ارشد بھائی! عمدہ نظم ہے۔ تصورِ وقت کو بہت سے شاعروں نے اپنی شاعری کا موضوع بنایا ہے۔ آپ کی یہ کاوش دیکھ کر مجھے مجید امجد مرحوم کی نظم امروز یاد آ گئی۔
ابد کے سمندر کی اک موج جس پر مری زندگی کا کنول تیرتا ہے
کسی ان سنی دائمی راگنی کی کوئی تان آزردہ آوارہ برباد
جو دم بھر کو آ کر مری الجھی...