اُن کی چاہت کے خواب دیکھے ہیں
ہم نے گویا عذاب دیکھے ہیں
دیکھ رکھے ہیں کیا جہاں والو
ہم سے خانہ خراب دیکھے ہیں
اب یقیں اوڑھ کر کدھر جائیں
چاروں جانب سراب دیکھے ہیں
کیا دِکھاتے ہو باغ جنت کے
ہم نے سارے جناب دیکھے ہیں
چل کے آئیے عظیم سے ملنے
آپ جیسے نواب دیکھے ہیں
ہم کو کہنے بھی دیجئے صاحب
آپ...