لیے زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں۔ اخبارات ، ریڈیو ٹی وی اور سوشل میڈیا پر...
  11. ظہیراحمدظہیر

    نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے

    احبابِ کرام ! دوسال پرانی یہ غزل پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار تسکینِ ذوق کا باعث ہوں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے وہ اکیلا ہے اکیلا ہی رہا کرتا ہے دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے غم رسیدہ ہوں...
  12. ظہیراحمدظہیر

    بزمِ یاراں نہ رہی ، شہرِ تمنا نہ رہا

    احبابِ کرام ! چند ماہ پہلے یہ ارادہ لے کر عازمِ محفل ہوا تھا کہ پچھلے دو تین سالوں میں جو آٹھ دس تازہ غزلیں اور دو تین نظمیں جمع ہوگئی ہیں انہیں ایک ایک کرکے ہر ہفتے پوسٹ کروں گا لیکن درمیان میں دیگر سرگرمیاں اور دلچسپیاں آڑے آگئیں اورسخن سرائی کا سلسلہ منقطع ہوگیا ۔ اس سلسلے کو اب دوبارہ...
  13. ظہیراحمدظہیر

    شاعری کی لوٹ مار سیل

    ٭-٭-٭ ڈیزائنر شاعری کا جدید مرکز ٭-٭-٭ نظمانہ سینٹر $٭$٭$٭$ غالب مارکہ غزلیں٭٭٭ اقبال ٹائپ نظمیں ٭٭٭ اور بہت کچھ ٭٭٭ ٭٭٭٭٭٭٭٭ ٭٭٭ ہر رنگ اور ہر سائز کی جدید غزل اب رعایتی نرخوں پر دستیاب ہے عمدہ اور معیاری کلام ٭٭٭ قابلِ اعتماد سروس عاشقانه غزل:--- پانچ سو روپے ۔ ارجنٹ آرڈر ( تین گھنٹے...
  14. ظہیراحمدظہیر

    اس قدر ڈر گئے کچھ شورشِ ایام سے لوگ

    احبابِ کرام ، ایک سال اور قصۂ پارینہ ہوا ۔ کتابِ ماضی کی ضخامت کچھ اور سوا ہوئی ۔ آگے دیکھنے والے آگے کی طرف نئے سال کو دیکھ رہے ہیں۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ماضی پر نظر ڈالے بغیر مستقبل کا راستہ نہیں کھلتا۔ آگے کی طرف رہنمائی نہیں ہوتی۔ یہ ایک پرانی غزل ماضی میں جھانکنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ...
  15. ظہیراحمدظہیر

    تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے

    احبابِ کرام !ایک غزل آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش ہے ۔ اس غزل کے کچھ اشعار تقریباً دو ڈھائی سال پہلے ہوئے لیکن اس کی تکمیل رواں سال میں ہوئی ۔ امید ہے کہ ایک دو اشعار ضرور ڈھنگ کے ہوں گے اور آپ کو پسند آئیں گے ۔ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر! ٭٭٭ تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے میرے...
  16. ظہیراحمدظہیر

    جانا ہے ایک روز حقیقت یہی تو ہے

    احبابِ اردو محفل کی خدمت میں ایک نئی غزل پیش کرتا ہوں ۔ امید ہے کچھ اشعار قبولیت پائیں گے ۔ آپ تمام دوستوں کا پیشگی شکریہ! ٭٭٭ جانا ہے ایک روز حقیقت یہی تو ہے ماتھے پر آدمی کے عبارت یہی تو ہے سادہ رکھی ہے کاتبِ تقدیر نے کتاب لکھیں گے اپنے ہاتھ سے قسمت یہی تو ہے نکلے ہیں رنگ خاک سے جتنے...
  17. ظہیراحمدظہیر

    اے یار سنبھلنا کہ بہت تیز ہوا ہے

    وسطِ خزاں کی ایک اداس سی شام تھی۔ درختوں کی سبز شاخیں کب کی سرخ ، زرد اور قرمزی جھالروں میں بدل چکی تھیں۔ خنک ہوا جب جب ان شاخوں سے الجھتی کچھ پتے توڑ کر اپنے ساتھ لے جاتی۔ سڑک کنارے ہر طرف رنگ برنگ خشک پتوں کے ڈھیر تہ بہ تہ بڑھتے چلے جا رہے تھے۔ اس شام کو گزرے تقریباً بیس سال ہوئے لیکن مجھے اب...
  18. ظہیراحمدظہیر

    جانے عقب سے تیر تھا کس کی کمان کا

    احبابِ کرام! دو سال پرانی ایک غزل پیشِ خدمت ہے ۔ شاید ایک دو اشعار کسی کام کے ہوں ۔ آپ کے ذوقِ نظر کی نذر کرتا ہوں! ٭٭٭ جانے عقب سے تیر تھا کس کی کمان کا لیتے ہیں لوگ نام کسی مہربان کا آشوبِ تشنگی میں یہ تسکیں بھی کم نہیں احساں نہیں ہے سر پہ کسی سائبان کا دل مصلحت پسند تھا ، شوق انتہا پرست...
  19. ظہیراحمدظہیر

    ہم جسے اَن کہی سمجھتے تھے

    ایک نسبتاً تازہ غزل احبابِ کرام کے پیش خدمت ہے ۔ امید ہے کچھ اشعار آپ کے ذوقِ عالی تک باریاب ہوں گے۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف! *** ہم جسے اَن کہی سمجھتے تھے بات وہ تو سبھی سمجھتے تھے جیت کر ہم اُنہیں زمانے سے جنگ جیتی ہوئی سمجھتے تھے کتنے سادہ تھے ہم بچھڑتے وقت ہجر کو عارضی سمجھتے تھے...
  20. ظہیراحمدظہیر

    بزمِ سخن کے آداب

    اقدار و آداب تہذیب و تمدن کے عکاس ہوتے ہیں۔ ہمارے آداب و اقدار کا ہماری تاریخ اور مذہب سے گہرا تعلق رہا ہے۔ لیکن بدلتے زمانے کے ساتھ یہ آداب و اقدار زندگی کے ہر پہلو سے رفتہ رفتہ معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ ذرائع مواصلات اور تیز رفتار سہولیاتِ سفر نے دنیا کو سکیڑ کر گویا ایک چھوٹی سی بستی کی شکل دے...
Top