(٥٤)
جونقش ہےہستی کا دھوکہ نظرآتا ہے
پردے پہ مُصّور ہی تنہا نظرآتا ہے
نیرنگِ تماشا وہ جَلوہ نظرآتا ہے
آنکھوں سے اگردیکھو، پردا نظرآتا ہے
لو شمعِ حقِیقت کی، اپنی ہی جگہ پر ہے
فانوُس کی گردِش سے کیا کیا نظرآتا ہے
اے پردہ نشِیں، ضِد ہے کیا چشمِ تمنّا کو
تو دفترِ گُل میں بھی رُسوا نظرآتا...