نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا مرا ضبط آزماتے ہیں لوگ جو اسقدر ستاتے ہیں خون روئیں وہ مسکرا جن کو تیرے ظلم و ستم رلاتے ہیں میں جنہیں ڈهونڈتا پهرا در در بیٹھ دل میں وہ مسکراتے ہیں اب یہ حالت ہے رات دن مجھ کو بس اُسی کے خیال آتے ہیں کس کے غم میں ہیں مبتلا صاحب آپ خود کو جو یوں مٹاتے ہیں
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا مرے درد کی دوا کرتے گر مسیحا بھی اب ہُوا کرتے اور کرتے بھی ہم تو کیا کرتے کیا ترے ذکر کے سِوا کرتے نام لیتا ہے کوئی کب تیرا ورنہ ایمان سے سُنا کرتے ہم بھی اِک بُت تراش لائے ہیں تھک گئے ہیں خدا خدا کرتے ہم جو مجنوں ہیں تو ہمارے ہُو دشت و صحرا بھی کیا رہا کرتے اپنے بس میں عظیم ہوتا گر عشق...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہاں گئے ترے عاشق وہ تیرے شیدائی ترے حضور سے ہٹ کر وہ سخت ہرجائی یہاں تلک تو سمجھتے ہیں تُم ہمارے ہو مگر یہ کیا کہ محبت میں صرف رسوائی کسی کی چاہ میں در در کی خاک چھانی ہے کہ تُم بھی ظلم ہی ڈھاتی ہو ہم پہ تنہائی کوئی ہو درد کا درماں تو اے سُنو لوگو ہم اپنے درد کی کرتے کوئی مسیحائی چلیں عظیم...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تُجھی سے مانگتے ہیں تُو ہی ہمیں شفا دے گا کوئی جو اور بھی دے گا اگر تو کیا دے گا یہ دِل یُوں تیری طلب میں ہے جل چُکا، سُورج اب اِس میں آن بھی چمکا تو کیا جِلا دے گا خبر نہیں ہے کہ کس کی تلاش میں ہیں ہم خبر نہیں ہے یہ رستہ کِسے ملا دے گا تڑپ رہے ہیں جو فرقت میں تیرے شیدائی اِنہیں وصال کا عالم...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنی خواہش مٹائے جاتا ہوں جانے کیا کیا بهلائے جاتا ہوں وہ کسی غیر سے ملیں جاکر جن کی راہیں سجائے جاتا ہوں لوگ سنتے ہیں کب کسی کا غم پر میں ان کو سنائے جاتا ہوں میں نہیں جانتا وفا کیا ہے تجھ سے لیکن نبهائے جاتا ہوں چهوڑ کر چل دیا ہوں میں خود کو تجھ کو واپس بلائے جاتا ہوں اب تو یہ حال ہے مرا...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل جب کبھی یاد وہ ستاتی ہے میری دُنیا اُجڑ سی جاتی ہے میری تنہائی ساتھ میرے اب اب کسی غیر کو نہ پاتی ہے یُوں جھکاتا ہُوں اِس نظر کو مَیں جیسے دُنیا سے شرم آتی ہے وائے حسرت یہ کیا بَلا ہے عشق اپنے بے خوف کو ڈراتی ہے دِن میں اِک آتشی جِلا صاحب رات میں تیرگی جَلاتی ہے محمد عظیم صاحب
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل کتنا بے باک ہو گیا ہُوں مَیں نُور سے خاک ہو گیا ہُوں مَیں کیوں ڈراتی ہے آتشِ دوزخ ! جل بجھا راکھ ہو گیا ہُوں مَیں دُنیا سفاکیوں پہ اُتری ہے اور چلاک ہو گیا ہُوں مَیں ذکر دیر و حرم کا کرتا ہُوں اسقدر پاک ہو گیا ہُوں مَیں !؟ کس خُوشی کا عظیم قصہ ہُوں یہ جو غمناک ہو گیا ہُوں مَیں محمد...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل دِین و دُنیا کو بُھول جاتے ہیں عشق میں جو مقام پاتے ہیں حیف کرتے ہیں تذکرہ غم کا اور خوشیوں کو ہم چھپاتے ہیں شوخئِ دلبراں تُجھے حق ہے ظلم کیونکر کے خود پہ ڈھاتے ہیں ہم پہنچتے ہیں یُوں ترے در تک گویا خُود سے ہی دور جاتے ہیں دیکھئے غور کیجئے صاحب خواب یونہی نہیں جگاتے ہیں محمد عظیم صاحب
  9. ع

    غزل ۔ یہ جو شعروں میں جان پڑتی ہے ۔ محمد احمدؔ

    مُجھ سے ملنا وہ چاہتا ہے پر راہ میں آن بان پڑتی ہے بابا
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل زخم دِل کے اگر نہیں کِھلتے ہم بہاروں سے کیا کبھی ملتے ؟ یہ جو سینہ فگار ہے میرا چاک ایسے ہیں کیا کہیں سِلتے ؟ سخت کافر ہے وہ تو اُس در سے ہم اُٹھائے بھی اب نہیں ہِلتے پھول ہی تھے جناب راہوں میں خار ہوتے نہ پاؤں یُوں چِھلتے ہم بھی ملتے عظیم لوگوں سے لوگ ہم کو جو پھر کبھی ملتے محمد عظیم...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بعد کی ہیں بابا : )
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق میں ہو چکے ہیں دِیوانے کوئی جانے نہ کوئی پہچانے ہے جَہاں میکدہ بذاتِ خُود بند کردو تمام میخانے بچ کے جائیں بھی تو کہاں آخر تُجھ سے قاتل یہ چند مرجانے اب تو ساغر چھلک چُکے ساگر بھر نہ پائے پہ غم کے پیمانے کون صاحب دوا کرے اپنی ہاتھ اُٹھائے ہیں ہر مسیحا نے
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل وہم ہے یا کوئی گُماں ہو گا کب یقین اُس پہ ہمزباں ہو گا ذرے ذرے میں ڈھونڈتا ہُوں مَیں میری ہستی ترا نشاں ہو گا ؟ آہ ڈر ہے جو حال ہے میرا اُس کا ممکن کبھی بیاں ہو گا عشق میں یُوں گلی گلی بھٹکا مُجھ سا بھٹکا بھی کم یہاں ہو گا ایک مُدَّت سے دھوپ کہتی ہے تیرے سر پر بھی سائباں ہو گا آہ صاحب...
  14. ع

    میری بے بسی

    مُجھ سے تو اُن کا نام تک نہیں لکھا جاتا ۔ لوگ مُجھ سے اُن کے بارے میں سوال پوچھتے ہیں اُن کے بارے میرا خیال پوچھتے ہیں اور تو اور اُن کی جدائی میں کم بخت میرا یہ حال پوچھتے ہیں میں بھی کمال کا چُپ ہُوں اور یہ بھی کمال پوچھتے ہیں
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل عہد و پیماں نبھا کے دیکھے ہیں سارے جھگڑے مِٹا کے دیکھے ہیں خُون آنکھوں میں پر نہیں آتا اشک اتنے بہا کے دیکھے ہیں ہم سے کیا ناز اور ادا صاحب ناز ہم نے خُدا کے دیکھے ہیں ہم سے دیکھے کیا آسماں والو !ِ؟ فتنے ہم سے اُٹھا کے دیکھے ہیں ؟ ہم نے دیکھے ہیں خوف کے دِن بھی گر اُجالے بَلا کے دیکھے...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل فکرِ اجر و ثواب میں رہئے کیوں حقیقی سراب میں رہئے حُسن اپنا ہی آئینہ ہے تو لاکھ پردے، حجاب میں رہئے عشق میں ہم نہیں رہے لیکن آپ اپنے حساب میں رہئے محو رہئے بس اُن کی یادوں میں اور ذکرِ جناب میں رہئے ہم سے کیا پوچھئے ہماری خیر آپ اپنی جناب میں رہئے کیجئے رحم مہرباں اب تو اور کب تک عتاب...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    برائے اصلاح و تنقید بابا
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یُونہی کہتے ہیں ؟ ''رازداں چُپ ہے''
Top