اللہ کی رحمت پہ بہنا کو بہت بہت مبارکباد۔ اللہ آنے والی آپی کو اپنے حبیب کی آل کے صدقے سے صحت و سلامتی کے ساتھ لمبی عمر عطا کرے اور والدین کے حق میں نیک اور لائق کرے۔ اللہ ان کے نصیب بہت اچھے کرے۔ دی گئي جملہ دعاؤں پہ آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
ٹھیک ہوگیا۔۔۔
تواہڈی آخری گل دی تے عبدالحمید عدم صاحب دا شعر یاد آگیا اے۔۔۔
آدمی خود نہیں مرتا
دوسرے لوگ مار دیتے ہیں
دشمنی غیر تو نہیں کرتے
یہ شرافت تو یار کرتے ہیں
زبردست چوہدری صاحب!
مینوں اے سمجھ آ ری سی۔ بھئی بندے دا ویلا پورا ہوجاندا اے تے اسی انا نو ناں دیندے رہندے آں بھئی او بیماری تے اے درد۔ یا اے کہ ساری عمر زندگی دی گھمن گھیریاں توں بعد بندہ وچوں مک جاندا اے۔ تے نا پیڑاں دا۔
بیوی ۔”شادی کے ابتدائی دنوں میں جب میں کھانا پکا کر لاتی تھی ۔ آپ زیادہ مجھے کھلاتے تھے اور خود کم کھاتے تھے۔ مگر اب ایسا کیوں نہیں؟ کیا اب آپ کو مجھ سے محبت نہیں رہی‘‘؟
شوہر۔ ایسی بات نہیں۔ دراصل اب تمہیں کھانا پکانا آگیا ہے۔
بہت ویران ہوتا جا رہا ہوں
بہت سنسان ہوتا جا رہا ہوں
بہت اگنور کرتی ہے مجھے وہ
بلوچستان ہوتا جا رہا ہوں
تیری یادوں کی بمباری ہے ایسی
وزیرستان ہوتا جا رہا ہوں
برستی جا رہی ہے یوں نحوست
میں ہندوستان ہوتا جا رہا ہوں
ہے ڈر اپنوں کا غیروں سے زیادہ
میں پاکستان ہوتا جا رہا ہوں
(نامعلوم)
گئی جوانی آیا بڑھاپا جاگ پیاں سب پیڑاں
ہن کس کم‘ محمد بخشا سونف‘ جوائن‘ ہریڑاں
کوئی آکھے پیڑ لکے دی‘ کوئی آکھے چُک
وچلی گل اے محمد بخشا وچوں گئی اے مُک