نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل شوق کا امتحان لیتے ہیں ایسے عاشق کی جان لیتے ہیں ؟ ہم جو دیتے ہیں دل کا تحفہ وہ ہم سے کیا کیا بیان لیتے ہیں کیا خبر نیتوں کی پر واعظ حلف اہلِ زبان لیتے ہیں ہم تری دید کے تمنائی تُجھ سے ملنے کی تھان لیتے ہیں خواب گاہوں میں ایک گھر صاحب ایک ذاتی مکان لیتے ہیں محمد عظیم صاحب
  2. ع

    مگر دیکھئے گا آپ کے بعد پہنچے ہیں آپ سے آگے جائیں گے : )

    مگر دیکھئے گا آپ کے بعد پہنچے ہیں آپ سے آگے جائیں گے : )
  3. ع

    آپ یا ہم ؟

    آپ یا ہم ؟
  4. ع

    حضرت میں نے آپ سے خدا کے بارے میں معلومات تو نہیں چاہیں میں تو آپ کے لکھ دینے سے پہلے کا جانتا...

    حضرت میں نے آپ سے خدا کے بارے میں معلومات تو نہیں چاہیں میں تو آپ کے لکھ دینے سے پہلے کا جانتا ہُوں کہ خدا کون ہے چلئے یہاں خدا حافظ اصل معنوں میں لکھ دیتے ہیں خدا حافظ : )
  5. ع

    خدا حافظ فیصلہ آپ کر لیجئے گا کون سا خدا : )

    خدا حافظ فیصلہ آپ کر لیجئے گا کون سا خدا : )
  6. ع

    اختلاف کیسا بھئی اور اگر ہوا بھی تو دور کر دیں گے آخر اپنے ہی جھگڑے ہیں مٹ جاتے ہیں

    اختلاف کیسا بھئی اور اگر ہوا بھی تو دور کر دیں گے آخر اپنے ہی جھگڑے ہیں مٹ جاتے ہیں
  7. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    لیجئے اُس میں تو حکمت کی باتیں تھیں ( اِس مراسلے کو ریٹنگ دیجئے پُر مزاح کی : )
  8. ع

    صاحب سے کیوں کیوں صاحب : ) آپ جانیں جناب کیوں صاحب : )

    صاحب سے کیوں کیوں صاحب : ) آپ جانیں جناب کیوں صاحب : )
  9. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    قیصرانی انکل ( میرے منہ میں خاک ) بَھلا آپ کو میری بات میں کیا مزاحیہ لگا :confused:
  10. ع

    اللہ ۔ صاحب خیریت ؟َ

    اللہ ۔ صاحب خیریت ؟َ
  11. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    لاجواب تو بٹ صاحب کے لطیفے نے کردِیا میرے جواب کا جواب تو بہت سے دے دیں گے ۔
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل میری آہوں میں گر اثر ہوتا میرا گریہ کیا اِس قدر ہوتا ؟ گر نہ ہوتا تمہارا عاشق تو کون دُنیا میں در بدر ہوتا حال جو ہے اِدھر الہی وہ حال ویسا ہی تو اُدھر ہوتا تیری حسرت نہ جاگتی تو کیا میرے ہاتھوں میں کُچھ ہنر ہوتا اے مرے بخت کی سیاہی تُجھ مُجھ بِن اپنا نہیں گزر ہوتا ہم سے اُکتا گئے ہیں...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل اب کسے شوق زندگی کا ہے انتظار اب تو موت ہی کا ہے ناز کرتے ہیں جو وفاؤں پر کب اُنہیں خوف دل لگی کا ہے ہم کہ دل کو ہی چیر لیتے ہیں چاک سینہ تو ہر کسی کا ہے جس کی خاطر خوشی ہماری ہے اے ہمیں غم بھی تو اُسی کا ہے حسن پردہ نشیں رہے لیکن شکوہ پردۂِ ظاہِری کا ہے آہ خاکی نے پیراہن پہنا آج وہ ہی...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل خود کو دیکھوں اداس ہو جاؤں گر طبیعت شناس ہو جاؤں اے غمِ عشق ، تشنگی میری ! دشت و صحرا کی پیاس ہو جاؤں ؟ دور جانے دو اب مُجھے خود سے اور تیرے مَیں پاس ہو جاؤں باندھ مضمون میں ترا حسرت چاک کردہ لباس ہو جاؤں ؟ اب نہیں دن وہ نام لیں صاحب اور یہاں مَیں اداس ہو جاؤں محمد عظیم صاحب
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل اقرار کے جھوٹے دعوے ہیں بیکار کے جھوٹے دعوے ہیں خوش حال اگر ہیں سچے تو بیزار کے جھوٹے دعوے ہیں اک آنکھ سے دیکھو تم دنیا اُس پار کے جھوٹے دعوے ہیں کہتا ہے مکمل ہوتا ہُوں اظہار کے جھوٹے دعوے ہیں ہر غم کا مداوا پیدا ہے غم خوار کے جھوٹے دعوے ہیں ہیں جھوٹ ہماری قسمیں اور دلدار کے جھوٹے...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تُمہاری یاد کی محفل جو ہم سجاتے ہیں زمیں پہ چاند ستارے اُترتے آتے ہیں یُوں روز تیری محبت میں ہم زمانے کو ہرایک اپنے پرائے کو بھول جاتے ہیں کبھی جو تُم نے بُلایا تو کیا نہیں آئے ؟ تمہارے ایک اشارے پہ سر جھکاتے ہیں ابھی بھی تُم کو محبت پہ اعتبار نہیں ؟ کہ اب تو ہم ترے مجنوں بتائے جاتے ہیں عجیب...
  17. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    کون سا لفظ صاحب ؟
  18. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    جی چوہدری صاحب درست نہیں ؟
  19. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    آج کل کے منگیتروں میں سے ہے کہتا کُچھ ہے سوچ کُچھ رکھتا ہے : )
  20. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    ( تاج الدین کا جواب جو اُس نے ایک صاحب سے لکھوایا ) استانی جی ، تاج الدین کا شرمندگی بھرا سلام قبول کیجئے، ہائے قسمت ہماری ۔ محبت نامہ بھی لکھا تو غلطیوں سے بھرپور کہیں بھی تو کیا کہیں ؟ خطاؤں سے پاک ، گناہوں میں چور ، ہم سے بے یار و مدد گار۔ اور ہم سے مجبور ۔۔ چلئے مان لیتے ہیں غلطیاں تھٰیں...
Top